010 - surah yunus

219
www.Momeen.blogspot.com س ن وُ ی ورة سِ م يِ حَ ّ ر ل اِ نَ مْ حَ ّ ر ل اِ َ ّ اِ مْ سِ نِ م يِ كَ حْ ل اِ ابَ تِ كْ ل اُ ابَ ي+ اَ , كْ لِ ي ر ل ا﴿ 010:001 [ 5 ری ھ د ت ل ا ج ن۔= ہ ن ی ت ی+ ی ا ک اب ت ک ی ک یE ئ ا ی دايH ڑ ب ہ را، ی ل ا] ر یQ ث ك ن ب ر ا سی ف ت م سل ہ و ی ل ع لہ ل ی ا صل لہ ل ول ا س اور ر ف دة کا ل ر ق ع ن ب ول س لہ کا ر ل ا سان ن ك, ا ی کہ ا ھا ت ا وي? ہ ب ج ع ت اH ڑ ب ڑr ب و اس ک رون ف کاد اور و? ہ رب حض وگا؟? ہ ادی? را ہ ما? ہ رQ ش ن ا ت ک ے کہ ھ ت ے ت ہ ک ے۔E ئ ا ج

Upload: ziabutt

Post on 11-Dec-2015

249 views

Category:

Documents


12 download

DESCRIPTION

010 - Surah Yunus

TRANSCRIPT

Page 1: 010 - Surah Yunus

www.Momeen.blogspot.com

�ونس سورة ی حيم ح�م�ن الر� �ه الر� الل م س� ب

�ح�كيم �اب ال ت �ك �ات� ال ل�ك� آي �الر ت﴿010:001﴾

ہ[ الرا، ی بڑی دانائی کی کتاب کی آیتیںجالندھری] ۔یں ہ

تفسیر ابن كثیر

ہعقل زد کافر اور سول الل صلی الل علی وسلم ہ ہ ہوتا تھا ک ایک انسان الل ہکافروں کو اس پر بڑا تعجب ہ ہ

ادی مارا ت تھ ک کیا بشر ہکا رسول بن جائ ک ہ ہ ے ے ہ ے۔ود اور حضرت صالح ن اپنی قوم س ےوگا؟ حضرت ے ہ ہ

یں ی کوئی انوکھی بات لگتی ک ہفرمایا تھا ک کیا تم ہے ہ ہ ہار رب کی وحی ی ایک شخص پر تم ےتم میں س ہ ہ ےا تھا ک کیا اس ن وئی کفار قریش ن بھی ک ےنازل ہ ہ ے ۔ ہ

ی الل مقرر کر ہاتن سار معبودوں ک بجائ ایک ہ ے ے ے ےی تعجب کی بات حضور صلی الل ہدیا؟ ی تو بڑ ہے۔ ہ ے ہ

وں ن صاف انکار ےعلی وسلم کی رسالت س بھی ان ہ ے ہی پیش کی ک محمد )صلی ہکر دیا اور انکار کی وج ی ہ ہہالل علی وسلم ( جیس ایک انسان پر الل کی وحی کا ے ہ ہ

یں مان سکت اس کا ذکر اس آیت میں ی ن ہے۔آنا ے۔ ہ ہہے۔سچ پائ س مراد سعادت اور نیکی کا ذکر ے ے ے

Page 2: 010 - Surah Yunus

_ نماز روز یں مثال ہبھالئیوں کا اجر ان ک نیک کام ۔ ہ ے ہے۔ہصدق تسبیح اور ان ک لی حضور صلی الل علی ہ ے ے ۔ ہ

وسلم کی شفاعت الغرض ان کی سچائی کا ثبوتیں اں جمع نچ چکا ان ک نیک اعمال و ۔الل کو پ ہ ہ ے ہے۔ ہ ہ

یں عرب ک شعروں میں بھی قدیم کا ےی سابق لوگ ۔ ہ ہہےلفظ ان معنوں میں بوال گیا جو رسول ان میں ہے۔ےو بشیر بھی ، نذیر بھی ، لیکن کافروں ن اس ے ہے ہے ہ

ر لگا دی ۔جادوگر ک کر اپن جھوٹ پر م ہ ے ہہ

mج�ل ل�ى ر� �ا إ �ن ي و�ح�� �ن� أ _ا أ ب �اس ع�ج� لن �ان� ل �ك أ

�وا �ذين� آم�ن ر ال qش� �اس� و�ب �ذر الن ن� �ن� أ �ه�م� أ من

qهم� ق�ال� ب �د� ر� ن �ه�م� ق�د�م� صد�قm ع ن� ل� �أ

tين احرt م�ب �س� ن� ه�ذ�ا ل ون� إ �افر� �ك ال﴿010:002﴾

یجالندھری] �ن م ن ا وا ک ہ[ کیا لوگوں کو تعجب ے ہ ہ ہنا ہمیں س ایک مرد کو حکم بھیجا ک لوگوں کو ڈر س� ےہدو اور ایمان الن والوں کو خوشخبری د دو ک ان ے ے

�نکا سچا درج )ایس شخص اں ا ےک پروردگار ک ہے ہ ہ ے ےیں ک ی تو صریح جادوگر ت ہے۔کی نسبت( کافر ک ہ ہ ہ ے ہ

تفسیر ابن كثیر

م�او�ات ل�ق� الس� �ذي خ� �ه� ال �م� الل �ك ب ن� ر� إ�و�ى ع�ل�ى ت �م� اس� m ث �ام �ي �ة أ ت ر�ض� في س

� و�األ�ال� فيعm إ �م�ر� م�ا من� ش� qر� األ� �د�ب �ع�ر�ش ي �ال �

Page 3: 010 - Surah Yunus

�د�وه� �م� ف�اع�ب �ك ب �ه� ر� �م� الل ك ه ذ�ل ذ�ن �ع�د إ �من� ب � ون� �ر� �ذ�ك �ف�ال� ت أ

﴿010:003﴾

ی جس نجالندھری] ارا پروردگار تو خدا ے[ تم ہے ہ ہ ےآسمان اور زمین چھ دن میں بنائ پھر عرش )تخت

ر ایک کام کا انتظام کرتا ی وا و ی( پر قائم ہے۔شا ہ ہ ہ ہےکوئی )اس ک پاس( اس کا اذن حاصل کئ بغیر ےارا ی خدا تم یں کرسکتا ی ہ)کسی کی( سفارش ن ہ ۔ ہ

�سی کی عبادت کرو بھال تم غور ۔پروردگار تو تم ا ہے؟ یں کرت ےکیوں ن ہ

تفسیر ابن كثیر

تخلیق کائنات کی قرآنی رودادی آسمان و زمین کو صرف ہے۔تمام عالم کا رب و ہی معمولی ہچھ دن میں پیدا کر دیا یا تو ایس ے ۔ ہے

زار دن ک برابر اں کی گنتی س ایک ر دن ی ےدن یا ہ ے ہ ہو گیا جو سب س بڑی ےکا پھر عرش پر و مستوی ۔ ہ ہ ۔

ہے۔مخلوق اور ساری مخلوق کی چھت جو سرخ ہےہے۔یاقوت کا جو نور س پیدا شد ی قول غریب ہ ہے۔ ہ ے ہے۔

ی تمام مخلوق کا انتظام کرتا اس س کوئی ذر ہو ے ہے ہیں کر لیتا و یں اس کوئی کام مشغول ن ہپوشید ن ۔ ہ ے ۔ ہ ہیں سکتا مانگن والوں کی پکار ےسواالت س اکتا ن ۔ ہ ے

ر ر چھوٹ بڑ کا، یں کر سکتی ہاس حیران ن ے ے ہ ۔ ہ ےاڑوں میں سمندروں ر کا، پ ر با ر ظا ہکھل چھپ کا، ہ ہ ہ ے ےا ی بندوبست کر ر ہمیں، آبادیوں میں، ویرانوں میں و ہر پت ک جھڑن ی ر جاندار کا روزی رساں و ے ے ے ہ ہے۔ ہ ہ ہے۔

، زمین ک اندھیروں ک دانوں کی اس ےکا اس علم ے ہے ےر تر و خشک چیز کھلی کتاب میں موجود ، ہکو خبر ہے

Page 4: 010 - Surah Yunus

یں ک اس آیت ک نزول ک وقت لشکر کا ت ے ک ے ہ ہ ے ہ ہے۔ےلشکر مثل عربوں ک جاتا دیکھا گیا ان س پوچھا ۔ ےمیں یں م جنات ا وں ن ک و؟ ان ہگیا ک تم کون ۔ ہ ہ ہ ے ہ ہ ہیں جو اس ہمدین س ان آیتوں ن نکاال کوئی ن ہے۔ ے ے ے

ےکی اجازت بغیر سفارش کر سک آسمان ک ے۔یں ہفرشت بھی اس کی اجازت ک بغیر زبان ن ے ے

ےکھولت اسی کو شفاعت نفع دیتی جس ک لی ے ہے ے۔ار تم ی الل تم سب مخلوق کا پالن و ی ہے۔اجازت ہ ہ ہ ۔ ہ

و اس واحد اور الشریک ےاسی کی عبادت میں لگ ر ۔ ہ ےیں سمجھ ہمانو مشرکو! اتنی موٹی بات بھی تم ن ۔

و ؟ جو اس ک ساتھ دوسروں کو پوجت ہسکت ے ے ےی اکیال اس ک و و ک خالق مالک و ہحاالنک جانت ے ہے۔ ہ ہ ہ ے ہ ے۔خود قائل تھ زمین آسمان اور عرش عظیم کا رب

ے۔اسی کو مانت تھ ے

�ه� ن �ه ح�ق�ا إ �م� ج�ميع_ا و�ع�د� الل جع�ك �ه م�ر� �ي ل �إ � �وا �ذين� آم�ن �ج�زي� ال ي �عيد�ه� ل �م� ي �خ�ل�ق� ث � ال �د�أ �ب ي

�ذين� �قس�ط و�ال ال ح�ات ب �وا الص�ال �و�ع�ملtو�ع�ذ�اب m ابt من� ح�ميم ر� �ه�م� ش� وا ل �ف�ر� ك

ون� �ف�ر� �ك �وا ي �ان م�ا ك يمt ب �ل أ﴿010:004﴾

�سی ک پاس تم سب کو لوٹ کر جاناجالندھری] ے[ الی بار پیدا ی خلقت کو پ ہ خدا کا وعد سچا و ہ ہے۔ ہ ہے۔

ی اس کو دوبار پیدا کر گا تاک ایمان ہکرتا پھر و ۔ ے ہ ہ ہےےوالوں اور نیک کام کرن والوں کو انصاف ک ساتھ ےایت یں ان ک لئ پین کو ن ہبدل د اور جو کافر ے ے ے ہ ے۔ ہ

Page 5: 010 - Surah Yunus

وگا کیونک )خدا ہگرم پانی اور درد دین واال عذاب ہ ے( انکار کرت تھ ے۔س ے ے

تفسیر ابن كثیر

ہےقیامت کا عمل اسی تخلیق کا اعاد ہےقیامت ک دن ایک بھی ن بچ گا سب اپن الل ک ہ ے ے ہ ے

ےپاس حاضر کئ جائیں گ جیس اس ن شروع میں ے ے ےی دوبار اعاد کر گا اور ی اس ہپیدا کیا تھا ایس ے ہ ہ ہ ے ۔یں عدل وگا اس ک وعد اٹل ی آسان ت ۔پر ب ہ ے ے ۔ ہ ہ ہےک ساتھ و اپن نیک بندوں کو اجر د گا اور پورا ے ہ ے

ےپورا بدل عنایت فرمائ گا کافروں کو بھی ان ک ۔ ے ہوں گی ۔کفر کا بدل مل گا طرح طرح کی سزائیں ہ ۔ ے ہےگرم پانی، گرمی، گرم لو ان ک حص میں آئیں گ ے ے

نم یں گ و ج وت ر ہاور بھی قسم قسم ک عذاب ہ ے۔ ہ ے ہ ےوگی اس ۔جس ی جھٹال ر تھ ان کا اوڑھنا بچھونا ہ ے ہے ہ ےوئ تانب جیس پانی ک درمیان ےک اور گرم پگھل ے ے ے ہ ے ے

وں گ ے۔ی حیران و پریشان ہ ہ

�ق�م�ر� �اء_ و�ال م�س� ضي �ذي ج�ع�ل� الش� ه�و� الين� ن qم�وا ع�د�د� الس� �ع�ل ت �ازل� ل ه� م�ن ا و�ق�د�ر� �ور_ نqح�ق� ال ال� ب ك� إ �ه� ذ�ل ل�ق� الل اب� م�ا خ� �حس� �و�ال �

�م�ون� �ع�ل m ي ق�و�م �ات ل ي �ف�صqل� اآل� ي﴿010:005﴾

ی تو جس ن سورج کو روشن اورجالندھری] ے[ و ہے ہ ہچاند کو منور بنایا اور چاند کی منزلیں مقرر کیں تاک

تم برسوں کا شمار اور )کاموں کا( حساب معلومہے۔کرو ی )سب کچھ( خدا ن تدبیر س پیدا کیا ے ے ہ ۔

Page 6: 010 - Surah Yunus

ہسمجھن والوں ک لئ و )اپنی( آیتیں کھول کھول ے ے ےہے۔کر بیان فرماتا

تفسیر ابن كثیر

ر ہالل عزوجل کی عظمت و قدرت ک ثبوت مظا ے ہکائنات

اس کی کمال قدرت، اس کی عظیم سلطنت کیتاب ی ہنشانی ی چمکیال آفتاب اور ی روشن ما ہے۔ ہ ہ ہے ہ

ی ی کمال اس میں بڑا ی فن اور و اور ہاور ہے۔ ہ ہ ہے ہ۔فرق اس کی شعاعیں جگمگا دیں اور اس کی ہےیں دن کو آفتاب کی سلطنت ۔شعاعیں خود منور ر ہ، ان تی ٹ ر تاب کی جگمگا ، رات کو ما تی ہےر ہ ہ ہ ہے ہ

یں چاند شروع ۔کی منزلیں اس ن مقرر کر رکھی ہ ےوتی رفت رفت بڑھتا وتا چمک کم ہےمیں چھوٹا ہ ہ ہے۔ ہ ہے۔ ہ

نچ کر گھٹنا وتا پھر اپن کمال کو پ ہاور روشن بھی ے ہے ہین ر م وتا واپسی اگلی حالت پر آجاتا ےشروع ہ ہ ہے۔ ہے ہوتا ن سورج چاند کو ہمیں اس کا ی ایک دور ختم ہے ہ ہ

، ن دن رات پر ، ن چاند سورج کی را روک ہپکڑل ے ہ ہ ےر ایک اپنی ہسبقت کر ن رات دن س آگ بڑھ ے۔ ے ے ہ ے

ا ا ر دور ختم کر ر ہاپنی جگ پابندی س چل پھر ر ہے۔ ہ ے ہینوں کی ہ دونوں کی گنتی سورج کی چال پر اور م ہے۔

یں بلک بحکمت ہے۔گنتی چاند پر ی مخلوق عبث ن ہ ہ ہ ہے۔ ےزمین و آسمان اور ان ک درمیان کی چیزیں باطل

یں ی خیال تو کافروں کا جن کا ٹھکانا ہے۔پیدا شد ن ہ ۔ ہ ہی پیدا کر یں یون م ن تم ہدوزخ تم ی ن سمجھنا ک ہ ے ہ ہ ہ ہ ہے۔

و یاد رکھو ر مار قبض س با ۔دیا اور اب تم ہ ہ ے ے ے ہ ہےوں، میر وں، میں حق وں، میں مالک ےمیں الل ہ ہ ہ ہیں عرش کریم بھی ۔سوا کسی کی کچھ چلتی ن ہ

ہے۔منجمل مخلوق ک میری ادنی� مخلوق حجتیں اور ے ہ

Page 7: 010 - Surah Yunus

ل یں ک ا م کھول کھول کر بیان فرما ر ہدلیلیں ہ ہ ہے ہےعلم لوگ سمجھ لیں رات دن ک رد و بدل میں، ان ۔ےک برابر جان آن میں رات پر دن کا آنا، دن پر رات ے ے

ےکا چھا جانا، ایک دوسر ک پیچھ برابر لگا تار آنا ے ےونا اور ان کی مخلوق ہجانا اور زمین و آسمان کا پیدا

وئی ہکا رچایا جانا ی سب عظمت رب کی بولتی ہیں ان س من پھیر لینا کوئی عقلمندی کی ہنشانیاں ے ۔ ہ

یں یں فائد ن دیں ان یں ی نشانات بھی جن ہدلیل ن ہ ہ ہ ہ ہوگا؟ تم اپن آگ پیچھ اوپر ےایمان کیس نصیب ے ے ہ ے

و عقلمندوں ک ت سی چیزیں دیکھ سکت ےنیچ ب ۔ ہ ے ہ ےیں ک و سوچ سمجھ کر ہلی ی بڑی بڑی نشانیاں ہ ۔ ہ ہ ےےالل ک عذابوں س بچ سکیں اور اس کی رحمت ے ہ

۔حاصل کر سکیں

�ق� ل �ه�ار و�م�ا خ� �ل و�الن �ي ف الل ال� ت ن� في اخ� إmات� ي ر�ض آل�

� م�او�ات و�األ� �ه� في الس� الل�ق�ون� �ت m ي ق�و�م ل

﴿010:006﴾

(جالندھری] ے[ رات اور دن ک )ایک دوسر ک ے ےےپیچھ آن جان میں اور جو چیزیں خدا ن آسمان ے ے ےیں )سب میں( ڈرن والوں ےاور زمین میں پیدا کی ہ

یں ۔ک لئ نشانیاں ہ ے ےتفسیر ابن كثیر

Page 8: 010 - Surah Yunus

ض�وا �ا و�ر� ق�اء�ن ج�ون� ل �ر� �ذين� ال� ي ن� ال إ�ذين� ه�م� ه�ا و�ال �وا ب ن

� �ا و�اط�م�أ �ي �اة الد�ن ي �ح� ال ب�ون� �ا غ�افل ن �ات ع�ن� آي

﴿010:007﴾

م س ملن کی توقعجالندھری] ے[ جن لوگوں کو ے ہیں اور د�نیا کی زندگی س خوش اور اسی پر ےن ہ

و ر ماری نشانیوں س غافل و بیٹھ اور ہےمطمئن ہ ے ہ ے ہ۔یں ہ

تفسیر ابن كثیر

نادان و محروم لوگیں، جو الل کی مالقات ک ےجو لوگ قیامت ک منکر ہ ہ ےیں، اسی وگئ یں جو اس دنیا پر خوش ہامیدوار ن ے ہ ۔ ہ

یں، ن ، ن اس زندگی س فائد اٹھات ہپر دل لگا لیا ہ ے ہ ے ہ ہےیں اور اس پر مطمئن ہاس زندگی کو سود مند بنات ےیں الل کی ہیں الل کی پیدا کرد نشانیوں س غافل ۔ ہ ے ہ ہ ۔ ہ

، ان کی یں کرت ےنازل کرد آیتوں میں غور فکر ن ہ ہوں کا نم جو ان کی خطاؤں اور گنا ہآخری جگ ج ہے۔ ہ ہ

ہے۔بدل جو ان ک کفر و شرک کی جزا ے ہے ہ

�ون� ب �س �ك �وا ي �ان م�ا ك �ار� ب و�اه�م� الن� ك� م�أ �ئ �ول أ

﴿010:008﴾

�ن کا ٹھکانا ان )اعمال( ک سبب جو وجالندھری] ہ[ ا ےیں دوزخ ہے۔کرت ہ ے

تفسیر ابن كثیر

Page 9: 010 - Surah Yunus

ح�ات �وا الص�ال �وا و�ع�مل �ذين� آم�ن ن� ال إ�ج�ري من� هم� ت يم�ان إ �ه�م� ب ب �ه�ديهم� ر� �ي

�عيم �ات الن ن �ه�ار� في ج� ن� هم� األ� ت �ح� ت

﴿010:009﴾

ے[ )اور( جو لوگ ایمان الئ اور نیک کامجالندھری] ےکرت ر ان کو پروردگار ان ک ایمان کی وج س ہ ے ہے ے( ان ک نیچ ے)ایس محلوں کی( را دکھائ گا )ک ے ہ ے ہ ے

وں گی ی ریں ب ر ۔نعمت ک باغوں میں ن ہ ہ ہ ہ ےتفسیر ابن كثیر

خوش انجام خوش نصیب لوگا جو الل پر ایمان الئ و ر ےنیک بختوں کا حال بیان ہ ہے ہ ہ

ےرسولوں کو مانا، فرمانبرداری کی نیکیوں پر چلتیں ان ک ایمان کی وج س را مل جائ گی ، ان ۔ر ے ہ ے ہ ے ہ ہےنچ جائیں و جائیں گ جنت میں پ ہپل صراط س پار ے۔ ہ ے

، نور مل جائ گا جس کی روشنی میں چلیں ۔گ ے ےہپھریں گ پس ممکن ک )آیت بایمانھم ( میں با ہے ے۔و ان و اور ممکن ک استعانت کی ۔سببیت کی ہ ہ ہے ۔ ہ

ےک اعمال اچھی بھلی صورت اور عطر و خوشبو بنیں ہکر ان ک پاس ان کی قبر میں آئیں گ اور ان ے ےو؟ و ہخوشخبری دیں گ ی پوچھیں گ ک تم کون ہ ہ ے ہ ےار نیک اعمال پس ی اپن ان ےجواب دیں گ تم ہ ۔ ے ہ ے

نچ جائیں ہنورانی عمل کی روشنی میں جنت میں پو ایت بد صورت، بد بو دار ہگ اور کافروں کا عمل ن ہ ےنم ہکر اس پر چمٹ جائ گا اور اس دھک د کر ج ے ے ے ے

یں گ اسی وقت ےمیں ل جائ گا ی جو چیز کھانا چا ہ ہ ۔ ے ےیں گ یں سالم ک ےفرشت اس تیار کرک الئیں گ ان ہ ہ ے۔ ے ے

ےجو جواب دیں گ اور کھائیں گ کھا کر اپن رب کی ے۔ ے

Page 10: 010 - Surah Yunus

ت ےحمد بیان کریں گ ان ک صرف سبحانک اللھم ک ہ ے ے۔اتھوں میں سون ک کٹوروں زار خادم اپن ےی دس ے ہ ے ہ ہ

و جائیں گ اور ی سب میں ہمیں کھانا ل کر حاضر ے ہ ےوگا ۔س کھائ گا ان کا آپس میں بھی تحف سالم ہ ہ ۔ ے ے

اں کوئی لغو بات کانوں میں ن پڑ گی درو دیوار ۔و ے ہ ہیں گ رب رحیم کی ے۔س سالمتی کی آوازیں آتی ر ہ ےر وگا فرشت بھی ہطرف س بھی سالمتی کا قول ے ۔ ہ ےے۔ایک درواز س آکر سالم کریں گ آخری قول ان ے ے

وگا و معبود برحق اول آخر حمد و ہےکا الل کی ثناء ہ ۔ ہ ہےتعریف ک سزاوار اسی لی اس ن اپنی حمد ے ہے۔ ے

ےبیان فرمائی مخلوق کی پیدائش ک شروع میں، اسےکی بقاء میں، اپنی کتاب ک شروع میں ، اور اس ک ے

۔نازل فرمان ک شروع میں اس قسم کی آیتیں ے ے)آیت یں جیس یں کئی ایک ےقرآن کریم میں ایک ن ہ ہہ۔الحمد الل الذی انزل علی عبد الکتب الخ،( وغیر ہ ہ

ر ی اول آخر دنیا عقبی� میں الئق حمد و ثناء ہو ہے ہل ہحال میں اس کی حمد حدیث شریف میں ک ا ہ ہے ہے۔

وگی جیس ےجنت س تسبیح و حمد اس طرح ادا ہ ےر وقت نعمتیں تا ی اس لی ک ہسانس چلتا ر ہ ے ہ ہے۔ ہ

وا دیکھیں گ پس ال ےراحتیں آرام اور آسائش بڑھتا ہوگی سچ اس ک سوا کوئی معبود ےمحال حمد ادا ہے ۔ ہ ہ

ار یں، ن اس ک سوا کوئی پالن ہے۔ن ہ ے ہ ہ

�ه�م� �ت ي �ح �ه�م� و�ت �ك� الل �ح�ان ب د�ع�و�اه�م� فيه�ا س��ه ل �ح�م�د� ل ن ال

� مt و�آخر� د�ع�و�اه�م� أ ال� �فيه�ا س��مين� �ع�ال بq ال ر�

﴿010:010﴾

Page 11: 010 - Surah Yunus

( ان میں )ان کی نعمتوں کوجالندھری] ہ[ )جب ویں گ سبحان الل اور آپس ( ک ساخت ہدیکھیں گ تو ب ے ہ ہ ے ے

وگی اور ان کا آخری �نکی دعا سالم علیکم ہمیں اوگا( ک خدائ رب العالمین کی حمد )اور ےقول )ی ہ ہ ہ

ہے۔اس کا شکر( تفسیر ابن كثیر

�ه�م� ال ع�ج� ت ر� اس� �اس الش� لن �ه� ل �ع�جqل� الل �و� ي و�ل�ذين� �ذ�ر� ال �ه�م� ف�ن ل ج�

� �هم� أ �ي ل �ق�ضي� إ �ر ل ي �خ� ال �ب�ع�م�ه�ون� هم� ي �ان �ا في ط�غ�ي ق�اء�ن ج�ون� ل �ر� ال� ي

﴿010:011﴾

[ اور اگر خدا لوگوں کی برائی میں جلدیجالندھری] یں تو ہکرتا جس طرح و طلب خیر میں جلدی کرت ے ہوتی سو جن و چکی ۔ان کی )عمر کی( میعاد پوری ہ ہ

م چھوڑ یں یں ان م س ملن کو توقع ن ےلوگوں کو ہ ہ ہ ے ے ہیں کت ر یں ک اپنی سرکشی میں ب ۔رکھت ہ ے ہ ہ ہ ے

تفسیر ابن كثیر

یں ہالل تعال�ی اپن احسانات کا تذکر فرمات ے ہ ے ہربانیوں کو ہفرمان ک میر الطاف اور میری م ے ہ ہےےدیکھو، ک بند کبھی کبھی تنگ آکر، گھبرا کر اپن ے ہ

، بد ، اپن بال بچوں ک لی اپن مالک ک لی ےلی ے ے ے ے ے ےیں قبول کرن میں یں لیکن میں ان ےدعائیں کر بیٹھت ہ ہ ے

یں جیس یں کرتا ورن و کسی گھر ک ن ر ےجلدی ن ہ ہ ے ہ ہ ۔ ہی چیزوں کی برکت کی دعائیں قبول ہک میں ان ہ

و جات پس بندوں کو وں ورن ی تبا ۔فرمالیا کرتا ے ہ ہ ہ ہ ۔ ہی چنانچ مسند بزار یز کرنا چا ہایسی بدعاؤں س پر ے۔ ہ ہ ے

Page 12: 010 - Surah Yunus

ہکی حدیث میں رسول الل صلی الل علی وسلم ہ ہ ہےیں اپنی جان و مال پر بد دعا ن کرو ایسا ن ہفرمات ۔ ہ ۔ ہ ےےو ک کسی قبولیت کی ساعت موافقت کر جائ اور ہ ہو جائ اسی مضمون کا بیان ) آیت ے۔و بد دعا قبول ہ ہ

ہو یدع اال نسان بالشرالخ ،( میں غرض ی ک ہے ہ ہے۔ےانسان کا کسی وقت اپنی اوالد مال وغیر ک لی بد ے ہ

ہ۔دعا کرنا ک الل اس غارت کر وغیر ایک نیک ے ے ہ ہی آجا کر تو لوگ ےدعاؤں کی طرح قبولیت میں ہ

و جائیں ۔برباد ہ

و�� ه أ �ب ن ج� �ا ل ان� الض�ر� د�ع�ان �س� ن ذ�ا م�س� اإل� و�إه� �ه� ض�ر� �ا ع�ن ف�ن �ش� �م�ا ك م_ا ف�ل و� ق�ائ

� ق�اعد_ا أك� �ذ�ل ه� ك ل�ى ض�ر¬ م�س� �ا إ �د�ع�ن �م� ي ن� ل

� �أ �م�ر� ك�ع�م�ل�ون� �وا ي �ان رفين� م�ا ك �م�س� ل qن� ل ي ز�

﴿010:012﴾

نچتی توجالندھری] ہے[ اور جب انسان کو تکلیف پ ہمیں پکارتا ر حال میں( ہے۔لیٹا اور بیٹھا اور کھڑا ) ہ ہ

یں م اس تکلیف کو اس س دور کر دیت ہپھر جب ے ے ہو جاتا اور( اس طرح گزر جاتا ک گویا ہتو )ب لحاظ ہے ہ ے

ی ن تھا میں کبھی پکارا نچن پر ۔کسی تکلیف پ ہ ہ ہ ے ہےاسی طرح حد س نکل جان والوں کوان ک اعمال ے ے

یں ۔آراست کر ک دکھائ گئ ہ ے ے ے ہتفسیر ابن كثیر

یں ر حال میں الل کا شکر بجا الت ۔مومن ہ ے ہ ہ ہاسی آیت جیسی) آیت واذا مس الشر فذوا دعاء

نچتی ہعریض ( یعنی جب انسان کو کوئی تکلیف پ ہےر وقت ہ تو بڑی لمبی لمبی دعائیں کرن لگتا ہے۔ ے ہے

Page 13: 010 - Surah Yunus

و ن ےاٹھت بیٹھ لیٹت الل س اپنی تکلیف ک دور ہ ے ے ہ ے ے ےوئی تکلیف اں دعا قبول ہکی التجائیں کرتا لیکن ج ہ ہے۔

و گیا جیس ک ن اس کبھی وئی اور ایسا ےدور ہ ہ ے ہ ہنچی تھی ن اس ن کبھی دعا کی تھی ایس ےتکلیف پ ۔ ے ہ ہ

یں اپن یں اور و ان ےلوگ حد س گزر جان وال ہ ہ ہ ے ے ےاں ایماندار، نیک یں وت ی گنا اچھ معلوم ہایس ۔ ہ ے ہ ے ہ ہ ے

وت حدیث یں دایت و رشد وال ایس ن ے۔اعمال، ہ ہ ے ے ہےشریف میں مومن کی حالت پر تعجب اس ک ہے۔ ہے

نچی وتا اس تکلیف پ ی ی فیصل اچھا ر ال� ہلی ے ہے۔ ہ ہ ہ ہ ہ ےےاس ن صبر و استقامت اختیار کی اور اس نیکیاں ےنچی، اس ن شکر کیا، اس پر ےملیں اس راحت پ ہ ے ۔ےبھی نیکیاں ملیں، ی بات مومن ک سوا کسی کو ہ

یں ۔حاصل ن ہ

�م�ا �م� ل ك �ل ون� من� ق�ب �ق�ر� �ا ال �ن �ك �ه�ل �ق�د� أ و�ل�ات و�م�ا qن �ي �ب ال �ه�م� ب ل س� �ه�م� ر� �م�وا و�ج�اء�ت �ظ�ل

�ق�و�م� �ج�زي ال ك� ن �ذ�ل �وا ك �ؤ�من ي �وا ل �ان �ك�م�ج�رمين� ال

﴿010:013﴾

م کئی امتوں کو جبجالندھری] ل ہ[ اور تم س پ ے ہ ےیں اور ان ک الک کر چک وں ن ظلم اختیار کیا �ن ےا ۔ ہ ے ہ ے ہہپاس پیغمبر کھلی نشانیاں ل کر آئ مگر و ایس ن ے ہ ے ے

گار لوگوں کو اسی طرح بدل م گن ہتھ ک ایمان الت ہ ہ ے۔ ہ ےیں ۔دیا کرت ہ ے

تفسیر ابن كثیر

ہالل تعال�ی بیان فرماتا ک سابق اقوام پر تکذیب ہ ہے ہوگئ اب س س ن ے۔رسول کی وج س عذاب آئ ت ہ ہ ہ ے ے ہ

Page 14: 010 - Surah Yunus

ار پاس بھی افضل و اور تم ےتم ان ک قائم مقام ہ ہ ےار اعمال کی ا ک تم یں الل دیکھ ر ےالرسل آچک ہ ہ ہے ہ ہ ۔ ہ ے

؟ رسول الل صلی الل علی وسلم تی ہکیا کیفیت ر ہ ہ ہے ہیں دنیا میٹھی ، مز کی، سبز رنگ والی ہے۔فرمات ے ہ ےا ک یں خلیف بنا کر دیکھ ر ہالل تعال�ی اس میں تم ہے ہ ہ ہ ہو اور وشیار ر و؟ دنیا س ۔تم کیس اعمال کرت ہ ہ ے ہ ے ےو بنی اسرائیل میں سب س وشیار ر ےعورتوں س ۔ ہ ہ ے

ی آیا تھا )مسلم( حضرت عوف ال فتن عورتوں کا ۔پ ہ ہ ہےبن مالک ن حضرت ابوبکر صدیق رضی الل عن س ہ ہ ے

ا ک میں ن خواب میں دیکھا ک گویا آسمان س ےک ہ ے ہ ہہایک رسی لٹکائی گئی رسول الل صلی الل علی ہ ہ ۔

ےوسلم ن تو اس مکمل تھام لیا، پھر لٹکائی گئی تو ےےابوبکر صدیق رضی الل عن ن بھی اسی طرح اس ے ہ ہ

ےمضبوطی س تھام لیا پھر منبر ک ارد گرد لوگوں ۔ ےہن ناپنا شروع کیا تو حضرت عمر رضی الل عن تین ہ ے

ہذراع بڑھ گئ حضرت عمر رضی الل عن ن ی خواب ے ہ ہ ے۔میں خوابوں کیا ٹاؤ بھی ہسن کر فرمایا بس ۔ ہ

ےحاجت؟ پھر اپنی خالفت ک زمان میں عمر فاروق ےارا خواب کیا تھا؟ حضرت عوف ن ا عوف تم ےن ک ہ ہ ےی ا جان دیجئ جب آپ کو اس کی ضرورت ہک ے۔ ے ہ

یں آپ ن جب مجھ ڈانٹ دیا پھر اب کیوں ےن ے ۔ ہیں؟ آپ ن فرمایا اس وقت تو تم ےپوچھت ہ ے

الرسول کو ان کی موت کی خبر د ر تھ ے۔خلیف ہے ے ۃوں ن بیان کیا تو آپ ن فرمایا ےاب بیان کرو ان ۔ ے ہ

ہلوگوں کا منبر کی طرف تین ذراع پانا ی تھا ک ایک تو ہےخلیف برحق تھا دوسر خلیف ک بار میں کسی ے ہ ے ۔ ہ

پروا تھا ۔مالمت کرن وال کی مالمت س بالکل ب ہ ے ے ے ے

Page 15: 010 - Surah Yunus

م ن ید الل تعال�ی فرماتا پھر ےتیسرا خلیف ش ہ ہے ہ ہے۔ ہ ہار اعمال دیکھیں ا عمر م تم یں خلیف بنایا ک ےتم ۔ ے ہ ہ ہ ہ ہوا خوب دیکھ بھال ہے۔کی ماں ک لڑک تو خلیف بنا ہ ہ ے ے

؟ آپ کا فرمان ک "میں ا ہل ک کیا کیا عمل کر ر ہے ہ ہ ےہالل ک بار میں کسی مالمت کرن وال کی پروا ے ے ے ے ہ

یں کرتا" س مراد ان چیزوں میں جو الل چا ہے۔ن ہ ہے ے ہو ن س مراد ی ک جب حضرت عمر رضی ید ہش ہے ہ ے ے ہ ہوئی اس وقت مسلمان آپ کی ادت ہالل عن کی ش ہ ہ ہ

ے۔مطیع و فرمانبردار تھ

ر�ض من�� ف� في األ� ئ �م� خ�ال� �اك �ن ع�ل �م� ج� ث�ون� �ع�م�ل �ف� ت �ي �ظ�ر� ك �ن ن �ع�دهم� ل ب

﴿010:014﴾

م ن ان ک بعد تم لوگوں کو ملکجالندھری] ے[ پھر ے ہو ۔میں خلیف بنایا تاک دیکھیں ک تم کیس کام کرت ہ ے ے ہ ہ ہ

تفسیر ابن كثیر

�ذين� �اتm ق�ال� ال qن �ي �ا ب �ن �ات �هم� آي �ي �ل�ى ع�ل �ت ذ�ا ت �و�إو�� �ر ه�ذ�ا أ آنm غ�ي ق�ر� �ت ب �ا ائ ق�اء�ن ج�ون� ل �ر� ال� ي

�ه� من� �دqل ب� �ن� أ �ون� لي أ �ك �ه� ق�ل� م�ا ي �دqل �ب

�ي� ل �وح�ى إ ال� م�ا ي ع� إ �ب ت� ن� أ �ف�سي إ �ق�اء ن ل �ت �

m �و�م qي ع�ذ�اب� ي ب �ت� ر� ن� ع�ص�ي �خ�اف� إ qي أ ن إ

m ع�ظيم﴿010:015﴾

ماری آیتیں پڑھ کرجالندھری] ہ[ اور جب ان کو م س ملن کی یں تو جن لوگوں کو نائی جاتی ےس� ے ہ ہ

Page 16: 010 - Surah Yunus

یں ک )یا تو( اس ک سوا کوئی اور ت یں و ک �مید ن ےا ہ ہ ے ہ ہ ہہقرآن )بنا( الؤ یا اسکو بدل دو ک دو ک مجھ کو ہہ ۔

یں ک اس اپنی طرف س بدل دوں میں ۔اختیار ن ے ے ہ ہے ہوں جو میری طرف آتا اگر ہے۔تو اسی حکم کا تابع ہےمیں اپن پروردگار کی نافرمانی کروں تو مجھ بڑ ے ے

ہے۔)سخت( دن ک عذاب س خوف آتا ے ےتفسیر ابن كثیر

کفار کی بدترین حجتیں ن ےمک ک کفار کا بغض دیکھئ قرآن سن کر ک ہ ے ے ے

ی ال تو جواب ، اس تو بدل ال، بلک کوئی اور ۔لگ ہ ہ ے ےیں میں تو الل کا غالم ہد ک ی میر بس کی بات ن ہ ے ہ ہ ےوں اگر میں تا ا ک وں اس کا ک ۔وں اس کا رسول ہ ہ ہ ہ ہ

ہے۔ایسا کروں تو قیامت ک عذاب کا مجھ ڈر دیکھو ے ےپڑھا ؟ ک میں ایک ب ےاس بات کی دلیل ی کیا کم ہ ہے ہ

و لیکن پھر بھی وں تم لوگ استاد کالم ہلکھا شخص ہیں کر سکت میری ے۔اس کا معارض اور مقابل ن ہ ہ ہ

و میری دشمنی ۔صداقت و امانت ک تم خود قائل ہ ےیں سکت ے۔ک باوجود تم آج تک مجھ پر انگلی ٹکا ن ہ ے

ل میں تم میں اپنی عمر کا بڑا حص گزار ہاس س پ ے ہ ے؟ شا یں لیت وں کیا پھر بھی عقل س کام ن ہچکا ے ہ ے ۔ ہ

رقل ن ابو سفیان اور ان ک ساتھیوں س ےروم ے ے ہہآنحضرت صلی الل علی وسلم کی صفتیں دریافت ہ

ل کبھی تم وئ پوچھا ک کیا دعوی� نبوت س پ ےکرت ہ ے ہ ے ہ ے؟ تو اس باوجود مت لگائی ےن اس جھوٹ کی ت ہے ہ ے ے

یں، ی آپ کی نا پڑا ک ن و ن ک ک ہےدشمن اور کافر ہ ہ ہ ہ ے ے ہساخت ہصداقت جو دشمنوں کی زبان س بھی ب ے ے

ا تھا وئ ک رقل ن نتیج بیان کرت وتی تھی ر ہظا ے ہ ے ہ ے ہ ۔ ہ ہےک میں کیس مان لوں ک لوگوں ک معامالت میں تو ہ ے ہ

Page 17: 010 - Surah Yunus

تان باندھ ل ے۔جھوٹ ن بول اور الل پر جھوٹ ب ہ ہ ے ہہحضرت جعفر بن ابو طالب ن دربار نجاشی میں شا ے

م میں الل ن جس رسول صلی ےحبش س فرمایا تھا ہ ہ ےم اس کی صدقت امانت ہالل علی وسلم کو بھیجا ہے ہ ہ

م ل یں و نبوت س پ ہنسب وغیر سب کچھ جانت ے ہ ے ہ ہ ے ہیں سعید بن مسیب ۔میں چالیس سال گزار چک ہ ے

ی ال ور قول پ یں لیکن مش ہس تنتالیس سال مروی ہ ہ ہ ےہے۔

�م� و�ال� �ك �ي �ه� ع�ل �و�ت �ل �ه� م�ا ت اء� الل �و� ش� ق�ل� لا من� �م� ع�م�ر_ �ت� فيك ث �ب ه ف�ق�د� ل �م� ب اك د�ر�

� �أ�ع�قل�ون� �ف�ال� ت ه أ �ل �ق�ب

﴿010:016﴾

تا تو )ن تو(جالندھری] ہ[ )ی بھی( ک دو ک اگر خدا چا ہ ہ ہہ ہی ی ی )کتاب( تم کو پڑھ کر سناتا اور ن و ہمیں ہ ہ ہ

ل تم میں یں اس س واقف کرتا میں اس س پ ےتم ہ ے ۔ ے ہوں )اور کبھی( ایک کلم بھی اس طرح ا ہایک عمر ر ہ ہ

یں؟ ا بھال تم سمجھت ن یں ک ہکا ن ے ہ ہتفسیر ابن كثیر

_ا �ذب �ه ك ى ع�ل�ى الل �ر� �م� مم�ن اف�ت �ظ�ل ف�م�ن� أ�م�ج�رم�ون� ح� ال �ف�ل �ه� ال� ي ن ه إ �ات آي �ذ�ب� ب و� ك

� �أ﴿010:017﴾

وگا جوجالندھری] ہ[ تو اس س بڑھ کر ظالم کون ے ےخدا پر چھوٹ افترا کر اور اس کی آیتوں کو

یں بائیں گ گار فالح ن ے۔ج�ھٹالئ بیشک گن ہ ہ ے۔تفسیر ابن كثیر

Page 18: 010 - Surah Yunus

ہمجرم اور ظالموں کا سرغنہاس س زیاد ظالم، اس س زیاد مجرم ، اس زیاد ے ہ ے ہ ے

وگا؟ جو الل پر جھوٹ باندھ اور ےسرکش اور کون ہ ہہاس کی طرف نسبت کر ک و ک جو اس ن ن ے ہے ہ ے

و رسالت کا دعوی� کر د حاالنک الل ن اس ےفرمایا ے ہ ہ ے ۔ ہو ایس جھوٹ لوگ تو عامیوں ک سامن ےن بھیجا ے ے ے ۔ ہ ہیں سکت چ جائیک عاقلوں ک سامن ےبھی چھپ ن ے ہ ہ ے ہ

یں ونا تو کسی س مخفی ن ۔اس گنا کا کبیر ترین ہ ے ہ ہ ہیں؟ یاد و سکتا ک نبی اس س غافل ر ہپھر کیس ے ہ ہے ہ ے ہےرکھو جو بھی منصب نبوت کا دعوی� کرتا اور اسہےکی صداقت یا جھوٹ پر ایس دالئل قائم کر دیتی ے

ی کھل جاتا ایک طرف ہےک اس کا معامل بالکل ہ ہ ہہحضرت محمد رسول الل صلی الل علی وآل وسلم کو ہ ہ ہےلیجئ اور دوسری جانب مسلیم کذاب کو رکھئ تو ہ ےر ک وگا جتنا آدھی رات اور دوپ ی فرق معلوم ےاتنا ہ ۔ ہ ہہوقت میں دونوں ک اخالق عادات ، حاالت کا معائن ے

ہکرن واال، حضور صلی الل علی وسلم کی سچائی اور ہ ےیں کر سکتا ۔اس کی غلط گوئی میں کوئی شک ن ہہاسی طرح سجاح اور اسود عنسی کا دعوی ک ہے

ےنظر ڈالن ک بعد کسی کو ان ک جھوٹ میں شک ے ےتا حضرت عبدالل بن سالم رضی الل عن یں ر ہن ہ ہ ۔ ہ ہ

یں جب رسول الل صلی الل علی وسلم ہفرمات ہ ہ ہ ےے۔مدین میں آئ لوگ آپ ک دیکھن ک لی گئ میں ے ے ے ے ے ے

ی میں ن ر پر نظریں پڑت ےبھی گیا آپ ک چ ہ ے ے ہ ےیں پاس ر کسی جھوٹ آدمی کا ن ۔سمجھ لیا ک ی چ ہ ے ہ ہ ہ ہل آپ کی زبان مبارک س ی کالم ہگیا تو سب س پ ے ے ہ ے

ا کرو صل ہسنا ک لوگو سالم پھیالؤ، کھانا کھالت ر ۔ ہ ے ہ

Page 19: 010 - Surah Yunus

ےرحمی قائم رکھو راتوں کو لوگوں کی نیند ک وقت ۔جد کی نماز پڑھا کرو تو سالمتی ک ساتھ جنت ےت ہ

ےمیں جاؤ گ اسی طرح جب سعد بن بکر ک قبیل ے ے۔ہک وفد میں ضمام بن ثعلب رضی الل عن آپ کی ہ ہ ے

وئ تو پوچھا ک اس آسمان کا ہخدمت میں حاضر ے ہ؟ آپ ن فرمایا الل تعال�ی ہے۔بلند کرن واال کون ہ ے ہے ے

؟ آپ ن اڑوں کا گاڑھن وال کون ےاس ن پوچھا ان پ ہے ے ہ ےےفرمایا الل اس ن پوچھا اس زمین کا پھیالن واال کون ے ہا میں آپ کو اسی ہ؟ آپ ن فرمایا الل تو اس ن ک ے ۔ ہ ے ہے

وں جس ن ان آسمانوں کو بلند ےالل کی قسم دیتا ۔ ہ ہاڑوں کو گاڑ دیا اس زمین کو پھیال دیا ک کیا ہکیا ان پ ہ ۔

ی ن آپ کو اپنا رسول بنا کر ےواقعی الل تعال�ی ہ ہاں اسی الل کی ؟ آپ ن فرمایا ہماری طرف بھیجا ہ ے ہے ہ

، حج اور روز کی اں اسی طرح نماز، زکو ےقسم ۃ ۔ ہی تاکیدی قسم دال کر سوال ہبابت بھی اس ن ایسی ے

۔کیا اور آپ ن بھی قسم کھا کر جواب دیا تب اس ےیں اس کی ا آپ صلی الل علی وسلم سچ ۔ن ک ہ ے ہ ہ ہ ے

ہقسم جس ن آپ کو حق ک ساتھ بھیجا ک ن میں ہ ہے ے ے۔اس پر بڑھاؤں گا اور ن کم کروں گا پس اس شخص ہ

۔ن صرف اسی پر قناعت کر لی اور جو دالئل آپ ےےکی صداقت ک اس ک سامن تھ ان پر اس ے ے ے ے

ےاعتبار آگیا حضرت حسان ن آپ کی تعریف میں کتنا ۔ا ہےاچھا شعر ک ہ

ہلو لم تکن فی ایات مبینت ہہکانت بدیھت تاتیک بالخیر

ہیعنی حضور صلی الل علی وال وسلم میں اگر اور ہ ہی وتیں تو صرف ی ر اور کھلی نشانیاں ن بھی ہظا ہ ہ ہ

Page 20: 010 - Surah Yunus

ی بھالئی اور ر دیکھت ہایک بات کافی تھی ک چ ے ہ ہ ہہخوبی تیری طرف لپکتی فصلوات الل وسالم ہ ہے۔

ےعلی برخالف آپ ک کذاب مسیلم ک جس ن اس ے ے ہ ے ۔ ہ۔بیک نگا دیکھ لیا اس کا جھوٹ اس پر کھل گیا ہ

_ جس ن اس ک فضول اقوال اور بدترین ےخصوصا ےےافعال دیکھ لئ اس اس ک جھوٹ میں ذرا سا ے ے۔

ا تھا اس ا جس و الل کا کالم ک ر ہشائب بھی ن ر ہہ ہ ہ ے ۔ ہ ہ ہر کاری، تو اتنی ظا ہےکالم کی بدمزگی، اس کی ب ہ ے

یں ۔ک کالم ک سامن پیش کئ جان ک بھی قابل ن ہ ے ے ے ے ے ہی انصاف کرو آیت الکرسی ک مقابل ےلو اب تم ے ۔ ہ

۔میں اس ملعون ن ی آیت بنائی تھی یاضفدع بنت ہ ے ضفد عین نقی کم تنقین ال للماء تکدرین وال الشاورےب تمنعین یعنی ا مینڈکوں ک بچ میں مینڈک تو ے ےےٹراتا ر ن تو پانی خراب کر سک ن پین والوں کو ہ ے ہ ہ۔ےروک سک اس طرح اس ک ناپاک کالم ک نمون ے ے ے۔ہمیں اس کی بنائی ایک اور آیت ک لقد انعم الل ہ ہے

ۃعلی الجبلی اذا خرج منھا نسم تسعی من بین صفاقربانی فرمائی ک اس ہوحشی الل ن حامل پر بڑی م ہ ہ ے ہےک پیٹ س چلتی پھرتی جان برآمد کی، جھلی اور ے

ہآنتوں ک درمیان س سور الفیل ک مقابل میں و ے ے ۃ ے۔ ےتا الفیل وما ادراک ما الفیل ل خرطوم ہپاجی ک ہے ہ

اتھی؟ اس اتھی اور کیا جان تو کیا ہطویل یعنی ہے ے ہوتی والنازعات کا معارض ہکی بڑی لمبی سونڈھ ہے۔ ہتا والعاجنات عجنا والخابزات وئ ی کمین ک ہےکرت ہ ہ ہ ے ہ ے ہخبزا واالقمات لقما اھالت و سمعان ان قریشا قوم

ےیعتدون یعنی آٹا گوندھن واال اور روٹی پکان والیاں، ےے۔اور لقم بنان والیاں، سالن اور گھی س قریش ے ے

Page 21: 010 - Surah Yunus

ی انصاف کیجئ ک ی ت آگ نکل گئ اب آپ ہلوگ ب ہ ے ہ ے۔ ے ہیں؟ شریف انسان تو سوائ ےبچوں کا کھیل یا ن ہ ہے

یں نکال سکتا پھر ہمذاق ک ایسی بات من س بھی ن ے ہ ےہاس کا انجام دیکھئ لڑائی میں مارا گیا اس کا گرو ۔ ے

۔مٹ گیا اس ک ساتھیوں پر لعنت برسی حضرت ے ۔و کر من پر مٹی ہصدیق اکبر ک پاس خائب و خاسر ہ ے

وئ اور رو دھو کر توب کر ک جوں ےمل کر پیش ہ ے ہےجوں کر ک جان بچائی پھر تو الل ک سچ دین کی ے ہ ۔ ے

ونٹ چوسن لگ ایک روز ان س ےچاشنی س ے۔ ے ہ ے ۃخلیف المسلمین امیرالمومنین حضرت ابوبکر صدیق

ا ک مسیلم کا قرآن تو سناؤ تو ہرضی الل عن ن ک ہ ہ ے ہ ہن لگ حضرت ت سٹ پٹائ بیحد شرمائ اور ک ےب ے ہ ے ے ہ

ہمیں اس ناپاک کالم ک زبان س نکالن پر مجبور ن ے ے ے ہوتی آپ ن میں تو اس س شرم معلوم ےکیجئ ہے۔ ہ ے ہ ے

مار مسلمان بھائیوں یں تو ضرور سناؤ تاک ےفرمایا ن ہ ہ ہو جائ ودگی معلوم ے۔کو بھی اس کی رکاکت اور ب ہ ےہ

وئ کچھ ی شرمات ایت وں ن و کر ان ےآخر مجبور ہ ے ہ ہ ہ ہیں میں مینڈک کا ہپڑھا جس کا نمون اوپر گزرا ک ک ہ ہ

یں حمل کا اور و یں روٹی کا ک اتھی کا ک یں ہذکر ک ۔ ہ ہ ہ ہکار حضرت مز اور ب سود ب ی ذکر ب ۔سار ے ہ ے ے ہ ے

ہابوبکر صدیق رضی الل عن ن آخر میں فرمایا ی تو ے ہ ہاں ماری گئیں تھیں؟ والل اس اری عقلیں ک ےبتاؤ تم ہ ہ ہ

یں ہتو کوئی بیوقوف بھی ایک لمح ک لی کالم الل ن ہ ے ے ہےک سکتا مذکور ک عمرو بن العاص اپن کفر ک ے ہ ہے ۔ ہہ

نچا ی دونوں بچپن ک ےزمان میں مسیلم ک پاس پ ہ ۔ ہ ے ہ ےاں ک ار و عمرو تم ےدوست تھ اس س پوچھا ک ہ ے ہ ہ ے ےو اس میں س کچھ ےنبی پر آج کل جو وحی اتری ہ

Page 22: 010 - Surah Yunus

اں ان ک اصحاب ایک ا و؟ اس ن ک ےسنا سکت ہ ہ ے ہ ےےمختصر سورت پڑھت تھ جو میری زبان پر بھی ے

ہچڑھ گئی لیکن بھائی اپنی مضمون ک لحاظ س و ے ےی اعلی� اور لفظوں ک ت ت بڑی اور ب ےسورت ب ہے ہ ہ ہ

ی مختصر اور بڑی جامع پھر اس ت ہے۔اعتبار س ب ہ ہ ےت و گیا ب ہن سور والعصر پڑھ سنائی مسیلم چپکا ہ ہ ۔ ہ ے

ن لگا مجھ پر اسی جیسی سورت ےدیر ک بعد ک ہ ےاں تو بھی سنا د تو اس ن ا ےاتری اس ن ک ے ہ ہ ے ہے۔

پڑھا یا وبر یا وبر انما انت اذنان و صدر و سائرکیں ہحقر لغر یعنی ا وبر جانور تیر تو بس دو کان ے ے

، اور باقی جسم تو تیرا بالکل حقیر اور ہےاور سین ہو دوست ہعیب دار ی سنا کر عمرو س پوچھتا ک ہے ے ہ ہے۔ر لگا ا دوست اپن جھوٹ پر م ی؟ اس ن ک ہکیسی ک ے ہ ے ہ

ی؟ پس جب ک ایک مشرک پر بھی ہدی اور کیسی ک ہوئی تو ایک صاحب ہسچ جھوٹ کی تمیز مشکل ن ہ ے ے

ہعقل تمیز دار اور بایمان پر کیس ی بات چھپ سکتی ےہ؟ اس کا بیان ) آیت فمن اظلم ممن افتری علی الل ہےہےکذبا اوقال اوحی الی ولم یوح الی شئی الخ ، ( میں ہےیعنی الل پر جھوٹ افترا کرن وال یا اس ک طرف ے ے ہ

ےوحی ن آن ک باوجود وحی آن کا دعوی� کرن وال ے ے ے ے ہیں اسی طرح جو ک ک ہس بڑھ کر ظالم کوئی ن ہے ۔ ہ ے

وں مندرج ہمیں بھی الل کی طرح کا کالم اتار سکتا ۔ ہ ہی ظالم ی فرمان پس و بڑا ہباال آیت میں بھی ی ہ ہے۔ ہی ظالم جو الل ہ جو الل پر جھوٹ باندھ ، و بڑا ہے ہ ہ ے ہ ہے

و جان پر بھی ن ر ہکی آیتوں کو جھٹالئ حجت ظا ے ہ ہ ے۔ےمان حدیث میں سب س بڑا سرکش اور ہے ے۔

Page 23: 010 - Surah Yunus

ےبدنصیب و جو کسی نبی کو قتل کر یا نبی اس ے ہے ہے۔قتل کر

ه�م� و�ال� �ض�ر� �ه م�ا ال� ي �د�ون� من� د�ون الل �ع�ب و�ي�د� ن �ا ع ف�ع�اؤ�ن ء ش� �ون� ه�ؤ�ال� �ق�ول �ف�ع�ه�م� و�ي �ن ي�م� في �ع�ل م�ا ال� ي �ه� ب �ون� الل qئ �ب �ن �ت �ه ق�ل� أ �الل

�ه� ان �ح� ب ر�ض س�� م�او�ات و�ال� في األ� �الس��ون� رك �ش� �ع�ال�ى ع�م�ا ي و�ت

﴿010:018﴾

ے[ اور ی )لوگ( خدا ک سوا ایسی چیزوںجالندھری] ہی سکتی �نکا کچھ بگاڑ یں جو ن ا ہکی پرستش کرت ہ ہ ےیں ک ت یں اور ک ی کر سکتی ہیں اور ن کچھ بھال ہ ے ہ ۔ ہ ہ ہ ہیں ک دو ماری سفارش کرن وال ہہی خدا ک پاس ۔ ہ ے ے ہ ے ہ

و جس کا وجود ہک کیا تم خدا کو ایسی چیز بتات ے ہوتا اور ن زمین میں؟ و �س آسمانوں میں معلوم ہا ہ ہے ہ ےت �نک شرک کرن س ب ہپاک اور )اسکی شان( ا ے ے ے ہے

ہے۔بلند تفسیر ابن كثیر

ےشرک ک آغاز کی رودادیں ی الل م پوجت ہمشرکوں کا خیال تھا ک جن کو ہ ہ ے ہ ہ

وں گ اس غلط عقید کی مار سفارشی اں ےک ے ہ ے ہ ہ ےہقرآن کریم تردید فرماتا ک و کسی نفع نقصان کا ہ ہےار کچھ کام ن یں رکھت ان کی شفاعت تم ہاختیار ن ے ہ ے ہو گویا جو ت ہآئ گی تم تو الل کو بھی سکھانا چا ے ہ ہ ۔ ےیں جانتا تم اس کی خبر ہچیز زمین آسمان میں و ن ہو یعنی ی خیال غلط الل تعال�ی ت ہاس دینا چا ہے۔ ہ ۔ ہ ے ہ ے

Page 24: 010 - Surah Yunus

ل ےشرک و کفر س پاک و برتر و بری سنو پ ہ ہے۔ ہ ہے ےہسب ک سب لوگ اسالم پر تھ حضرت آدم علی ے۔ ے

ہالسالم س ل کر حضرت نوح علی السالم تک دس ے ےے۔صدیاں و سب لوگ مسلمان تھ پھر اختالف رونما ہ۔وا اور لوگوں ن تیری میری پرستش شروع کر دی ے ہہالل تعال�ی ن رسولوں ک سلسلوں کو جاری کیا تاک ے ے ہہےثبوت و دلیل ک بعد جس کا جی چا زند ر جس ہ ہے ے

ےکا جی چا مر جائ چونک الل کی طرف س ہ ہ ے۔ ہےل ےفیصل کا دن مقرر حجت تمام کرن س پ ہ ے ے ہے۔ ے

ی وتا اس لی موت موخر ورن ابھی یں ہعذاب ن ہ ہے۔ ے ہ ہت اور کافر ےحساب چکا دیا جاتا مومن کامیاب ر ہ ۔

۔ناکام

�ف�وا �ل ت م�ة_ و�احد�ة_ ف�اخ�� ال� أ �اس� إ �ان� الن �و�م�ا ك

�ق�ضي� qك� ل ب �ق�ت� من� ر� ب م�ةt س� �ل �و�ال� ك و�لف�ون� �ل ت �خ� �ه�م� فيم�ا فيه ي �ن �ي ب

﴿010:019﴾

ی امت )یعنیجالندھری] ل ایک ہ[ اور )سب( لوگ پ ے ہوگئ اور اگر ایک ی ملت پر( تھ پھر جدا جدا ےایک ہ ے۔ ہو چکی ل ار پروردگار کی طرف س پ ہبات جو تم ے ہ ے ے ہ

یں ان وتی تو جن باتوں میں و اختالف کرت ہ ن ے ہ ہ ہ ہے۔میں فیصل کر دیا جاتا ہ

تفسیر ابن كثیر

Page 25: 010 - Surah Yunus

qه ب �ةt من� ر� �ه آي �ي �زل� ع�ل ن� �و�ال� أ �ون� ل �ق�ول �و�ي

qي ن وا إ �ظر� �ت �ه ف�ان ل �ب� ل �غ�ي �م�ا ال ن ف�ق�ل� إ�ظرين� �ت �م�ن �م� من� ال م�ع�ك

﴿010:020﴾

یں ک اس پر اس ک پروردگارجالندھری] ت ے[ اور ک ہ ہ ے ہوئی؟ ک یں ہہکی طرف س کوئی نشانی کیوں نازل ن ہ ہ ے

ی کو سو تم انتظار ہے۔دو ک غیب )کا علم( تو خدا ہ ہوں ار ساتھ انتظار کرتا ۔کرو میں بھی تم ہ ے ہ ۔

تفسیر ابن كثیر

ےثبوت صداقت مانگن وال ےیں ک اگر ی سچا نبی تو جیس آل ثمود کو ت ےک ہے ہ ہ ہ ے ہ

یں یں ایسی کوئی نشانی کیوں ن ہاونٹنی ملی تھی ان ہاڑ کوسونا بنا دیتا یا مک ی تھا ک ی صفا پ ےملی؟ چا ہ ہ ہ ے ہریں بنا اں کھیتیاں باغ اور ن ٹا کر ی اڑوں کو ہک پ ہ ہ ہ ے

یں لیکن اس ہدیتا گو الل کی قدرت اس س عاجز ن ے ہ ۔ی جانتا اگر و چا تو اپن ےکی حکمت کا تقاضا و ہے ہ ہے۔ ہ

ریں بنا ہنبی صلی الل علی وسلم ک لی باغات اور ن ے ے ہ ہیں گ اور ی ر ےد لیکن ی پھر بھی قیامت ک منکر ہ ہ ے ہ ےنم میں جائیں گ اگلوں ن بھی ایس معجز ےآخر ج ے ے ے۔ ہ

ہطلب کئ دکھائ گئ پھر بھی جھٹالیا تو عذاب الل ے ے ےی ہآگئ آنحضرت صلی الل علی وسلم س بھی ی ے ہ ہ ے

و تو میں ان ک من مانگ ےفرمایا گیا تھا ک اگر تم چا ہ ے ہ ہہےمعجز دکھا دوں لیکن پھر بھی ی کافر ر تو غارت ہ ےلت دوں آپ ن و تو م ےکر دیئ جائیں گ اور اگر چا ۔ ہ ہ ے ے

اں ی اختیار کی ی ہاپن حلم و کرم س دوسری بات ۔ ہ ے ےی کو تمام کاموں وتا ک غیب کا علم الل ہےحکم ہ ہ ہ ہے ہیں الت تو نتیج ک ی جانتا تم ایمان ن ےکا انجام و ے ے ہ ہے۔ ہ

Page 26: 010 - Surah Yunus

؟ وتا ارا کیا وتا اور تم و دیکھو میرا کیا ہےمنتظر ر ہ ہ ہے ہ ۔ ہےآ ! کیس بدنصیب تھ جو مانگت تھ اس س ے ے ے ے ہ

ا بڑھ کر دیکھ چک تھ اور سب معجزوں کو ےبدرج ے ہےجان دو چاند کو ایک اشار س دو ٹکڑ کر دینا ایک ے ے ےاڑ ک اس طرف اور دوسر کا اس طرف ےٹکڑ کا پ ے ہ ے

ےچل آنا کیا ی معجز کس طرح اور کس معجز س ے ہ ہ ےہکم تھا؟ لیکن چونک ان کا ی سوال محض کفر کی بنا ہ

_ آجاتا ہپر تھا ورن ی بھی الل دکھا دیتا جن پر عذاب عمال ہ ہیں ایمان ہ و چا دنیا بھر ک معجز دیکھ لیں ان ے ے ہے ہ ہےوتا اگر ان پر فرشت اترت اگر ان س یں ےنصیب ن ے ے ۔ ہ ہر ایک چیز ان ک سامن کر ےمرد باتیں کرت اگر ے ہ ے ے

وتا اسی کا یں تو ایمان نصیب ن ہدی جاتی پھر بھی ان ہ ہ بیان ) آیت ولو فتحنا علیھم بابامن السماء الخ ، اور

آیت وان ترو کسفا من السالمء الخ، اور آیت ولو نزلناوا پس ایس ےعلیک قرطاسا الخ ( میں بھی ہے۔ ہ

ےلوگوں کو ان ک من مانگ معجز دکھان بھی ے ے ہ ےوں ن تو کفر پر گر لگا لی یں اس لی ک ان سود ہب ے ہ ہ ے ۔ ہ ے

ہ اس لی فرما دیا ک آگ چل کر دیکھ لینا ک کیا ے ہ ے ۔ ہےہے۔وتا ہ

اء� �ع�د ض�ر� ح�م�ة_ من� ب �اس� ر� �ا الن �ذ�ق�ن ذ�ا أ و�إ�ه� �ا ق�ل الل ن �ات �رt في آي �ه�م� م�ك ذ�ا ل �ه�م� إ ت �م�س�

�ون� م�ا �ب �ت �ك �ا ي �ن ل س� ن� ر� ا إ �ر_ ع� م�ك ر� س�� �أ

ون� �ر� �م�ك ت﴿010:021﴾

Page 27: 010 - Surah Yunus

نچن کجالندھری] م لوگوں کو تکلیف پ ے[ اور جب ے ہ ہیں ہبعد )اپنی( رحمت )س آسائش( کا مز چکھات ے ہ ےیں ک دو ک ماری آیتوں میں حیل کرن لگت ہتو و ہہ ۔ ہ ے ے ے ہ ہت جلد حیل کرن واال اور جو حیل تم کرت ےخدا ب ے ہے۔ ے ہ ہ

یں مار فرشت ان کو لکھت جات ۔و ہ ے ے ے ے ہ ہتفسیر ابن كثیر

احسان فراموش انسانا ک اس سختی و ر ےانسان کی ناشکری کا بیان ہ ہے ہ ہ

ےک بعد کی آسانی، خشک سالی ک بعد کی ترسالی، ےہےقحط ک بعد کی بارش اور بھی نا شکرا کر دیتی ےماری آیتوں س مذاق اڑان لگتا کیا تو اس ہے۔ی ے ے ہ ہ

ماری طرف ان کا جھکنا اور کیا اس وقت ان ہوقت وئی، صبح کو حضور صلی ہکا اکڑنا رات کو بارش ۔

ےالل علی وسلم ن نماز پڑھائی ، پھر پوچھا جانت بھی ے ہ ہا ؟ صحاب ن ک ہو رات کو باری تعال�ی ن کیا فرمایا ے ہ ہے ے ہ

وا ک ہمیں کیا خبر؟ آپ ن فرمایا الل کا ارشاد ہے ہ ہ ے ہو جائیں گ اور ت س بند ایماندار ےصبح کو میر ب ہ ے ے ہ ےیں گ ک الل تعال�ی ک فضل و ت س کافر کچھ ک ےب ہ ہ ے ہ ۔ ے ہ

وئی و ہکرم اور اس ک لطف و رحم س بارش ہ ے ےےمجھ پر ایمان رکھن وال بن جائیں گ اور ستاروں ے ے

و جائیں گ اور کچھ ےکی ایسی تاثیروں ک منکر ہ ےیں گ ک فالں فالں نچھتر کی وج س بارش ےک ہ ہ ے ہو جائیں گ اور ےبرسائی گئی و مجھ س کافر ہ ے ہ

اں ہستاروں پر ایمان رکھن وال بن جائیں گ ی ے۔ ے ےہے۔فرماتا ک جیس ی چالبازی ان کی طرف س ے ہ ے ہ ہے

یں ڈھیل یں ان ہمیں بھی اس ک جواب س غافل ن ہ ے ےیں پھر جب پکڑ وں ی اس غفلت سمجھت ہدیتا ے ے ہ ۔ ہ

یں میں غافل ۔آجاتی تو حیران و ششدر ر جات ہ ے ہ ہے

Page 28: 010 - Surah Yunus

یں جو یں میں ن تو اپن امین فرشت چھوڑ رکھ ہن ے ے ے ے ۔ ہیں پھر میر ےان ک کرتوت برابر لکھت جا ر ۔ ہ ہے ے ے

م وں لیکن تا ہسامن پیش کریں گ میں خود دانا بینا ہ ے ےوگی جس میں ان ک ےو سب تحریر میر سامن ۔ ہ ے ے ہ

وں گ اسی الل ہچھوٹ بڑ بڑ بھل سب اعمال ے۔ ہ ے ے ے ےار خشکی اور تری ک سفر ےکی حفاظت میں تم ے ہوائیں و، موافق یں تم کشتیوں میں سوار ہوت ہ ۔ ہ ے ہ

یں کشتیاں تیر کی طرح منزل مقصود کو ی ۔چل ر ہ ہو ک یکایک باد مخالف یں تم خوشیاں منا ر ی ہجا ر ہ ہے ہ ہ

اڑوں کی طرح موجیں ہچلی اور چاروں طرف س پ ےو گیا وئیں سمندر میں تالطم شروع ۔اٹھ کھڑی ہ ۔ ہ

ار ےکشتی تنک کی طرح جھکول کھان لگی اور تم ہ ے ے ےر طرف س موت نظر آن لگی، ےکلیج الٹن لگ ے ہ ے۔ ے ے

ہاس وقت سار بن بنائ معبود اپنی جگ دھر ر ے ہ ے ے ےایت خشوع وخضوع س صرف مجھ س ےگئ اور ن ے ہ ے

ہدعائیں مانگیں جان لگیں وعد کئ جان لگ ک اب ے ے ے ے ےےک اس مصیبت س نجات مل جان ک بعد شکر ے ے ے، توحید میں لگ ےگزاری میں باقی عمر گزار دیں گ ے، آج یں بنائیں گ یں گ کسی کو الل کا شریک ن ےر ہ ہ ے ہ

ےس خالص توب لیکن ادھر نجات ملی ، کنار پر ہے۔ ہ ے، خشکی میں چل پھر ک اس مصیبت ک وقت ےاتر ہ ے ے ے

کو اس خالص دعا کو پھر اقرار شکر و توحید کومیں کبھی وگئ گویا ہیکسر بھول گئ اور ایس ے ہ ے ےی ن پڑا تھا م س کبھی معامل ی ن تھا ۔پکارا ہ ہ ہ ے ہ ۔ ہ ہ

، مستی میں آگئ لوگو ! ے۔ناحق اکڑفوں کرن لگ ے ےی تم اس اری اس سرکشی کا وبال تم پر ہے۔تم ہ ہو ی نقصان کر ر یں بلک اپنا ۔س دوسروں کا ن ہ ہے ہ ہ ہ ے

Page 29: 010 - Surah Yunus

یں و گنا ہرسول الل صلی الل علی وسلم فرمات ہ ہ ے ہ ہ ہو اور آخر میں اں بھی الل کی پکڑ نازل ہجس پر ی ہ ہ

و فساد و سرکشی اور قطع ہبھی بدترین عذاب یں تم اس دنیائ فانی ےرحمی س بڑھ کر کوئی ن ۔ ہ ےہےک تھوڑ س برائ نام فائد کو چا اٹھالو لیکن ے ے ے ے ےی میر سامن آؤ گ ےآخر انجام تو میری طرف ے ے ہے۔ ہ

یں م خود تم وگ اس وقت ہمیر قبض میں ہ ے۔ ہ ے ےر ایک کو اس اری بد اعمالیوں پر متنب کریں گ ہتم ے ہ ہ

مارا شکر ذا اچھائی پاکر ہک اعمال کا بدل دیں گ ل ہ ے ہ ے ےکرو اور برائی دیکھ کر اپن سوا کسی اور کو مالمت

۔اور الزام ن دو ہ

�ح�ر ح�ت�ى �ب �رq و�ال �ب �م� في ال ك qر� ي �س� �ذي ي �ه�و� ال

mيحر هم� ب �ن� ب ي �ف�ل�ك و�ج�ر� �م� في ال �ت �ن ذ�ا ك إtف�ه�ا ريحt ع�اص ه�ا ج�اء�ت �ةm و�ف�رح�وا ب qب ط�ي�وا �انm و�ظ�ن �لq م�ك �م�و�ج� من� ك و�ج�اء�ه�م� ال

�ه� �ه� م�خ�لصين� ل هم� د�ع�و�ا الل �حيط� ب �ه�م� أ ن� �أ

�ن� من� �ون �ك �ن �ا من� ه�ذه ل �ن �ت ي �ج� �ن ن� أ �ئ الدqين� لرين� اك الش�

﴿010:022﴾

ی تو جو تم کو جنگل اور دریا میںجالندھری] ہے[ و ہاں تک ہچلن پھرن اور سیر کرن کی توفیق دیتا ی ہے۔ ے ے ےو اور کشتیاں وت ہک جب تم کشتیوں میں )سوار( ے ہ ہ( سواروں کو ل وا )ک نرم نرم جھونکوں س ےپاکیز ے ے ہ ہ

یں تو نا وت یں اور و ان س خوش ہکر چلن لگتی ے ہ ے ہ ہ ے

Page 30: 010 - Surah Yunus

ر طرف ریں وا چل پڑتی اور ل اں زناٹ کی ہگ ہ ہے ہ ے ہیں اور و وئی( آن لگتی ہس ان پر )جوش مارتی ہ ے ہ ے

روں میں گھر گئ تو اس یں ک )اب تو( ل ےخیال کرت ہ ہ ہ ےی کی عبادت کر ک اس س دعا ےوقت خالص خدا ے ہم کو اس س نجات یں ک )ا خدا( اگر تو ےمانگت ہ ے ہ ہ ے

وں ی شکر گزار ت ( ب م )تیر ۔بخش تو ہ ہ ہ ے ہ ےتفسیر ابن كثیر

ض ر�� �غ�ون� في األ� �ب ذ�ا ه�م� ي �ج�اه�م� إ �ن �م�ا أ ف�ل

�م� �ك �غ�ي �م�ا ب ن �اس� إ �ه�ا الن ي� �ا أ �ح�قq ي �ر ال غ�ي �ب

�م� �ا ث �ي �اة الد�ن ي �ح� �اع� ال �م� م�ت ك �ف�س �ن �ع�ل�ى أ � �ع�م�ل�ون� �م� ت �ت �ن م�ا ك �م� ب �ك qئ �ب �ن �م� ف�ن جع�ك �ا م�ر� �ن �ي ل إ

﴿010:023﴾

ہے[ لیکن جب و ان کو نجات د دیتا توجالندھری] ے ہاری یں لوگو! تم ہملک میں ناحق شرارت کرن لگت ہ ے ے

وگا )تم( د�نیا ی جانوں پر اری ۔شرارت کا وبال تم ہ ہ ہی مار �ٹھالو( پھر تم کو ہکی زندگی ک فائد )ا ے ہ ے ے

م تم کو بتائیں گ جو ےپاس لوٹ کر آنا اس وقت ہ ہے۔ے۔کچھ تم کیا کرت تھ ے

تفسیر ابن كثیر

�اه� من� �ن ل �ز� �ن �م�اءm أ �ا ك �ي �اة الد�ن ي �ح� �ل� ال �م�ا م�ث ن إر�ض مم�ا

� �ات� األ� �ب ه ن �ل�ط� ب ت م�اء ف�اخ� الس��خ�ذ�ت ذ�ا أ �ى إ �ع�ام� ح�ت �ن �اس� و�األ� �ل� الن �ك �أ ي�ه�ا ه�ل

� �ت� و�ظ�ن� أ �ن ي ف�ه�ا و�از� خ�ر� ر�ض� ز�� األ�

و�� �ال_ أ �ي �ا ل ن م�ر�

� �اه�ا أ �ت �ه�ا أ �ي ون� ع�ل �ه�م� ق�ادر� ن� أ

Page 31: 010 - Surah Yunus

�غ�ن� �م� ت ن� ل� �أ �اه�ا ح�صيد_ا ك �ن ا ف�ج�ع�ل �ه�ار_ ن

m ق�و�م �ات ل ي �ف�صqل� اآل� ك� ن �ذ�ل �م�س ك األ� �بون� �ر� �ف�ك �ت ي

﴿010:024﴾

ہے[ دنیا کی زندگی کی مثال مین کی سی جالندھری] ہم ن اس کو آسمان س برسایا پھر اس ک ےک ۔ ے ے ہ ہ

یں مل کر ہساتھ سبز جس آدمی اور جانور کھات ے ے ہاں تک ک زمین سبز س خوشنما اور آراست ہنکال ی ے ے ہ ہ

ہو گئی اور زمین والوں ن خیال کیا ک و اس پر ہ ے ۔ ہاں رات کو یا دن کو یں ناگ ہپوری دسترس رکھت ۔ ہ ے

م ن اس کو کاٹ )کر نچا تو ےمارا حکم )عذاب( آ پ ہ ہ ہیں جو ی ن اں کچھ تھا ۔ایسا کر( ڈاال ک گویا کل و ہ ہ ہ ہ

م )اپنی قدرت یں ان ک لئ ہلوگ غور کرن وال ے ے ہ ے ے ےکی( نشانیاں اسی طرح کھول کھول کر بیان کرت

ہیں تفسیر ابن كثیر

۔دنیا اور اس کی حقیقتانی ہدنیا کی ٹیپ ٹاپ اور اس کی دو گھڑی کی سرونقی کی مثال ےرونق پھر اس کی بربادی اور ب

ی ک بادل س پانی ےزمین ک سبز س دی جا ر ہ ہے ہ ے ے ے، �ٹھی طرح طرح کی سبزیاں، چار ا ا ل ےبرسا زمین ل ۔ ہ ہ

وگئ انسانوں ک ےپھل پھول، کھیت باغات، پیدا ے۔ ہےکھان کی چیزں ، جانوروں ک چرن چگن کی ے ے ے

و ہچیزیں ، چاروں طرف پھیل پڑیں، زمین سر سبز ریالی نظر آن لگی، ی ریالی ار طرف ر چ ےگئی، ہ ہ ہ ہ ہ

یں ، باغات وال پھول ن وگئ ہکھیتی وال خوش ے ے ے ہ ےاں ہسمات ک اب ک پھل اور انجاج بکثرت ناگ ہے۔ ے ہ ے

Page 32: 010 - Surah Yunus

وئی، اول ، برف باری ےآندھیوں ک جھکڑ چلن لگل ہ ے ے ے، پال پڑا، پھل چھوڑ پت بھی جل گئ درخت ے۔گر ے ہ ے

، تازگی خشکی س بدل گئی، ےجڑوں س اکھڑ گئ ے ےوگئ ، کھیت و باغات ایس ےپھل ٹھٹھر گئ ، جل گئ ہ ے ے ے۔یں تو یں اور جو چیز کل تھی بھی آج ن ی ن ہگویا تھ ہ ہ ےےگویا کل بھی ن تھی حدیث میں بڑ دنیادار کروڑ ہے ۔ ہ

ا تھا، الکر ی ر میش ناز و نعمت میں ہپتی کو جو ہ ہ ہنم میں ایک غوط د کر پھر اس س پوچھا جائ ےج ے ے ہ ہ

اری زندگی کیسی گزری؟ و جواب د گا و تم ےگا ک ک ہ ہ ہ ہیں دیکھی کبھی ۔ک میں ن تو کبھی کوئی راحت ن ہ ے ہ

یں سنا اسی طرح دنیا کی زندگی ۔آرام کا نام بھی ن ہیں گزری تھی ہمیں ایک گھڑی بھی جس پر آرام کی نہاس ال یا جائ گا جنت میں ایک غوط کھال کر پوچھا ۔ ے ے

؟ جواب د گا ک و دنیا میں کیس ر ہجائ گا ک ک ے ہے ے ہ ہ ےیں سنا کبھی ہپوری عمر کبھی رنج و غم کا نام بھی نیں الل تعال�ی اسی طرح ہتکلیف اور دکھ دیکھا بھی ن ۔ ہ

ہعقلمندوں ک لی واقعات واضح کرتا تاک و عبرت ہ ہے ے ےو اس فانی چند روز دنیا ک ےحاصل کرلیں ایسا ن ہ ہ ہ ۔

ری چکر میں پھنس جائیں اور اس ڈھل جان ےظا ہ۔وال سائ کو اصلی اور پائیدار سمجھ لیں اس کی ے ے

ن والوں ےرونق دو روز ی و چیز جو اپن چا ہ ے ہے ہ ہ ہے۔ ہہے۔س بھاگتی اور نفرت کرن والوں س لپٹتی ے ے ہے۔ ے

ت ہدنیا کی زندگی کی مثال اسی طرح اور بھی ب ہےف کی _ سور ک وئی مثال ہسی آیتوں میں بیان ہ ہے۔ ہ

ۃ) آیت واضرب لھم مثل الحیو الدنیا الخ ،( میں اورہسور زمر اور سور حدید میں خلیف مروان بن حکم ۔ ۃ ۃ

ا انھم قادرون علیھا وما کان ہن منبر پر)آیت وظن اھل ے

Page 33: 010 - Surah Yunus

ہالل لیھلکھم اال بذنوب اھلھا الخ ،( پڑھ کر فرمایا میںہن تو اسی طرح پڑھی لیکن قرآن میں ی لکھی ہے ے

یں حضرت ابن عباس ک صاحبزاد ن فرمایا ےوئی ن ے ے ہ ہےمیر والد بھی اسی طرح پڑھت تھ ابن عباس ک ے۔ ے ے

ےپاس جب آدمی بھیجا گیا تو آپ ن فرمایا ابی بنی لیکن ی قرآت غریب ہے۔کعب کی قرآت بھی یون ہ ہ ہے۔ ہ

۔اور گویا ی جمل تفسیر ی والل اعلم ہ ہے ہ ہ ہےالل تعال�ی سالمتی ک گھر کی طرف اپن بندوں کو ے ہیں بلک باقی دنیا ہےبالتا جو دنیا کی طرف فانی ن ہ ہ ہے

میش یں بلک ہکی طرف دو دن ک لی زینت دار ن ہ ہ ہ ے ے ہے۔کی نعمتوں اور ابدی راحتوں والی حضور صلی

ا گیا تیری یں مجھ س ک ہالل علی وسلم فرمات ے ہ ے ہ ہےآنکھیں سو جائیں، تیرا دل جاگتا ر اور تیر کان ہےوا پھر فرمایا گیا ایک ی یں چنانچ ایسا ۔سنت ر ہ ہ ہ ہ ےاں دعوت کا انتظام کیا ۔سردار ن ایک گھر بنایا و ہ ۔ ے

ےایک بالن وال کو بھیجا پس جس ن اس کی ۔ ے ےوا اور دسترخوان ہدعوت قبول کی گھر میں داخل ۔

ےس کھانا کھایا جس ن ن قبول کی ن اس اپن گھر ے ہ ہ ے ےوا ن سردار اس ہمیں آٹا مال ن دعوت کا کھانا میسر ہ ہ

وا پس الل سردار اور گھر اسالم ہےس خوش ہے ہ ۔ ہ ےےاور دستر خوان جنت اور بالن وال حضرت محمد ے ہےیں ی روایت مرسل دوسری ہے۔صلی الل علی وسلم ہ ہ ہ ہ

مار مجمع ےمتصل بھی اس میں ک ایک دن ہ ہ ہے ہے۔ےمیں آکر رسول الل صلی الل علی وسلم ن فرمایا ہ ہ ہ

ےخواب میں میر پاس جبرائیل و میکائیل آئ جبرائیل ےوگئ ان اور میکائیل پیروں کی طرف کھڑ ے۔سر ہ ے ے ہ

ا اس کی مثال بیان کرو پھر ی ہایک ن دوسر س ک ۔ ہ ے ے ے

Page 34: 010 - Surah Yunus

ہمثال بیان کی پس جس ن تیری دعوت قبول کی و ے ۔وا اور جو اسالم الیا و جنت میں ہاسالم میں داخل ہر دن اں کھایا پیا ایک حدیث میں نچا اور و و ہپ ہے ۔ ہ ہ

ون ک وقت اس ک دونوں جانب ےسورج ک طلوع ے ے ہ ےیں جو باآواز بلند انسانوں اور جنوں وت ہدو فرشت ے ہ ےیں ک لوگو ! اپن رب ت ےک سوا سب کو سنا کر ک ہ ہ ے ہ ےتر اس س و و ب و یا کافی ےکی طرف آؤ جو کم ہے ہ ہ ہ ہ ۔

و اور غافل کرد قرآن فرماتا لوگو! الل ہجو زیاد ہے ے۔ ہ ہیں دارالسالم کی طرف بالتا )ابن ابی ہےتعال�ی تم ہ

۔حاتم اور ابن جریر(

�ه�دي م�ن� و�ي م ال� ل�ى د�ار الس� �د�ع�و إ �ه� ي و�الل

m �قيم ت اطm م�س� ل�ى صر� اء� إ �ش� ي﴿010:025﴾

ے[ اور خدا سالمتی ک گھر کی طرف بالتاجالندھری] تا سیدھا راست دکھاتا ہے۔ اور جس کو چا ہ ہے ہ ہے

تفسیر ابن كثیر

�اد�ةt و�ال� �ى و�زي ن �ح�س� �وا ال ن �ح�س� �ذين� أ ل �لك� �ئ �ول �ةt أ �رt و�ال� ذل ه�ق� و�ج�وه�ه�م� ق�ت �ر� �ي

د�ون� ال �ة ه�م� فيه�ا خ� ن �ج� ص�ح�اب� ال� �أ﴿010:026﴾

ے[ جن لوگوں ن نیکو کاری کی انک لئجالندھری] ے ےوں ہبھالئی اور )مزید برآں( اور بھی اور انک منو ے ہےی جنتی ی چھائ گی اور ن رسوائی ی ہپر ن تو سیا ۔ ہ ے ہ ہ

یں گ میش ر ے۔یں ک اس میں ہ ہ ہ ہ ہتفسیر ابن كثیر

Page 35: 010 - Surah Yunus

نم بھی ہعمل س زندگی بنتی جنت بھی ج ہے ےاں اس ا و اں جس ن نیک اعمال کئ اور بایمان ر ےی ہ ہ ے ے ہ

ہبھالئیاں اور نیک بدل ملیں گ احسان کا بدل احسان ے۔ ےے ایک ایک نیکی بڑھا چڑھا کر زیاد مل گی ایک ک ے ہ ہے۔

ہبدل سات سات سو تک جنت حور قصور وغیر ۔ ے ہوغیر آنکھوں کی طرح طرح کی ٹھنڈک، دل کی لذتر کی زیارت ی سب ی الل عزوجل ک چ ہاور ساتھ ے ہ ے ہ ہ

ہےالل تعال�ی کا فضل و کرم اور اس کا لطف و رحم ہت س سلف خلف صحاب وغیر س مروی ک ہب ہے ے ہ ہ ے ہ

ہے۔زیاد س مراد الل عزوجل کا دیدار حضور صلی ہ ے ہےالل علی وسلم ن اس آیت کی تالوت کی اور فرمایا ہ ہ

نم میں چل جائیں نمی ج ےجب جنتی جنت میں اور ج ہ ہہگ اور اس وقت ایک منادی کرن واال ندا کر گا ک ے ے ے

وا تھا، اب و بھی ہا جنتیو ! تم س الل کا ایک وعد ہ ہ ہ ے ےمار میزان یں گ الحمد الل و ن کو ی ک ےپورا ہ ہ ے ہ ہ ہے۔ ے ہم جنت وگئ ، ر نورانی مار چ ، وگئ ہبھاری ے ہ ے ہ ے ہ ے ہوئ ، اب کیا چیز نم س دور م ج ، نچ گئ ےبمیں پ ہ ے ہ ہ ے ہ

ٹ جائ گا اور ی اپن پاک ؟ اس وقت حجاب ےباقی ہ ے ہ ہےیں ہپرودگار کا دیدار کریں گ والل کسی چیز میں ان ہ ے۔ی میں وگا جو دیدار ال� وا ہو لذت و سرور ن حاصل ہ ہ ہ ہ( اور حدیث میں ک منادی ک گا ہےوگا )مسلم وغیر ہ ہ ۔ ہ

ےحسنی� س مراد جنت تھی اور زیارت س مراد دیدار ےی تھا ایک حدیث میں ی فرمان رسول الل صلی ہال� ہ ۔ ہ

ہے۔الل علی وسلم س بھی مروی میدان محشر میں ے ہ ہوگی جیس وگی ن ذلت ی ن روں پر سیا ےان ک چ ۔ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ے

وں گی روں پر ی دونوں چیزیں ۔ک کافروں ک چ ہ ہ ہ ے ہوں گ انت س و دور ر اور باطنی ا ے۔غرض ظا ہ ہ ے ہ ہ

Page 36: 010 - Surah Yunus

میں بھی ر پر نور دل راحتوں س مسرور الل ہچ ہ ۔ ے ے ہیں میں کر آمین ۔ان ے ہ

mة� qئ ي اء� س� �ات ج�ز� qئ ي �وا الس� ب �س� �ذين� ك و�ال�ه �ه�م� من� الل �ةt م�ا ل ه�ق�ه�م� ذل �ر� ه�ا و�ت �ل مث �ب

�ت� و�ج�وه�ه�م� ي �غ�ش �م�ا أ ن� �أ m ك �من� ع�اصم

ص�ح�اب�� ك� أ �ئ �ول م_ا أ �ل م�ظ�ل �ي �قط�ع_ا من� الل

د�ون� ال �ار ه�م� فيه�ا خ� �الن﴿010:027﴾

وں ن بر کام کئ تو برائی کاجالندھری] ے[ اور جن ے ے ہوں پر ذل¹ت چھا وگا اور ان ک منو ی ہبدل ویسا ے ۔ ہ ہ ہ

وگا ۔جائ گی اور کوئی انکو خدا س بچان واال ن ہ ہ ے ے ے�ن( پر وگا ک ا ی کا ی عالم وں )کی سیا ہان ک منو ہ ہ ہ ہ ے

ی یں ی �وڑھا دئی گئ ہگویا اندھیری رات ک ٹکڑ ا ۔ ہ ے ے ے ےیں گ میش اس میں ر یں ک ے۔دوزخی ہ ہ ہ ہ ہ

تفسیر ابن كثیر

ہایک تقابلی جائزو ہنیکوں کا حال بیان فرما کر اب بدوں کا حال بیان ی ا ان کی نیکیاں بڑھا کر ان کی برائیاں برابر ہر ہے۔ ہ

ےرکھی جائیں گی نیکی کم مگر بدکاریاں ان ک ۔یاں بن کر چڑھ جائیں گی ذلت و روں پر سیا ہچ ہ

ےپستی س ان ک من کال پڑ جائیں گ ی اپن ہ ے۔ ے ہ ے ےیں خبر سمجھت ر حاالنک ان ہمظالم س الل کو ب ہ ہے ے ے ہ ے

۔اس دن تک کی ڈھیل ملی تھی آج آنکھیں چڑھوگا جو کام ہجائیں گی شکلیں بگڑ جائیں گی، کوئی ن ہ

، کوئی بھاگن کی جگ ن ہآئ اور عذاب س بچائ ہ ے ے ے ے

Page 37: 010 - Surah Yunus

وں گ کافروں ے۔نظر آئ گی الل ک سامن کھڑ ہ ے ے ے ہ ۔ ے، اب وں گ ر ان ک کفر کی وج س سیا ےک چ ہ ہ ے ہ ے ے ہ ے

، ےکفر کا مز اٹھاؤ مومنوں ک من نورانی اور چمکیل ہ ے ۔ ہر ذلیل اور ، کافروں ک چ وں گ ےگور اور صاف ہ ے ے ہ ے

وں گ ے۔پست ہ

�ذين� ل �ق�ول� ل �م� ن ه�م� ج�ميع_ا ث ر� �ح�ش� �و�م� ن و�ي�ا �ن �ل ي �م� ف�ز� �اؤ�ك ك ر� �م� و�ش� �ت �ن �م� أ �ك �ان �وا م�ك ك ر� �ش� �أ

�ا �ان ي �م� إ �ت �ن �اؤ�ه�م� م�ا ك ك ر� �ه�م� و�ق�ال� ش� �ن �ي �ب�د�ون� �ع�ب ت

﴿010:028﴾

م ان سب کو جمع کریںجالندھری] ہ[ اور جس دن ار یں گ ک تم اور تم ےگ پھر مشرکوں س ک ہ ہ ے ہ ے ے

م ان میں تفرق و تو ر ر ہشریک اپنی اپنی جگ ٹھ ہ ۔ ہ ے ہ ہیں گ ک تم ( ک ہڈال دیں گ اور انک شریک )ان س ے ہ ے ے ے

یں پوجا کر ت تھ ے۔م کو تو ن ے ہ ہتفسیر ابن كثیر

وں گ ےمیدان حشر میں سبھی موجود ہ مومن، کافر، نیک، بد، جن انسان، سب میدان قیامت

وگا، ونگ سب کا حشر ہمیں الل ک سامن جمع ے۔ ہ ے ے ہےایک بھی باقی ن ر گا پھر مشرکوں اور ان ک ۔ ہے ہ

۔شریکوں کو الگ کھڑا کر دیا جائ گا ان مجرموں ےو جائ گی ، سب جدا ےکی جماعت مومنوں س الگ ہ ے

و ہجدا گرو میں بٹ جائیں گ ایک س ایک الگ ے ے ہےجائ گا الل تبارک و تعال�ی خود فیصلوں ک لی ے ہ ۔ ے

ہتشریف الئ گا مومن سفارش کر ک الل کو الئیں ے ۔ ےےگ ک و فیصل فرما د ی امت ایک اونچ ٹیل پر ے ہ ے۔ ے ہ ہ ے

Page 38: 010 - Surah Yunus

زاری ےوگی، مشرکین ک شرکا اپن عابدوں س ب ے ے ے ہر کریں گ اسی طرح خود مشرکین بھی ان س ےظا ے ہ

و جائیں گ سب ایک دوسر انجان بن جائیں ےانجان ے۔ ہکا ہگ اب بتالؤ ان مشرکوں س بھی زیاد کوئی ب ہ ے ے۔یں پکارت ر جو آج تک ان کی پکار س ےوا ک ان ہے ے ہ ہ ہے ہ

ےبھی غافل ر اور آج ان ک دشمن بن کر مقابل پر ے ہےمیں یں کی ماری عبادت ن ا ک تم ن ہآگئ صاف ک ۔ ہ ہ ے ہ ہ ے۔اری عبادتوں س بالکل غافل ماری تم یں ےکچھ خبر ن ہ ہ ہ

م ن اپنی عبادت کو ، ن ےر اس الل خوب جانتا ہ ہ ہے ہ ے ہے۔م اس س کبھی خوش ر تم ا تھا ن ہے۔تم س ک ے ہ ہ ہ ے

کار چیزوں کو پوجت ر جو خود ہےاندھی، ن سنتی، ب ے ے ہخبر تھ ن و اس س خوش ن ان کا ی حکم ۔ی ب ہ ہ ے ہ ہ ے ے ہ

ار شرک اری پوری حاجت مندی ک وقت تم ےبلک تم ہ ے ہ ہار اری عبادتوں ک منکر بلک تم ےک منکر، تم ہ ہ ے ہ ے

ے۔دشمن تھ اس حی و قیوم ، سمیع و بصیر ، قادر وےمالک وحد الشریک کو تم ن چھوڑ دیا جس ک سوا ے ہ

یں ن تھا جس ن رسول بھیج ےکوئی عبادت ک الئق ن ۔ ہ ہ ےیں توحید سکھائی اور سنائی تھی سب ہکر تم

وں ی معبود لوایا تھا ک میں ہرسولوں کی زبانی ک ہ ہ ہی عبادت و اطاعت کرو سوائ میر کوئی ےمیری ے ۔ ہ

ر قسم ک شرک س بچو کبھی یں ۔پوجا ک الئق ن ے ے ہ ۔ ہ ےر شخص اپن اں ےکسی طرح بھی مشرک ن بنو و ہ ہ ۔ ہ

۔اعمال دیکھ ل گا اپی بھالئی برائی معلوم کر ل گا ے ۔ ے، وں گ نقاب ےنیک و بد سامن آجائ گا اسرار ب ہ ے ۔ ے ے

، اگل پچھل چھوٹ بڑ کام سامن ےکھل پڑیں گ ے ے ے ے ے، ترازو چڑھی وں گ وئ ےوں گ نام اعمال کھل ہ ے ہ ے ہ ے۔ ہ

وگی آپ اپنا حساب کر ل گا تبلوا کی ۔وئی ے ۔ ہ ہ

Page 39: 010 - Surah Yunus

ےدوسری قرآت تتلوا بھی اپن اپن کرتوت ک ے ے ہے۔ر امت کو حکم وگا حدیث میں ر شخص ہپیچھ ہے ۔ ہ ہ ے

و ہوگا ک اپن اپن معبودوں ک پیچھ چل کھڑی ے ے ے ے ہ ہ، وں گ ےجائ سورج پرست سب سورج ک پیچھ ہ ے ے ے۔

ےچاند پرست چاند ک پیچھ ، بت پرست بتوں ک ے ےےپیچھ سار ک سار حق تعال�ی موالئ برحق کی ے ے ے ے۔ےطرف لوٹائ جائیں گ تمام کاموں ک فیصل اس ے ے ے

وں گ اپن فضل س نیکوں کو جنت میں اتھ ےک ے ے۔ ہ ہ ےنم میں ل جائ گا ۔اور اپن عدل س بدوں کو ج ے ے ہ ے ے

ہمشرکوں کی ساری افرا پردازیاں رکھی کی رکھی ر�ٹھ جائیں گ ، پرد ا ے۔جائیں گی، بھرم کھل جائیں گ ے ے

�ا �ن ن� ك �م� إ �ك �ن �ي �ا و�ب �ن �ن �ي هيد_ا ب �ه ش� الل �ف�ى ب ف�كين� �غ�افل �م� ل ك �اد�ت ب ع�ن� ع

﴿010:029﴾

ی گواجالندھری] ار درمیان خدا مار اور تم ہ[ ہ ے ہ ے ہخبر تھ اری پر ستش س بالکل ب م تم ے۔کافی ے ے ہ ہ ہے۔

تفسیر ابن كثیر

د�وا �ف�ت� و�ر� ل س�� �ف�سm م�ا أ �ل� ن �و ك �ل �ب ك� ت �ال �ه�ن

�ه�م� م�ا �ح�قq و�ض�ل� ع�ن ه�م� ال �ه م�و�ال� ل�ى الل �إون� �ر� �ف�ت �وا ي �ان ك

﴿010:030﴾

ر شخص )اپن اعمال کی( جوجالندھری] اں ے[ و ہ ہوں گ آزمائش کرل گا اور و ہاس ن آگ بھیج ے ے ہ ے ے ے

ےاپن سچ مالک کی طرف لوٹائ جائیں گ اور جو ے ے ے

Page 40: 010 - Surah Yunus

تان باندھا کرت تھ سب ان س جاتا ر ہےکچھ و ب ے ے ے ہ ہ۔گا

تفسیر ابن كثیر

ض ر�� م�اء و�األ� �م� من� الس� ق�ك ز� �ر� ق�ل� م�ن� ي

�خ�رج� �ص�ار� و�م�ن� ي �ب م�ع� و�األ� �م�لك� الس� م�ن� ي� أ

qت� من� �م�ي �خ�رج� ال qت و�ي �م�ي �ح�ي� من� ال ال�ه� �ون� الل �ق�ول ي �م�ر� ف�س� qر� األ� �د�ب �ح�يq و�م�ن� ي �ال �

�ق�ون� �ت �ف�ال� ت ف�ق�ل� أ﴿010:031﴾

( پوچھو ک تم کو آسمان اورجالندھری] ہ[ )ان س ے( کانوں اور ار ؟ یا )تم ےزمین میں رزق کون دیتا ہ ہے

جان س چاندار کون ؟ اور ب ےآنکھوں کا مالک کون ے ہے؟ جان کون پیدا کرتا ؟ اور جاندار س ب ہےپیدا کرتا ے ے ہے؟ جھٹ ک ( کاموں کا انتظام کون کرتا ہہاور )د�نیا ک ہے ے

( ڈرت کیوں و ک پھر تم )خدا س ےدیں گ ک خدا تو ک ے ہ ہ ہ ےیں؟ ہن

تفسیر ابن كثیر

یت ک منکر ےالل کی الو ہ ہیت کا انکار وئ اس کی الو ہالل کی ربوبیت کو مانت ے ہ ے ہ

ی و ر ہےکرن وال قریشیوں پر الل کی حجت پوری ہ ہ ہ ے ےےک ان س پوچھو گ ک آسمانوں س بارش کون ہ ے ے ہ؟ پھر اپنی قدرت س زمین کو پھاڑ کر ےبرساتا ہے

؟ دان اور پھل کون پیدا کرتا �گاتا ےکھیتی و باغ کون ا ہے

یں گ ک الل تعالی� ہ؟ اس ک جواب میں ی سب ک ہ ے ہ ہ ے ہےاتھ میں چا روزی د چا روک ل ے۔ی اس ک ہے ے ہے ہے ہ ے ۔ ہ

Page 41: 010 - Surah Yunus

یں دیکھن کی ےکان آنکھیں بھی اس ک قبض میں ۔ ہ ے ےوئی اگر و چا ہےسنن کی حالت بھی اسی کی دی ہ ہے ہ ے

ی ، اعضا کا دین را بنا د پیدا کرن واال و ےاندھا ب ہ ے ے۔ ہیں ی و اسی قوت کو چھین ل تو کوئی ن ہواال و ے ہ ہے۔ ہےد سکتا اس کی قدرت و عظمت کو دیکھو ک مرد ہ ۔ ے

، زند س مرد کو نکال ے۔س زند کو پیدا کر د ے ے ے ے ے ےر چیز کی ی تمام کاموں کی تدبیر کرتا ہو ہے۔ ہ

ی پنا دیتا اس اتھ سب کو و ت اسی ک ہےبادشا ہ ہ ہے۔ ہ ے ہی متصرف و یں د سکتا و ہک مجرم کو کوئی پنا ن ۔ ے ہ ہ ے

یں کر سکتا و ہحاکم کوئی اس س باز پرس ن ہ ے ہےےسب پر حاکم آسمان و زمین اس ک قبض میں ے ہے

ی عالم باال اور سفلی ہےر تر و خشک کا مالک و ہ ہےاسی کا کل انس و جن فرشت اور مخلوق اس ہے۔

ر ایک پست و الچار یں کس ہک سامن عاجز و ب ۔ ہ ے ے ےہے۔ ان سب باتوں کا ان مشرکین کو بھی اقرار ۔ ہے

یں یزگاری اختیار ن ہپھر کیا بات جو ی تقوی� اور پر ہ ہ ہےالت وغبادت س دوسروں کی عبادت کرت ےکرت ج ے ہ ے۔

وئ رب و مالک ےیں فاعل خود مختار الل کو جانت ہ ے ہ ۔ ہوئ پھر بھی دوسروں وئ معبود سمجھت ےمانت ہ ے ے ہ ے

ی تم سب کا سچا معبود الل یں و ہکی پوجا کرت ہے ہ ۔ ہ ےیں و ہتعال�ی وکیل اس ک سوا تمام معبود باطل ہ ے ہے

ی شریک مستحق عبادت صرف و ہے۔اکیال ب ہ ہے۔ ے ہےی اس ک سوا سب کچھ باطل پس ہے۔حق ایک ے ہے۔ ہٹ کر اوروں کی عبادت یں اس کی عبادت س ہتم ے ہی رب العلمین ی یاد رکھو و ہےکی طرف ن جانا چا ہ ے ہ ہرچیز میں متصرف کافروں پر الل کی بات ی ہو ہے۔ ہ ہ

، ان کی عقل ماری گئی خالق و چکی ہے۔ثابت ہے ہ

Page 42: 010 - Surah Yunus

وئ اس ک ےرازق متصرف مالک صرف الل کو مانت ے ہ ے ہیں ہرسولوں کا خالف کر ک اس کی توحید کو ن ے

نم کی طرف بڑھت جا ےمانت اپنی بدبختی س ج ہ ے ۔ ےوگا یں یں ایمان نصیب ن یں ان ۔ر ہ ہ ہ ۔ ہ ہے

�ع�د� �ح�ق� ف�م�اذ�ا ب �م� ال �ك ب �ه� ر� �م� الل ك �ف�ذ�لف�ون� �ص�ر� �ى ت �ن ل� ف�أ ال� الض�ال� �ح�قq إ �ال

﴿010:032﴾

ارا پروردگار برحق اورجالندھری] ی خدا تو تم ہے[ ی ہ ہی ی ک سوا ون ک بعد گمرا ر ہحق بات ک ظا ہے ے ہ ے ے ہ ہ ے

و؟ اں پھر جات ہکیا؟ تو تم ک ے ے ہتفسیر ابن كثیر

�ذين� qك� ع�ل�ى ال ب م�ت� ر� �ل ك� ح�ق�ت� ك �ذ�ل ك�ون� �ؤ�من �ه�م� ال� ي ن

� ق�وا أ ف�س�﴿010:033﴾

[ اسی طرح خدا کا ارشاد ان نافرمانوںجالندھری] یں الئیں گ ا ک ی ایمان ن و کر ر ے۔ک حق میں ثابت ہ ہ ہ ۔ ہ ہ ے

تفسیر ابن كثیر

�ق� ل �خ� � ال �د�أ �ب �م� م�ن� ي ك �ائ ك ر� ق�ل� ه�ل� من� ش��عيد�ه� �م� ي ل�ق� ث �خ� � ال �د�أ �ب �ه� ي �عيد�ه� ق�ل الل �م� ي �ث �

�ون� �ؤ�ف�ك �ى ت �ن ف�أ﴿010:034﴾

ار شریکوںجالندھری] ( پوچھو ک بھال تم ے[ )ان س ہ ہ ے_ء پیدا کر ےمیں کوئی ایسا ک مخلوقات کو ابتدا ہ ہے

Page 43: 010 - Surah Yunus

لی ی پ ہ)اور( پھر اس کو دوبار بنائ ک دو ک خدا ہ ہ ہہ ے۔ ہی اس کو دوبار پیدا کر گا تو ےبار پیدا کرتا پھر و ہ ہ ہے۔

و؟ اں اکس جا ر ہتم ک ہے ے ہتفسیر ابن كثیر

مصنوعی معبودوں کی حقیقت ی ک بتالؤ و ر ہمشرکوں ک شرک کی تردید ہے ہ ہ ےار معبودوں میں س ایک بھی ایسا جو ہےتم ے ے ہ

ےآسمانوں و زمین کو اور مخلوق کو پیدا کر سک یاہبگاڑ کر بنا سک ن ابتدا پر کوئی قادر ن اعاد پر ہ ہ ے

ی اعاد کر و ی ابتدا کر و ہکوئی قادر بلک الل ے۔ ہ ہ ے ہ ہ ہ ۔ےاپن تمام کاموں میں یکتا پس تم طریق حق س ہے۔ ے

و تو و؟ ک ہگھوم کر را ضاللت کی طرف کیوں جا ر ہ ہے ہبری کر سکت وئ کی ر ار معبود کسی بھٹک ےتم ہ ے ہ ے ے ہیں بلک ی بھی الل ہیں؟ ی بھی ان ک بس کی بات ن ہ ہ ہ ے ہ ہوں کو را ی گمرا ، و ی ادی برحق و اتھ ہک ہ ہ ہے ہ ہ ہے۔ ہ ے

یں پس ، اس ک سوا کوئی ساتھی ن ۔راست دکھاتا ہ ے ہےو اس کی را ی اندھا ب بری تو کیا کر خود ہجو ر ہ ہ ے ہ

ادی ہتابعداری ٹھیک یا اس کی اطاعت اچھی جو سچا یم خلیل الل ن و؟ ی حضرت ابرا ےمالک کل قادر کل ہ ہ ہ ہ

؟ جو ا تھا ک ان کی پوجا کیوں کرتا ہےاپن باپ س ک ہ ہ ے ے۔ن سنیں ن دیکھیں ن کوئی فائد د سکیں اپنی قوم ے ہ ہ ہ ہ

یں خود و جن یں ک تم ان کی پوجا کرت ہس فرمات ہ ے ہ ہ ے ےار کام کی ارا اور تم و حاالنک تم اتھوں بنات ےاپن ہ ہ ہ ۔ ہ ے ہ ے

اں ی ی ہتمام چیزوں کا پیدا کرن واال الل تعال�ی ہے۔ ہ ہ ےوگئیں ک خالق اری عقلیں کیا اوندھی ہفرماتا تم ہ ہ ہے

ٹ کر بدی میں جا ہمخلوق کو ایک کر دیا نیکی س ےے۔گر توحید کوچھوڑ کر شرک میں پھنس گئ اس کو ےہاور اس کو پوجن لگ رب جل جالل مالک و حاکم و ے۔ ے

Page 44: 010 - Surah Yunus

ے۔ادی و رب س بھٹک گئ اس کی طرف خلوص ے ہٹ گئ ان س ےدلی توج چھوڑ دی دلیل و بر ہ ے ہ ۔ ہ

ے۔مغالطوں اور تقلید میں پھنس گئ گمان اور اٹکل، م و خیال ک بھنور میں آگئ ےک پیچھ پڑ گئ و ے ہ ے۔ ے ے

ہحاالنک ظن و گمان فضول چیز حق ک سامن و ے ے ہے۔ ہیں نچ ن یں اس س کوئی فائد پ کار تم ہمحض ب ہ ہ ے ہ ہے ےہےسکتا الل تعال�ی ایس لوگوں ک اعمال س باخبر ے ے ے ہ ۔

یں پوری سزا د گا ۔و ان ے ہ ہ

ل�ى �ه�دي إ �م� م�ن� ي ك �ائ ك ر� ق�ل� ه�ل� من� ش��ف�م�ن� �ح�قq أ ل �ه�دي ل �ه� ي �ح�قq ق�ل الل �ال �

م�ن� ال�� �ع� أ �ب �ت �ن� ي �ح�ق� أ �ح�قq أ ل�ى ال �ه�دي إ ي

�ف� �ي �م� ك �ك �ه�د�ى ف�م�ا ل ن� ي� ال� أ �هدqي إ �ي

�م�ون� �ح�ك ت﴿010:035﴾

ار شریکوں میں کونجالندھری] ے[ پوچھو ک بھال تم ہ ہی حق ؟ ک دو ک خدا ہایسا ک حق کا راست دکھائ ہ ہہ ے ہ ہ ہےہکا راست دکھاتا بھال جو حق کا راست دکھائ و اس ے ہ ہے ہ

ہقابل ک اس کی پیروی کی جائ یا و ک جب تک ہ ے ہ ہے؟ تو تم کو کیا ےکوئی اس راست ن بتائ راست ن پائ ہ ہ ے ہ ہ ے

و؟ ہوا کیسا انصاف کرت ے ہے ہتفسیر ابن كثیر

ن� الظ�ن� ال� �ا إ ال� ظ�ن ه�م� إ �ر� �ث ك� ع� أ �ب �ت �و�م�ا ي

م�ا يمt ب �ه� ع�ل ن� الل _ا إ �ئ ي �ح�قq ش� ي من� ال �غ�ن �ي�ف�ع�ل�ون� ي

Page 45: 010 - Surah Yunus

﴿010:036﴾

ے[ اور ان میں ک اکثر صرف ظن کیجالندھری] یں ک ظن حق ک یں اور کچھ شک ن ےپیروی کرت ہ ہ ۔ ہ ے

و سکتا بیشک یں ۔مقابل میں کچھ بھی کا رآمد ن ہ ہ ےار )سب( اعمال س واقف ہے۔خدا تم ے ے ہ

تفسیر ابن كثیر

ى من� �ر� �ف�ت ن� ي� آن� أ �ق�ر� �ان� ه�ذ�ا ال و�م�ا ك

�ه �د�ي �ن� ي �ي �ذي ب �ص�ديق� ال �كن� ت �ه و�ل د�ون اللqب �ب� فيه من� ر� ي �اب ال� ر� ت �ك �ف�صيل� ال و�ت

�مين� �ع�ال ال﴿010:037﴾

یں ک خدا ک سواجالندھری] ے[ اور ی قرآن ایسا ن ہ ہ ہاں )ی خدا کا ہکوئی اس کو اپنی طرف س بنا الئ ہ ے۔ ے

یں انکی ل )کی( ( جو )کتابیں( اس س پ ہکالم ے ہ ے ہےی کتابوں کی )اس میں( تفصیل �ن ہتصدیق کرتا اور ا ہے

( ی رب العالمین کی یں )ک ہ اس میں کچھ شک ن ہ ہ ہے۔وا( ہے۔طرف س )نازل ہ ے

تفسیر ابن كثیر

اعجاز قرآن حکیمہقرآن کریم ک اعجاز کا اور قرآن کریم ک کالم الل ے ےا ک کوئی اس کا بدل اور مقابل و ر ہو ن کا بیان ہ ہے ہ ہ ے ہیں کر سکتا اس جیسا قرآن بلک اس جیسی دس ہن ۔ ہ

یں ۔سورتیں بلک ایک سورت بھی کسی ک بس کی ن ہ ے ہمثل الل کی طرف س اس کی مثل قرآن ب ہے۔ی ب ے ہ ے ے ہ

ت و حالوت، اس ک ےفصاحت و بالغت، اس کی وجا ہ ےمعنوں کی بلندی، اس ک مضامین کی عمدگی بالکل

Page 46: 010 - Surah Yunus

ی دلیل اس کی ک ی قرآن نظیر چیز اور ی ہب ہ ہے ہ ہے۔ ےمثل ےاس الل کی طرف س جس کی ذات ب ہے ے ہمثل، جس ک مثل، جس ک اقوال ب ےصفتیں ب ے ے ے

مثل، جس کا کالم اس چیز س عالی اور ےافعال ب ےو سک ی کالم ہبلند ک مخلوق کا کالم اس ک مشاب ے۔ ہ ہ ے ہ

، ن کوئی اور اس بنا ی کالم ےتو رب العالمین کا ہ ہے ہوا ی تو سابق کتابوں ، ن ی کسی اور کا بنایا ہسک ہ ۔ ہ ہ ہ ے

ار ، ان کا اظ بانی کرتا ، ان پر نگ ہکی تصدیق کرتا ہے ہ ہےوئی اس ،ان میں جو تحریف تبدیل تاویل ےکرتا ہے ہ ہے

، حالل و حرام جائز و ناجائز غرض حجاب کرتا ہےب ے ہے۔کل امور شرع کا شافی اور پورا بیان فرماتا پس

یں و ن میں کوئی شک و شب ن ۔اس ک کالم الل ہ ہ ے ہ ہ ےہےحضرت علی رضی الل عن س مروی اس میں ے ہ ہ

یں یں اس میں آن والی پیش گوئیاں ہاگلی خبریں ے ہیں سب جھگڑوں ک فیصل ےاور آن والی خبریں ے ۔ ہ ے

یں اس ک کالم یں اگر تم ےیں سب احکام ک حکم ہ ۔ ہ ے ہو وا سمجھت و ن میں شک تو اس گھڑا ہالل ے ہ ے ہے۔ ے ہ ہ

و ک محمد صلی الل علی وسلم ن اپنی ت ےاور ک ہ ہ ہ ہ ے ہی ہطرف س ک لیا تو جاؤ تم سب مل کر ایک ہے ہہ ے

ےسور اس جیسی بنا الؤ اور کل انسان اور جنوں س ۃاں کفار کو مقابل ےمدد بھی ل لو ی تیسرا مقام ج ہ ہے ہ ۔ ے

ےپر بال کر عاجر کیا گیا ک اگر و اپن دعو میں ے ہ ہ ہےوں تو اس ک مقابل میں اسی جیسا کالم ےسچ ے ہ ےی ہپیش کریں لیکن ی ناممکن ی خبر بھی ساتھ ہ ہے ہ ۔

و جائیں ایک ہد دی تھی ک انسان و جنات سب جمع ہ ے ےدوسر کا ساتھ دیں لیکن اس قرآن جیسا بنا کریں کر سکت اس پور قرآن ک مقابل س ےپیش ن ہ ے ے ے۔ ہ

Page 47: 010 - Surah Yunus

و چک تو ان س مطالب ہجب و عاجز و الچار ثابت ے ے ہ ہی بنا کر الؤ ۔وا ک اس جیسی صرف دس سورتیں ہ ہ ہود ک شروع کی) آیت قل فاتو بعشر سور ےسور ہ ہو ہمثل الخ( میں ی فرمان جب ی بھی ان س ن ہ ے ہ ہے۔ ہ ہ

ہسکا تواور آسانی کر دی گئی اور سور بقر میں جو ہی سورت اس جیسی بنا ہمدنی فرمایا ک اچھا ایک ہ ہے

ی فرمایا ک ن ی اں بھی ساتھ ہکر پیش کرو و ہ ہ ہ ہ ۔ ۔ار بس کی بات ن ساری مخلوق ک بس کی ےتم ہ ہے ے ہی امی کتاب کو جھٹال کر عذاب ال� ہبات پس اس ال ہ ۔۔مول ن لو اس وقت کالم کی فصاحت و بالغت پر ہ

اں کو ہپورا زور تھا عرب اپن مقابل میں سار ج ے ے ے ۔ا کرت تھ اپنی زبان پر بڑا ے۔عجم یعنی گونگا ک ے ہ

ہگھمنڈ تھا، اس لی الل تعال�ی ن و قرآن اتارا ک سب ہ ے ہ ےیں شاعروں اور زبان دانوں اور عالموں ل ان ہس پ ے ہ ے

وئیں جیس سب ےکی گردنیں اس ک سامن خم ہ ے ےل حضرت موسی� علی السالم ک اس معجز ےس پ ے ہ ے ہ ے

ی جال دینا مادر زاد اندھوں ۔ن ک مردوں کو بحکم ال� ہ ہ ےےاور کوڑھیوں کو بحکم رب شفا د دینا، دنیا ک سب ےل معالجوں اور اطباء کو الل کی را پر ال کھڑا ہس پ ہ ے ہ ےیں وں ن دیکھ لیا ک ی کام دوا کا ن ہکر دیا کیونک ان ہ ہ ے ہ ہ ۔

ےالل کا جادو گروں ن سانپ کو جو حضرت موسی� ہے۔ ہی آپ کی نبوت کا یقین کر لیا ہکی لکڑی تھی دیکھت ے

وگئ اسی طرح اس قرآن ن ےاور عاجز و درماند ے۔ ہ ہےفصیح و بلیغ لوگوں کی زبانیں بند کردیں ان ک ۔

ہدلوں میں یقین آگیا ک بیشک ی کالم انسان کا کالم ہیں نبیوں کو یں حضور صلی الل علی وسلم فرمات ہن ے ہ ہ ۔ ہےایس معجز دئی گئ ک ان کی وج س لوگ ان پر ہ ہ ے ے ے ے

Page 48: 010 - Surah Yunus

�مید ےایمان الئ میرا ایسا معجز قرآن پس مجھ ا ہے ہ ے۔وں ی زیاد ت ہ ک میر تابعدار ب نسبت ان ک ب ہ ہ ہ ے ہ ے ہ ہے

، بغیر علم ےگ ی )کافر( لوگ بغیر سوچ سمجھ ے ہ ے۔ےحاصل کئ اس جھٹالن لگ اب تک تو اس ک ے۔ ے ے ے

الت نچ اپنی ج یں پ ہمصداق اور حقیقت تک بھی ی ن ے۔ ہ ہ ہدایت اس ک علم ت کی وج س اس کی ےو سفا ہ ے ہ ہم اس ےس محروم ر گئ اور چالنا شروع کر دیا ک ہ ہ ے ہ ے

ل کی امتوں ن بھی الل ک یں مانت ان س پ ےن ہ ے ے ہ ے ے۔ ہالک کر ہکالم کو اسی طرح جھٹال دیا تھا جس بنا پر و ہ

ہدیئ گئ تو آپ ن دیکھ لیا ک ان کا کیسا برا انجام ے ے۔ ےمار رسولوں ؟ ےوا کسی طرح ان ک پرخچ اڑ ہ ے ے ے ۔ ہوا یں ۔کو ستان ان ک ن مانن کا کبھی انجام اچھا ن ہ ہ ے ہ ے ےیں آفتوں کا نشان تم بھی ن یں ان ی ک یں ڈرنا چا ہتم ہ ہ ہ ے ہ ہ

�مید ک بھی بعض لوگ تو اس پر ایمان ےبنو تیری ا ۔ےالئ تجھ رسول برحق مانا تیری باتوں س نفع ہے۔ ے ےیں اور بعض اور ضاللت ک مستحق اس ک ےاٹھا ر ے ۔ ہ ہےر ایک کو اس کا یں یں و عادل ظالم ن ہسامن ۔ ہ ہے ہ ۔ ہ ےائی ہحص دیتا و برکت اور بلندی واال پاک اور انت ہ ہے۔ ہ

یں ۔حسن واال اس ک سوا کوئی معبود ن ہ ے ہے۔

mة ور� س� �وا ب ت� اه� ق�ل� ف�أ �ر� �ون� اف�ت �ق�ول �م� ي �أ

�م� من� د�ون �ط�ع�ت ت ه و�اد�ع�وا م�ن اس� �ل مث�م� ص�ادقين� �ت �ن ن� ك �ه إ الل

﴿010:038﴾

یں ک پیغمبر ن اس کوجالندھری] ت ے[ کیا ی لوگ ک ہ ہ ے ہ ہو تو تم ؟ ک دو ک اگر سچ ہاپنی طرف س بنالیا ے ہ ہہ ہے ے

Page 49: 010 - Surah Yunus

ےبھی اس طرح کی ایک س�ورت بنا الؤ اور خدا ک سوا۔جن کو تم بال سکو بال بھی لو

تفسیر ابن كثیر

�م�ا �مه و�ل عل �حيط�وا ب �م� ي م�ا ل �وا ب �ذ�ب �ل� ك ب�ذين� من� �ذ�ب� ال ك� ك �ذ�ل �ه� ك ويل

� �أ هم� ت ت� �أ �ي

�ة� �ان� ع�اقب �ف� ك �ي �ظ�ر� ك هم� ف�ان �ل �ق�بمين� الظ�ال

﴿010:039﴾

ہ[ حقیقت ی ک جس چیز ک علم پر یجالندھری] ے ہ ہے ہ( ج�ھٹال دیا اور یں پاسک اس کو )نادانی س ےقابو ن ے ہ

�سی یں ا ی ن ۔ابھی اس کی حقیقت ان پر کھلی ہ ہوں ن تکذیب کی ل تھ ان ےطرح جو لوگ ان س پ ہ ے ے ہ ے

وا؟ ہتھی سو دیکھ لو ک ظالموں کا کیسا انجام ہتفسیر ابن كثیر

�ؤ�من� �ه�م� م�ن� ال� ي ه و�من �ؤ�من� ب �ه�م� م�ن� ي و�مندين� �م�ف�س ال �م� ب �ع�ل �ك� أ ب ه و�ر� �ب

﴿010:040﴾

یں کجالندھری] ہ[ اور ان میں س کچھ تو ایس ہ ے ےیں ک ایمان یں اور کچھ ایس ہاس پر ایمان ل آت ہ ے ہ ے ے

ارا پروردگار شریروں س خوب یں الت اور تم ےن ہ ے۔ ہہے۔واقف تفسیر ابن كثیر

Page 50: 010 - Surah Yunus

�م� �ك �وك� ف�ق�ل� لي ع�م�لي و�ل �ذ�ب ن� ك و�إ�ا �ن �ع�م�ل� و�أ �ون� مم�ا أ �ريئ �م� ب �ت �ن �م� أ �ك �ع�م�ل

�ع�م�ل�ون� �ريءt مم�ا ت ب﴿010:041﴾

اری تکذیب کریں تو ک دوجالندھری] ہہ[ اور اگر ی تم ہ ہےک مجھ کو میر اعمال )کا بدل مل گا( اور تم کو ہ ے ہ

یں ار اعمال )کا( تم میر عملوں ک جو ابد ن ہتم ہ ے ے ے ہوں یں ار عملوں کا جوابد ن ۔و اور میں تم ہ ہ ہ ے ہ ہ

تفسیر ابن كثیر

ےمشرکین س اجتناب فرما لیجئ ےوتا ک ا نبی صلی الل علی وسلم اگر ی ہفرمان ہ ہ ے ہ ہے ہ

یں تو تو ان س اور ی بتالت ر ےمشرکین تجھ جھوٹا ہ ے ہ ےزاری کا اعالن کرد اور ے۔ان ک کاموں س اپنی ب ے ے ے

ار ساتھ میر اعمال ار اعمال تم ےک د ک تم ے ہ ے ہ ہ ے ہہ)آیت قل یا ایھالکافرون ۃمیر ساتھ جیس ک و سور ہ ہ ے ۔ ےوا اور جیس ک حضرت خلیل الل اور ہ( میں بیان ہ ے ہے۔ ہم تم ہآپ ک ساتھیوں ن اپنی قوم س فرمایا تھا ک ہ ے ے ےیں تم ن یں جن زار ار معبودوں س ب ےس اور تم ہ ۔ ہ ے ے ے ہ ےےالل ک سوا اپنا معبود بنا رکھا ان میں س بعض ہے۔ ے ہیں اور خود الل تعال�ی کا ہتیرا پاکیز کالم بھی سنت ہ ے ہ

ا لیکن ہے۔بلند و باال کالم بھی ان ک کانوں میں پڑ ر ہ ےاتھ گو ی فصیح و صحیح اتھ ن ان ک ہدایت ن تیر ہ ے ہ ہ ے ہ ہ ےکالم دلوں میں گھر کرن واال ، انسانوں کو پورا نفع

روں کو ہدین واال ی کافی اور وافی لیکن ب ہے ہے ہ ہے۔ ےی ک یں رکھت الل ؟ ی دل ک کان ن ےکون سنا سک ہ ہ ے۔ ہ ے ہ ے

یں، تیر پاکیز اخالق ، دایت ی تجھ دیکھت ہاتھ ے ہ ے ے ہ ہے۔ ہ ہر ہتیری ستھری تعلیم تیری نبوت کی روشن دلیلیں

Page 51: 010 - Surah Yunus

یں کوئی یں لیکن ان س بھی ان ہوقت ان ک سامن ے ہ ے ےیں دیکھ کر ایمان بڑھات نچتا مومن تو ان یں پ ےفائد ن ہ ۔ ہ ہ ہ

یں عقل و بصیرت ان ہیں لیکن ان ک دل اندھ ے ے ۔ ہیں اور ی یں مومن وقار کی نظر ڈالت ہمیں ن ہ ے ہے۔ ہ

یں پس ت نسی مذاق اڑات ر ر وقت ۔حقارت کی ہ ے ہ ے ہ ہ ۔یں دایت دیکھ ن ہاپن اندھ پن کی وج س را ہ ہ ے ہ ے ے

ہسکت اس میں بھی الل کی حکمت کار ک ایک تو ہے ہ ے۔ےدیکھ اور سن اور نفع پائ دوسرا دیکھ سن اور ے ے ے ے

ہنفع س محروم ر اس الل کا ظلم ن سمجھو و تو ہ ہ ے ہے۔ ے، کسی پر کبھی کوئی ظلم ہےسراسر عدل کرن واال ے

ی کر لیت یں رکھتا لوگ خود اپنا برا آپ ےو روا ن ہ ۔ ہ ہہیں الل عزوجل اپن نبی صلی الل علی وسلم کی ہ ے ہ ۔ ہےزبانی فرماتا ک ا میر بندو! میں ن اپن اوپر ے ے ے ہ ہے

ےظلم کو حرام کر لیا اور تم پر بھی اس حرام کر ہےرگز ن کرنا اس ۔دیا خبردار ایک دوسر پر ظلم ہ ہ ے ہے۔

ار اپن ےک آخر میں ا میر بندو ! ی تو تم ے ہ ہ ے ے ہے ےیں ان وں پھر تم ا یں میں جمع کر ر یں جن ہاعمال ہ ہ ہ ہ

ہکا بدل دونگا پس جو شخص بھالئی پائ و الل کا ہ ے ۔ ہہشکر بجا الئ اور جو اس ک سوا کچھ اور پائ و ے ے ے

ی مالمت کر )مسلم( ےصرف اپن نفس کو ہ ے

�ت� �ن �ف�أ �ك� أ �ي ل �مع�ون� إ ت �س� �ه�م� م�ن� ي �و�من�ع�قل�ون� �وا ال� ي �ان �و� ك مع� الص�م� و�ل �س� ت

﴿010:042﴾

اریجالندھری] یں ک تم ہ[ اور ان میں بعض ایس ہ ہ ےروں کو سناؤ گ یں تو کیا تم ب ےطرف کان لگات ہ ۔ ہ ے

وں ( سمجھت ن نت ۔اگر ج کچھ بھی )س� ہ ہ ے ے ہتفسیر ابن كثیر

Page 52: 010 - Surah Yunus

�ه�دي �ت� ت �ن �ف�أ �ك� أ �ي ل �ظ�ر� إ �ن �ه�م� م�ن� ي �و�منون� �صر� �ب �وا ال� ي �ان �و� ك �ع�م�ي� و�ل ال

﴿010:043﴾

اری طرفجالندھری] یں ک تم ہ[ اور بعض ایس ہ ہ ےیں تو کیا تم اندھوں کو راست دکھاؤ گ ےدیکھت ہ ۔ ہ ے

وں؟ ( ن ہاگرچ کچھ بھی دیکھت )بھالت ہ ے ے ہتفسیر ابن كثیر

�كن� _ا و�ل �ئ ي �اس� ش� م� الن �ظ�ل �ه� ال� ي ن� الل إم�ون� �ظ�ل ه�م� ي �ف�س� �ن �اس� أ الن

﴿010:044﴾

یں کرتاجالندھری] ہ[ خدا تو لوگوں پر کچھ ظلم نیں ی اپن آپ پر ظلم کرت ۔لیکن لوگ ہ ے ے ہ

تفسیر ابن كثیر

اع�ة_ ال� س� �وا إ �ث �ب �ل �م� ي ن� ل� �أ ه�م� ك ر� �ح�ش� �و�م� ي و�ي

ر� �ه�م� ق�د� خ�س �ن �ي ف�ون� ب �ع�ار� �ت �ه�ار ي �من� الن�وا �ان �ه و�م�ا ك ق�اء الل ل �وا ب �ذ�ب �ذين� ك ال

�دين� م�ه�ت﴿010:045﴾

ے[ اور جس دن خدا ان کو جمع کر گا )توجالندھری] اں( ( گویا )و ہو دنیا کی نسبت ایسا خیال کریں گ ک ہ ے ہی ن تھ )اور( آپس میں ےگھڑی بھر دن س زیاد ر ہ ہ ہے ہ ےےایک دوسر کو شناخت بھی کریں گ جن لوگوں ن ے۔ ےون کو جھ�ٹالیا و خسار میں ےخدا ک روبرو حاضر ہ ے ہ ے

وئ ے۔پڑ گئ اور را یاب ن ہ ہ ہ ے

Page 53: 010 - Surah Yunus

تفسیر ابن كثیر

ےجب سب اپنی قبر س اٹھیں گ ےا جب قیامت قائم ا ک و وقت بھی آر و ر ہےبیان ہ ہ ہ ہے ہ ہ

ےوگی اور لوگوں کو الل تعال�ی ان کی قبروں س اٹھا ہ ہیں ہکر میدان قیامت میں جمع کر گا اس وقت ان ۔ ے

م ر تھ وگا ک گویا گھڑی بھر دن ے۔ایسا معلوم ہے ہ ہ ہیں گ ک دس وا تھا ک نا مارا ر ی تک ہصبح یا شام ے ہ ۔ ہ ہ ہ ہ

وں گ تو بڑ بڑ حافظ ےروز دنیا میں گزار ے ے ے۔ ہ ےی دن ر اں ک دس دن تم تو ایک یں گ ک ہے۔وال ک ہ ے ہ ے ہ ے

یں گ ک ایک ہقیامت ک دن ی قسمیں کھا کھا کر ک ے ہ ہ ےت ی ر وغیر ایسی آیتیں قرآن کریم میں ب ہساعت ہ۔ ہے ہ

ت یں مقصود ی ک دنیا کی زندگی آج ب ہسی ہ ہے ہ ۔ ہوگا ک کتن سال دنیا میں وگی سوال ےتھوڑی معلوم ہ ہ ۔ ہ

، "جواب دیں گ ک ایک دن بلک اس بھی کم ےگزار ہ ہ ے ےہشمار والوں س پوچھ لو جواب مل گا ک واقع میں ہ ے ۔ ے

ی کم اور ت ہےدار دنیا دار آخرت ک مقابل میں ب ہ ہ ے ےی تھوڑی تھی ت اں کی زندگی ب ہفی الحقیقت و ہ ہ

۔لیکن تم ن اس کا خیال زندگی بھر ن کیا اس وقت ہ ےوگا جیس دنیا میں چانتا ر ایک دوسر کو پ ےبھی ہ ہ ے ہ

وں گ رشت کنب کو، باپ اں بھی ی و ےتھ ویس ے ے ہ ہ ہ ے ےر ایک نفسا نچان لیں گ لیکن ہبیٹوں الگ الگ پ ے۔ ہی ک وگا جیس فرمان ال� ہنفسی میں مشغول ہے ہ ے ۔ ہ

و جائیں گ ی حسب و نسب فنا ے۔صور ک پھونکت ہ ہ ے ےےکوئی دوست اپن کسی دوست س کچھ سوال تک ے

ےن کر گا جو اس دن کو جھٹالت ر و آج گھاٹ میں ہ ہے ے ۔ ے ہی برا وں ن اپنا وگی ان الکت یں گ ان ک لی ہر ے ہ ہ ہ ے ے ے ہ

ےکیا اور اپن والوں کو بھی برباد کیا اس س بڑھ کر ۔ ےوگا ک ایک دوسر س دور ہےخسار اور کیا ے ے ہ ہ ہ

Page 54: 010 - Surah Yunus

، حسرت و ندامت کا ہےدوستوں ک درمیان تفریق ےہے۔دن

و�� �عد�ه�م� أ �ذي ن �ع�ض� ال �ك� ب �ن �ري م�ا ن و�إ

tيده �ه� ش� �م� الل جع�ه�م� ث �ا م�ر� �ن �ي ل �ك� ف�إ �ن �و�ف�ي �ت ن�ون� �ف�ع�ل ع�ل�ى م�ا ي

﴿010:046﴾

م کوئی عذاب جس کا ان لوگوںجالندھری] ہ[ اگر اری آنکھوں ک سامن )نازل( یں تم ےس وعد کرت ے ہ ہ ے ہ ےاری مدت حیات پوری کر ہکریں یا )اس وقت جب( تم

ی پاس لوٹ کر آنا تو جو مار ہے۔دیں تو ان کو ہ ے ہا یں خدا اس کو دیکھ ر ہے۔کچھ ی کر ر ہ ہ ہے ہ

تفسیر ابن كثیر

ہےالل تعالی مقتدر اعلی ہم ان کفار پر کوئی ہفرمان ک اگر تیری زندگی میں ہ ہے

ل ےعذاب اتاریں یا تجھ ان عذابوں ک اتارن س پ ہ ے ے ے ےمار ر صورت تو ی سب ےی اپن پاس باللیں ب ہ ہ ہے ہ ۔ ے ہ

ی اور اں مار ی اور ٹھکانا ان کا ہے۔قبض میں ہ ہ ے ہ ہ ےیں طبرانی کی ۔م پر ان کا کوئی عمل پوشید ن ہ ہ ہ

ہحدیث میں ک ایک مرتب حضور صلی الل علی وسلم ہ ہ ہ ہےےن فرمایا گذشت رات اسی حجر ک پاس میر ے ے ہ ےےسامن میری ساری امت پیش کی گئی کسی ن ے

ہپوچھا ک اچھا موجود لوگ تو خیر لیکن جو ابھی تکوئ و کیس پیش کئ گئ آپ ن فرمایا یں ےپیدا ن ے۔ ے ے ہ ے ہ ہ

ےان کی مٹی ک جسم پیش کئ گئ جیس تم ے ے ےی میں ن و ایس نچانت ےاپن کسی ساتھی کو پ ہ ے ہ ے ہ ے

یں جب کسی ک ر امت ک رسول چان لیا یں پ ےان ۔ ہ ے ہ ہ ہ

Page 55: 010 - Surah Yunus

و گئی اب نچ گیا پھر حجت پوری ۔پاس رسول پ ہ ہےقیامت ک دن ان ک درمیان عدل و انصاف ک ساتھ ے ے

۔بغیر کسی ظلم ک حساب چکا دیا جائ گا ے ے)آیت واشرقت االرض الخ،( والی آیت میں ہے۔جیس ے

وگا، نام وگی، رسول موجود ہر امت الل ک سامن ہ ہ ے ے ہ ہ، ایک وں گ وگا، گوا فرشت حاضر ےاعمال ساتھ ہ ے ہ ہےک بعد دوسری امت آئ گی اس شریف امت کا ےوگا گو دنیا میں ی سب س ل ےفیصل سب س پ ہ ۔ ہ ے ہ ے ہہےآخر میں آئی بخاری و مسلم کی حدیث میں ہے۔

م سب یں ہرسول الل صلی الل علی وسلم فرمات ہ ے ہ ہ ہیں لیکن قیامت ک دن سب س ےس آخر میں آئ ے ہ ے ےوں گ ماری فیصل سب س اول وں گ ل ے۔پ ہ ے ے ہ ے۔ ہ ے ہ

ہاپن نبی صلی الل علی وسلم کی فضیلت و شرف ہ ےاں شریف و افضل ہکی وج س ی امت بھی الل ک ے ہ ہ ے ہ

ہے۔

�ه�م� ول س� ذ�ا ج�اء� ر� س�ولt ف�إ م�ةm ر�� �لq أ ك �و�ل

�م�ون� �ظ�ل �قس�ط و�ه�م� ال� ي ال �ه�م� ب �ن �ي ق�ضي� ب﴿010:047﴾

ر ایک امت کی طرف پیغمبر بھیجاجالندھری] ہ[ اور �نکا پیغمبر آتا تو ان میں انصاف ک ساتھ ےگیا جب ا ہےیں کیا جاتا ۔فیصل کر دیا جاتا اور ان پر کچھ ظلم ن ہ ہے ہ

تفسیر ابن كثیر

�م� �ت �ن ن� ك �و�ع�د� إ �ى ه�ذ�ا ال �ون� م�ت �ق�ول و�يص�ادقين�

﴿010:048﴾

Page 56: 010 - Surah Yunus

و توجالندھری] یں ک اگر تم سچ ت ہ[ اور ی ک ے ہ ہ ے ہ ہے)جس عذاب کا( ی وعد ) و آئ گا( کب؟ ہ ہے ہ ہ

تفسیر ابن كثیر

ےب معنی سوال کرن والوں کو جواب ےفائد سوال دیکھو وعد کا دن کب آئ گا؟ ی ہان کا ب ے ہ ۔ ہ ےیں اور پھر و بھی ن مانن اور انکار ک بعد ےپوچھت ے ہ ہ ہ ےو ر یں اور مومن خوف زد ہےبطور ی جلدی مچا ر ہ ہ ہ ہے ہ

ی و ن س یں وقت ن معلوم ہیں کیونک و جانت ہ ہ ہ ۔ ہ ے ہ ہ ہیں ک بات سچی ایک دن آئ گا ضروری ۔جانت ے ہے ہ ہ ے

یں جواب د ک میر اختیار یں ک ان ےدایات دی جاتی ہ ے ہ ہ ہ ہیں جو بات مجھ بتال دی جائ ےمیں تو کوئی بات ن ے ۔ ہ

وں کسی چیز کی مجھ میں قدرت ی جانتا ۔میں تو و ہ ہاں تک ک خود اپن نفع نقصان کا بھی میں یں ی ےن ہ ہ ہ

وں اور اس کا رسول یں میں تو الل کا غالم ہمالک ن ہ ۔ ہوں اس ن مجھ س فرمایا ےصلی الل علی وسلم ے ۔ ہ ہ ہ

ا ک قیامت آئ گی ضرور ن اس ن ےمیں ن تم س ک ہ ۔ ے ہ ہ ے ےیں بتا سکوں ہمجھ اس کا خاص وقت بتایا ن میں تم ہ ے

اں اجل آئی ر زمان کی ایک معیاد میعن ج ہاں ہے ے ہ ہیں ہپھر ن ایک ساعت پیچھ ن آگ اجل آن ک بعد ن ے ے ے ہ ے ہہےرکتی پھر فرمایا ک و تو اچانک آن والی ممکن ہے ے ہ ہ ۔ےرات کو آجائ دن کو آجائ اس ک عذاب میں دیر ے ے؟ پھر اس شور مچان س اور وقت کا تعین ےکیا ے ہے

ےپوچھن س کیا حاصل؟ کیا جب قیامت آجائ عذاب ے ےسود اس ؟ و محض ب ہے۔دیکھ لو تب ایمان الؤ گ ے ہ ے

یں م ن دیکھ سن لیا ک یں گ ک ہوقت تو ی سب ک ۔ ے ہ ہ ے ہ ہیں اور دوسر س کفر م الل پر ایمان الت ےگ ے ہ ے ہ ہ ے

مار عذاب کو دیکھن ک بعد ایمان یں لیکن ےکرت ے ے ہ ۔ ہ ے

Page 57: 010 - Surah Yunus

اں ا و ی ر نفع الل کا طریق اپن بندوں میں ی ہب ہے ہ ہ ے ہ ہ ہے۔ ےی ر گا اس دن تو ان س ےتو کافروں کو نقصان ۔ ہے ہ

ت ڈانٹ ڈپٹ ک ساتھ ک ہصاف ک دیا جائ گا اور ب ے ہ ے ہہمیش کی مصیبت اٹھاؤ ۔اب تو دائمی عذاب چکھو، ہ ہ

نم میں جھونک دیا جائ گا یں دھک د د کر ج ےان ہ ے ے ے ہیں مانت تھ اب بتاؤ ک ی جادو ہےک ی جس تم ن ہ ہ ے۔ ے ہ ے ہے ہ ہ

و؟ جاؤ اب اس میں چل جاؤ اب تو صبر ےیا تم اندھ ہ ےے۔کرنا ن کرنا برابر اپن اعمال کا بدل ضرور پاؤ گ ہ ے ہے ہ

ال� م�ا �ف�ع_ا إ ا و�ال� ن �ف�سي ض�ر� ن م�لك� ل� ق�ل� ال� أ

�ه�م� ل ج�� ذ�ا ج�اء� أ �ج�لt إ م�ةm أ

� �لq أ ك �ه� ل اء� الل �ش� � �ق�دم�ون� ت �س� اع�ة_ و�ال� ي ون� س� �خر� �أ ت �س� �ف�ال� ي

﴿010:049﴾

ے[ ک دو ک میں تو اپن نقصان اور فائدجالندھری] ے ہ ہہر یں رکھتا مگر جو خدا چا ہکا بھی کچھ اختیار ن ہے۔ ہ

ہایک امت ک لئ )موت( کا ایک وقت مقرر جب و ہے ے ےیں کر سکت ےوقت آ جاتا تو ایک گھڑی بھی دیر ن ہ ہے

یں ۔اور ن جلدی کرسکت ہ ے ہتفسیر ابن كثیر

ا �ه�ار_ و� ن� _ا أ �ات �ي �ه� ب �م� ع�ذ�اب �اك �ت ن� أ �م� إ �ت �ي أ ر�

� ق�ل� أ�م�ج�رم�ون� �ه� ال �ع�جل� من ت �س� م�اذ�ا ي

﴿010:050﴾

ہ[ ک دو ک بھال دیکھو تو اگر اس کا عذابجالندھری] ہہگار اں( آجائ رات کو یا دن کو تو پھر گن ہتم پر )ناگ ے ہ

؟ ےکس بات کی جلدی کریں گتفسیر ابن كثیر

Page 58: 010 - Surah Yunus

�م� �ت �ن ن� و�ق�د� ك ه آآل� �م� ب �ت ذ�ا م�ا و�ق�ع� آم�ن �م� إ �ث �أ�ع�جل�ون� ت �س� ه ت ب

﴿010:051﴾

وگا )تب اس پر ایمانجالندھری] ہ[ کیا جب و آ واقع ہ( اور اب )ایمان ا جائیگا ک ؟( )اس وقت ک ہالؤ گ ہ ے( اسی ک لئ تو تم جلدی مچایا کرت تھ ے۔الئ ے ے ے ے

تفسیر ابن كثیر

�م�وا ذ�وق�وا ع�ذ�اب� �ذين� ظ�ل ل �م� قيل� ل ث�ون� ب �س �ك �م� ت �ت �ن م�ا ك ال� ب و�ن� إ �ج�ز� �د ه�ل� ت ل �خ� ال

﴿010:052﴾

ا جائ گا کجالندھری] ہ[ پھر ظالم لوگوں س ک ے ہ ےیں )اعمال( کا ہعذاب دائمی کا مزا چکھو )اب تم ان

ہے۔بدل پاؤ گ جو )د�نیا میں( کرت ر ے ے ہتفسیر ابن كثیر

�ه� ن qي إ ب ي و�ر� �ح�ق¼ ه�و� ق�ل� إ �ك� أ �ون ئ �ب �ن ت �س� �و�يم�ع�جزين� �م� ب �ت �ن �ح�ق¼ و�م�ا أ �ل

﴿010:053﴾

یں ک آیا یجالندھری] ہ[ اور تم س دریافت کرت ہ ہ ے ےاں خدا کی قسم سچ اور تم )بھاگ ؟ ک دو ہے۔سچ ہ ہہ ہے

ے۔کر خدا کو( عاجز ن کر سکو گ ہتفسیر ابن كثیر

؟ و ن ک بعد جینا کیسا ہےمٹی ے ے ہو جان اور سڑ گل جان ک یں ک کیا مٹی ےپوچھت ے ے ہ ہ ہ ےی ؟ تو ونا حق �ٹھنا اور قیامت کا قائم ہےبعد جی ا ہ ہ

Page 59: 010 - Surah Yunus

ہان کا شب مٹا د اور قسم کھا کر ک د ک ی سراسر ہ ے ہہ ے ہیں اس وقت پیدا کیا جب ک ی جس الل ن ت ہحق ہ ے ہ ہے۔ ہو جاؤ یں دوبار جب ک تم مٹی ہتم کچھ ن تھ و تم ہ ہ ہ ہ ے۔ ہ

تا فرما _ قادر و تو جو چا ہےگ پیدا کرن پر یقینا ہ ہ ہے ے ےو جاتا اسی و جا اسی وقت ہےدیتا ک یوں ہ ہ ہ ہے

یں سور ہمضمون کی اور دو آیتیں قرآن کریم میں ۔ ہ)آیت قل بلی و ربی لتاتینکم الخ،( سور ہسبا میں ہے

)آیت قل بلی وربی لتبعثن الخ ،( ان ہےتغابن میں ون پر قسم کھا کر یقین ےدونوں میں بھی قیامت ک ہ ے

ےدالیا گیا اس دن تو کفار زمین بھر کر سونا اپن ہے۔ے۔بدل میں د کر بھی چھٹکارا پانا پسند کریں گ ے ے

، حق وں گ وگی، عذاب سامن ےدلوں میں ندامت ہ ے ہرگز ن ، کسی پر ظلم وں گ و ر ہک ساتھ فیصل ہ ے ہ ہے ہ ے ے

۔وگا ہ

�م�ت� م�ا في �ف�سm ظ�ل �لq ن ك �ن� ل �و� أ و�ل�م�ا �د�ام�ة� ل وا الن ر� س�

� ه و�أ �د�ت� ب ف�ت ر�ض ال�� �األ�

�قس�ط ال �ه�م� ب �ن �ي �ع�ذ�اب� و�ق�ضي� ب و�ا ال� أ �ر� �

�م�ون� �ظ�ل و�ه�م� ال� ي﴿010:054﴾

ر ایک نافرمان شخص ک پاسجالندھری] ے[ اور اگر ہوں تو )عذاب س بچن ےروئ زمین کی تمام چیزیں ے ہ ے( بدل میں )سب( د ڈال اور جب و عذاب کو ہک ے ے ے ےےدیکھیں گ تو پچھتائیں گ )اور( ندامت کو چھپائیں ےےگ اور ان میں انصاف ک ساتھ فیصل کر دیا جائ ہ ے ے۔

وگا یں ۔گا اور )کسی طرح کا( ان پر ظلم ن ہ ہتفسیر ابن كثیر

Page 60: 010 - Surah Yunus

ض ر�� م�او�ات و�األ� �ه م�ا في الس� ل ن� ل �ال� إ �أ

ه�م� ال� �ر� �ث ك� �كن� أ �ه ح�ق¼ و�ل ن� و�ع�د� الل �ال� إ أ

�م�ون� �ع�ل ي﴿010:055﴾

ہ[ س�ن رکھو ک جو کچھ آسمانوں اور زمینجالندھری] ی کا اور ی بھی س�ن رکھو ک خدا ہمیں سب خدا ہ ہے۔ ہ ہے

یں جانت ے۔کا وعد سچا لیکن اکثر لوگ ن ہ ہے ہتفسیر ابن كثیر

ہےخالق کل عالم کل ی ہمالک آسمان و زمین مختار کل کائنات الل تعال�ی ہ

یں ی ر و کر یں و پور ہ الل ک وعد سچ ہ ہ ے ہ ہ ے ے ے ہ ہے۔یں رکھت جالن ےگ ی اور بات ک اکثر لوگ علم ن ۔ ے ہ ہ ہے ہ ے۔، سب باتوں پر و قادر جسم س ی ےمارن واال و ہے۔ ہ ہے ہ ےو ن والی چیز کو، اس ک بکھر کر بگڑ کر ےعلیحد ے ہ ہو ن کو و جانتا اس ک حص کن جنگلوں ےٹکڑ ے ہے ہ ے ہ ے

یں و خوب جانتا اں ہے۔میں کن دریاؤں میں ک ہ ہ ہ

ج�ع�ون� �ر� �ه ت �ي ل �ميت� و�إ ي و�ي �ح�ي ه�و� ي﴿010:056﴾

ی( موت دیتا جالندھری] ی جان بخشا اور )و ہے[ و ہ ہے۔اور تم لوگ اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گ

تفسیر ابن كثیر

�م� م�و�عظ�ةt من� �ك �اس� ق�د� ج�اء�ت �ه�ا الن ي� �ا أ ي

م�ا في الص�د�ور و�ه�د_ى ف�اءt ل �م� و�ش qك ب ر�ين� �م�ؤ�من ل ح�م�ةt ل و�ر�

﴿010:057﴾

Page 61: 010 - Surah Yunus

ار پاس پروردگار کی طرفجالندھری] ے[ لوگو! تم ہ ےس نصیحت اور دلوں کی بیماریوں کی شفاء اور

نچی دایت اور رحمت آ پ ہے۔مومنوں ک لئ ہ ہ ے ےتفسیر ابن كثیر

ےرسول صلی الل علی وسلم کریم ک منصب عظیم کا ہ ہہتذکر

ہاپن رسول صلی الل علی وسلم کریم پر قرآن عظیم ہ ےہنازل فرمان ک احسان کو الل رب العزت بیان فرما ے ے

یں ار پاس آچکا جو تم یں ک الل کا وعظ تم ہر ے ہ ہ ہ ہ ہے، جو دلوں ک شک شکوک دور ا ےبدیوں س روک ر ہے ہ ے

، جس وتی دایت حاصل ، جس س ہےکرن واال ہ ہ ے ہے ےہے۔س الل کی رحمت ملتی جو اس سچائی کی ہ ے

ےتصدیق کریں اس مانیں، اس پر یقین رکھیں ، اسیں ی ہپر ایمان الئیں و اس س نفع حاصل کرت ۔ ہ ے ے ہ

ےمارا نازل کرد قرآن مومنوں ک لی شفا اور رحمت ے ہ ہیں اور ت ی بڑھت ر ۔، ظالم تو اپن نقصان میں ہ ے ہ ے ہ ے ہے

دایت ہآیت میں ک ک د ک ی تو ایمانداروں ک لی ے ے ہ ہ ے ہہ ہ ہےےاور شفاء الل ک فضل و رحمت یعنی اس قرآن ہ ہے۔

ی دنیائ فانی ک دھن ونا چا ےک ساتھ خوش ے ے۔ ہ ہ ے ےدولت پر ریجھ جان اور اس پر شادماں و فرحاںےوجان س تو اس دولت کو حاصل کرن اور اس ے ے ہت ہابدی خوشی اور دائمی مسرت کو پالین س ب ے ے

ی ابن ابی حاتم اور طبرانی میں ک ونا چا ہخوش ہے ے۔ ہ ہاں س خراج دربار فاروق و گیا اور و ےجب عراق فتح ہ ہی لیکن نچا تو آپ ن اونٹوں کی گنتی کرنا چا ہمیں پ ے ہ

ہو بیشمار تھ حضرت عمر ن الل تعال�ی کا شکر ادا ے ے۔ ہ

ےکر ک اسی آیت کی تالوت کی تو آپ ن مولی� ۔ ے

Page 62: 010 - Surah Yunus

ی ا ی بھی تو الل کا فضل و رحمت ہے۔عمرو ن ک ہ ہ ہ ہ ےمار حاصل ا ی تمھار ےآپ ن فرمایا تم ن غلط ک ہ ے ہ ہ ے ےیں جس فضل و رحمت کا بیان اس آیت میں ہےکرد ہ ہ

یں ۔و ی ن ہ ہ ہ

ك� ذ�ل ه ف�ب ح�م�ت ر� �ه و�ب ف�ض�ل الل ق�ل� ب�ج�م�ع�ون� �رt مم�ا ي ي ح�وا ه�و� خ� �ف�ر� �ي ف�ل

﴿010:058﴾

ے[ ک دو ک )ی کتاب( خدا ک فضل اور اسجالندھری] ہ ہ ہہئ ک لوگ اس ( تو چا وئی ربانی س )نازل ہکی م ے ہ ہے ہ ے ہ

تر جو و جمع یں ب وں ی اس س ک ہس خوش ہے ہ ہ ے ہ ۔ ہ ےیں ۔کرت ہ ے

تفسیر ابن كثیر

mق �م� من� رز� �ك �ه� ل ل� الل �ز� �ن �م� م�ا أ �ت �ي أ ر�� ق�ل� أ

�ذن� �ه� أ ال_ ق�ل� آلل ام_ا و�ح�ال� �ه� ح�ر� �م� من �ت ف�ج�ع�لون� �ر� �ف�ت �ه ت �م� ع�ل�ى الل �م� أ �ك �ل

﴿010:059﴾

ار لئجالندھری] و ک بھال دیکھو تو خدا ن تم ے[ ک ے ہ ے ہ ہےجو رزق نازل فرمایا تو تم ن اس میں س )بعض ے ۔

) ےکو( حرام ٹھیرایا اور )بعض کو( حالل' )ان سیں اس کام کا حکم دیا یا تم ہےپوچھو کیا خدا ن تم ہ ے

و؟ ہخدا پر افترا کرت ےتفسیر ابن كثیر

ےبغیر شرعی دلیل ک حالل و حرام کی مذمتےمشرکوں ن بعض جانور مخصوص نام رکھ کر اپن ے

ےلی حرام قرار د رکھ تھ اس عمل کی تردید میں ے ے ے

Page 63: 010 - Surah Yunus

یں جیس اور آیت میں ک الل کی پیدا کی ہی آیتیں ہ ہے ے ۔ ہ ہہوئی کھیتیوں اور چوپایوں میں ی کچھ ن کچھ حص تو ہ ہ ہیں مسند احمد میں حضرت عوف ہے۔اس کا کرت ۔ ہ ے

یں ہبن مالک بن فضل رضی الل تعال�ی عن فرمات ے ہ ہ ہہمیں رسول الل صلی الل علی وال وسلم کی خدمت ہ ہ ہوا اس وقت میری حالت ی تھی ک میال ہمیں حاضر ہ ۔ ہ

وئ آپ صلی الل علی وسلم ہکچیال جسم بال بکھر ہ ے۔ ہ ے؟ ار پاس کچھ مال بھی ہےن مجھ س پوچھا ، تم ے ہ ے ےاں آپ ن فرمایا ک کس قسم کا ا جی ہمیں ن ک ے ۔ ہ ہ ے، بکریاں وغیر ا اونٹ، غالم، گھوڑ ہمال؟ میں ن ک ے ہ ے

ر قسم کا مال آپ ن فرمایا جب الل تعال�ی ہغرض ے ہے۔ ہہےن تجھ سب کچھ د رکھا تو اس کا اثر بھی ے ے ے

ی پھر آپ ن پوچھا ک ونا چا ر ہتیر جسم پر ظا ے ے۔ ہ ہ ہ ےاں ا یں؟ میں ن ک اں اونٹنیاں بچ بھی دیتی ۔تیر ہ ہ ے ہ ے ہ ےاتھ یں پھر تو اپن وت ہفرمایا و بالکل ٹھیک ٹھاک ے ہ ے ہ ہےمیں چھری ل کر کسی کا کان کاٹ ک اس کا نام ےہے۔بحیر رکھ لیتا کسی کی کھال کاٹ کر حرام نام ہ

ےرکھ لیتا پھر اس اپن اوپر اور اپن والوں پر ے ے ہے۔اں ی بھی ٹھیک ا ؟ میں ن ک ہے۔حرام سمجھ لیتا ہ ہ ہ ے ہے

ےآپ صلی الل علی وسلم ن فرمایا سن الل ن تجھ ے ہ ے ہ ہےجو دیا و حالل الل تعال�ی کا بازو تیر بازو س ے ہ ہے۔ ہ ہے

ت ہقوی اور الل تعال�ی کی چھری تیری چھری س ب ے ہ ہےےزیاد تیز الل تعال�ی ن اس آیت میں لوگوں ک ے ہ ہے۔ ہ

ہےفعل کی پوری مذمت بیان فرمائی جو اپنی طرفےس بغیر شرعی دلیل ک کسی حرام کو حالل یا ے

یں الل ن یں ان را لیت ےکسی حالل کو حرام ٹھ ہ ہ ۔ ہ ے ہہقیامت ک عذاب ک س دھمکایا اور فرمایا ک ہے ہے ے ے ے

Page 64: 010 - Surah Yunus

یں یں کیا ی ن وا میں ؟ ی کس ہان کا کیا خیال ہ ۔ ہ ہ ہ ہےمار سامن و کر قیامت ک دن بس ےجانت ک ی ب ے ہ ے ہ ے ہ ہ ے

ہحاضر کئ جائیں گ الل تعال�ی تو لوگوں پر اپنا فضل ے۔ ےی کرتا و دنیا میں سزا دین میں جلدی ےوکرم ہ ہے۔ ہت یں کرتا اسی کا فضل ک اس ن دنیا میں ب ہن ے ہ ہے ۔ ہیں ۔سی نفع کی چیزیں لوگوں ک لی حالل کردی ہ ے ے

یں چیزوں کو حرام فرمایا جو بندوں کو ہے۔صرف ان ہیں نچان والی اور ان ک حق میں مضر ۔نقصان پ ہ ے ے ہ

�خروی طور پر لیکن اکثر لوگ ۔دنیوی طور پر یا او جات ےناشکری کر ک الل کی نعمتوں س محروم ہ ے ہ ے

یں مشرک ۔یں اپنی جانوں کو خود تنگی میں ڈالت ہ ے ۔ ہےلوگ اسی طرح از خود احکام گھڑ لیا کرت تھ اور ےل کتاب ن بھی یں شریعت سمجھ بیٹھت تھ ا ےان ہ ے۔ ے ہ

ی بدعتیں ایجاد کر لی تھیں ۔اپن دین میں ایسی ہ ےہتفسیر ابن ابی حاتم میں قیامت ک دن اولیا الل ے ہےیں جناب باری ک سامن ےکی تین قسمیں کر ک ان ے ہ ے

ل قسم والوں میں س ایک س ےالیا جائ گا پ ے ے ہ ۔ ےوگا ک تم لوگوں ن ی نیکیاں کیوں کیں؟ و ہسوال ہ ے ہ ہ

ےجواب دیں گ ک پروردگار تو ن جنت بنائی اس میں ہ ےاں ، و ، ان درختوں میں پھل پیدا کئ ہدرخت لگائ ے ےریں جاری کیں، حوریں پیدا کیں اور نعمتیں تیار ہن

م راتوں کو بیدار ہکیں، پس اسی جنت ک شوق میں ےےر اور دنوں کو بھوک پیاس اٹھائی الل تعال�ی فرمائ ہ ۔ ہے

ار اعمال جنت ک حاصل کرن ک ےگا اچھا تو تم ے ے ے ہیں جنت میں جان کی اجازت دیتا ےلی تھ میں تم ہ ے۔ ے

یں نم س تم ہوں اور ی میرا خاص فضل ک ج ے ہ ہ ہے ہ ہی ک میں وں گو ی بھی میرا فضل ہنجات دیتا ہے ہ ہ ۔ ہ

Page 65: 010 - Surah Yunus

وں پس ی اور اس ک سب نچاتا یں جنت میں پ ےتم ہ ہ ہ ہو جائیں گ پھر شت بریں میں داخل ے۔ساتھی ب ہ ہ

ےدوسری قسم ک لوگوں میں س ایک س پوچھا ے ےہےجائ گا ک تم ن ی نیکیاں کیس کیں؟ و ک گا ہ ے ہ ے ہ ے

نم کو پیدا کیا اپن دشمنوں اور ےپروردگار تو ن ج ۔ ہ ےاں طوق و زنجیر، حرارت، آگ، ہنافرمانوں ک لی و ے ے

اں طرح طرح وا کا عذاب رکھا و ہگرم پانی اور گرم ہے۔ک روح فرسا دکھ دین وال عذاب تیار کئ پس ے ے ےا، ا، دنوں کو بھوکا پیاسا ر ہمیں راتوں کو جاگتا ر ہ

نم س ڈر کر تو الل تعال�ی فرمائ گا ۔صرف اس ج ے ہ ے ہنم س آزاد کیا اور تجھ پر میرا ےمیں ن تجھ اس ج ہ ے ےوں ہی خاص فضل ک تجھ اپنی جنت میں ل جاتا ے ے ہ ہے ہےپس ی اور اس ک ساتھی سب جنت میں چل جائیں ے ہےگ پھر تیسری قسم ک لوگوں میں س ایک کو الیا ے ےہجائ گا الل تعال�ی اس س دریافت فرمائ گا ک تم ے ے ہ ےہن نیکیاں کیوں کیں؟ و جواب د گا ک صرف تیری ے ہ ے

۔محبت میں اور تیر شوق میں تیری عزت کی ےا اور دنوں کو ہقسم میں راتوں کو عبادت میں جاگتا ر

ا، ی سب صرف تا ر ہروز رکھ کر بھوک پیاس س ہ ہ ےہتیر شوق اور تیری محبت ک لی تھا الل تعال�ی ۔ ے ے ےہفرمائ گا تو ن ی اعمال صرف میری محبت اور ے ے

ی کئ ل اب میرا دیدار کر ل ے۔میر اشتیاق میں ے ۔ ے ہ ےےاسوقت الل تعال�ی جل جالل اس اور اس ک ے ہ ہ

، ےساتھیوں کو اپنا دیدار کرائ گا، فرمائ گا دیکھ ل ے ےوں میں، پھر فرمائ گا ی میرا خاص فضل ک ہی ہے ہ ے ہ ہ

نچاتا وں اور جنت میں پ نم س بچاتا ہمیں تجھ ج ہ ے ہ ےیں گ اور میں نچت ر ےوں میر فرشت تیر پاس پ ہ ے ہ ے ے ے ہ

Page 66: 010 - Surah Yunus

ا کروں گا، پس و مع اپن ےخود بھی تجھ پر سالم ک ہ ہ۔ساتھیوں ک جنت میں چال جائ گا ے ے

�ه ون� ع�ل�ى الل �ر� �ف�ت �ذين� ي و�م�ا ظ�ن� الmذ�و ف�ض�ل� �ه� ل ن� الل �ام�ة إ �قي �و�م� ال �ذب� ي �ك �الون� �ر� ك �ش� ه�م� ال� ي �ر� �ث ك

� �كن� أ �اس و�ل ع�ل�ى الن﴿010:060﴾

یں وجالندھری] ہ[ اور جو لوگ خدا پر افترا کرت ہ ےیں؟ بیشک ہقیامت ک دن کی نسبت کیا خیال رکھت ے ے

یں ربان لیکن اکثر لوگ شکر ن ہخدا لوگوں پر م ہے۔ ہے۔کرت

تفسیر ابن كثیر

�ه� من� �و من �ل �ت نm و�م�ا ت� أ �ون� في ش� �ك و�م�ا ت

�ا �ن ال� ك �ع�م�ل�ون� من� ع�م�لm إ آنm و�ال� ت ق�ر��فيض�ون� فيه و�م�ا ذ� ت ه�ود_ا إ �م� ش� �ك �ي �ع�لةm في �ق�ال ذ�ر� qك� من� مث ب ب� ع�ن� ر� �ع�ز� ي

ص�غ�ر� من�� م�اء و�ال� أ ر�ض و�ال� في الس�

� األ�

mين �ابm م�ب ت ال� في ك �ر� إ �ب ك� ك� و�ال� أ ذ�ل

﴿010:061﴾

و یا قرآنجالندھری] وت ہ[ اور تم جس حال میں ے ہو یا تم لوگ کوئی )اور( کام ہمیں س کچھ پڑھت ے ے

ار م تم و وت و جب اس میں مصروف ےکرت ہ ہ ہ ے ہ ہ ےار پروردگار س ذر برابر یں اور تم وت ہسامن ے ے ہ ۔ ہ ے ہ ے

Page 67: 010 - Surah Yunus

یں ن زمین میں اور ن ہبھی کوئی چیز پوشید ن ہ ہے۔ ہ ہہےآسمان میں اور ن کوئی چیز اس س چھوٹی یا ے ہ ۔

وئی( ہے۔بڑی مگر کتاب روشن میں )لکھی ہتفسیر ابن كثیر

ہےالل تعال�ی سب کچھ جانتا اور دیکھتا ہے ہہالل تعال�ی عزوجل اپن نبی صلی الل علی وسلم کو ہ ے ہ

ےخبر دیتا ک خود آپ صلی الل علی وسلم ک اور آپ ہ ہ ہ ہےر ہصلی الل علی وسلم کی تمام امت ک تمام احوال ے ہ ہ

ےوقت الل تعال�ی جانتا ساری مخلوق ک کل کام ہے۔ ہیں اس ک علم س اور اس کی ےاس ک علم میں ے ۔ ہ ے

ہنگا س آسمان و زمین کا کوئی ذر بھی پوشید ہ ے ہر کتاب میں لکھی یں سب چھوٹی بڑی چیزیں ظا ہن ۔ ہ)آیت وعند مفاتح الغیب یں جیس فرمان ہوئی ہے ے ۔ ہ ہ

یں اس یں جن ہالخ ،( غیب کی کنجیاں اسی ک پاس ۔ ہ ےر یں جانتا و خشکی و تری کی ہک سوا کوئی ن ہ ۔ ہ ے

ر پت ک جھڑن کی اس خبر ےچیز کا علم رکھتا ے ے ے ہ ہےو، جو تر و خشک ہ زمین ک اندھیروں میں جو دان ہ ے ہے۔

و، سب کتاب مبین میں موجود الغرض ہے۔چیز ہونا، جانداروں لنا جمادات کا ادھر ادھر ہدرختوں کا ۔ ہ

ےکا حرکت کرنا، کوئی چیز روئ زمین کی اور تمامیں، جس س علیم و خبیر الل ہآسمانوں کی ایسی ن ے ہ)آیت وما من دابت فی االرض وال و فرمان خبر ہب ہے ۔ ہ ے

ہطائر یطیر بجناحی الخ ،( ایک اور آیت میں ک زمین ہے ہر جاندار کا روزی رساں الل تعال�ی جب ک ہک ہے۔ ہ ہ ے

درختوں، ذروں جانوروں اور تمام تر و خشک چیزوںےک حال س الل عزوجل واقف بھال ی کیس ممکن ہ ہے ہ ے ےیں عبادت و جن خبر ہ ک بندوں ک اعمال س و ب ۔ ہ ے ہ ے ے ہ ہے

ہےرب کی بجا آوری کا حکم دیا گیا چنانچ فرمان ہ ہے۔

Page 68: 010 - Surah Yunus

ہاس ذی عزت بڑ رحم وکرم وال الل پر تو بھروس ہ ے ےتا ہےرکھ جو تیر قیام کی حالت میں تجھ دیکھتا ر ہ ے ے

ا ہے۔سجد کرن والوں میں تیرا آنا جانا بھی دیکھ ر ہ ے ہماری آنکھوں اور کانوں اں ک تم سب ی بیان ی ہی ہ ہے ہ ہو حضرت جبرائیل ن جب حضور صلی ےک سامن ۔ ہ ے ے

ےالل علی وسلم س احسان کی بابت سوال کیا تو آپ ہ ہی فرمایا ک الل کی عبادت ہصلی الل علی وسلم ن ی ہ ہ ے ہ ہ، اگر تو اس ا ےاس طرح کر ک گویا تو اس دیکھ ر ہے ہ ے ہ

ا ی ر _ دیکھ ا تو و تو تجھ یقینا یں دیکھ ر ہےن ہ ہ ے ہ ہ ہ

�هم� و�ال� ه�م� �ي �ه ال� خ�و�فt ع�ل �اء� الل ي و�ل� ن� أ �ال� إ أ�ون� ن �ح�ز� ي

﴿010:062﴾

یں انجالندھری] ہ[ س�ن رکھو ک جو خدا ک دوست ے ہوں گ وگا اور ن و غمناک ے۔کو ن کچھ خوف ہ ہ ہ ہ ہ

تفسیر ابن كثیر

ہاولیاء الل کا تعارفو، یں جن ک دلوں میں ایمان و یقین ہاولیا الل و ے ہ ہ ہ

و، جتنا وا یزگاری میں ڈوبا ر تقوی� اور پر ہجن کا ظا ہ ہ ہوگی ایس لوگ محض ی والیت وگا، اتنی ےتقوی� ۔ ہ ہ ہیں قیامت ک دن کی وحشت ان خوف ےنڈر اور ب ہ ےوں گ ، ن و کبھی غم و رنج س آشنا ۔س دور ے ہ ے ہ ہ ہے ے

یں حسرت و ہدنیا میں جو چھوٹ جائ اس پر ان ےوتا حضرت عبدالل بن مسعود حضرت یں ہافسوس ن ۔ ہ ہت س سلف ما اور ب ےعبدالل بن عباس رضی الل عن ہ ہ ہ ہر یں جن ک چ یں ک اولیاء الل و ہصالحین فرمات ہ ے ہ ہ ہ ہ ہ ے

ے۔دیکھن س الل یاد آجائ بزار کی مرفوع حدیث میں ہ ے ےہے۔بھی ی آیا و حدیث مرسال بھی مروی ابن جریر ہ ۔ ہے ہ

Page 69: 010 - Surah Yunus

یں الل ک ےمیں حضور صلی الل علی وسلم فرمات ہ ہ ے ہ ہ ہےدا بھی یں جن پر انبیاء اور ش ہبعض بند ایس بھی ہ ے ےہرشک کریں گ لوگوں ن پوچھا حضور صلی الل علی ہ ے ے

م بھی ان س میں بتائی تاک یں؟ ےوسلم و کون ہ ہ ے ہ ہ ہےمحبت و الفت رکھیں آپ صلی الل علی وسلم ن ہ ہ ۔

یں جو صرف الل کی وج س آپس ےفرمایا " ی لوگ ہ ہ ہ ہیں یں مالی فائد کی وج س ان ہمیں محبت رکھت ے ہ ے ۔ ہ ے

یں صرف الل ک ےرشت داری اور نسب کی بناء پر ن ہ ۔ ہ ےوں گ ی نور ر نورانی ہدین کی وج س ان ک چ ے ہ ے ہ ے ے ہ

وگا لیکن ی وں گ سب کو ڈر خوف ہک منبروں پر ہ ے۔ ہ ےوں گ جب لوگ غمزد خوف اور محض نڈر ہبالکل ب ے ہ ےی آیت تالوت " پھر آپ ن ی وں گ غم ہوں گ ی ب ے ۔ ے ہ ے ہ ے ہ

ی روایت منقطع سند س ابوداؤد میں بھی ےفرمائی ی ہ ۔۔ والل اعلم مسند احمد کی ایک مطول حدیث میں ہ ہے۔

ن وال خاندانوں اور برادریوں ے ک دور دراز ک ر ے ہ ے ہ ہےہس الگ شد لوگ جن میں کوئی رشت کنب قوم ہ ہ ے

یں و محض توحید و سنت کی وج س الل ہبرادری ن ے ہ ہ ہےکی رضامندی ک حاصل کرن ک لی آپس میں ایک ے ے ے

وں گ اور آپس میں میل مالپ ، محبت، ےوگئ ہ ے ہونگ دین میں ے۔مودت، دوستی اور بھائی چار رکھت ہ ے ہ

وں گ ان ک لی قیامت ک دن الل ہسب ایک ے ے ے ے۔ ہےتعال�ی نورانی منبر بچھا د گا جن پر و عزت س ہ ےوں گ لیکن ی ہتشریف رکھیں گ لوگ پریشان ے ہ ے۔

یں و الل ک اولیا جن پر کوئی وں گ ی ےباطمینان ہ ہ ہ ہ ے۔ ہیں ۔خوف غم ن ہ

ےخوابوں ک بار میں ے

Page 70: 010 - Surah Yunus

ہمسند احمد میں ک رسول الل صلی الل علی وآل ہ ہ ہ ہ ہےوئ ےوسلم ن بشارتوں کی تفسیر بیان فرمات ہ ے ے

یں مسلمان دیکھ یا یں جن ےفرمایا ک ی نیک خواب ہ ہ ہ ہےاس ک لی دکھائ جائیں حضرت ابوالدرداء س ۔ ے ے ے

وا تو آپ ن فرمایا تم ن آج مجھ ےجب اس کا سوال ے ہیں ل کسی ن ن ہس و باپ پوچھی جو تم س پ ے ے ہ ے ہ ےی سوال ہپوچھی سوائ اس شخص ک جس ن ی ے ے ے

ہحضور صلی الل علی وسلم س کیا اور آپ صلی الل ے ہ ہیں ل ن ہعلی وسلم ن اس جواب ک دین س پ ے ہ ے ے ے ے ہ

ل میر کسی امتی ن مجھ ےفرمایا تھا ک تجھ س پ ے ے ہ ے ہی صحابی س جب یں کیا خود ان ےس ی سوال ن ہ ۔ ہ ہ ے

ہسائل ن اس آیت کی تفسیر پوچھی تو آپ ن بھی ی ے ے۔فرما کر پھر تفسیر مرفوع حدیث س بیان فرمائی ے

ہاور روایت میں حضرت عباد ن سوال کیا ک ے ہ ہےہے۔آخرت کی بشارت تو جنت دنیا کی بشارت کیا ہے

ےفرمایا نیک خواب جس بند دیکھ یا اس ک لی ے ے ہ ےہاوروں کو دکھائ جائیں ی نبوت کا چوالیسواں یا ۔ ےےسترواں جز حضرت ابوذر رضی الل عن ن آپ ہ ہ ہے۔ہےس پوچھا ک یارسول الل انسان نیکیاں کرتا پھر ہ ہ ے؟ آپ صلی الل وتی ہلوگوں میں اس کی تعریف ہے ہ

ی دنیوی بشارت )مسلم( ہے۔علی وسلم ن فرمایا ی ہ ے ہیں جن یں ک دنیا کی بشارت نیک خواب ہفرمات ہ ہ ے

ہس مومن کو خوشخبری سنائی جاتی ی نبوت کا ہے۔ ےےانچاسواں حص اس ک دیکھن وال کو اس بیان ے ے ے ہے ہ

ی اور جو اس ک سوا دیکھ و شیطانی ہکرنا چا ے ے ے ہی ک ایس یں تاک اس غم زد کر د چا ےخواب ہ ے ہ ے۔ ہ ے ہ ہہموقع پر تین دفع بائیں جانب تھتکار د الل کی ے۔ ہ ہ

Page 71: 010 - Surah Yunus

ہبڑائی بیان کر اور کسی س اس خواب کو بیان ن ے ےہکر )مسند احمد( اور روایت میں ک نیک خواب ہے ے۔

ہےنبوت کا چھیالیسواں حص اور حدیث میں دنیوی ہے۔ ہ�خروی بشارت جنت ابن ۔بشارت نیک خواب اور ا ۔

یں ہجریر میں حضور صلی الل علی وسلم فرمات ے ہ ہ ہےی ی خوشخبریاں ر گئیں بشری� کی ی ہنبوت جاتی ر ۔ ہ ہ

، د، عرو ، ابن عباس مجا ریر ہتفسیر ابن مسعود، ابو ہ ہ ہیم نخعی، عطا بن ہابن زبیر، یحیی� بن ابی کثیر، ابرا

ہے۔ابی رباح، وغیر سلف صالحین س مروی ایک ے ہہےقول ی بھی ک مراد اس س و خوشخبری جو ہ ے ہ ہے ہیں ہمومن کو اس کی موت ک وقت فرشت دیت ے ے ے

ہےجس کا ذکر) آیت ان الذین قالوا ربنا الل الخ ( میں ہیں اور ہک سچ پک مومنوں ک پاس فرشت آت ے ے ے ے ے ہ

م یں یں ک تم خوف ن کرو، تم غم ن کرو، تم ت ہک ہ ہ ہ ہ ہ ے ہیں جس کا تم س ےاس جنت کی خوشخبری سنات ہ ے

ار کار م دنیا و آخرت میں تم ا ےوعد کیا جاتا ر ہ ہ ہے۔ ہ ہ، و گ جنت میں پاؤ گ یں سنو تم جو چا ےساز ولی ے ہ ۔ ہےجو مانگو گ مل گا تم غفور و رحیم الل ک خاص ہ ۔ ے ے

" حضرت براء رضی الل عن کی مطول مان بنو گ ہم ہ ۔ ے ہےحدیث میں مومن کی موت ک وقت نورانی سفید ہےر وال پاک صاف اجل سفید کپڑوں وال فرشت ےچ ے ے ے ے ہیں ا پاک روح چل ت یں اور ک ےاس ک پاس آت ہ ے ہ ہ ے ے

کشادگی راحت ترو تازگی اور خوشبو اور بھالئی کیار کی طرف جو تجھ س ےطرف چل تیر اس پالن ہ ے ۔

و ن کا پس اس کی روح اس یں ۔کبھی خفا ن ے ہ ہےبشارت کو سن کر اس ک من س اتنی آسانی اور ہ ے

ےشوق س نکلتی جیس مشک ک من س پانی کا ہ ے ے ہے ے

Page 72: 010 - Surah Yunus

ے۔کوئی قطر چھو جائ اور آخرت کی بشارت کا ذکر) ہیں ہآیت ال یحزنھم الفزع اال کبر الخ( میں یعنی ان ہےی ن گھبرائ ےاس دن کی زبردست پریشانی بالکل ہ ہوں گ ےگی ادھر ادھر س ان ک پاس فرشت آئ ہ ے ے ے ے

وں گ ک اس دن کا تم س وعد کیا جاتا ت ہاور ک ے ہ ے ہ ے ہ)آیت یوم تری المومنین الخ،( ا تھا ایک آیت میں ہےر ۔ ہہجس دن تو مومن مردوں عورتوں کو دیکھ گا ک ان ے

وگا ا ۔کا نور ان ک آگ آگ اور دائیں طرف چل ر ہ ہ ے ے ےیں و جنتیں ملیں ہلو تم خوشخبری سن لو ک آج تم ہ ہ

اں کی یں ج ی ریں ل ر یرں ل ہگی جن ک نیچ ن ۔ ہ ہ ے ہ ہ ے ے ۔ی زبردست کامیابی الل وگی ی میش کی ائش ہر ہے۔ ہ ۔ ہ ہ ہ ہیں کرتا، اس وتا و وعد خالفی ن یں ہکا وعد غلط ن ہ ہ ۔ ہ ہ ہ

، اٹل یقینی اور ، ثابت ہےن جو فرما دیا سچ ہے ہے ےہےضروری ی پوری مقصد آوری ، ی زبردست ہ ہے ہ ہے۔

۔کامیابی ، ی مراد کا ملنا اور ی گود کا بھرنا ہے ہ ہے ہ

�ق�ون� �ت �وا ي �ان �وا و�ك �ذين� آم�ن ال﴿010:063﴾

یزگار رجالندھری] ہے[ )یعنی( و جو ایمان الئ اور پر ہ ے ہ

تفسیر ابن كثیر

�ا و�في �ي �اة الد�ن ي �ح� ى في ال ر� �ش� �ب �ه�م� ال لك� ه�و� �ه ذ�ل م�ات الل �ل ك �ديل� ل �ب ة ال� ت خر� �اآل� �

�ع�ظيم� �ف�و�ز� ال ال﴿010:064﴾

Page 73: 010 - Surah Yunus

ے[ ان ک لئ دنیا کی زندگی میں بشارتجالندھری] ےی یں ی ہ اور آخرت میں بھی خدا کی باتیں بدلتی ن ۔ ہ ۔ ہے

ہے۔تو بڑی کامیابی تفسیر ابن كثیر

�ه ج�ميع_ا ل ة� ل �عز� ن� ال �ه�م� إ �ك� ق�و�ل ن �ح�ز� �و�ال� ي � يم� �ع�ل ميع� ال ه�و� الس�

﴿010:065﴾

ہ[ اور )ا پیغمبر صلی الل علی وسلم( انجالندھری] ہ ے( عزت سب ونا )کیونک ہلوگوں کی باتوں س آزرد ن ہ ہ ہ ے

نتا )اور( جانتا ی کی و )سب کچھ( س� ہے۔خدا ہ ہے۔ ہتفسیر ابن كثیر

ہعزت صرف الل اور اس ک رسول صلی الل علی ہ ے ہہےوسلم ک لی ے ے

ہان مشرکوں کی باتوں کا کوئی رنج و غم ن کر الل ۔ ہہتعال�ی س ان پر مدد طلب کر اس پر بھروس رکھ، ےاتھ میں، و اپن رسول کو ےساری عزتیں اسی ک ہ ہ ےہاور مومنوں کو عزت د گا و بندوں کی باتوں کو ۔ ے

ہے۔خوب سنتا و ان کی حالتوں س پورا خبردار ے ہ ہےی مالک اس ک سوا جن جن ےآسمان و زمین کا و ہے۔ ہو ان میں س کوئی کسی چیز کا کچھ ےکو تم پوجت ہ ےیں رکھتا کوئی نفع نقصان ان ک بس کا ےبھی اختیار ن ہدلیل صرف یں پھر ان ک عبادت بھی محض ب ہے۔ن ے ے ۔ ہ ہے۔گمان ، اٹکل، جھوٹ اور افترا حرکت، رنج و تعب،

ےتکلیف اور کام کاج س راحت و آرام سکون وہے۔اطمینان حاصل کرن ک لی الل ن رات بنا دی ے ہ ے ے ے

ہدن کو اس س روشن اور اجال واال بنا دیا تاک تم ہے ے ے ۔اس میں کام کاج کرو معاش اور روزی کی فکر ،

Page 74: 010 - Surah Yunus

ت ہسفر تجارت، کاروبار کر سکو، ان دلیلوں میں بیں جو ی اٹھات ہکچھ عبرت لیکن اس س فائد و ے ہ ہ ے ہے ان آیتوں کو دیکھ کر ان خالق کی عظمت و جبروت ےکا تصور باندھت اور اس خالق و مالک کی قدر عزت

یں ۔کرت ہ ے

م�او�ات و�م�ن� في �ه م�ن� في الس� ل ن� ل �ال� إ أ�د�ع�ون� من� د�ون �ذين� ي ع� ال �ب �ت ر�ض و�م�ا ي

� �األ�ن� ال� الظ�ن� و�إ ع�ون� إ �ب �ت ن� ي �اء� إ ك ر� �ه ش� �الل

ص�ون� �خ�ر� ال� ي ه�م� إ﴿010:066﴾

ہے[ س�ن رکھو ک جو مخلوق آسمانوں میں جالندھری] ہی ک )بند اور ےاور جو لوگ زمین میں سب خدا ے ہ ہےیں( اور ی جو خدا ک سوا اپن بنائ ےاس ک مملوک ے ے ہ ہ ے

یں و کسی اور چیز ک ےوئ شریکوں کو پکارت ہ ہ ے ے ہیں اور یں چلت محض ظن ک پیچھ چلت ہپیچھ ن ے ے ے ے ہ ے

یں ۔محض اٹکلیں دوڑا ر ہ ہےتفسیر ابن كثیر

�وا فيه �ن ك �س� ت �ل� ل �ي �م� الل �ك �ذي ج�ع�ل� ل ه�و� ال

m ق�و�م �اتm ل ي ك� آل� ن� في ذ�ل ا إ �صر_ �ه�ار� م�ب �و�النم�ع�ون� �س� ي

﴿010:067﴾

ار لئ رات بنائیجالندھری] ی تو جس ن تم ے[ و ے ہ ے ہے ہہتاک اس میں آرام کرو اور روز روشن بنایا )تاک اس ہ

Page 75: 010 - Surah Yunus

یں ان ( سماعت رکھت ہمیں کام کرو( جو لوگ )ماد ے ہیں ۔ک لئ اس میں نشانیاں ہ ے ے

تفسیر ابن كثیر

ي� �غ�ن �ه� ه�و� ال ان �ح� ب �د_ا س� �ه� و�ل �خ�ذ� الل �وا ات �ق�ال �

ر�ض� م�او�ات و�م�ا في األ� �ه� م�ا في الس� � ل

�ون� �ق�ول �ت ه�ذ�ا أ ل�ط�انm ب �م� من� س� �د�ك ن ن� ع �إ�م�ون� �ع�ل �ه م�ا ال� ت ع�ل�ى الل

﴿010:068﴾

یں ک خدا ن بیٹا بنالیاجالندھری] ت ے[ )بعض لوگ( ک ہ ہ ے ہنیاز ( پاک )اور( و ب ہے۔ اس کی ذات )اوالد س ے ہ ہے ے ہے۔

ہےجو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں سبار پاس اس )قول �سی کا )ا افترا پردازو( تم ےا ہ ے ہے

یں تم خدا کی نسبت ہے۔باطل( کی کوئی دلیل ن ہیں؟ و جو جانت ن ت ہایسی بات کیوں ک ے ہ ے ہ

تفسیر ابن كثیر

ہےساری مخلوق صرف اس کی ملکیت ، ان ک عقید کا ےجو لوگ الل کی اوالد مانت تھ ے ے ے ہ

، و سب ا ک الل اس س پاک و ر ہبطالن بیان ہے ے ہ ہ ہے ہ ہیں، زمین و ، سب اس ک محتاج نیاز ہس ب ے ہے ے ے

، اس کی ہےآسمان کی ساری مخلوق اس کی ملکیت و ، پھر ان میں س کوئی اس کی اوالد کیس ہغالم ے ے ہے

ار تان کی خود تم ار اس جھوٹ اور ب ےجائ تم ہ ہ ے ہ ےیں تم تو الل پر بھی اپنی ہپاس بھی کوئی دلیل ن ۔ ہ

ار اس کلم س تو الت س باتیں بنان لگ تم ےج ے ے ہ ے۔ ے ے ہ، و جائ ےممکن ک آسمان پھٹ جائیں، زمین شق ہ ہ ہےاڑ ٹوٹ جائیں ک تم الل رحمن کی اوالد ثابت کرن ےپ ہ ہ ہ

Page 76: 010 - Surah Yunus

وگی؟ اس تو ی و؟ بھال اس کی اوالد کیس ہبیٹھ ے ہ ے ہ ےر چیز اس کی غالمی یں زمین و آسمان کی ہالئق ن ہو ن والی سب اس کی شمار میں ہے۔میں حاضر ے ہا ا تن ر ایک تن ہیں سب کی گنتی اس ک پاس ہ ہ ۔ ہے ے ۔ ہ

و ن واال ی افترا پرداز گرو ہاس ک سامن پیش ہ ہے۔ ے ہ ے ےیں کچھ مل ہر کامیابی س محروم دنیا میں ان ہے۔ ے ہ

ہجائ تو و عذاب کا پیش خیم اور سزاؤں کی زیادت ہ ےےکا باعث آخر ایک وقت آئ گا جب عذاب میں ہے۔

و جائیں گ سب کا لوٹنا اور سب کا اصلی ے۔گرفتار ہت تھ الل کا بیٹا ان ک اں ی ک مار ےٹھکانا تو ہے ہ ے ے ہ ہ ہے۔ ہ ے ہم اس وقت ان کو بدل چکھائیں گ جو ےاس کفر کا ہ ہ

وگا ت بدترین ایت سخت اور ب ۔ن ہ ہ ہ

�ذب� �ك �ه ال ون� ع�ل�ى الل �ر� �ف�ت �ذين� ي ن� ال ق�ل� إح�ون� �ف�ل ال� ي

﴿010:069﴾

ے[ ک دو ک جو لوگ خدا پر جھ�وٹ باندھتجالندھری] ہ ہہیں پائیں گ ے۔یں فالح ن ہ ہ

تفسیر ابن كثیر

�م� جع�ه�م� ث �ا م�ر� �ن �ي ل �م� إ �ا ث �ي �اعt في الد�ن م�ت�وا �ان م�ا ك ديد� ب �ع�ذ�اب� الش� �ذيق�ه�م� ال ن

ون� �ف�ر� �ك ي﴿010:070﴾

یں دنیا میںجالندھری] ہ[ )ان ک لئ جو( فائد ے ے ےماری طرف لوٹ کر آنا اس یں( پھر ان کو ہے۔) ہ ہ

Page 77: 010 - Surah Yunus

( چکھائیں گ م ان کو عذاب شدید )ک مز ےوقت ے ے ہےکیونک کفر )کی باتیں( کیا کرت تھ ے ہ

تفسیر ابن كثیر

�ا ق�و�مه ي ذ� ق�ال� ل �وحm إ � ن �أ �ب �هم� ن �ي �ل� ع�ل و�ات�م� م�ق�امي �ك �ي �ر� ع�ل �ب �ان� ك ن� ك إ ق�و�م

�ل�ت� �و�ك �ه ت �ه ف�ع�ل�ى الل �ات الل آي يري ب �ذ�ك و�ت�ن� �ك �م� ال� ي �م� ث �اء�ك ك ر� �م� و�ش� ك م�ر�

� ج�مع�وا أ� ف�أ

�ي� و�ال� ل �م� اق�ض�وا إ �م� غ�م�ة_ ث �ك �ي �م� ع�ل ك م�ر�� أ

ون �ظر� �ن ت﴿010:071﴾

نا دوجالندھری] ۔[ اور ان کو نوح کا قص پڑھ کر س� ہا ک ا قوم! اگر تم کو وں ن اپنی قوم س ک ےجب ان ہ ہ ے ے ہ

نا اور خدا کی آیتوں س نصیحت ےمیرا )تم میں( ر ہوں تم و تو میں تو خدا پر بھروس رکھتا ہکرنا ناگوار ہ ہ

ےاپن شریکوں ک ساتھ مل کر ایک کام )جو میر ے ےاری تمام و( مقرر کرلو اور و تم ہبار میں کرنا چا ہ ہ ے

و جائ اور کسی( س پوشید ن ہجماعت )کو معلوم ہ ے ے ہےر پھر و کام میر حق میں کر گزرو اور مجھ ے ہ ہے

لت ن دو ۔م ہ ہتفسیر ابن كثیر

ہنوح علی السالم کی قوم کا کرداریں حضرت ہا رسول صلی الل علی وال وسلم تو ان ہ ہ ہ ے

ہنوح علی السالم ک واقع کی خبر د ک ان کا اور ان ے ہ ے ہوا جس طرح کفار مک تجھ ےکی قوم کا کیا حشر ہ ہ

Page 78: 010 - Surah Yunus

ی وطیر یں، قوم نوح ن بھی ی ہجھٹالت اور ستات ہ ے ہ ے ےےاختیار کر رکھا تھا باآلخر سب ک سب غرق کر دیئ ے ۔

یں بھی وگئ پس ان ، سار کافر دریا برد ہگئ ے۔ ہ ے ےونا خوف ن ی اور میری پکڑ س ب نا چا ہخبردار ر ہ ے ے ے ہ ہیں حضرت نوح اں دیر اندھیر ن ئ اس ک ۔چا ہ ہے ہ ے ے۔ ہہعلی السالم ن ایک مرتب ان س صاف فرما دیا ک ے ہ ے ہ

وں اور تا ہاگر تم پر ی گراں گزرتا ک میں تم میں ر ہ ہ ہے ہو وں، تم اس س چڑت ا یں الل کی باتیں سنا ر ہتم ے ے ہ ہ ہ ہو تو سنو میں صاف نچان درپ ہاور مجھ نقصان پ ے ے ہ ےاری کوئی وں مجھ تم وں ک میں تم س نڈر تا ہک ے ۔ ہ ے ہ ہ ہ

یں سمجھتا میں تم یں کوئی چیز ن یں میں تم ۔پروا ن ہ ہ ۔ ہ ہو سک کر لو میرا یں ڈرتا تم س جو _ ن ۔س مطلقا ے ہ ے ۔ ہ ےےجو بگاڑ سکو بگاڑ لو تم اپن ساتھ اپن شریکوں اور ے ۔

ےاپن جھوٹ معبودوں کو بھی بال لو اور مل جل کر ےےمشور کر ک بات کھول کر پوری قوت ک ساتھ ے ےیں قسم جو میرا بگاڑ سکت ےمجھ پر حمل کرو، تم ہے ہ ہ

ےو اس میں کوئی کسر اٹھا ن رکھو، مجھ بالکل ہ ہوں، خوف لت ن دو، اچانک گھیر لو، میں بالکل ب ہم ے ہ ہ

وں میں اری روش کو میں باطل جانتا ۔اس لی ک تم ہ ہ ہ ے، میرا بھروس وتا وں، حق کا ساتھی الل ہحق پر ہے ہ ہ ہ، مجھ اس کی ےاسی کی عظیم الشان ذات پر ہے

ود ن فرمایا ی حضرت ےقدرت ک بڑائی معلوم ی ہ ہ ہے۔ ےہےتھا ک الل ک سوا جس جس کی بھی تم پوجا کر ر ے ہ ہوں، خوب ہو میں تم س اور ان س بالکل بری ے ے ۔ ہ

ا تم سب مل ہےکان کھول کر سن لو، الل بھی سن ر ہ ہلت ہکر میر خالف کوشش کرو، میں تو تم س م ے ے

ار حقیقی یں مانگتا میرا بھروس اپن اور تم ےبھی ن ہ ے ہ ۔ ہ

Page 79: 010 - Surah Yunus

ہے۔مربی پر یں اگر تم اب بھی ہحضرت نوح علی السالم فرمات ے ہہمجھ جھٹالؤ میری اطاعت س من پھیر لو تو میرا ے ے

یں جائ گا کیونک میرا اجر دین واال میرا ےاجر ضائع ن ہ ۔ ے ہیں لینا میری خیر ، مجھ تم س کچھ ن ۔مربی ہ ے ے ہے

یں، ی ، میری تبلیغ کسی معاوض کی بنا پر ن ہخوا ے ہہےمجھ تو جو الل کا حکم میں اس کی بجا آوری ہ ے

وں، مجھ اس کی طرف س مسلمان وا ےمیں لگا ے ہ ہہو ن کا حکم دیا گیا سو الحمد الل میں مسلمان ہے۔ ے ہ

وں تمام نبیوں کا دین ۔وں الل کا پورا فرمان بردار ہ ہ ۔ ہا گو احکامات ی ر ہے۔اول س آخر تک صرف اسالم ہ ہ ے

ر ایک ک و جیس فرمان ا ےمیں قدر اختالف ر ہ ے ۔ ہ ہ ےہلی را اور طریق دیکھئ ی نوح علی السالم جو ہ ے ہے ہ ہ ے

یم علی السالم یں ابرا یں ی ہاپن آپ کو مسلم بتات ہ ہ ہ ہ ے ےیں الل ان س فرماتا ہےجو اپن آپ کو مسلم بتات ے ہ ۔ ہ ے ے

یں رب العلمین ک لی میں ےاسالم ال و جواب دیت ے ہ ے ہ ۔ ۔اسالم الیا اسی کی وصیت آپ اور حضرت یعقوب

یں ک ا میر بیٹو ! ےعلی السالم اپنی اوالد کو کرت ے ہ ہ ے ہار لی اسی دین کو پسند فرما لیا ہے۔الل ن تم ے ے ہ ے ہ

ی موت و ن کی حالت میں ہخبردار یاد رکھنا مسلم ے ہےآئ حضرت یوسف علی السالم اپنی دعا میں فرمات ہ ے۔

ےیں الل مجھ اسالم کی حالت میں موت دینا موسی ہ ہیں ک اگر تم ہعلی السالم اپنی قوم س فرمات ہ ے ے ہ

اتھ پر ایمان و تو الل پر توکل کرو آپ ک ہمسلمان ے ۔ ہ ہت وئ ک ےقبول کرن وال جادوگر الل س دعا کرت ہ ے ہ ے ے ہ ے ے

یں میں تی میں مسلمان اٹھانا بلقیس ک ہیں تو ہ ہ ہوتی اتھ پر مسلمان ہحضرت سلیمان علی السالم ک ہ ے ہ

Page 80: 010 - Surah Yunus

ہوں قرآن فرماتا ک تورات ک مطابق و انبیاء ے ہ ہے ہے ۔ ہیں حواری حضرت یں جو مسلمان ۔حکم فرمات ہ ہ ےم ی یں آپ گوا ر ت ہعیسی� علی السالم س ک ے ہ ہ ہ ے ہ ے ہ

یں خاتم الرسل سید البشر صل الل علی ہمسلمان ہ ۔ ہےوسلم نماز ک شروع کی دعا ک آخر میں فرمات ے ے

وں یعنی اس امت میں ایک ۔یں میں اول مسلمان ہ ۔ ہں ہحدیث میں حضور صلی الل علی وسلم فرمات ے ہ ہ ہےیں جیس ایک باپ کی اوالد دین ایک ےم انبیاء ایس ہ ے ہ۔اور بعض بعض احکام جدا گان پس توحید میں سب ہ

و یں گو فروعی احکام میں علیحدگی ۔یکساں ہ ہو مائیں جدا جدا ہجیس و بھائی جن کا باپ ایک ہ ے

ہوں پھر فرماتا قوم نوح ن نوح نبی صلی الل علی ہ ے ہے ۔ ہیں م ن ان ا آخر یں جھوٹا ک ہوسلم کو ن مانا بلک ان ے ہ ہ ہ ہ ہہغرق کر دیا نوح نبی علی السالم کو مع ایمانداروں ۔

م ن صاف بچا لیا کشتی ۔ک اس بدترین عذاب س ے ہ ے ےیں طوفان س محفوظ رکھ لیا ۔میں سوار کر ک ان ے ہ ےماری اس قدرت کو ی و زمین پر باقی ر پس ہو ہے ہ ہ

ہدیکھ ل ک کس طرح ظالموں کا نام و نشان مٹا دیا ے۔اور کس طرح مومنوں کو بچا لیا

ن� �ج�رm إ �م� من� أ �ك �ت �ل أ �م� ف�م�ا س� �ت �ي �و�ل ن� ت �ف�إ�ون� �ك �ن� أ ت� أ �مر� �ه و�أ ال� ع�ل�ى الل �ج�ري� إ �أ

مين� ل �م�س� من� ال﴿010:072﴾

ے[ اور اگر تم ن من پھیر لیا تو )تم جانتجالندھری] ہ ےیں مانگا میرا ( میں ن تم س کچھ معاوض ن ۔و ک ہ ہ ے ے ہ ہ

Page 81: 010 - Surah Yunus

وا ک ہمعاوض تو خدا ک ذم اور مجھ حکم ہے ہ ے ہے۔ ے ے ہو ۔میں فرمانبرداروں میں ر ہ

تفسیر ابن كثیر

�ك �ف�ل �اه� و�م�ن� م�ع�ه� في ال �ن ي �ج� �وه� ف�ن �ذ�ب ف�ك�وا �ذ�ب �ذين� ك �ا ال ق�ن �غ�ر� ف� و�أ ئ �اه�م� خ�ال� �ن و�ج�ع�ل

�ذ�رين� �م�ن �ة� ال �ان� ع�اقب �ف� ك �ي �ظ�ر� ك �ا ف�ان ن �ات آي �ب﴿010:073﴾

ے[ لیکن ان لوگوں ن انکی تکذیب کی توجالندھری] ےم ن ان کو اور جو لوگ ان ک ساتھ کشتی میں ے ہیں ( بچالیا اور ان ہسوار تھ سب کو )طوفان س ے ےماری ہ)زمین میں( خلیف بنادیا اور جن لوگوں ن ے ہ

ہآیتوں کو جھ�ٹالیا ان کو غرق کر دیا تو دیکھ لو ک جووا ۔لوگ ڈرائ گئ تھ ان کا کیسا انجام ہ ے ے ے

تفسیر ابن كثیر

ل�ى ق�و�مهم� ال_ إ س� �ع�ده ر� �ا من� ب �ن �ع�ث �م� ب ثم�ا �وا ب �ؤ�من ي �وا ل �ان �ات ف�م�ا ك qن �ي �ب ال ف�ج�اء�وه�م� ب

�ع� ع�ل�ى �ط�ب ك� ن �ذ�ل �ل� ك ه من� ق�ب �وا ب �ذ�ب �ك�دين� �م�ع�ت ق�ل�وب ال

﴿010:074﴾

م ن اور پیغمبر اپنیجالندھری] ے[ پھر نوح ک بعد ہ ےےاپنی قوم کی طرف بھیج تو و ان ک پاس کھلی ہ ے۔

ہنشانیاں ل کر آئ مگر و لوگ ایس ن تھ ک جس ے ہ ے ہ ے۔ ےل تکذیب کر چک تھ اس پر ایمان ل ےچیز کی پ ے ے ے ہ

م زیادتی کرن والوں ک دلوں پر ےآت اسی طرح ے ہ ے۔یں ر لگا دیت ۔م ہ ے ہ

Page 82: 010 - Surah Yunus

تفسیر ابن كثیر

ہسلسل رسالت کا تذکر ہےحضرت نوح علی السالم ک بعد بھی رسولوں کا ہ

ر رسول اپنی قوم کی طرف الل کا ا ہسلسل جاری ر ہ ہ ہا لیکن ۔پیغام اور اپنی سچائی کی دلیلیں ل کر آتا ر ہ ےی پرانی ہعموما ان سب ک ساتھ بھی لوگوں کی و ے

ی یعنی ان کی سچائی تسلیم کو ن کیا ہروش ر ۔ ہ) آیت ونقلب افئد تھم الخ ( میں پس ان ک ےجیس ہے۔ ے

ےحد س بڑھ جان کی وج س جس طرح ان ک ے ہ ے ےر لگ گئی اسی طرح ان جیس تمام ےدلوں پر م ۔ ہ

یں اور عذاب دیکھ و جات ر زد ہلوگوں ک دل م ے ہ ہ ہ ےوتا یعی نبیوں یں یں ایمان نصیب ن ل ان ہلین س پ ہ ہ ے ہ ے ے

الک ہاور ان ک تابعداروں کو بچا لینا اور مخالفین کو ےےکرنا حضرت نوح نبی علی السالم ک بعد س برابر ے ہ ۔

ا حضرت آدم علی السالم ک زمان میں وتا ر ی ےی ے ہ ہے۔ ہ ہ ہ ے۔بھی انسان زمین پر آباد تھ جب ان میں بت پرست

و گئی تو الل تعال�ی ن اپن پیغمبر حضرت ےشروع ے ہ ہی وج ک جب ہنوح علی السالم کو ان میں بھیجا ی ہے ہ ہ ۔ ہ

ےقیامت ک دن لوگ حضرت نوح علی السالم ک پاس ہ ےیں گ ےسفارش کی درخواست ل کر جائیں گ تو ک ہ ے ے

یں الل تعال�ی ن زمین یں جن ل رسول ےک آپ پ ہ ہ ۔ ہ ے ہ ہ ۔والوں کی طرف مبعوث فرمایا حضرت ابن عباسیں ک حضرت آدم علی ہرضی الل تعال�ی عن فرمات ہ ہ ے ہ ہ

ےالسالم اور حضرت نوح علی السالم ک درمیان دس ہیں ی گزر ۔زمان گزر اور و سب اسالم میں ہ ے ہ ہ ے ے

ےاسی لی فرمان الل ک حضرت نوح علی السالم ک ہ ہ ہے ہ ےم ن ان کی بد کرداریوں ک باعث ےبعد ک آن وال ے ہ ے ے ے

ہالک کر دیا مقصود ی ک ان باتوں کو سن کر ہ ۔ ہ

Page 83: 010 - Surah Yunus

و جائیں کیونک و سب س وشیار ےمشرکین عرب ہ ہ ہ ہیں پس جب ک ان ہافضل و اعلی� نبی کو جھٹال ر ۔ ہ ہےےک کم مرتب نبیوں اور رسولوں ک جھٹالن پر ایس ے ے ہ ے

یں و چک شت افزاء عذاب سابق لوگوں پر نازل ہد ے ہ ہ ہہتو اس سید المرسلین صلی الل علی وسلم امام ہ

ےاالنبیاء صلی الل علی وآل وسلم ک جھٹالن پر ان س ے ے ہ ہ ہوں گ ے۔بھی بدترین عذاب ان پر نازل ہ

ون� �ع�دهم� م�وس�ى و�ه�ار� �ا من� ب �ن �ع�ث �م� ب ثوا �ر� �ب �ك ت �ا ف�اس� ن �ات آي ه ب �ئ ع�و�ن� و�م�ل ل�ى فر� إ

�وا ق�و�م_ا م�ج�رمين� �ان و�ك﴿010:075﴾

ارونجالندھری] م ن موسی� اور ہ[ پھر ان ک بعد ے ہ ےےکو اپنی نشانیاں د کر فرعون اور اسک سرداروں ےگار لوگ وں ن تکبر کیا اور و گن ہک پاس بھیجا تو ان ہ ے ہ ے

ے۔تھ تفسیر ابن كثیر

ارون کو فرعون م ن موسی� اور ہان نبیوں ک بعد ے ہ ے۔اور اس کی قوم ک پاس بھیجا اپنی دلیلیں اور ے

ےحجتیں عطا فرما کر بھیجا لیکن آل فرعون ن بھی ۔ےاتباع حق س تکبر کیا اور تھ بھی پک مجرم اور ے ے

ا ک ی تو صریح جادو حاالنک دل ہقسمیں کھا کر ک ہے۔ ہ ہ ہہےقائل تھ ک ی حق لیکن صرف اپنی بڑھی چڑھی ہ ہ ے

ے۔خود رائی اور ظلم کی عادت س مجبور تھ اس پر ےےموسی� علی السالم ن سمجھایا ک الل ک سچ دین ے ہ ہ ے ہیں و؟ ک الکت کو بال ر ہکو جادو ک کر کیوں اپنی ہ ہے ہ ہہیں؟ ان پر اس نصیحت ن وت ےجادوگر بھی کامیاب ہ ے ہ

Page 84: 010 - Surah Yunus

�لٹا اثر کیا اور دو اعتراض اور جڑ دئی ک تم تو ہبھی ا ےو اور اس ٹا ر ۔میں اپن باپ دادا کی روش س ہ ہے ہ ے ے ہی ک اس ملک ک مالک بن جاؤ اری ی ۔س نیت تم ے ہ ہے ہ ہ ے

یں اس قص اری مانن ک ن م تو تم و ےسو بکت ر ۔ ہ ے ے ہ ہ ہ ے، اس لی ک ی رایا گیا ہکو قرآن کریم میں بار بار د ہ ے ہے ہہعجیب و غریب قص فرعون موسی� علی السالم ہے۔ ہ

ا لیکن قدرت ن حضرت موسی� ت ڈرتا بچتا ر ےس ب ۔ ہ ہ ےزادوں کی اں پلوایا اور شا ہعلی السالم کو اسی ک ہ ے ہ

وار میں جھالیا جب جوانی کی ۔طرح عزت ک گ ے ہ ےاں نچ تو ایک ایسا سبب کھڑا کر دیا ک ی ہعمر کو پ ہ ے ہ

ےس آپ چل گئ پھر جناب باری ن ان س خود ے ے۔ ے ےاں پھر ہکالم کیا نبوت و رسالت دی اور اسی ک ے ۔ارون علی السالم کو ساتھ د کر ےبھیجا فقط ایک ہ ہ ۔

اں آک اس عظیم الشان سلطان ک رعب ےآپ ن ی ے ہ ےےو دبدب کی کوئی پروا ن کر ک اس دین حق کی ے ہ ہ ے

ت برا منایا اور ہدعوت دی اس سرکش ن اس پر ب ے ۔ےکمین پن پر اتر آیا لیکن الل تعال�ی ن اپن دونوں ے ہ ۔ ہ

ی حفاظت کی و و معجزات اپن ےرسولوں کی خود ہ ہ ہر کئ ک ان ک دل ان کی اتھوں میں ظا ےنبی ک ہ ے ہ ہ ے

م ان کا نفس ایمان پر آماد ن ہنبوت مان گئ لیکن تا ہ ہ ے۔وئ ے۔وا اور ی اپن کفر س ذرا بھی ادھر ادھر ن ہ ہ ے ے ہ ہ

ی گیا اور ان کی جڑیں کاٹ دی ہآخر الل کا عذاب آ ہ۔گئیں فالحمد الل ہ ۔

ن� �وا إ �ا ق�ال �دن ن �ح�ق� من� ع �م�ا ج�اء�ه�م� ال ف�لtين ح�رt م�ب ه�ذ�ا ل�س

﴿010:076﴾

Page 85: 010 - Surah Yunus

اں س حقجالندھری] مار ے[ تو جب ان ک پاس ہ ے ہ ےن لگ ک ی تو صریح جاد�و ہے۔آیا تو ک ہ ہ ے ے ہ

تفسیر ابن كثیر

�م� �م�ا ج�اء�ك �ح�قq ل ل �ون� ل �ق�ول �ت �ق�ال� م�وس�ى أون� احر� ح� الس� �ف�ل ح�رt ه�ذ�ا و�ال� ي �س أ

﴿010:077﴾

ا کیا تم حق ک بار میںجالندھری] ے[ موسی� ن ک ے ہ ے؟ حاالنک و ک ی جادو ت ار پاس آیا ی ک ہجب و تم ہے ہ ہ ہ ے ہ ہ ے ہ ہ

یں پان ک ے۔جادوگر فالح ن ے ہتفسیر ابن كثیر

�ه �ي �ا ع�ل �ا ع�م�ا و�ج�د�ن �ن �فت �ل ت �ا ل �ن �ت ئ ج� �وا أ ق�ال

ر�ض� �اء� في األ� �ري ب �ك �م�ا ال �ك �ون� ل �ك �ا و�ت �اء�ن آب

ين� م�ؤ�من �م�ا ب �ك �ح�ن� ل و�م�ا ن﴿010:078﴾

مار پاس اس لئ آئجالندھری] ے[ و بول کیا تم ے ے ہ ے ہیں م اپن باپ دادا کو پات ر ( پر ہو ک جس )را ہے ے ے ہ ہ ہ ہ

م کو پھیر دو اور )اس( ملک میں تم دونوں ۔اس س ہ ےم تم پر ایمان الن ؟ اور و جائ ےی کی سرداری ہ ے ہ ہ

یں یں ہوال ن ہ ےتفسیر ابن كثیر

m يم احرm ع�ل �لq س� ك ي ب �ون �ت ع�و�ن� ائ و�ق�ال� فر�﴿010:079﴾

ہ[ اور فرعون ن حکم دیا ک سب کاملجالندھری] ےمار پاس ل آؤ ۔فن جادوگروں کو ے ے ہ

تفسیر ابن كثیر

Page 86: 010 - Surah Yunus

ہموسی� علی السالم بمقابل فرعونی ساحرین ہ، سور شعراء اور اس سورت ہسور اعراف، سور ط ہ ہ ہ ہمیں بھی فرعونی جادو گروں اور حضرت موسی� علی

م ن اس پور ےالسالم کا مقابل بیان فرمایا گیا ے ہ ہے۔ ہہواقع کی تفصیل سور اعراف کی تفسیر میں لکھ ہےدی فرعون ن جادو گروں اور شعبد بازوں س ہ ے ہے۔

ےحضرت موسی� علی السالم ک معجز کا مقابل کرن ہ ے ے ہےکی ٹھان لی اس ک لی انتظام کئ قدرت ن ے۔ ے ے ۔ےبھر میدان میں ا شکست فاش دی اور خود ے

ہجادوگر حق کو مان گئ و سجد میں گر کر الل اور ے ہ ےیں ایمان الئ اور اپن ےاس ک دونوں نبیوں پر و ے ہ ےےایمان کا غیر مشتب الفاظ میں سب ک سامن ے ہ

۔فرعون کی موجودگی میں اعالن کر دیا اس وقتو گیا اور الل ک دین کا بول باال ےفرعون کا من کاال ہ ہ ہ

ےوا اس ن اپنی سپا اور جادوگروں ک جمع کرن کا ے ہ ے ۔ ہ، فرعون وئ ےحکم دیا ی آئ ، صفیں باندھ کر کھڑ ہ ے ے ہ ۔

وں ، ان ہن ان کی کمر ٹھونکی انعام ک وعد دیئ ے ے ے ےل اپنا م پ ا ک بولو اب ےن حضرت موسی� س ک ہ ہ ہ ہ ے ے

و آپ ن اسی بات کو ل کرت ےکرتب دکھائیں یا تم پ ۔ ہ ے ہل نکل جائ تر سمجھا ک ان ک دل کی بھڑاس پ ے۔ب ے ہ ے ہ ہل دیکھ تھکنڈ پ ےلوگ ان ک تماش اور بال ک ہ ے ہ ے ے ے

ہلیں پھر حق آئ اور باطل کا صفایا کر جائ ی اچھا ے۔ ے ۔یں جو یں فرمایا ک تم ہاثر ڈال گا، اس لی آپ ن ان ہ ہ ے ے ے

وں ن لوگوں کی ےکچھ کرنا شروع کر دو ان ہ ۔ ہےیبت زد کرن کا یں ےآنکھوں پر جادو کر ک ان ہ ہ ہ ے

ر کیا جس س حضرت موسی� علی ہزبردست مظا ے ۔ ہوگیا فورا الل کی ہالسالم ک دل میں بھی خطر پیدا ہ ہ ے

Page 87: 010 - Surah Yunus

ےطرف س وحی اتری ک خبردار ڈرنا مت اپن دائیں ۔ ہ ےےاتھ کی لکڑی زمین پر ڈال د و ان ک سو ہ ے۔ ہ

ےڈھکوسل صاف کر د گی ی جادو ک مکر صفت ہ ۔ ے ےیں فوج و فالح کیس اں ان ے اس میں اصلیت ک ہ ہ ہے۔

و؟ اب حضرت موسی� علی السالم سنبھل گئ ےنصیب ہ ہےاور زور د کر پیشگوئی کی ک تم تو ی سب جادو ک ہ ہ ے

م یں بھی در و دیکھنا الل تعال�ی ان ہکھلون بنا الئ ہ ہ ہ ے ےی و م کر د گا تم فسادیوں ک اعمال دیر پا ہبر ہ ے ۔ ے ہیں یں سکت حضرت لیث بن ابی سلیم فرمات ہن ے ے۔ ہ

نچی ک ان آیتوں میں الل ک حکم ےمجھ ی بات پ ہ ہ ہے ہ ہ ےےس جادو کی شفا ایک برتن میں پانی ل کر اس ہے۔ ے ہپر ی آیتیں پڑھ کر دم کر دیں جائیں اور جس پر جادوا دیا جائ ) آیت و اس ک سر پر و پانی ب ےکر دیا گیا ہ ہ ے ہہفلما القوا س کر المجرمون ( تک ی آیتیں اور) آیت ہ ے

ےفوق الحق و بطل ماکانوا یعملون( س چار آیتوں تک اور) آیت انما صنعوا کید ساحر وال یفلح الساحر حیث

اتی( )ابن ابی حاتم(

�ه�م� م�وس�ى ة� ق�ال� ل ح�ر� �م�ا ج�اء� الس� ف�ل�ق�ون� �م� م�ل �ت �ن �ق�وا م�ا أ �ل أ

﴿010:080﴾

ے[ جب جادوگر آئ تو موسی� ن ان سجالندھری] ے ےا ک جو تم کو ڈالنا ڈالو ۔ک ہے ہ ہ

تفسیر ابن كثیر

Page 88: 010 - Surah Yunus

ه �م� ب �ت ئ �ق�و�ا ق�ال� م�وس�ى م�ا ج �ل �م�ا أ ف�ل�ه� ال� ن� الل �ه� إ �طل �ب ي �ه� س� ن� الل ح�ر� إ qالس� �

دين� �م�ف�س ح� ع�م�ل� ال �ص�ل ي﴿010:081﴾

وں ن )اپنی رسیوں اور الٹھیوںجالندھری] ے[ جب ان ہو ا جو چیزیں تم )بناکر( الئ ہکو( ڈاال تو موسی� ن ک ے ہ ے۔جادو خدا اس کو ابھی نیست ونابود کر د گا خدا ے ہے

یں کرتا ۔شریروں ک کام سنوارا ن ہ ےتفسیر ابن كثیر

�ره� �و� ك ه و�ل م�ات �ل ك �ح�ق� ب �ه� ال �حق� الل و�ي�م�ج�رم�ون� ال

﴿010:082﴾

یجالندھری] ہ[ اور خدا اپن حکم س سچ کو سچ ے ےی مانیں گار برا ۔کر د گا اگرچ گن ہ ہ ہ ے

تفسیر ابن كثیر

�ةt من� ق�و�مه ي qال� ذ�ر م�وس�ى إ ف�م�ا آم�ن� ل�ن� هم� أ �ئ ع�و�ن� و�م�ل ع�ل�ى خ�و�فm من� فر�

ر�ض� �ع�الm في األ� ع�و�ن� ل ن� فر� �ه�م� و�إ ن �ف�ت �ي

رفين� �م�س� �من� ال �ه� ل ن و�إ﴿010:083﴾

ہ[ تو موسی� پر کوئی ایمان ن الیا مگر اسجالندھری] ہکی قوم میں س چند لڑک )اور و بھی( فرعون اور ے ے

یں و ان کو ل دربار س ڈرت ڈرت ک ک ہاس ک ا ہ ہ ے ے ے ہ ے

Page 89: 010 - Surah Yunus

ےآفت میں ن پھنسا د اور فرعون ملک میں متکبر اور ہوا تھا ۔متغلب اور )کبر وکفر میں( حد س بڑھا ہ ے

تفسیر ابن كثیر

ےبزدلی ایمان ک درمیان دیوار بن گئیےان زبردست روشن دلیلوں ک اور معجزوں ک ےت کم ہباوجود حضرت موسی� علی السالم پر ب ہ

ےفرعونی ایمان ال سک کیونک ان ک دل میں فرعون ہ ے۔وئی تھی ی خبیث رعب دبدب واال ےکی دھاک بیٹھی ہ ۔ ہ

و گیا تھا ر ہبھی تھا اور ترقی پر بھی تھا حق ظا ہ ۔ر ہلیکن کسی کو اس کی مخالفت کی جرأت ن تھی ہ

ےایک کا خوف تھا ک اگر آج میں ایمان ل آیا تو کل ہو کر دین حق ہاس کی سخت سزاؤں س مجبور ے

ت س ایس جانباز موحد ےچھوڑنا پڑ گا پس ب ے ہ ۔ ےوں ن اس کی سلطنت اور سزا کی کوئی پروا ن ہجن ہ ے ہ

۔کی اور حق ک سامن سر جھکا دیا ان میں ے ے ےخصوصیت س قابل ذکر فرعون کی بیوی تھی اس

کی آل کا ایک اور شخص تھا ایک جو فرعون کام ہخزانچی تھا اس کی بیو تھی وغیر رضی الل عن ہ ہ ہ ۔ا گیا ک مراد اس س حضرت ےاجمعین ی بھی ک ہ ہے ہ ہ ۔

موسی� پر بنی اسرائیل کی تھوڑی سی تعداد کا ایمانہےالنا ی بھی مروی ک ذریت س مراد قلیل ے ہ ہے ہ ہے۔

ا گیا ک اوالد بھی ت کم لوگ اور ی بھی ک ہیعنی ب ہے ہ ہ ۔ ہےمراد یعنی جب حضرت موسی� نبی بن کر آئ اس ہے۔

یں ان کی موت ک بعد ان کی اوالد ےوقت جو لوگ ہے۔میں س کچھ لوگ ایمان الئ امام ابن جریر تو قول ے

یں ک قوم میں ضمیر کا د کو پسند فرمات ہمجا ہ ہ ے ہی نام اس س یں کیونک ی ےمرجع حضرت موسی� ہ ہ ہ

ےقریب لیکن ی محل نظر کیونک ذریت ک لفظ ہ ہے ہ ہے۔

Page 90: 010 - Surah Yunus

یں اور بنو اسرائیل ہکا تقاضا جوان اور کم عمر لوگ ور ی تو ہتو سب ک سب مومن تھ جیسا ک مش ہے ہ ہ ے ےےحضرت موسی� ک آن کی خوشیاں منا ر تھ ان ہے ے ے

ہکی کتابوں میں موجود تھا ک اس طرح نبی الل آئیں ہیں فرعون کی غالمی کی اتھوں ان ہگ اور ان ک ہ ے ے

ی بات ہذلت س نجات مل گی ان کی کتابوں کی ی ے ےوئی تھی جس وش و حواس گم کئ ہتو فرعون ک ے ہ ے

ےکی وج س اس ن حضرت موسی� کی دشمنی پر ے ہو ن ر ےکمر کس لی تھی اور آپ کی نبوت ک ظا ہ ہ ے

ل اور آپ ک آجان ل اور آپ ک آن س پ ےس پ ے ے ہ ے ے ے ے ہ ےی تنگ کئ گئ ت اتھوں ب م تو اس ک ےک بعد ے ہ ہ ہ ے ہ ےیں تسلی دی ک جلدی ن کرو الل ہیں آپ ن ان ۔ ہ ہ ہ ے ۔ ہ

یں ملک کا مالک ار دشمن کا ناس کر گا، تم ہتم ے ے ہو؟ پس ی تو ہبنائ گا پھر دیکھ گا ک تم کیا کرت ہ ے ہ ے ے

یں آتا ک اس آیت س مراد قوم موسی� ےسمجھ میں ن ہ ہو اور ی ک بنو اسرائیل میں س ےکی نئی نسل ہ ہ ۔ ہ

ےسوائ قارون ک اور کوئی دین کا چھوڑن واال ایسا ے ےو قارون ۔ن تھا جس ک فتن میں پڑ جان کا خوف ہ ے ے ے ہ

ہگو قوم موسی� میں س تھا لیکن و باغی تھا فرعون ےہکا دوست تھا اس ک حاشی نشینوں میں تھا، اس ے ۔

یں ک ملھم ت ر تعلق رکھتا تھا جو لوگ ک ہس گ ہ ے ہ ۔ ے ہ ے ہےمیں ضمیر فرعون کی طرف عائد اور بطور اسےک تابعداری کرن والوں کی زیادتی ک ضمیر جمع ے ے

ل لفظ ال جو ےکی الئی گئی یا ی ک فرعون س پ ہ ے ہ ہ ہے۔ہمضاف تھا محذوف کر دیا گیا اور مضاف الی اس ہے۔ت دور کا ہک قائم مقام رکھ دیا ان کا قول بھی ب ہے۔ ے

ے گو امام ابن جریر ن بعض نحویوں س بھی ان ے ہے۔

Page 91: 010 - Surah Yunus

ےدونوں اقوال کی حکایت کی اور اس س اگلی ہےی و بھی داللت کرتی ک بنی ہآیت جو آ ر ہے ہ ہے ہ

ے۔اسرائیل سب مومن تھ

�م� �ت �م� آم�ن �ت �ن ن� ك إ �ا ق�و�م و�ق�ال� م�وس�ى يمين� ل �م� م�س� �ت �ن ن� ك �وا إ �ل �و�ك �ه ت �ي �ه ف�ع�ل الل ب

﴿010:084﴾

ا ک ا قوم اگر تم خداجالندھری] ے[ اور موسی� ن ک ہ ہ ےو تو ( فرمانبردار و تو اگر )دل س ہپر ایمان الئ ے ہ ے

۔اسی پر بھروسا رکھو تفسیر ابن كثیر

ہالل پر مکمل بھروس ایمان کی روح ہ ہحضرت موسی� علی السالم اپنی قوم بنی اسرائیل

و تو الل پر یں ک اگر تم مومن مسلمان ہس فرمات ہ ہ ہ ے ےہےبھروس رکھو جو اس پر بھروس کر و اس کافی ے ہ ے ہ ہیں فرمان رب م پل چیزیں ۔عبادت و توکل دونوں ہ ہ ہ( اسی کی عبادت کر اور ہ)آیت فاعبد و توکل علی ہ ہے

ےاسی پر بھروس رکھ ایک اور آیت میں اپن نبی صلی ۔ ہہالل علی وآل وسلم کو ارشاد فرماتا ک ک د ک رب ے ہہ ہ ہے ہ ہ ہم م ایمان الئ اور اسی کی ذات پاک پر ہرحمن پر ے ہ

ہےن توکل کیا فرماتا مشرق و مغرب کا رب جو ۔ ے، جس ک سوا پرستش ک ےعبادت ک الئق معبود ے ہے ے

یں تو اسی کو اپنا وکیل و کارساز ۔الئق اور کوئی ن ہ ے۔بنا ل تمام ایمانداروں کو جو سورت پانچوں نمازوں

وا اس میں بھی ان کی ہمیں تالوت کرن کا حکم ےی عبادت کرت م تیری ےزبانی اقرار کرایا گیا ک ہ ہ ہ ہے

یں بنو اسرائیل ی مدد طلب کرت ۔یں اور تجھ س ہ ے ہ ے ہہن اپن نبی علی السالم کا ی حکم سن کر اطاعت ہ ے ے

Page 92: 010 - Surah Yunus

مارا بھروس اپن رب پر _ عرض کیا ک " ےکی اور جوابا ہ ہ ہمیں ظالموں ک لی فتن ن بنا ک ہی پروردگار تو ہ ہ ے ے ہ ۔ ہے ہم پر غالب ر کر ی سمجھن لگیں ک اگر ی حق پر ہو ہ ے ہ ہ ہ ہم ان پر غالب کیس ر وت تو م باطل پر ہوت اور ے ہ ے ہ ہ ے ہ" ی مطلب بھی اس دعا کا بیان کیا گیا ک " ہسکت ہے ہ ےاتھوں عذاب مسلط ن کرانا، ن اپن م پر ان ک ےالل ہ ہ ہ ے ہ ہ

ن م پر نازل فرما ک ی لوگ ک ےپاس س کوئی عذاب ہ ہ ہ ہ ےماری وت تو ہلگیں ک اگر بنی اسرائیل حق پر ے ہ ہ

ےسزائیں کیوں بگھتت یا الل ک عذاب ان پر کیوں ہ ےم پر غالب ر تو ا گیا ک اگر ی ؟ ی بھی ک ہےاترت ہ ہ ہ ہے ہ ہ ےٹان میں مار سچ دین س یں و ک ی ک ےایسا ن ہ ہ ے ے ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ

ےک لی کوششیں کریں اور ا پروردگار ان کافروں ۔ ے ےوں ن حق س انکار کر دیا حق کو چھپایا ہےس جن ے ے ہ ےیں اور م تجھ پر ایمان الئ ، میں نجات د ہلیا تو ے ہ ے ہ

ہے۔مارا بھروس صرف تیری ذات پر ہ ہ

�ا �ن �ج�ع�ل �ا ال� ت �ن ب �ا ر� �ن �ل �و�ك �ه ت �وا ع�ل�ى الل ف�ق�المين� الظ�ال �ق�و�م ل �ة_ ل �ن فت

﴿010:085﴾

ی پر بھروساجالندھری] م خدا ہ[ تو و بول ک ہ ہ ے ہم کو ظالم لوگوں مار پروردگار! یں ا ہرکھت ے ہ ے ۔ ہ ے

اتھ س آزمائش میں ن ڈال ۔ک ہ ے ہ ےتفسیر ابن كثیر

�افرين� �ك ال �ق�و�م ك� من� ال ح�م�ت ر� �ا ب ن qج� و�ن﴿010:086﴾

میںجالندھری] ہ[ اور اپنی رحمت س قوم کفار س ے ے۔نجات بخش

Page 93: 010 - Surah Yunus

تفسیر ابن كثیر

�و�آ �ب ن� ت� �خيه أ ل�ى م�وس�ى و�أ �ا إ �ن ي و�ح�

� و�أ�م� �ك �وت �ي �وا ب _ا و�اج�ع�ل �وت �ي مص�ر� ب �م�ا ب ق�و�مك ل

ين� �م�ؤ�من ر ال qش� ة� و�ب �قيم�وا الص�ال� �ة_ و�أ �ل �قب﴿010:087﴾

م ن موسی� اور اس ک بھائی کیجالندھری] ے[ اور ے ہےطرف وحی بھیجی ک اپن لوگوں ک لئ مصر میں ے ے ہ

ہگھر بناؤ اور اپن گھروں کو قبل )یعنی مسجدیں( ے ۔ٹھیراؤ اور نماز پڑھو اور مومنوں کو خوشخبری

۔سنادو تفسیر ابن كثیر

ےقوم فرعون س بنی اسرائی کی نجات ےبنی اسرائیل کی فرعون اور فرعون کی قوم س

ی دونوں نبیوں و ر ہےنجات پانا، اس کی کیفیت بیان ہ ہوئی ک " اپنی قوم ک لی مصر ےکو الل کی وحی ے ہ ہ ہ

ےمیں گھر بنالو اور اپن گھروں کو مسجدیں مقرر کر ۔ےلو اور خوف ک وقت گھروں میں نماز ادا کر لیا ۔

ت بڑھ گئی تھی ۔کرو" چنانچ فرعون کی سختی ب ہ ہ ۔وا یں کثرت س نماز ادا کرن کا حکم ۔اس لی ان ہ ے ے ہ ے

ی حکم اس امت کو ک ایمان دار و صبر اور نماز ہی ہے ہو حضور صلی الل علی وسلم کی عادت ہس مدد چا ہ ۔ ہ ے

_ وتی فورا ٹ ی تھی ک جب کوئی گھبرا ہمبارک بھی ی ہ ہ ہوتا ک اں بھی حکم و جات ی ہنماز ک لی کھڑ ہے ہ ہ ے۔ ہ ے ے ے

ہاپن گھروں کو قبل بنا لو، ا نبی صلی الل علی وسلم ہ ے ہ ےیں دار آخرت میں ہان مومنوں کو تم بشارت دو ان

وگی ۔ثواب مل گا اور دنیا میں ان کی تائید و نصرت ہ ےا تھا ک فرعونیوں ک ےاسرائیلیوں ن اپن نبی س ک ہ ہ ے ے ے

Page 94: 010 - Surah Yunus

یں پڑھ سکت تو الل م اپنی نماز اعالن س ن ہسامن ے ہ ے ہ ےیں نماز و کر و یں حکم دیا ک اپن گھر قبل رو ہن ان ہ ہ ے ہ ہ ے

و و اپن گھر آمن سامن بنان کا حکم ہادا کر سکت ے ے ے ے ہ ے۔گیا

ع�و�ن� �ت� فر� �ي �ك� آت ن �ا إ �ن ب و�ق�ال� م�وس�ى ر��ا �ن ب �ا ر� �ي �اة الد�ن ي �ح� م�و�اال_ في ال

� �ة_ و�أ �ه� زين و�م�أل��ا اط�مس� ع�ل�ى �ن ب يلك� ر� ب �وا ع�ن� س� �ضل ي �ل

�وا �ؤ�من هم� ف�ال� ي �وب د�د� ع�ل�ى ق�ل هم� و�اش� م�و�ال� أ

يم� �ل �ع�ذ�اب� األ� و�ا ال �ر� �ى ي ح�ت﴿010:088﴾

مار پروردگار !جالندھری] ا ا ے[ اور موسی� ن ک ہ ے ہ ےےتو ن فرعون اور اس ک سرداروں کو دنیا کی ےت سا( ساز وبرگ اور مال وزر د ےزندگی میں )ب ہ

ےرکھا ا پروردگار ان کا مآل ی ک تیر راست ے ہ ہے ہ ے ہے۔ےس گمرا کر دیں ا پروردگار! ان ک مال کو برباد ے ۔ ہ ے

ہکر د اور ان ک دلوں کو سخت کر د ک ایمان ن ہ ے ے ے۔الئیں جب تک عذاب الیم ن دیکھ لیں ہ

تفسیر ابن كثیر

ہفرعون کا تکبر اور موسی� علی السالم کی بد دعا جب فرعون اور فرعونیوں کا تکبر، تجبر، تعصب

ا رحمی اور جفا کاری انت ی گیا ظلم و ستم ب ہبڑھتا ے ۔ ہنچ گئی تو الل ک صابر نبیوں ن ان ک لی بد ےکو پ ے ے ے ہ ہ

یں دنیا کی زینت و مال ہدعا کی ک یا الل تو ن ان ے ہ ہےخوب خوب دیا اور تو بخوبی جانتا ک و تیر حکم ہ ہ ہے

یں کرت ی صرف تیری طرف ہک مطابق مال خرچ ن ے۔ ہ ے

Page 95: 010 - Surah Yunus

لت ی مطلب تو جب یں ڈھیل اور م ہےس ان ہ ۔ ہے ہ ہ ے�وا �ضل ی qوا پڑھا جائ جو ایک قرأت اور جب ل ہےلیضل ےہپڑھیں تو مطلب ی ک ی اس لئ ک و اوروں کو ہ ے ہ ہ ہے ہ

ت میں ان ک ی تیری چا ےگمرا کریں جن کی گمرا ہے ہ ہ ہی لوگ الل ک محبوب و گا ک ی ےدل میں ی خیال پیدا ہ ہ ہ ہ ہ

ہیں ورن اتنی دولت مندی اور اس قدر عیش و ہمای دعا ک ؟ اب وتا یں کیوں نصیب ہعشرت ان ہے ہ ہے ہ ہ

ےان ک ی مال تو غارت اور تبا کر د چنانچ ان ک ہ ے۔ ہ ہ ےی ہتمام مال اسی طرح پتھر بن گئ سونا چاندی ے۔وگئیں حضرت محمد یں بلک کھیتیاں تک پتھر کی ہن ہ ہ ہبن کعب اس سور یونس کی تالوت امیرالمومنینےحضرت عمر بن عبدالعزیز رحمت الل علی ک سامن ے ہ ہ ہ

المسلمین نچ تو خلیف ۃکر ر تھ جب اس آیت تک پ ے ہ ے ہے؟ آپ ن فرمایا ان ےن سوال کیا ک ی طمس کیا چیز ہے ہ ہ ےہک مال پتھر بنا دیئ گئ تھ حضرت عمر رضی الل ے۔ ے ے ے

ےتعال�ی عن ن اپنا صندوقچ منگوا کر اس میں س ہ ے ہ ۔سفید چنا نکال کر دکھایا جو پتھر بن گیا تھا اور دعار ہکی ک پروردگار ان ک دل سخت کر د ان پر م ے ے ہیں عذاب دیکھن تک ایمان النا نصیب ن ہلگاد ک ان ے ہ ہ ے

ہو ی بد دعا صرف دینی حمیت اور دینی دل سوزی ۔ ہےکی وج س تھی ی غص الل اور اس ک دین کی ہ ہ ہ ے ہ

۔خاطر تھا جب دیکھ لیا اور مایوسی کی حد آگئیی زمین پر ہحضرت نوح علی السالم کی دعا ک ال� ہ ہے ہ

کائیں ہکسی کافر کو زند ن چھوڑ ورن اورں کو بھی ب ہ ہ ہیں جیسی ب وگی و بھی ان ےگ اور جو نسل ان کی ہ ہ ہ ے

وگی جناب باری ن حضرت موسی� اور ےایمان بدکار ۔ ہارون دونوں بھائیوں کی ی دعا قبول ہحضرت ہ

Page 96: 010 - Surah Yunus

ےفرمائی حضرت موسی� علی السالم دعا کرت جات ے ہ ۔ت جات ارون علی السالم آمین ک ےتھ اور حضرت ے ہ ہ ہ ے

و ماری ی دعا مقبول ہتھ اسی وقت وحی آئی ک " ہ ہ ہ ے۔نا بمنزل ہگئی" س دلیل پکڑی گئی ک آمین کا ک ہ ہ ہے ے

ےدعا کرن ک کیونک دعا کرن وال صرف حضرت ے ہ ہے ے ےارون تھ لیکن ن وال حضرت ےموسی� تھ آمین ک ہ ے ے ہ ے

ےالل ن دعا کی نسبت دونوں کی طرف کی پس ہےمقتدی ک آمین ک لین س گویا فاتح کا پڑھ لین ہ ے ے ہہ ے

ےواال پس اب تم دونوں بھائی میر حکم پر ہے۔وں بجا الؤ اسی ۔مضبوطی س جم جاؤ جو میں ک ہ ۔ ے

تا ا کوئی ک ہےدعا ک بعد فرعون چالیس ما زند ر ہ ہ ہ ہ ے۔چالیس دن

�قيم�ا و�ال� ت �م�ا ف�اس� �ك �ت� د�ع�و�ت جيب� ق�ال� ق�د� أ

�م�ون� �ع�ل �ذين� ال� ي يل� ال ب ع�انq س� �ب �ت ت﴿010:089﴾

اری دعا قبول کرجالندھری] ( فرمایا ک تم ہ[ )خدا ن ہ ےعقلوں ک راست نا اور ب ےلی گئی تو تم ثابت قدم ر ے ے ہ

۔ن چلنا ہتفسیر ابن كثیر

�ع�ه�م� �ب ت� �ح�ر� ف�أ �ب يل� ال ائ ر� س� ي إ �ن ب �ا ب ن و�ج�او�ز�

ذ�ا �ى إ _ا و�ع�د�و_ا ح�ت �غ�ي �ود�ه� ب ن ع�و�ن� و�ج� �فر�ال� �ه� إ ل �ه� ال� إ ن

� �ت� أ ق� ق�ال� آم�ن �غ�ر� �ه� ال ك د�ر�� أ

�ا من� �ن يل� و�أ ائ ر� س� �و إ �ن ه ب �ت� ب �ذي آم�ن المين� ل �م�س� ال

﴿010:090﴾

Page 97: 010 - Surah Yunus

م ن بنی اسرائیل کو دریا س پارجالندھری] ے[ اور ے ہےکر دیا تو فرعون اور اس ک لشکر ن سرکشی اور ےاں تک ک جب اس کو ہتعدی س ان کا تعاقب کیا ی ہ ۔ ے

ن لگا میں ایمان الیا ےغرق )ک عذاب( ن آ پکڑا تو ک ہ ے ےیں اس ک ےک جس )خدا( پر بنی اسرائیل ایمان الئ ۔ ہ ے ہ

یں اور میں فرمانبرداروں میں ہسوا کوئی معبود ن۔وں ہ

تفسیر ابن كثیر

ےدریائ نیل، فرعون اور قوم بنی اسرائیلو ن کا واقع ہفرعون اور اس ک لشکریوں ک غرق ے ہ ے ےا بنی اسرائل جب اپن نبی ک ساتھ چھ و ر ےبیان ے ہے۔ ہ ہ۔الکھ کی تعداد میں جو بال بچوں ک عالو تھی مصر ہ ے

نچی تو وئ اور فرعون کو ی خبر پ ہس نکل کھڑ ہ ے ہ ے ےی تاؤ کھایا اور زبردست لشکر جمع کر ہاس ن بڑا ے

۔ک اپن تمام لوگوں کو ل کر ان ک پیچھ لگا اس ے ے ے ے ےےن تمام الؤ لشکر کو تمام سرداروں، فوجوں، رشت ےےکنب ک تمام لوگوں اور کل ارکان سلطنت کو اپن ے ےےساتھ ل لیا تھا اپن پور ملک میں کسی صاحب ے ۔ ے

یں چھوڑا تھا بنی اسرائیل ۔حیثیت شخص کو باقی ن ہت تیزی س جا ےجس را گئ تھ اسی را ی بھی ب ہ ہ ہ ے ے ہوں یں اور ان ا تھا ٹھیک سورج چڑھ ، اس ن ان ہر ہ ے ے ۔ ہ

ےن اس دیکھ لیا بنی اسرائیل گھبرا گئ اور حضرت ۔ ے ےن لگ لو اب پکڑ لئ گئ ےموسی� علی السالم س ک ے ے ے ہ ے ہےکیونک سامن دریا تھا اور پیچھ لشکر فرعون ن آگ ہ ے ے ہ

ٹ سکت تھ آگ بڑھت تو ےبڑھ سکت تھ ن پیچھ ے ے۔ ے ہ ے ہ ے ے

وت حضرت موسی� ٹ تو قتل ے۔ڈوب جات پیچھ ہ ے ہ ے ےیں تسکین دی اور فرمایا میں الل ہعلی السالم ن ان ہ ے ہ

Page 98: 010 - Surah Yunus

وں میرا ا یں ل جا ر وئ راست س تم ۔ک بتائ ہ ہ ے ہ ے ے ے ہ ے ےہرب میر ساتھ و مجھ کوئی ن کوئی نجات کی ے ہ ہے۔ ےو و سختی کو آسانی س فکر ر ےرا بتال د گا تم ب ہ ۔ ہ ے ۔ ے ہ

ہے۔تنگی کو فراخی س بدلن پر قادر اسی وقت ے ےےوحی ربانی آئی ک اپنی لکڑی دریا پر مار د آپ ن ے۔ ہ

ی کیا اس وقت پانی پھٹ گیا، راست د دئی اور ےی ے ے ۔ ہو گیا ان ک بار قبیل اڑوں کی طرح پانی کھڑا ےپ ہ ے ۔ ہ ہے۔تھ بار راست دریا میں بن گئ تیز اور سوکھی ے ہ ے

ہوائیں چل پڑیں جس ن راست خشک کر دیئ اب ن ے ے ے ہا و ن کا کھٹکا ر اتھوں میں گرفتار ہتو فرعونیوں ک ے ہ ہ ے

ی قدرت ن پانی ےن پانی میں ڈوب جان کا ساتھ ہ ۔ ے ہر قبیل ہکی دیواروں میں طاق اور سوراخ بنا دیئ ک ہ ہ ے

ہدوسر قبیل کو بھی دیکھ سک تاک دل میں ی ہ ے۔ ہ ےو بنو اسرائیل یں و ڈوب ن گیا ۔خدش بھی ن ر ک ک ہ ہ ہ ہ ہ ہے ہ ہیں ہان راستوں س جان لگ اور دریا پار اتر گئ ان ے۔ ے ے ے

وئ فرعونی دیکھ ر تھ جب ی سب ک وت ےپار ہ ے۔ ہے ے ہ ے ہنچ گئ اب لشکر فرعون بڑھا اور ےسب اس کنار پ ہ ےہسب ک سب دریا میں اتر گئ ان کی تعداد کا انداز ے ے

و سکتا ک ان ک پاس ایک الکھ گھوڑ ےاس س ے ہ ہے ہ ےےتو صرف سیا رنگ ک تھ جو باقی رنگ ک تھ ان ے ے ے ہ

۔کی تعداد کا خیال کر لیجئ فرعون بڑا کائیاں تھا ے۔ہدل س حضرت موسی� علی السالم کی صداقت جانتا ے

و چکا تھا ک ی بھی ہتھا اس ی رنگ دیکھ کر یقین ہ ہ ہ ے ۔اں تا تھا ک ی وئی و چا ہبنی اسرائیل کی غیبی تائید ہ ہ ہ ہے ہ

ہس واپس لوٹ جائ لیکن حضرت موسی� علی ے ےو چکی تھی قدرت کا قلم چل ۔السالم کی دعا قبول ہ

ہچکا تھا اسی وقت حضرت جبرائیل علی السالم ۔

Page 99: 010 - Surah Yunus

ےگھوڑ پر سوار آگئ ان ک جانور ک پیچھ فرعون ے ے ے۔ ے۔کا گھوڑا لگ گیا آپ ن اپنا گھوڑا دریا میں ڈال دیا ے ۔وا دریا میں اتر گیا ۔فرعون کا گھوڑا اس گھسیٹتا ہ ے

ہاس ن اپن ساتھیوں کو آواز لگائی ک بنی اسرائیل ے ےاں ٹھیر گئ چلو ان ک پیچھ اپن ےگزر گئ اور تم ی ے ے ے۔ ہ ے

۔گھوڑ بھی میری طرح دریا میں ڈال دو اسی وقت ےمیز کیا حضرت ۔ساتھیوں ن بھی اپن گھوڑوں کو م ہ ے ے

ےمیکائیل علی السالم ان ک پیچھ تھا کیونک ان ک ہ ے ے ہنکائیں غرض بغیر ایک ک بھی باقی ر ہےجانوروں کو ے ہ

نچ گئ اور ےسب دریا میں اتر گئ جب ی سب اندر پ ہ ہ ے۔ےان کا سب س آگ کا حص دوسر کنار ک قریب ے ے ہ ے ےنچ چکا، اسی وقت جناب باری قادر و قیوم کا دریا ہپ

وا اب مل جا اور ان کو ڈبو د پانی ک ےکو حکم ے۔ ہوگئ اور اسی وقت ی _ پانی اڑ فورا وئ پ ہپتھر بن ے ہ ہ ے ہ ے_ ڈوب گئ ان میں ےسب غوط کھان لگ اور فورا ے ے ے

یں ہس ایک بھی باقی ن بچا پانی کی موجوں ن ان ے ۔ ہ ےے۔اوپر تل کر کرک ان ک جوڑ جوڑ الگ الگ کردئی ے ے ے

فرعون جب موجوں میں پھنس گیا اور سکرات موتن لگا ک میں الشریک رب ہکا اس مز آن لگا تو ک ے ہ ے ہ ےوں جس پر بنو اسرائیل ایمان ۔واحد پر ایمان التا ہر ک عذاب ک دیکھ چکن ک بعد یں ظا ےالئ ے ے ہ ہے ہ ۔ ہ ے

وتا الل یں ہعذاب ک آجان ک بعد ایمان سود مند ن ۔ ہ ہ ے ے ےہتعال�ی اس بات کو فرما چکا اور ی قاعد جاری کر ہ ہےہچکا اسی لی فرعون کو جواب مال ک اس وقت ی ہ ے ہے۔ا پوری عمر تا حاالنک اب تک شر وفساد پر تال ر ۔ک ہ ہ ہے ہا ا ملک میں فساد مچاتا ر ۔الل کی نافرمانیاں کرتا ر ہ ۔ ہ ہا و کر اوروں کو بھی را حق س روکتا ر ۔خود گمرا ہ ے ہ ہ ہ

Page 100: 010 - Surah Yunus

نم کی طرف بالن کا امام تھا قیامت ۔لوگوں کو ج ے ہیارومددگار ر گا فرعون کا اس وقت کا ۔ک دن ب ہے ے ے

ےقول الل تعال�ی عالم الغیوب ن اپن علم غیب س ے ے ہ۔آنحضرت صلی الل علی وسلم س بیان فرمایا حضور ے ہ ہ

یں ک اس واقع کی ےصلی الل علی وسلم فرمات ہ ہ ے ہ ہےخبر دیت وقت جبرائیل علی السالم ن مجھ س ے ہ ے

وت اور دیکھت ک میں ہفرمایا ک کاش آپ اس وقت ے ے ہ ہا تھا اس خیال س ک ہاس ک من میں کیچڑ ٹھونس ر ے ہ ہ ےو ن پر الل کی رحمت اس یں اس کی بات پوری ہک ے ہ ہیں ڈوبت ےکی دست گیری ن کرل ابن عباس فرمات ہ ے ے۔ ہادت کی انگلی آسمان کی طرف ہوقت فرعون ن ش ے

ےاٹھا کر اپن ایمان کا اقرار کرنا شروع کیا جس پرہحضرت جبرائیل علی السالم ن اس ک من میں مٹی ے ے ہ ۔بھرنی شروع کی اس فرعون کثیر بن زاذان ملعونہکا من حضرت جبرائیل علی السالم اس وقت بند کر ہ

ہر تھ اور اس ک من کیچڑ ٹھونس ر تھ والل ے ہے ہ ے ے ہے۔اعلم

یں ک بعض بنی اسرائیل کو فرعون کی موت ت ہک ہ ے ہو گیا تھا اس لی الل تعال�ی ن دریا کو ےمیں شک پیدا ہ ے ۔ ہےحکم دیا ک اس کی الش بلند ٹیل پر خشکی میں ڈال ہ

ہد تاک ی اپنی آنکھوں س دیکھ لیں اور ان کا معائن ے ہ ہ ےےکرلیں چنانچ اس کا جسم مع اس ک لباس ک ے ہ ہ ۔

و ہخشکی پر ڈال دیا گیا تاک بنی اسرائیل کو معلوم ہہجائ اور ان ک لی نشانی اور عبرت بن جائ اور و ے ے ے ے

یں کر ی کو کوئی چیز دفع ن ہجان لیں ک غضب ال� ہ ہےسکتی باوجود ان کھل واقعات ک بھی اکثر لوگ ے ۔

یں کچھ نصیحت ۔ماری آیتوں س غفلت برتت ہ ے ے ہ

Page 101: 010 - Surah Yunus

ونا اور یں کرت ان فرعونیوں کا غرق ہحاصل ن ے۔ ہےحضرت موسی� علی السالم کا مع مسلمانوں ک ہ

وا تھا چنانچ بخاری ہنجات پانا عاشور ک دن ۔ ہ ے ےہشریف میں ک جب رسول الل صلی الل علی وسلم ہ ہ ہ ہے

ودیوں کو اس دن کا روز رکھت ےمدین میں آئ تو ی ہ ہ ے ے

ت تھ ک اسی دن حضرت موسی� ہوئ دیکھا و ک ے ے ہ ہ ۔ ے ہےعلی السالم فرعون پر غالب آئ تھ آپ ن اپن ے ے۔ ے ہہاصحاب س فرمایا ک تم تو حضرت موسی� علی ہ ے

و تم بھی اس ہالسالم ک ب نسبت ان ک زیاد حقدار ہ ے ہ ے۔عاشور ک دن کا روز رکھو ہ ے ے

�ت� من� �ن �ل� و�ك �ت� ق�ب ن� و�ق�د� ع�ص�ي آآل�دين� �م�ف�س ال

﴿010:091﴾

( حاالنکجالندھری] ہ[ )جواب مال( ک اب )ایمان التا ہے ہا؟ ا اور مفسد بنا ر ل نافرمانی کرتا ر ہتو پ ہ ے ہ

تفسیر ابن كثیر

�ف�ك� ل م�ن� خ� �ون� ل �ك ت ك� ل �د�ن ب �جqيك� ب �ن �و�م� ن �ي ف�ال�ا ن �ات �اس ع�ن� آي ا من� الن ير_ �ث ن� ك �ة_ و�إ �آي

�غ�افل�ون� ل﴿010:092﴾

( نکالجالندھری] م تیر بدن کو )دریا س ے[ تو آج ے ہت س و اور ب ےلیں گ تاک تو پچھلوں کیلئ عبرت ہ ۔ ہ ے ہ ے

یں خبر ماری نشانیوں س ب ۔لوگ ہ ے ے ہتفسیر ابن كثیر

Page 102: 010 - Surah Yunus

mد�ق� ص �و�أ يل� م�ب ائ ر� س� ي إ �ن �ا ب �ن �و�أ �ق�د� ب و�ل�ف�وا �ل ت �ات ف�م�ا اخ� qب �اه�م� من� الط�ي ق�ن ز� و�ر��ق�ضي �ك� ي ب ن� ر� �م� إ �عل �ى ج�اء�ه�م� ال �ح�ت

�وا فيه �ان �ام�ة فيم�ا ك �قي �و�م� ال �ه�م� ي �ن �ي بف�ون� �ل ت �خ� ي

﴿010:093﴾

ن کو عمدجالندھری] م ن بنی اسرائیل کو ر ہ[ اور ے ہ ے ہہجگ دی اور کھان کو پاکیز چیزیں عطا کیں لیکن و ہ ے ہون ک اختالف کرت ر بیشک ہے۔باوجود علم حاصل ے ے ے ہ

ارا یں تم ہجن باتوں میں و اختالف کرت ر ہ ہے ے ہہپروردگار قیامت ک دن ان میں ان باتوں کا فیصل کر ے

۔د گا ےتفسیر ابن كثیر

ےبنی اسرائیل پر الل ک انعامات ہےالل ن جو نعمتیں بنی اسرائیل پر انعام فرمائیں ان ہ

ا ک شام اور ملک مصر میں بیت و ر ہکا ذکر ہے ہ ہیں جگ دی تمام و کمال ۔المقدس ک آپس پاس ان ہ ہ ے

وگئ فرعون کی ۔ملک مصر پر ان کی حکومت ہوگئی جیس قرآن ےالکت ک بعد دولت موسوی قائم ۔ ہ ہ ے ہ

م ن ان کمزور بنی اسرائیلیوں ک ےمیں بیان ک ے ہ ہ ہے۔مشرق مغرب ک ملک کا مالک کر دیا برکت والی ےےزمین انک قبض میں د دی اور ان پر اپنی سچی ے ےیں ہبات کی سچائی کھول دی ان ک صبر کا پھل ان ے

ےمل گیا فرعون، فرعونی اور ان ک کاریگریاں سب ۔م ن وئیں اور آیتوں میں ک ےنیست و نابود ہ ہ ہے ہ

، خزانوں س ےفرعونیوں کو باغوں س دشمنوں س ے ے

Page 103: 010 - Surah Yunus

ر کیا اور بنی ترین مقامات اور مکانات س نکال با ۔ب ہ ے ہ۔اسرائیل ک قبض میں ی سب کچھ کر دیا اور آیتوں ہ ے ے

)آیت کم ترکوا من جنات الخ( باوجود اس ک ےمیں ہےر بیت المقدس کی ہخلیل الرحمن علی السالم ک ش ے ہاں عمالق ی و ہمحبت ان ک دل میں چٹکیاں لیتی ر ہ ۔ ہ ےیوں ن اپن پیغمبر علی السالم ہکی قوم کا قبل تھا ان ے ے ہ ہوا ی نامردی اد کا حکم یں ج ہس درخواست کی ، ان ہ ہ ہ ےیں چالیس سال تک میدان تی ہکر گئ جس ک بدل ان ہ ے ے ے

ارون علی یں حضرت ہمیں سرگرداں پھرنا پڑا و ہ ہ ۔وا پھر حضرت موسی� علی السالم ہالسالم کا انتقال ہہکا ان ک بعد ی حضرت یوشع بن نون علی السالم ہ ے ۔اتھوں پر بیت ہک ساتھ نکل الل تعال�ی ن ان ک ے ے ہ ے۔ ےاں بخت نصر ک زمان تک ےالمقدس کو فتح کیا ی ے ہ ۔

وں ا پھر کچھ مدت ک بعد دوبار ان یں کا قبض ر ہان ہ ے ہ ہ ہاں قبض کیا وں ن و ۔ن اس ل لیا پھر یونانی بادشا ہ ہ ے ہ ے ے ے

اں ہحضرت عیسی� علی السالم ک زمان تک و ے ے ہا حضرت عیسی� علی السالم ی قبض ر ہیونانیوں کا ۔ ہ ہ ہ

ودیوں ن شا یونان س ےکی ضد میں ان ملعون ی ہ ے ہ ہساز باز کی اور حضرت عیسی� علی السالم کی

یں باغی قرار د کر نکلوا ےگرفتاری ک احکام ان ہ ےہدیئ الل تبارک و تعال�ی ن اپن نبی صلی الل علی ہ ے ے ہ ے۔

ےالسالم کو تو اپنی طرف چڑھا لیا اور آپ ک کسیوں ن آپ ک ت ڈال دی ان ےحواری پر آپ کی شبا ے ہ ہ

۔دھوک میں اس قتل کر دیا اور سولی پر لٹکا دیا ے ےاتھوں ہیقینا جناب روح الل علی الصلو والسالم ان ک ے ۃ ہ ہیں تو الل تعال�ی ن اپنی طرف بلند وئ ان یں ےقتل ن ہ ہ ے۔ ہ ہ

ہکر لیا الل عزیز و حکیم حضرت عیس�ی علی ہے۔ ہ ۔

Page 104: 010 - Surah Yunus

_ تین سو سال بعد قسطنطنی نامی ہالسالم ک تقریبا ےہیونانی بادشا عیسائی بن گیا و بڑا پاجی اور مکار ۔ ہ

ہتھا دین عیسوی میں ی بادشا صرف سیاسی ہ ۔ےمنصوبوں ک پورا کرن اور اپنی سلطنت کو مضبوط ے۔کرن اور دین نصاری کو بدل ڈالن ک لی گھسا تھا ے ے ے ےہحیل اور مکر وفریب اور چال ک طور پر ی مسیحی ے ہ

ے۔بنا تھا ک مسیحیت کی جڑیں کھوکھلی کر د ہےنصرانی علماء اور درویشوں کو جمع کرک ان س ےےقوانین شریعت ک مجموع ک نام س نئی نئی ے ے ے

وئی باتیں لکھوا کر ان بدعتوں کو نصرانیوں ہتراشی ٹا دیا یں ۔میں پھیال دیا اور اصل کتاب و سنت س ان ہ ہ ےیکلیں وغیر بنائیں یں، ہاس ن کلیسا، گرج ، خانقا ہ ہ ے ے

د اور نفس کشی ک ےاور بیسیوں قسم ک مجا ے ہ ے ےطریق اور طرح طرح کی عبادتیں ریاضتیں نکال کر

ےلوگوں میں اس نئ دین کی خوب اشاعت کی اورےحکومت ک زور اور زر ک اللچ س اس دور تک ے ے ے

چار موحد، متبع انجیل اور سچ نچا دیا جو ب ےپ ے ے ۔ ہےتابعدار حضرت عیسی� علی السالم ک اصلی دن پر ہ

ر بدر کر دیا ی لوگ یں ان ظالموں ن ش ہقائم ر ان ۔ ہ ے ہ ہےن لگ اور ی نئ دین وال جن ن س ےجنگلوں میں ر ے ہ ے ے ہ ے ہ

�ٹھ اتھوں میں تبدیلی اور مسخ واال دین ر گیا تھا ا ہک ہ ےوئ اور تمام جزیر روم پر چھا گئ ے۔کھڑ ہ ے ہ ے

۔قسطنطنی کی بنیادیں اس ن رکھیں بیت لحم اور ے ہر سب ہبیت المقدس ک کلیسا اور حواریوں ک ش ے ے

یں بڑی بڑی شاندار، دیرپا اور وئ ۔اسی ک بسائ ہ ے ہ ے ے۔مضبوط عمارتیں اس ن بنائیں صلیب کی پرستش ، ے

، کنیسوں کی تصویریں، سور کا کھانا ہمشرق کا قبل

Page 105: 010 - Surah Yunus

ےوغیر ی سب چیزیں نصرانیت میں اسی ن داخل ہ ہ ۔کیں فروع اصول سب بدل کر دین مسیح کو الٹ

ہےپلٹ کر دیا امانت کبیر اسی کی ایجاد اور دراصل ہ ۔ی مسائل کی ہذلیل ترین خیانت لمب چوڑ فق ے ے ہے۔یں ک ےکتابیں اسی ن لکھوائیں اب بیت المقدس ان ہ ۔ ے

اں تک ک صحاب رسول صلی الل علی ہاتھوں میں تھا ی ہ ہ ہ ہ ہ۔وسلم ن اس فتح کیا امیرالمومنین حضرت عمر بن ے ے

ر ہخطاب رضی الل عن کی خالفت میں ی مقدس ش ہ ہ ہہاس مقدس جماعت ک قبض میں آیا الغرض ی پاک ۔ ے ے

یں ملی تھی اور پاک روزی الل ن د رکھی ےجگ ان ے ہ ہ ہ ۔تھی جو شرعا بھی حالل اور طبعا بھی طیب

و ن ک اتھ میں ےافسوس باوجود الل کی کتاب ے ہ ہ ہوں ن خالف بازی اور فرق بندی شروع کر دی ۔ان ہ ے ہ

تر) یں ب ہایک دو ن وگئ الل اپن۷۲ہ ے( فرق قائم ہ ے۔ ہ ےےرسول پر درود سالم نازل فرمائ آپ ن ان کی اس ے ہپھوٹ کا ذکر فرما کر فرمایا ک میری امت میں بھیو جائیں تر فرق ی بیماری پھیل گی اور ان ک ت ہی ے ہ ے ے ہوں ہگ جس میں س ایک جنتی باقی سب دوزخی ے ےیں؟ فرمایا و جو اس پر ہگ پوچھا گیا ک جنتی کون ہ ہ ے

یں )مستدرک ۔وں جس پر میں اور میر صحاب ہ ہ ے ہہحاکم( الل فرماتا ان ک اختالف کا فیصل قیامت ے ہے ہ

ی کروں گا ہک دن میں آپ ے

�ك� �ي ل �ا إ �ن ل �ز� ن� ك¬ مم�ا أ �ت� في ش� �ن ن� ك ف�إ

�لك� �اب� من� ق�ب ت �ك ء�ون� ال �ق�ر� �ذين� ي ل ال� أ ف�اس�

Page 106: 010 - Surah Yunus

�ن� �ون �ك qك� ف�ال� ت ب �ح�ق� من� ر� �ق�د� ج�اء�ك� ال ل�رين� �م�م�ت من� ال

﴿010:094﴾

( بار میں جوجالندھری] ے[ اگر تم کو اس )کتاب ک ےو تو جو لوگ تم ہم ن تم پر نازل کی کچھ شک ہے ے ہیں ان س وئی( کتابیں پڑھ ت ل کی )اتری ےس پ ہ ے ہ ے ہ ے

ار پاس ار پروردگار کی طرف س تم ےپوچھ لو تم ہ ے ے ہ ۔ونا رگز شک کرن والوں میں ن ۔حق آچکا تو تم ہ ہ ے ہ ہے

تفسیر ابن كثیر

ہےٹھوس دالئل ک باوجود انکار قابل مذمت ےےجب ی آیت اتری تو حضور صلی الل علی وسلم ن ہ ہ ہ

ےفرمایا ن مجھ کچھ شک ن مجھ کسی س پوچھن ے ے ہ ے ہہےکی ضرورت پس اس آیت س مطلب صرف اتنا ے ۔

ےک آپ کی امت ک ایمان کی مضبوطی کی جائ اور ے ہامی کتابوں میں بھی � ہان س بیان کیا جائ ک اگلی ال ہ ے ےل کتاب بھی یں، خود ا ہان ک نبی کی صفتیں موجود ہ ے) آیت الذین یتبعون الرسول یں جیس ےبخوبی واقف ۔ ہ ہے۔النبی االمی الذی الخ( میں ان لوگوں پر تعجب اور

ہےافسوس ان کی کتابوں میں اس نبی آخر الزمانو ن ک باوجود چان ےکی تعریف و توصیف اور جان پ ے ہ ہیں اور ہبھی ان کتابوں ک احکام کا خلط ملط کرت ے ے

یں اور دلیل ہتحریف و تبدیل کر ک بات بدل دیت ے ےیں شک و شب ت و ن ک باوجود انکاری ر ہسامن ۔ ہ ے ہ ے ے ہ ے

ےکی ممانعت ک بعد آیات رب کی تکذیب کی ممانعتےوئی پھر بدقسمت لوگوں ک ایمان س ناامیدی ے ۔ ہہدالئی گئی جب تک ک و عذاب ن دیکھ لیں ایمان ہ ہ ۔

یں الئیں گ ی تو اس وقت ایمان الئیں گ جس ےن ہ ے۔ ہ

Page 107: 010 - Surah Yunus

وگا حضرت موسی� علی سود ہوقت ایمان النا ب ۔ ہ ےی ہالسالم ن فرعون ک لی اور فرعونیوں ک لی ی ے ے ے ے ےنچ چکی الت اس درج پر پ ہبددعا کی تھی ان کی ج ے ہ ۔

م اپن فرشتوں کو ان پر اتاریں ۔ ک بالفرض ے ہ ہ ہےر پوشید چیز سامن آجائ جب ےمرد ان س بولیں ے ہ ہ ے ےاں مرضی مولی� اور وگا یں یں ایمان نصیب ن ہبھی ان ہ ہ ہ

ہے۔چیز

�ه �ات الل آي �وا ب �ذ�ب �ذين� ك �ن� من� ال �ون �ك و�ال� ترين� �خ�اس �ون� من� ال �ك ف�ت

﴿010:095﴾

ونا جو خدا کیجالندھری] ہ[ اور ن ان لوگوں میں ہیں تو نقصان اٹھاؤ گ یں ن ے۔آیتوں کی تکذیب کرت ہ ہ ے

تفسیر ابن كثیر

qك� ال� ب م�ت� ر� �ل �هم� ك �ي �ذين� ح�ق�ت� ع�ل ن� ال إ�ون� �ؤ�من ي

﴿010:096﴾

ے[ جن لوگوں ک بار میں خدا کا حکمجالندھری] ےیں الن ک ے۔)عذاب( قرار پا چکا و ایمان ن ے ہ ہ ہے

تفسیر ابن كثیر

�ع�ذ�اب� و�ا ال �ر� �ى ي �ةm ح�ت �ل� آي �ه�م� ك �و� ج�اء�ت و�ليم� �ل األ�

﴿010:097﴾

ہ[ جب تک عذاب الیم ن دیکھ لیں خوا انجالندھری] ہر )طرح کی( نشانی آجائ ے۔ک پاس ہ ے

تفسیر ابن كثیر

Page 108: 010 - Surah Yunus

�ه�ا يم�ان �ف�ع�ه�ا إ �ت� ف�ن �ةt آم�ن ي �ت� ق�ر� �ان �و�ال� ك ف�ل�ه�م� �ا ع�ن ف�ن �ش� �وا ك �م�ا آم�ن �س� ل �ون ال� ق�و�م� ي إ

�ا �ي �اة الد�ن ي �ح� ي في ال �خز� ع�ذ�اب� ال

mينل�ى ح �اه�م� إ �ع�ن و�م�ت﴿010:098﴾

وئی ک ایمانجالندھری] ہ[ تو کوئی بستی ایسی ن ہ ہاں یونس کی �س نفع دیتا ہالتی تو اس کا ایمان ا ۔ ے

م ن دنیا کی زندگی میں ےقوم' ک جب ایمان الئی تو ہ ہ ےان س ذلت کا عذاب دور کر دیا اور ایک مدت تک

ر مند رکھا ( ان کو ب ۔)فوائد دنیاوی س ہ ہ ےتفسیر ابن كثیر

ےافسوس انسان ن اکثر حق کی مخالفت کیےکسی بستی ک تمام باشند کسی نبی پر کبھی ےی کفر کیا یا اکثر ن یں الئ یا تو سب ن ے۔ایمان ن ہ ے ے۔ ہ�سین میں فرمایا بندوں پر افسوس ان ک ےسور ی ہے ہ

وں ن ان کا مذاق اڑایا ایک ۔پاس جو رسول آئ ان ے ہ ےیں لوگوں ن ، ان ل رسول آئ ےآیت میں ان س پ ہ ے ے ہ ے ہے

ل ی خطاب دیا تجھ س پ ےجادوگر یا مجنون کا ہ ے ۔ ہےجتن رسول آئ سب کو ان کی قوم ک سرکشوں ے ے

م ن تو اپن بڑوں کو جس ا ک ی ک و کاروں ن ی ےسا ے ہ ہ ہ ہ ے ہیں گ حضور صلی ے۔لکیر پر پایا اسی ک فقیر بن ر ہ ے ے

یں مجھ پر انبیاء پیش کئ ےالل علی وسلم فرمات ہ ے ہ ہ۔گئ کسی نبی ک ساتھ تو لوگوں کا ایک گرو تھا ہ ے ے

ا پھر ۔کسی ک ساتھ صرف ایک آدمی کوئی محض تن ہ ےہآپ ن حضرت موسی� علی السالم کی امت کی ے

ےکثرت کا بیان کیا پھر اپنی امت کا، اس س بھی ۔

Page 109: 010 - Surah Yunus

ونا زمین ک مشرق مغرب کی سمت کو ےزیاد ۔ ہ ہےڈھانپ لینا بیان فرمایا الغرض تمام انبیاء میں س ۔

یں مانا سوائ یں نبی ن ےکسی کی ساری امت ن ان ۔ ہ ہ ےل نینوی� ک جو حضرت یونس علی السالم کی امت ہا ے ہ

ہک لوگ تھ ی بھی اس وقت جب نبی علی السالم ہ ے۔ ےوگئی پھر اس ۔کی زبان س عذاب کی خبر معلوم ہ ے

ہک ابتدائی آثار بھی دیکھ لی ان ک نبی علی السالم ے ے۔ ےیں چھوڑ کر چل بھی گئ اس وقت ی سار ک ےان ے ہ ے۔ ے ہ

ےسار الل ک سامن جھک گئ اس س فریاد شروع ے ے ے ہ ےےکی، اس کی جناب میں عاجزی اور گری و زاری کرن ہ

ر کرن لگ اور دامن رحمت ، اپنی مسکینی ظا ے۔لگ ے ہ ےےس لپٹ گئ سار ک سار میدان میں نکل کھڑ ے ے ے ے۔ ےےوئ اپنی بیویوں، بچوں اور جانوروں کو بھی ساتھ ہہاٹھا کر ل گئ اور آنسوؤں کی جھڑیاں لگا کر الل ے۔ ےہتعال�ی س فریاد کرن دعائیں مانگن لگ ک یا رب ے ے ے ےٹا ل رحمت رب جوش میں آئی ، پروردگار ے۔عذاب ہ

ٹا لیا اور دنیا کی رسوائی ک ےن ان س عذاب ہ ے ےیں یں بچالیا اور ان کی عمر تک کی ان ہعذاب س ان ۔ ہ ےاں نچایا ی یں پ لت د دی اور اس دنیا کا فائد ان ہم ۔ ہ ہ ہ ے ہ

ٹا لیا اس س ےجو فرمایا ک دنیا کا عذاب ان س ۔ ہ ے ہیں لیکن ی �خروی عذاب دور ن ا ک ا ہبعض ن ک ۔ ہ ہ ہے ہ ے

)آیت فامنو یں اس ل ک دوسری آیت میں ہےٹھیک ن ے ے ہیں م ن ان ہافمتعناھم الی حین ( و ایمان الئ اور ے ہ ے ہ

وا ک و ایمان الئ ے۔زندگی کا فائد دیا اس س ثابت ہ ہ ہ ے ۔ ہر ک ایمان آخرت ک عذاب س نجات ےاور ی ظا ے ہ ہے ہ ہ

یں آیت ہدین واال والل اعلم حضرت قتاد فرمات ے ہ ۔ ہ ہے۔ ےل کفر کا عذاب دیکھ ہکا مطلب ی ک کس بستی ا ہ ہے ہ

Page 110: 010 - Surah Yunus

یں ہلین ک بعد ایمان النا ان ک لی نفع بخش ثابت ن ے ے ے ےہوا سوائ قوم یونس علی السالم کی قوم ک ک ے ہ ے ۔ ہ

وں ن دیکھا ک ان ک نبی ان میں س نکل ےجب ان ے ہ ے ہوں ن خیال کر لیا ک اب الل کا عذاب آیا ہگئ اور ان ہ ے ہ ے

ن کر ، اس وقت توب استغفار کرن لگ ٹاٹ پ تا ہچا ے ے ہ ہے ہےخشوع و خضوع س میل کچیل میدان میں آکھڑ ے ے ے

ےوئ بچوں کو ماؤں س دور کردیا جانوروں ک ۔ ے ے ہ۔تھنوں س ان ک بچوں کو الگ کر دیا اب جو رونا ے ے دھونا اور فریاد شروع کی تو چالیس دن رات اسی

ےطرح گزار دیئ الل تعال�ی ن ان ک دل کی سچائی ے ہ ے۔ہدیکھ لی ان کی توب و ندامت قبول فرمائی اور ان ۔ر نینوی� ہس عذاب دور کردیا، ی لوگ موصل ک ش ے ہ ےن وال تھ فلو ال کی فھال قرأت بھی ان ہےک ر ے۔ ے ے ہ ےی ک ٹکڑوں کی ےک سروں پر عذاب رات کی سیا ہ ےیں مشور دیا ا تھا ان ک علماء ن ان ہطرح گھوم ر ہ ے ے ہ

و اور الل س دعا کرو ک ہتھا ک جنگل میں نکل کھڑ ے ہ ہ ے ہو یاحی م س اپن عذاب کو دور کر د اور ی ک ہو ہ ے ے ے ہ ہ

ہحین الحی یاحی محیی الموتی یاحی ال ال اال انت قومہیونس کا پور قص سور الصافات کی تفسیر میں ہ ہ

م بیان کریں گ ے۔انشاء الل العزیز ہ ہ

ض ر�� م�ن� م�ن� في األ� �ك� آل� ب اء� ر� �و� ش� و�ل

�ى �اس� ح�ت �ره� الن �ك �ت� ت �ن �ف�أ �ه�م� ج�ميع_ا أ �ل �كين� �وا م�ؤ�من �ون �ك ي

﴿010:099﴾

تا تو جتنجالندھری] ارا پروردگار چا ے[ اور اگر تم ہ ہیں سب ک سب ایمان ل آت تو کیا ے۔لوگ زمین پر ے ے ہ

Page 111: 010 - Surah Yunus

و و ک و مومن ت ہتم لوگوں پر زبردستی کرنا چا ہ ہ ہ ے ہجائیں؟

تفسیر ابن كثیر

یں ہالل کی حکمت س کوئی آگا ن ہ ے ہےالل کی حکمت ک کوئی ایمان الئ اور کسی کو ہ ہے ہ

وتی تو و ورن اگر الل کی مشیت ی ن ہایمان نصیب ہ ہ ۔ ہ ہ ہتا تو سب کو وجات اگر و چا ہتمام انسان ایمان دار ہ ے۔ ہ

۔اسی دین پر کار بند کر دیتا لوگوں میں اختالف توو، ی ن ر سوائ ان ک جن پر رب کا رحم ہباقی ے ے ہے۔ ہ ہ

، تیر رب کا فرمان حق یں اسی لی پیدا کیا ہےان ے ہے ے ہوگی کیا ایماندار نم انسانوں اور جنوں س پر ۔ک ج ہ ے ہ ہتا تو تمام لوگوں ؟ ی ک الل اگر چا وگئ یں ہناامید ن ہ ہ ہ ے ہ ہ

دایت کرسکتا تھا ی تو ناممکن ک تو ایمان ان ہکو ہے ہ ۔ ہر ، ی تیر اختیار س با ہک دلوں ک ساتھ چپکا د ے ے ہ ے ے ےاتھ تو ان پر افسوس دایت و ضاللت الل ک ہے۔ ہ ے ہ ہ ہے۔

ےاور رنج و غم ن کر اگر ی ایمان ن الئیں تو تو اپن آپ ہ ہ ہالک کرد گا؟ تو جس چا را ہکو ان ک پیچھ ہے ے ے ہ ے ے

، یں سکتا ی تو الل ک قبض میں ہےراست پر ال ن ے ے ہ ہ ۔ ہم خود ل لیں نچا دینا حساب ےتجھ پر تو صرف پ ہ ہے ہیں ، تو تو نصیحت کر دین واال ان پر داروغ ن ۔گ ہ ہ ہے۔ ے ےے۔جس چا را راست دکھائ جس چا گمرا کر د ہ ہے ے ے ہ ہے ے

ےاس کا علم اس کی حکمت اس کا عدل اسی کےساتھ اس کی مشیت ک بغیر کوئی بھی مومن ہے۔

و سکتا و ان کو ایمان س خالی، ان ک دلوں یں ےن ے ہ ۔ ہ ہہکو نجس اور گند کر دیتا جو الل کی قدرت، الل ہ ہے ہےکی برھان، الل ک احکام کی آیتوں میں غور فکر ہ

، و عادل یں لیت یں کرت عقل و سمجھ س کام ن ہن ے ہ ے ے۔ ہ

Page 112: 010 - Surah Yunus

، اس کا کوئی کام حکمت س خالی ے، حکیم ہے ہےیں ۔ن ہ

�ه ذ�ن الل إ ال� ب �ؤ�من� إ �ن� ت �ف�سm أ ن �ان� ل �و�م�ا ك�ع�قل�ون� �ذين� ال� ي ج�س� ع�ل�ى ال qج�ع�ل� الر� و�ي

﴿010:100﴾

یں کجالندھری] ہ[ حاالنک کسی شخص کو قدرت ن ہ ہیں عقل ہخدا ک حکم بغیر ایمان الئ اور جو لوگ ب ے ے۔ ے

ہے۔ان پر و )کفر وذلت کی( نجاست ڈالتا ہتفسیر ابن كثیر

م�او�ات وا م�اذ�ا في الس� �ظ�ر� ق�ل ان�ذ�ر� ع�ن� �ات� و�الن ي ي اآل� �غ�ن ر�ض و�م�ا ت

� �و�األ��ون� �ؤ�من m ال� ي ق�و�م

﴿010:101﴾

و ک دیکھو تو آسمانوںجالندھری] ( ک ہ[ )ان کفار س ہ ےیں ہاور زمین میں کیا کیا کچھ مگر جو لوگ ایمان ن ہے۔

یں آت ے۔رکھت ان ک نشانیاں اور ڈراو کچھ کام ن ہ ے ے ےتفسیر ابن كثیر

دعوت غور و فکر ہالل تعال�ی کی نعمتوں میں اس کی قدرتوں میں اس۔کی پیدا کرد نشانیوں میں غور و فکر کرو آسمان و ہیں ستار ےزمین اور ان ک اندر کی نشانیاں بیشمار ۔ ہ ے سورج، چاند رات دن اور ان کا اختالف کبھی دن کی

وجانا، آسمانوں کی ہکمی ، کبھی راتوں کاچھوٹا ےبلندی ان کی چوڑائی ان کا حسن و زینت اس س

Page 113: 010 - Surah Yunus

و جانا را بھرا ہبارش برسانا اس بارش س زمین کا ہ ےونا، اناج ہاس میں طرح طرح ک پھل پھول کا پیدا ے

ےاور کھیتی کا اگنا، مختلف قسم ک جانوروں کا اسونا، جن کی شکلیں جدا گان ، جن ک وا ےمیں پھیال ہ ہ ہ

ےنفع الگ الگ جن ک رنگ الگ الگ، دریاؤں میںا زار ہعجائبات کا پایا جانا ، ان میں طرح طرح کی ہ

ونا، ان میں چھوٹی بڑی ہقسم کی مخلوق کا ےکشتیوں کا چلنا، ی اس رب قدیر کی قدرتوں ک ہ

بری ، اس کی توحید اس کی اری ر ہنشان کیا تم ہ جاللت اس کی عظمت اس کی یگانگت اس کی

وحدت اس کی عبادت ، اس کی اطاعت، اس کییں کرتی؟ یقین مانو ن اس ک ےملکیت کی طرف ن ہ ہ

ےسوا کوئی پروردگار، ن اس ک سوا کوئی الئق ہہعبادت درحقیقت ب ایمانوں ک لی اس س زیاد ے ے ے ے ہے

یں آسمان انک سر پر اور سود ےنشانیاں بھی ب ۔ ہ ےہزمین انک قدموں میں رسول صلی الل علی وسلم ہ ے

یں ک ، لیکن ی ، دلیل و سند ان ک آگ ہان ک سامن ہ ہ ے ے ے ےوت ان پر کلم عذاب صادق یں ہٹس س مس ن ے۔ ہ ہ ے

یں ل مومن ن ہآچکا ی تو عذاب ک آجان س پ ے ہ ے ے ے ہ ہے۔ی ر ک ی لوگ اس عذاب ک اور ان ہوں گ ظا ے ہ ہ ہے ہ ے۔ ہ

ل ک لوگوں یں جو ان س پ ےکٹھن دنوں ک منتظر ے ہ ے ہ ےیں ۔پر ان کی بد اعمالیوں کی وج س گزر چک ہ ے ے ہ

یں اعالن کر یں انتظار کرن د اور تو بھی ان ہاچھا ان ے ے ہو جائ گا ی دیکھ یں ابھی معلوم ہک منتظر ر ان ۔ ے ہ ہ ہ۔ ے

م اپن رسولوں اور سچ غالموں کو ےلیں گ ک ے ہ ہ ےم ن خود اپن نفس کریم پر واجب ےنجات دیں گ ی ے ہ ہ ے۔

ار پروردگار ن ےکر لیا جیس آیت میں ک تم ے ہ ہ ہے ے ہے۔

Page 114: 010 - Surah Yunus

ہے۔اپن نفس پر رحمت لکھ لی بخاری مسلم کی ےہےحدیث میں ک الل تعال�ی ن ایک کتاب لکھی جو ے ہ ہ ہےےاس ک پاس عرش ک اوپر ک میری رحمت میر ہ ہے ے ے

ہے۔غضب پر غالب آچکی

�و�ا ل �ذين� خ� ال �ام �ي �ل� أ ال� مث ون� إ �ظر� �ت �ن ف�ه�ل� ي�م� من� qي م�ع�ك ن وا إ �ظر� �ت هم� ق�ل� ف�ان �ل �من� ق�ب

�ظرين� �ت �م�ن ال﴿010:102﴾

لجالندھری] ( دن ان س پ �ر ے[ سو جیس )ب ہ ے ے ے( ی یں اسی طرح ک )دنوں ک ہلوگوں پر گزر چک ے ے ۔ ہ ے

یں ک دو ک تم بھی انتظار کرو میں بھی ۔منتظر ہ ہہ ۔ ہوں ار ساتھ انتظار کرتا ۔تم ہ ے ہ

تفسیر ابن كثیر

ك� �ذ�ل �وا ك �ذين� آم�ن �ا و�ال �ن ل س� �جqي ر� �ن �م� ن �ثين� �م�ؤ�من �ج ال �ن �ا ن �ن �ي ح�ق�ا ع�ل

﴿010:103﴾

م اپن پیغمبروں کو اور مومنوں کوجالندھری] ے[ اور ہمارا ذم ک یں اسی طرح ہنجات دیت ر ہے ہ ہ ۔ ہ ہے ے

۔مسلمانوں کو نجات دیں تفسیر ابن كثیر

ك¬ من� �م� في ش� �ت �ن ن� ك �اس� إ �ه�ا الن ي� �ا أ ق�ل� ي

�د�ون� من� د�ون �ع�ب �ذين� ت �د� ال �ع�ب ي ف�ال� أ دين

Page 115: 010 - Surah Yunus

�م� �و�ف�اك �ت �ذي ي �ه� ال �د� الل ع�ب� �كن� أ �ه و�ل �الل

ين� �م�ؤ�من �ون� من� ال �ك �ن� أ ت� أ �مر� و�أ﴿010:104﴾

ہہ[ )ا پیغمبر صلی الل علی وسلم( ک دوجالندھری] ہ ہ ےےک لوگو! اگر تم کو میر دین میں کسی طرح کا شک ہ

( جن لوگوں کی تم خدا ک سوا ےو تو )سن رکھو ک ہ ہیں کرتا بلک میں و میں ان کی عبادت ن ہعبادت کرت ۔ ہ ہ ےاری روحیں قبض کر وں جو تم ہخدا کی عبادت کرتا ۔ ہوا ک ایمان الن والوں ی حکم ےلیتا اور مجھ کو ی ہ ہے ہ ہ ہے

وں؟ ہمیں تفسیر ابن كثیر

دین حنیف کی وضاحتہیکسوئی واال سچا دین جو میں اپن الل کی طرف ے

یں وں اس میں ا لوگوں اگر تم ہس ل کر آیا ے ہ ے ےاری و، ی تو ناممکن ک تم ہکوئی شک شب تو ہ ہے ہ ہ ہے ہو جاؤں اور الل ک سوا ےطرح میں بھی مشرک ہ ہ

۔دوسروں کی پرستش کرن لگوں میں تو صرف ےوں اور اسی کی بندگی میں لگا ہاسی الل کا بند ہ ہ

ی قادر اری موت پر بھی ویسا وں گا جو تم ہےر ہ ہ ہاری پیدائش پر قادر تم سب اسی کی ہےجیسا تم ہ

و ن ےطرف لوٹن وال اور اسی ک سامن جمع ہ ے ے ے ےار ی معبود کچھ طاقت و و اچھا اگر تم ہوال ے ہ ۔ ہ ے

و ک جو ان ک بس یں تو ان س ک ےقدرت رکھت ہ ہ ے ہ ےو مجھ سزا دیں حق تو ی ک ن کوئی سزا ہمیں ہ ہے ہ ۔ ے ہ

نفع یں، ب بس ےان ک قبض میں ن جزا ی محض ب ہ ے ہ ۔ ہ ے ےیں، بھالئی برائی سب میر الل ک قبض ےو نقصان ے ہ ے ہ، مجھ اس کا حکم ہےمیں و واحد اور الشریک ے ہے ہ ہے۔

Page 116: 010 - Surah Yunus

وں ی بھی مجھ حکم مل چکا ک ہک میں مومن ر ہے ے ہ ۔ ہ ہےمیں صرف اسی کی عبادت کرو شرک س یکسو ۔

رگز وں اور مشرکوں میں ہاور بالکل علیحد ر ہ ہی ک ےشمولیت ن کروں خیر و شر نفع ضرر، الل ہ ہ ۔ ہ۔اتھ میں کسی اور کو کسی امر میں کچھ بھی ہ

یں پس کسی اور کی کسی طرح کی عبادت ۔اختیار ن ہیں ایک حدیث میں ک اپنی پوری عمر ہبھی الئق ن ہے ۔ ہ

و رب کی ۔الل تعال�ی س بھالئی طلب کرت ر ہ ے ے ہو ان ک موقعوں ےرحمتوں ک موقع کی تالش میں ر ۔ ہ ےہےپر الل پاک جس چا اپنی بھر پور رحمتیں عطا فرما ے ہ

ل عیبوں کی پرد پوشی اپن ےدیتا اس س پ ہ ے ہ ے ہے۔ہخوف ڈر کا امن طلب کیا کرو پھر فرماتا ک جس ہے ۔

، الل اس ےگنا س جو شخص جب بھی توب کر ہ ے ہ ے ہربانی کرن واال ہے۔بخشن واال اور اس پر م ے ہ ے

�ن� �ون �ك يف_ا و�ال� ت ن لدqين ح� �قم� و�ج�ه�ك� ل �ن� أ و�أين� رك �م�ش� من� ال

﴿010:105﴾

ہ[ اور ی ک )ا محمد صلی الل علی وسلمجالندھری] ہ ے ہ ہو کر دین )اسالم( کی پیروی کئ ( یکسو ےسب س ہ ے

ونا رگز ن ۔جاؤ اور مشرکوں میں ہ ہ ہ ۔تفسیر ابن كثیر

�ف�ع�ك� و�ال� �ن �ه م�ا ال� ي �د�ع� من� د�ون الل و�ال� تذ_ا من� �ك� إ ن ن� ف�ع�ل�ت� ف�إ ك� ف�إ �ض�ر� �ي

مين� الظ�ال﴿010:106﴾

Page 117: 010 - Surah Yunus

ہ[ اور خدا کو چھوڑ کر ایسی چیز کو نجالندھری] ارا کچھ بھال کر سک اور ن کچھ بگاڑ ہپکارنا جو ن تم ے ہ ہو جاؤ گ ے۔سک اگر ایسا کرو گ تو ظالموں میں ہ ے ے۔

تفسیر ابن كثیر

�ه� �اشف� ل ض�ر¬ ف�ال� ك �ه� ب �م�س�س�ك� الل ن� ي و�إه ف�ض�ل اد� ل �رm ف�ال� ر� ي خ� �رد�ك� ب ن� ي ال� ه�و� و�إ �إ �

�اده و�ه�و� ب اء� من� ع �ش� ه م�ن� ي �صيب� ب �يحيم� �غ�ف�ور� الر� ال

﴿010:107﴾

نچائجالندھری] ے[ اور اگر خدا تم کو کوئی تکلیف پ ہیں اور ۔تو اس ک سوا اس کا کوئی دور کرن واال ن ہ ے ے

ےاگر تم س بھالئی کرنی چا تو اس ک فضل کو ہے ےیں اور اپن بندوں میں س جس ےکوئی روکن واال ن ے ے ۔ ہ ےربان نچاتا اور و بخشن واال م تا فائد پ ہے۔چا ہ ے ہ ہے ہ ہ ہے ہ

تفسیر ابن كثیر

�ح�ق� من� �م� ال �اس� ق�د� ج�اء�ك �ه�ا الن ي� �ا أ ق�ل� ي

ه �ف�س ن �دي ل �ه�ت �م�ا ي ن �د�ى ف�إ �م� ف�م�ن اه�ت qك ب �ر� � �ا �ن �ه�ا و�م�ا أ �ي �ضل� ع�ل �م�ا ي ن �و�م�ن� ض�ل� ف�إ

mيل و�ك �م� ب �ك �ي ع�ل﴿010:108﴾

اںجالندھری] ار پروردگار ک ہ[ ک دو ک لوگو! تم ے ے ہ ہ ہہدایت ار پاس حق آچکا تو جو کوئی ہس تم ہے۔ ے ہ ے

ی حق میں بھال دایت س اپن ہحاصل کرتا تو ے ے ہ ہے

Page 118: 010 - Surah Yunus

ی س ی اختیار کرتا تو گمرا ےکرتا اور جو گمرا ہ ہے ہ ہےوں یں ارا وکیل ن ی نقصان کرتا اور میں تم ۔اپنا ہ ہ ہ ہے ہ

تفسیر ابن كثیر

ہےنافرمان کا اپنا نقصان ےالل تبارک و تعال�ی اپن حبیب حضرت محمد رسول ہہالل صلی الل علی وسلم س فرماتا ک لوگوں کو ہے ے ہ ہ ہ

وں ، و الل کی ہآپ خبردار کریں ک جو میں الیا ہ ہ ہہےطرف س بال شک و شب و نرا حق جو اس کی ہ ہ ہے۔ ے۔اتباع کر گا و اپن نفع کو جمع کر گا اور جو اس ے ے ہ ےی نقصان کر گا میں تم ۔س بھٹک جائ گا و اپنا ے ہ ہ ے ے

یں ایمان پر مجبور کروں وں ک تم یں ۔پر وکیل ن ہ ہ ہ ہادی صرف الل تعال�ی وں ن سنن واال ہے۔میں تو ک ہ ہ ۔ ہ ے ے ہ

ےا نبی صلی الل علی وسلم تو خود بھی میر احکام ہ ہ ےےاور وحی کا تابعدار ر اور اسی پر مضبوطی س جما ہ

۔ر لوگوں کی مخالفت کی کوئی پروا ن کر ان کی ہ ہ ہ۔اں تک ک خود ہایذاؤں پر صبر و تحمل س کام ل ی ہ ے ے

ترین ہالل تجھ میں اور ان میں فیصل کر د و ب ہ ے۔ ہ ہےفیصل کرن واال جس کا کوئی فیصل عدل س ہ ہے ے ے

وتا یں ۔حکمت س خالی ن ہ ہ ے

�م� �ح�ك �ى ي ر� ح�ت �ك� و�اص�ب �ي ل �وح�ى إ ع� م�ا ي �ب و�اتمين� �ح�اك �ر� ال ي �ه� و�ه�و� خ� �الل

﴿010:109﴾

ہ[ اور )ا پیغمبر صلی الل علی وسلم( تمجالندھری] ہ ےےکو جو حکم بھیجا جاتا اس کی پیروی کئ جاؤ اور ہے

اں تک ک خدا فیصل کرد ے۔)تکلیفوں پر( صبر کرو ی ہ ہ ہ ۔تر فیصل کرن واال ہے۔اور و سب س ب ے ہ ہ ے ہ

تفسیر ابن كثیر

Page 119: 010 - Surah Yunus