تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ lesson 1: al-an aam (ayaat 1 - nur-ul-quran · 2021. 1....

19
Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat 1 - 19): Day 3 ᙡ 㷨 امَ ٴنع اُ ةَ رۡ وُ ست دی۔ د㷨 㚧ر و ذات ا۔ د廝䆨 د㺸⚠ᠢ 㱾 ن婧垏 ا嬸 䰌ᗐ 䡠 ا آ㨗 㿝ب اَ اتت واں吴㣡 ۔رے屩 䮵 嵗 䅏 嚐 ڈاᠢ 㱾 ں وا۔مں⚠ᠢ اور د媎 ◒ 㥃 䡠م ا㣡 弥㱾 ᱓ 㲁 ؟嵗 Ꮉ峤 㷩 ᇆ ᠢ 嵗 ᣲ᱑ ∦ 啵 ⻑ک ⏢ڑَ يِ ضِ رْ عُ ا مَ ْ َ ا عُ ߏَ َ ِ ِ اْ مِ ِ ِ َ رِ تَ ݫ آْ ِ ݿٍ ةَ ي آْ ِ ݿْ مِ ِ تْ أَ ا تَ مَ و﴿ 4 ᥢ㨱 峭 اض وه اس ⸞ ا剐 ᣲ آ媎 啵 ں嬪堆 㷨 رب ان 媛堆 弥㱾 س اور ان( ۔4 ) 屨 Ṏ وہᠢ 愡۔ ا嵉 㷨 㟮 ت دو آ㷨 䡠 ا㲁 嵉 ⫎㲙 ۔ آپ嵉 㷨 حں دو媜堆 㷨 䰌ᗐ 䡠 ا ردِ رے ا۔嵉 弥峤 ኁ 啵 ت弄㥃 Ṏ ں媜堆 ت اوری وہ آ۔ دو嵉 嶂 ت آآن۔嵉 ᣲ آ塴 岫د اور ا嵗 㵘 吮⡜ رےب㥶愡 ارج ،Ⳣ ، 垆‹ 抁 ۔嵗 弥峤 㵘 啵 ت弄㥃 ب侂 㖓 اور侂 寄ᠢ 抁 ۔ں媜堆 㷨 䡠ن ⚸ان۔ ا، ا垆 垆⅁ ،㘥 ، لቩ ሏ ،رے۔زم䆨 慫 ⸞ د塴 㷨 ت㌘䬈 㺸 嬸㨱 س丣 㱾 نِ ا۔嵗 孆 ر د

Upload: others

Post on 20-Jul-2021

1 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

1

Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat 1 - 19): Day 3 سورة الاٴنعام کی تفسیر

اللہ تعالی نے انسانون کو پہلے توحید کے دلائل دئیے۔ پھر اپنی ذات پر غور و فکر کی دعوت دی۔

مکہ والوں کو تو ڈانٹا گیا ہے لیکن ہمارے لئے بھی ۔ پچھلی قوموں کے واقعات ہیں یات میںاب اگلی کچھ آ

یہاں پیغام ہے۔

کو چھوڑ کر شرک میں چلی جاتی ہے تو پھر کیا ہوتا ہے؟ کہ جب کوئی قوم اللہ کا حق نہیں دیتی اور توحید

كنا عنا معرضي

لا م ا تيهم م آ ية م آ يت رب ﴾4﴿وما تأ

اور ان کے پاس کوئی نشانی بھی ان کے رب کی نشانیوں میں نہیں آتی مگر وه اس سے اعراض ہی کرتے

( 4ہیں۔ )

اللہ تعالی کی نشانیاں دو طرح کی ہیں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ اللہ کی آیات دو قسم کی ہیں۔ ایک تو وہ جو ہم

قرآن کی آیات پڑھتے ہیں۔ دوسری وہ آیات اور نشانیاں جو کائنات میں پھیلی ہوئی ہیں۔ ہمارے ارد

گرد ہمیں نظر آتی ہیں۔

کتاب کائنات میں کھلی ہوئی ہے۔ یہ چاند ، سورج ، ایک کتاب ہمارے سامنے کھلی ہے اور ایک

ستارے، پھل پھول ، فصلیں، چرند پرند، انسان حیوان۔ اللہ کی نشانیاں ہیں ۔ یہ تو ہر مسلم اور غیر مسلم

دیکھ رہا ہے۔ لیکن ان کو محسوس کرنے کے لئے عبرت کی نظر سے دیکھنا لازم ہے۔

Page 2: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

2

ئی قوموں سے بق یکھا جاے۔۔ انن سے عبرت اصل کی ایک نشانی ہے پچھلی قومیں۔ گزری ہو

ثمود سے عاد کو دیکھو۔ قوم

بق سیکھو۔ کل تک یہ یہاں تھے۔ جاے۔۔ یعنی تاریخ سے بق سیکھنا۔ قوم

ج کہاں ہیں۔ آ

ع ر ض۔ معرض کی جمع۔ عرض چوڑائی کو کہتے ہیں۔ یعنی چوڑے ہو کر پھرتے تھے۔ : معرضي

یات سے کرتے تھے۔ انہوں نے کسی طرح کی آ تھے۔ اللہ کی نعمتوں کو پا کر نا شکریاعراض کرتے

لیا۔ کوئی فائدہ نہیں

زئون نباء ما كنا به يستتيهم آ

ا جاءه فسوف يأ ق لم

با بل

﴾5﴿فقد كذ

ان کے پاس پہنچی، سو جلدی ہی ان کو خبر مل جاے۔ گی انہوں نے اس سچی کتاب کو بھی جھٹلایا جب کہ وه

(5اس چیز کی جس کے ساتھ یہ لوگ استہزا کیا کرتے تھے۔ )

۔ اللہ کی تو وہ ہ اننے دیا۔ اللہ حق ہے، اللہ کا پیغام حق، اللہ کے ی ح حق ۔ لیمات ت یںحق کو جھٹلا

نشانیوں کا انکار کر دیا۔

استمعوه وه يلعبون ما :2سورۃ الانبیاء کی آیت

دث الا

م م ب ر ذكر م م م يتيه

ان کے پاس کوئی نئی نصیحت ان کے پروردگار کی طرف سے نہیں آتی مگر وہ اسے کھیلتے ہوے۔ ﴾۲﴿

﴾۲سنتے ہیں ﴿

یہ لوگ کھیل تماشوں میں پڑ گئے۔

Page 3: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

3

جب آیات پیش اور اللہ کی آیات کا تین طرح سے اعراض کرتے تھے۔ ایک عربی مفسر کہتے ہیں کہ

ن کا مذاق انڑاتے تھے۔ ان اور کچھ جھٹلا دیتے۔ کچھ لوگ کی جاتی تو منہ پھیر لیتے ۔ پھر

آج ہم کیا کرتے ہیں؟ کیا آج بھی مسلم یا غیر مسلم اللہ کی آیات سے اعراض کرتے ہیں؟

ہمیں آتا ہے سب کچھ۔ ہم نے نہیں سیکھنا۔ سیکھ لیں گے جب وقت ملے گا۔ آج لوگ کہتے ہیں کہ

کو ملتی ہیں۔

نن

وغیرہ۔ آج بھی ایسی باتیں سن

پہلا درجہ لوگ اعراض کرتے ہیں۔ دوسرا درجہ کہ میں نہیں اننتی۔ منہ پھیرتے ہیں۔ تکزیب کرتے

ور ہو جاتے ہیں۔ پھر اگلا درجہ کہ مذاق انڑاتے ہیں ۔ ن ہیں۔ د

آج مسلمان بھی یہ کام کر رہے ہیں۔ ۔ پہلا درجہ تو یہ کہ خود عمل ہی نہیں کرتے ہ سیکھنے سکھانے کی

ور ہو کر دیں توڑ کر جو رضی کر رہے ہیں۔ کچھ تو کوشش کرتے ہیںن۔ دوسرا درجہ، کہ دن سے د

آخری درجے تک جاتے ہیں۔ اسلام کی عبادات کا مذاق۔ داڑھی کا مذاق۔ پردے اور حجاب ، تسبیح کا

مذاق انڑاتے ہیں۔

اه ف ننا م قبلهم م قرن مك

ك

هل

آ وا ك ي

ل آ

ل ك

ما ل ر ا

ناه ك

هل

م فأ ت

ري م ت نار ت نا ا

م مدرارا وجعل يه

ماء عل نا الس

رسل

وآ ن م بعده قرن آ خري

شأ

نم وآ ﴾6﴿بذنب

تنی ماعتوںں کو لاکک کرکے ہیں ن کو ہم نے دنیا میں کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ ہم ان سے پہلے

ایسی قوت دی تھی کہ تم کو وه قوت نہیں دی اور ہم نے ان پر خوب بارشیں برسائیں اور ہم نے ان کے

Page 4: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

4

بعد کے ان اور لانیچے سے نہرں جاری کیں۔ پھر ہم نے ان کو ان کے گناہوں کے سبب لاکک کر ڈا

( 6) دیا۔ کر پیدا کو ماعتوںں دوسری

یہ لوگ ذرا تاریخ پڑھ کر دیکھ لیں۔ یعنی اللہ نے پچھلی قوموں کو تم سے بھی زیادہ کچھ عطا کیا تھا۔ آج تم

پہلی قوموں کو بھی دیکھ لو۔ انن کو اللہ تعالی ج تم سپر پاور بنے ہوے۔ ہو۔ ذرا کس بات پر غرور میں ہو۔ آ

نے کثرت سے نعمتیں عطا کی تھیں۔

ا ن د ر ر : کثرت۔ یعنی بہت زیادہ۔ : مدرارامکان سے ہے۔ :مك

زق عطا کیا۔ ر۔ یعنی بارشیں زیادہ تھیں ۔ پھل اور فصلیں زیادہ تو پھر جانور دودھ بھی زیادہ دیتے ہیں

خوشحال قومیں تھیں۔

59، 58سورۃ القصص۔ آیت

پیروی کرں تو اپنے ملک سے انچک لئے جائیں۔ کیا ہم اور کہتے ہیں کہ اگر ہم تمہارے ساتھ ہدایت کی

نے انن کو حرم میں جو امن کا مقام ہے جگہ نہیں دی۔ جہاں ہر قسم کے میوے پہنچاے۔ جاتے ہیں )اور

اور ہم نے بہت سی بستیوں ﴾۵۷یہ( رزق ہماری طرف سے ہے لیکن ان میں سے اکثر نہیں جانتے ﴿

معیشت میں اترا رہے تھے۔ سو یہ انن کے مکانات ہیں جو انن کے بعد کو لاکک کر ڈالا جو اپنی )فراخی(

﴾۵۸آباد ہی نہیں ہوے۔ مگر بہت کم۔ اور انن کے پیچھے ہم ہی انن کے وارث ہوے۔ ﴿

مصر میں بھی ایسی مثالیں نظر آتی ہیں۔ کہ اہرام پڑے ہیں لیکن وہاں بسنے والے چلے گئے۔

ا ن ۔ یعنی اللہ ہی انلک اور وارث ہے۔ الوارثونوكن

Page 5: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

5

نیا کی قوموں کو دیکھ لیں۔ غرور میں ہیں کہ ہمارے پاس سب کچھ ہے۔ اسی طرح کچھنلوگ جو بہت د

ے گھر۔ کسی کو کچھ نہیں سمجھتے۔ ظلم دھوکے سب کچھ امیر ہیں۔کاروبار ، پرائیویٹ جہاز، بڑے بڑ

۔ کرتے ہیں

سپر پاورز ہوں۔ چاہے وہ سب چلے جائینگے۔ کے اندر ہنچ جاتا ہے۔ ہ زن تا ہ ہے اور دپھر ایک جھٹکا

وہی باقی رہ جاے۔ گا۔ باقی سب فنا ہو جائینگے۔ اللہ اللہ اکبر۔ وہی سپریم پاور ہے۔ صرف

عذاب کی سورت میں پلٹ آتے ہیں۔ ہو تو پھر وہ گناہوں کی کثرت

ن م '' تھے تو سب کچھ عطا کیا تھا لیکن وہ فاسقینیعنی انن کو شأ

نم وآ ناه بذنب

ك

هل

فأ

تو اللہ زید دتا ۔ اللہ کو کوئی فرق نہیں پڑتا/ انھو'' بعده قرن آ خري ے

ئیں نے اھے کام

لیکن برے کام کا نتیجہ سزا اور عذاب ہے۔ ہے۔

مت ا اور نعمتیں دتا اطاعت کرتا ہے۔ تو اللہ حکواللہ کی ہم سب کے لئے بق ہے۔ کہ جب مسلمان

آجاتا ہے۔ کا عذاب ہے۔ اور جونہی مسلمان اللہ کی دیں توڑتے ہیں۔ تو پھر اللہ

۔ تا ہے۔ ہمیں پھر عذابات پر ترس آے

ی ہ اصلانکہ عبرت اصل کرنی چا

آپ حیائی کرنے لگتی ہے۔ آپ ایک انصول سمجھ لیں کہ جب کوئی قوم ترقی کرتی ہے تو پھر وہ قوم بے

اور مویقی اور بے ے۔ گا کہ وہاں سے بتں کے آارر دیمہ کو دیکھ لیں۔ آپ کو نظر آپچھلی قومو

پ کو دیکھ ۔ ہم اپنے آئی عام ہو جاتے ہیںٹ کے نام پر بے حیانکلتی ہیں۔ کلچر اور آر وای چیزں ئیحیا

Page 6: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

6

شن کے نام پر کیا کرتے ہیں؟ کیا اللہ کی کو منانے کے لئےکے آزادی کے دن لیں ہم پاکستان

ی والے کام کرتے ہیں؟ یا اللہ کے عذاب کو دعوت دیتے ہیں؟ ارفراننبرد

ٹ دیکھ لیں ننگے بت، ردیکھ لیں۔ گریک قوموں کی فائن آ ھ کر ساری قوموں کی کہانیاں پڑپچھلی

نظر آئیں گی۔ گندی تصویرں

جاتے ننگے بت لگاے۔ ں ۔ پھر اے پ پارک اتےتے ہیں جہاشاعری، ڈائجسٹ سے کام شروع ہوتے ہیں

چیزں اچھی لگنے لگتی ہیں۔ ہیں۔ انسان کو گندگی اور فحش

ج ایسا طبقہ انٹھ گیا ہے جو دن کے نام پر فحش اور بے حیائی کی حرکتیں کرنے لگتے ہیں۔آ

نہیں ہیں؟ اللہ قوموں کو اجتماعی آج جب سیلاب اور زلزلے آتے ہیں تو کیا اس کی وجہ ہمارے گناہ تو

جاتے ہیں۔ سگناہوں پر پکڑتا ہے۔ پھر ان

قوم کے نیک بھی پ

بعض اوقات انں کو غصہ آ اللہ کے لئے کوئی مثال نہیں ہے لیکن ہم سمجھنے کے لئے دیکھ لیں کہ جیسے

اس جاتا ہے۔ لپیٹ میں آ پ ھڑاا ہو وہ بھی جاتا ہے تو سب بچوں کو ایک ایک تھپڑ لگ جاتا ہے۔جو

لئے بعض اوقات جب عذاب آتے ہیں تو پوری قوم پر آتے ہیں۔

لا ن هذا ا ذي كفروا ا ال

يديهم لقال

مسوه بأ

يك كتاب ف قرطاس فل

لنا عل لو نر مبي ﴾7﴿س

اور اگر ہم کاغذ پر لکھا ہوا کوئی نوشتہ آپ پر نازل فرانتے پھر اس کو یہ لوگ اپنے ہاتھوں سے چھو بھی

( 7لیتے تب بھی یہ کافر لوگ یہی کہتے کہ یہ کچھ بھی نہیں مگر صریح جادو ہے۔ )

Page 7: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

7

ہے؟ وکہ کہاں لکھا ں جب اللہ کے ی ح زبانی آ کر اللہ کا پیغا م دیتے تھے تو وہ مشرکین کہتے تھے۔ کہ کہا

ہے؟ جبرائیل کہاں ہیں۔ انن کو یقین نہیں آتا تھا۔ اللہ کے ی ح پریشان ہو جاتے کیونکہ وہ سچے تھے۔

تا کہ وہ عمل ۔ یث کی دیل یا رفرنس انگیں۔۔ ہمارا دل کرے گا کہ ہم انن کو وہ تائئیںمثال جیسے کوئی دی

کرنے لگیں۔

یث پر کر بھی باپ دادا وای نماز پڑھتے ہیں۔ ت و و دیدیث پڑھ کر سیکھمثال کہ لوگ نماز کی سب ااص

عمل نہیں کرتے۔

شائد ابھی عادت نہیں بدی ۔

پ پریشان ہ ہوں۔ ی ح کو سلی دی جا رہی ہے کہ آاللہ کے

ك لقض لنا مل ن

ك ولو آ يه مل

عل

ل ن

مر ثم لا ينظرون وقالوا لولا آ ﴾8﴿ا

اور یہ لوگ یوں کہتے ہیں کہ ان کے پاس کوئی فرشتہ کیوں نہیں اتارا گیا اور اگر ہم کوئی فرشتہ بھیج دیتے

(8تو سارا قصہ ہی ختم ہوجاتا۔ پھر ان کو ذرا مہلت ہ دی جاتی۔ )

و ہو گئےشروع میں تو مشرکین نے توجہ ہی نہیں دی۔ کہنے لگے کہ یہ دیوانےور کا درانہہ د

ر ہیں۔ ی د د

ؤا د کھائیں۔ آیہ کہتے؛ وہ بحث کرنے لگے تھے۔ مثلا پھر لیکن لگ رہا ہے

کرتے ہیں۔ پ نئی باتیںلکھا ہ

۔ پ ہمیں گمراہ کر رہے ہیںآ

وہ آ کر کہتے تھے کہ ذرا تصور میں لائیں کہ اللہ کے ی ح کیسے فکر کر رہے ہیں ۔ اللہ کا پیغام دے رہے تھے

ؤا دکھاؤ۔ ہمیں جزہ ہ دکھاؤ۔ ہمیں بھی فرشتہ دکھاؤ۔ ہمیں لکھا

ہ

Page 8: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

8

ے۔ گا تو پھر ان کو فائدہ نہیں ہو گا۔ آفرشتہجب کہ اللہ فرانتے ہیں

اور کہتے ہیں کہ یہ کیسا پیغمبر ہے کہ کھاتا ہے اور بازاروں میں چلتا پھرتا ہے۔ ''، 7سوۃالفرقان آیت

'' ﴾۷نازل نہیں کیا گیا اس کے پاس کوئی فرشتہ اس کے ساتھ ہدایت کرنے کو رہتا ﴿کیوں

اور جو لوگ ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے۔ کہتے ہیں کہ ہم پر فرشتے کیوں ہ ۔ ، ، 22،21 آیت

ہیں اور نازل کئے گئے۔ یا ہم اپنی آنکھ سے اپنے پروردگار کو دیکھ لیں۔ یہ اپنے خیال میں بڑائی رکھتے

جس دن یہ فرشتوں کو دیکھیں گے اس دن گنہگاروں کے ﴾۲۱)اسی اتے پر( بڑے سرکش ہو رہے ہی ﴿

( جاؤ ﴿

﴾۲۲لئے خوشی کی بات نہیں ہوگی اور کہیں گے )خدا کرے تم( روک لئے )اور د کردیئ

ؤ جس کو لانا ہے۔ فرشتہ ، لے آ ۔ کہ بلاؤ ہر دور میں دن داروں سے مطالبے کرتے ہیںلوگ اسی طرح

پہلی قوموں نے بھی یہی کیا۔ آج بھی لوگ یہی کرتے ہیں۔ دو ہمیں سزا۔ وہ بہت تکبر میں تھے۔

ابو جہل نے خاہ کعبہ کے کچھ لوگ اپنے آپ کو صحیح سمجھتے ہیں۔ لیکن وہ جہالت میں ہوتے ہیں۔

یہ خطرناک بات ہے کہ غلط شخص اپنے پردوں کو پکڑ کر دعا اننگی کہ یا اللہ جو سچا ہے انس کو فتح دے۔

پ کو صحیح سمجھے۔ آ

ن۔ اے پ لوں ں میں شامل ہ کرے۔ آاللہ ہمیں

مہلت نہیں ملے گی۔ لیکن پھر جائینگے آیعنی فرشتے تو

Page 9: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

9

مجرمي ويقولون » اور جگہ ہے آیتلذ ل مى ى ي ة لا بش

ك ون الملى م ي راـح ي

جورا گا ر کو کوئی ” (22۔الفرقان:25) «م

ن

ےجس دن یہ لوگ فرشتوں کو دیکھ لیں گے اس دن گہ

۔“بشارت نہیں ہوگی

پریشان کو بخار ہو گیا۔ اللہ کے ی ح جب اللہ کے ی ح کے پاس پہلی دفعہ فرشتہ آیا تھا تو وہ گھبرا گئے تھے۔

تو اگر فرشتہ آتاکر سکیں۔ فرشتوں سے بات نہیںہو گئے تھے۔ بوجھ تھا۔ یہ لوگ ن کو مہلت ہ پھر ا

ملتی۔

بسون م ما يل يه

بسنا عل

ل ول

ناه رجل

عل

ك ل

ناه مل

﴾9﴿ولو جعل

وہی اور اگر ہم اس کو فرشتہ تجویز کرتے تو ہم اس کو آدمی ہی اتےتے اور ہمارے اس فعل سے پھر ان پر

( 9اشکال ہوتا جو اب اشکال کر رہے ہیں۔ )

یعنی اگر فرشتے کو بھیج دیتے تو پھر ایک تو یہ کہتے کہ یہ فرشتہ ہے ہم انسان ہیں۔ دوسرا اگر انسان کی

۔ ن میں رہتا اور ان کو زندگی گزار کر دکھاتا۔ شکل میں ہی بھیجنا تھا تو بہتر ہے کہ انسان ہی ہوتا۔ جو ا

ن کو اللہ کا پیغام دتا۔ انہی جیسا ہوتا اور ا

تم کیوں بشر یا نور کی بحث میں پڑے ہو۔ تم اللہ کا پیغام سن لو، انن لو۔ اور اس پر عمل کرو۔ عمل کا نقطہ:

اللہ کے ی ح کو سلی دی جا رہی ہے۔

ذي اق بل

سل م قبلك ف زئ ب روا منم ما كنا به ولقد است س

زئون ﴾10﴿يست

Page 10: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

10

اور واقعی آپ سے پہلے جو پیغمبر ہوے۔ ہیں ان کے ساتھ بھی استہزا کیا گیا ہے۔ پھر ن لوں ں نے ان

( 10سے مذاق کیا تھا ان کو اس عذاب نے آ گھیرا جس کا تمسخر اڑاتے تھے۔ )

اتےیا۔ پھر انن کو عذاب نے آ گھیرا۔ یعنی ن لوں ں نے پہلے رسولوں کا مذاق

تو اللہ کی طرف سے کرنے لگتے۔ اعراض اور تے جھٹلایا جاتا تو وہ بات کو جب لوں ں کو اللہ کا پیغام پہنچا

اس کا جواب آ گیا۔

پ کی طرف دیکھ م کی پادی کرتے ہیں اور دوسرے آاللہ کے احکاجب آپ اپنی زندگی میں یا راہ چلتے

پ سلی رکھیں۔ اللہ سب دیکھ رہا ہے۔ جب دہ انڑاتے ہیں تو آسمانوں سے جواب آتا ہے۔ آ مذاقکر

تو اللہ انس کو اکیلا نہیں چھوڑتا۔ حقیقت میں اللہ سے جڑ جاتا ہے۔

بي ذ ثم انظروا كيف كن عاقبة المك ر

﴾11﴿قل سيروا ف ا

(11زن میں چلو پھرو پھر دیکھ لو کہ تکذیب کرنے والوں کا کیا انجام ہوا۔ ) ذرا آپ فران دیجئے کہ

ت ہے۔ لیکن اسلام چاہتا ہے کہ ہمارے سفر علمی سفر ہوں وہاں سے زاسلام میں سیر و تفریح کی اجا

کون سوچیں یہ ۔ تو انن سے بق یکھا جاے۔ عبرت اور بق یکھا جاے۔۔ آارر دیمہ دکھاے۔ جائیں

جائیں تو دیکھیں اور عبرت اصل کرں ۔ زیادہ تر تو بت ہی رکھے ہیں۔ گھر لوگ تھے؟ جب کبھی عجائب

اس لئے وہاں جانے کو دل ہی نہیں کرتا۔

انسانی بستیاں یا معاشرے۔، قبرستان۔ اور آارر ؛ ہیں۔ تین قسم کی بستیاںہمارے آس پاس عام طور پر

دیمہ ۔

Page 11: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

11

اپنے پرانے بزرں ں کے گھر دیکھ کر سوچیں کیسے وہ چلے گئے ہم نے بھی چلے جانا ہے۔

شعور کو بیدار کرنے کے لئے سوال انٹھایا جا رہا ہے کہ ؛

موت والار ا ف الس م قل لم حة قل ل كتب عل نفسه الر ال

م القيمة لا ريب فيه ليجمعن منون ي ا انفسهم فهم لا ي و ذي خس ال

﴿۱۲﴾

)ان سے( پوچھو کہ آسمان اور زن میں جو کچھ ہے کس کا ہے کہہ دو خدا کا اس نے اپنی ذات )پاک( پر

کچھ بھی ک نہیں روور جمع کرے گا رحمت کو لازم کر لیا ہے وہ تم سب کو قیامت ا کے دن جس میں

ں نقصان میں ڈال رکھا ہے وہ ایمان نہیں لاتے ﴿ئی

ئئی

ت

﴾۱۲ن لوں ں نے اپنے

ال میں ہر ایک کو توحید کا معلوم ہے لیکن جب سوال انٹھایا جاتا ہے تو انسان کو احساس ہوتا ہے کہ

ہے۔ اللہ کے ی ح سے فرانیا جا رہا ہے کہ پوچھو ان سے، پھر وہ جواب بکوئی ایک ہستی ہے جو ہر چیز کا ر

ن و تعالی ہے۔ یعنی سب کو معلوم ہے۔ اس نہیں دے پاتے تو انہیں تائ دو کہ ہر چیز کا انلک اللہ سبحا

حقیقت کا کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ پھر کیسا اللہ ہے؟ بہت بڑا حکمران۔

۔۔''اس نے اپنی ذات )پاک( پر رحمت کو لازم کر لیا ہے ''۔۔

نیا کے بادشاہوں اور اصکموں جیسا نہیں ہے۔ وہ بہت رحم کرنے والا ہے۔ مشرکین انس کو جھٹلانتے وہ د

نیا میں رہ رہے ہیں۔ اللہ بار بار نہیں۔ نافراننی کرتے ہیں۔ لیکن پھر بھی اللہ کی رحمت کی وجہ سے ہم اس د

مواقع دتا ہے۔

Page 12: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

12

اس دنیا میں گھر کے کراے۔ دیتے ہیں۔ ائیر پورٹ کے ٹیکس دیتے ہیں ہم اس دنیا میں اللہ کے رحم کی

ہمیں کچھ ٹیکس ادا اولاد اصل کرنے کے لئے ہیں۔وجہ سے رہتے ہیں۔ والدن کو خوبصورت بچے ملتے

نہیں کرنا پڑتا۔ یہ اللہ کی رحمت ہے۔

سے لے کر کئی گنا ا جر بڑھ 10پھر اللہ کی رحمت دیکھیں کہ گناہ کرں تو ایک لکھا جاتا ہے۔ نیکی کرں تو

جاتا ہے۔

سوچیں تو کوئی سزا نہیں۔ یہ اللہ کی رحمت ہے۔ نیکی کا سوچیں ہی تو ایک اجر مل جاتا ہے۔ گناہ کا

۔۔''قیامت ا کا وہ تم سب کو قیامت ا کے دن جس میں کچھ بھی ک نہیں روور جمع کرے گا ن ''۔۔۔

آنا بھی اللہ کی رحمت ہے وہ کیسے؟

امتحان کے بعد اگلے درجے میں جاتے ہیں۔ قیامت ا کے آنے سے نیک لوں ں کو انعام یں گے اور

۔ ے کام کرنے والوں کو ظلم سے روک دیا جاے۔ گابر

ہم زیادہ تر صحت مند رہتے ہیں یہ اللہ کی رحمت ہے۔ کبھی کبھار ہی بیمار پھر یہ بھی فائدہ ہوتا ہے کہ

زن سیدھی ہے۔ غور کرں کہ عموما خیر زیادہ ہے۔ اس کائنات میں بھلائی زیادہ ہے۔ ہوتے ہیں۔

سانپ کم ہیں۔ مویشی زیادہ ہیں۔ موسم زیادہ وقت اچھا رہتا ہے کم وقت ہی خطرناک ہوتا ہے۔ آفات

کم آتی ہیں ، زیادہ وقت سکون اور عافیت رہتی ہے۔ اللہ کی رحمت ہر طرف نظر آتی ہے۔ اس کائنات

نقصان سے محفوظ رکھتے میں کوئی چیز بیکار نہیں ہے۔ زہریلے کیڑوں کا بھی فائدہ ہے کہ ہمیں شر اور

ہیں۔

Page 13: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

13

ں نقصان میں ڈال رکھا ہے وہ ایمان نہیں لاتے ''۔ئی

ئئی

ت

۔۔''جو ایمان نہیں لاتا وہ ن لوں ں نے اپنے

نقصان میں ہے۔

دییث کا خلاصہ۔ قیامت ا کے دن سب سے زیادہ پیروکار اللہ کے ی ح کے ساتھ ہونگے۔ یہ اللہ کی

رحمت ہے۔

للہ مخلوقات کو پیدا کر چکا۔ تو فرانیا کہ میرے عرش کے پاس ایک جملہ لکھ دو دییث کا خلاصہ۔ جب ا

رحمت میرے غضب پر غالب ہے۔ )مسلم( ی کہ میر

اپنے ارد گرد دیکھ لیں کہ ہم روز رضہ کی زندگی کیسے عافیت سے گزار رہے ہیں۔

دییث کا خلاصہ۔ اللہ کی رحمت کے سو حصے ہیں ۔ ن میں سے صرف ایک ہم اپنی اس دنیا میں دیکھ

رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے انں بھی بچے سے پیار کرتی ہے اور ہم جانوروں کا دودھ بھی نکال لیتے ہیں۔

ملے گی۔ حصے ہم قیامت ا کے دن دیکھیں گے جس کی وجہ سے ہمیں انشا ء اللہ جنت 99باقی

ار يل والن ف ال

ميع العليم وله ما سك اور جو مخلوق رات اور دن میں ﴾۱۳﴿ وهو الس

﴾۱۳ہے سب اسی کی ہے اور وہ سنتا جانتا ہے ﴿سکون

ں ہے۔۔ ہر چیز میں سکون ہے۔ یعنی ہر چیز سکون سے چل رہی ہے۔ کائنات کا کام رواں دواسكن

اور اگر اسے ٹھہراؤ کے معنی میں لیں تو کہ رات جاتی ہے تو دن آتا ہے۔ ہر چیز کو اللہ چلا رہا سك

ہے۔ ہم سوتے اور جاگتے ہیں۔ اللہ کو سب علم ہے۔ اتنا کچھ جاننے کے بعد پھر تم کسی اور کو وی اتے لو

گے؟

Page 14: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

14

ا ذ ولي

وهو يطعم ولا يطعم قل اغير الله ات موت والار فاطر الس

قل انم

م اسل

ل كي امرت ان اكون او ون م المش

﴾۱۴﴿ ولا تك

ا کرنے والا ہے اور کہو کیا میں خدا کو چھوڑ کر کسی اور کو مددگار اتےؤں کہ )وہی تو( آسمانوں اور زن کا پید

وہی )سب کو( کھانا دتا ہے اور خود کسی سے کھانا نہیں لیتا )یہ بھی( کہہ دو کہ مجھے یہ حکم ہوا ہے کہ میں

﴾۱۴سب سے پہلے اسلام لانے والا ہوں اور یہ کہ تم )اے پیغمبر!( مشرکوں میں ہ ہونا ﴿

ہمارے کھانے کے لئے اللہ نے ہر طرح کی چیزں پیدا کیں لیکن وہ خود نہیں کھاتا۔ انسے کسی کی چیز کی

روورت نہیں ہے۔ یہاں اس سے مراد دیویوں اور بتوں کے سامنے رکھے ہوے۔ کھانے بھی ہیں اور

ہمیں کھلاتا ہےب ۔ نذر نیاز کی چیزں بھی۔ اللہ کسی چیز کا محتاج نہیں ہے۔ ر

میں سب سے پہلے اسلام لانے والا ہوں اور یہ کہ تم )اے پیغمبر!( مجھے تو یہی حکم کیا گیا ہے کہ'' ۔

۔'' بہت سادہ آیت ہے لیکن سب سے زیادہ یہی بق انسان کو بھول جاتا ہے۔ میرا مشرکوں میں ہ ہونا

اللہ ہے۔ مجھے اسی کا حکم انننا ہے۔ سب سے زیادہ لوگ شرک ہی کرتے ہیں۔ روورت کی بات رب

ہے کہ انسان اللہ کی دیرت کو دیکھے اور انس کے سامنے جھک جاے۔۔

تو مجھے سب کچھ دتا ہے۔ میں انسی کا اطاعت گزار نوںں گا۔ یہاں وی سے مراد معبود ہے۔ کہ میرا رب

کو ناراض نہیں کروں گا۔ ب میں اپنے ر

پ نے پیسے اور ے۔ اور کہنے لگے کہ آایک دییث کا خلاصہ ہے کہ کچھ مشرکین اللہ کے ی ح کے پاس آ

ؤت کا کام شروع کر دیا ہے۔ ہم آپ کو ان ب

ن

دے دیتے ہیں کیونکہ آپ غریب ل و دولت انل کے لئے یہ ن

Page 15: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

15

یت بھی میں فساد ہو رہے ہیں۔ اس پر یہ آ پ یہ کام د کر دں کیونکہ نئے دن سے گھروںہیں۔ آ

۔زناے

ی ہ اللہ کے مطیع ہو اللہ کے ی ح سے فرانیا گیا کہ آ ل ہوئی کہ اللہ کو انسانوں سے کچھ نہیں چا

پ

جائیں۔

۔ ہم مسلمان اور اطاعت گزا ہو جائیں ہے کہ ہمارے لئے بھی یہی حکم

جب مشرکین نے دیکھا کہ اللہ کے ی ح اے پ نہیں اننتے تو دھمکیاں دینے لگے۔ کہہ تو فرانیا گیا کہ آپ

دں کہ؛

م عظيم عذاب ي اخاف ان عصيت رب

)یہ بھی( کہہ دو کہ اگر میں اپنے ﴾۱۵﴿ قل ان

﴾۱۵ر کی نافراننی کروں تو مجھے بڑے دن کے عذاب کا خوف ہے ﴿پروردگا

مجھے تو قیامت ا کے دن کا ڈر ہے۔ کہ میں تو صرف اللہ سے ڈرتا ہوں ۔

ہمارے لئے عمل کا نقطہ: کبھی کوئی غلط کام کے لئے کہے،، کسی گناہ پر مجبور کرے تو یہی کہہ دں کہ مجھے

ہم دوسروں کے لئے اللہ کو ناراض ہ کرں تو اللہ سے ڈر تا ہ ہے۔ قیامت ا کے دن مجھے حساب دینا ہے۔

ف عنه جس شخص سے اس روز ﴾۱۶﴿ ك الـفوز المبي و ذ ل فقد رحه يومٮ ذ م يص

﴾۱۶عذاب ٹال دیا گیا اس پر خدا نے )بڑی( مہربانی فرانئی اور یہ کھلی کاانہبی ہے ﴿

ة فقد فاز »اور آیت میں فرانیا ہے ن

دخل ال ار وآ زحزح ع الن

” (185آل عمران:-3) «ف

کے معنی نفع مل «فوز »۔ “جو بھی جہنم سے ہٹا دیا گیا اور جنت میں پہنچا دیا گیا اس نے منہ اننگی رضاد پای

جانے اور نقصان سے بچ جانے کے ہیں۔

Page 16: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

16

هو

كشف له الا

فل سسك الله بض سسك بير فهو عل ك وان ي ء وان ي

اور اگر خدا تم کو کوئی ﴾۱۸﴿ وهو الكيم البير وهو القاهر فوق عباده ﴾۱۷﴿ قدي

سختی پہنچاے۔ تو اس کے سوا اس کو کوئی دور کرنے والا نہیں اور اگر نعمت )وراحت( عطا کرے تو )کوئی

اور وہ اپنے دوں پر غالب ہے اور وہ دانا اور ﴾۱۷اس کو روکنے والا نہیں( وہ ہر چیز پر قادر ہے ﴿

﴾۱۸خبردار ہے ﴿

، سب کی ) یہاں سے مراد غلبے والا ( و غالب ہےقہار وہ اپنے دوں پر کہ یا گیا اس کے بعد فران

اس کے سامنے پست ہیں، سب بڑے اس کے سامنے چھوٹے ہیں، ہر چیز اس کے قبضے اور گردنیں

دیرت میں ہے تمام مخلوق اس کی تابعدار ہے اس کے جلال اس کی کبریائی اس کی عظمت اس کی بلندی

وں پر غالب ہے ہر ایک کا انلک وہی ہے، حکم اسی کا چلتا ہے، حقیقی شہنشاہ اور اس کی دیرت تمام چیز

کامل دیرت والا وہی ہے، اپنے تمام کاموں میں وہ باحکمت ہے، وہ ہر چھوٹی بڑی چھپی کھلی چیز سے با خبر

۔جس سے جو روک لے وہ بھی حکمت ہےہے، وہ جسے جو دے وہ بھی حکمت سے اور

مجھے دینا چاہے کوئی روک نہیں سکتا اس آیت میں ہمارے بلئے خوش رہنے کا نسخہ ہے۔ جو چیز میرا ر

اور جو میرا اللہ ہ دینا چاہے وہ دوسرا دے نہیں سکتا۔ اپنے آپ کو اس بات کا یقین دلا لیں ۔ کہ جو ملے

ے۔ گی۔ کہ میرے گا اللہ سے ملے گا۔ پھر انسی کی آگے جھک جائیں۔ آپ کو سکون اور دی خوشی مل جا

کے ہاتھ میں ہیں۔ ب فیصلے صرف میرے ر

)اپنے دل میں سوچ لیں کہ کوئی میرے لئے جتنا بھی اہم ہے لیکن اللہ سے بڑھ کر نہیں۔ میں نے اللہ

کو رای رکھنا ہے (

Page 17: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

17

ء اكب شهادة قل الله قل اى واوح ال هذا الـقران شهيد بين وبين

غ به وم بل

كم لانذرك اشهد لـتشهدون ان مع الله الهة اخرىاٮ ن

قل قل لا

ى ن بان احد و ا هو الـه و كون ا ا تش ﴾۱۹﴿ ء م

ان سے پوچھو کہ سب سے بڑھ کر )قرن انصاف( کس کی شہادت ہے کہہ دو کہ خدا ہی مجھ میں اور تم

میں ں اہ ہے اور یہ قرآن مجھ پر اس لیے اتارا گیا ہے کہ اس کے ذریعے سے تم کو اور جس شخص تک وہ

دت دیتے ہو کہ خدا کے ساتھ اور بھی معبود ہیں )اے ہنچ سکے آگاہ کردوں کیا تم لوگ اس بات کی شہا

کہہ دو کہ میں تو )ایسی( شہادت نہیں دتا کہہ دو کہ صرف وہی ایک معبود ہے اور ن کو صلى الله عليه وسلم!( محمد

﴾۱۹تم لوگ شریک اتےتے ہو میں ان سے بیزار ہوں ﴿

تو صرف اللہ ان آیات پر تدبر کرں ۔ سوچیں۔ توحید نکھر جاتی ہے۔ب ہے۔ سورۃ اکاففروں میرا ر

میں ہے؛

م ا عبدت ول ﴾۵﴿ و لا انـتم عبدون ما اعبد ﴾۴﴿ ولا ان عابد م

دين لـ

﴾۶﴿ دي

اور )میں پھر کہتا ہوں کہ( ن کی تم پرستش کرتے ہوں ان کی میں پرستش کرنے والا نہیں ہوں

تم ﴾۵اور ہ تم اس کی دگی کرنے والے )معلوم ہوتے( ہو جس کی میں دگی کرتا ہوں ﴿ ﴾۴﴿

﴾۶اپنے دن پر میں اپنے دن پر ﴿

اور یہ قرآن مجھ پر اس لیے اتارا گیا ہے کہ اس کے ذریعے سے تم پہلے اللہ کے ی ح کو یہ پیغام دیا گیا۔''۔

۔۔'' اب ہمارے لئے یہی حکم ہے کہ ہم اللہ کا یہ پیغام دوں کو اور جس شخص تک وہ ہنچ سکے آگاہ کر

Page 18: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

18

ب ہر چیز کا انلک ہے۔ مجھے کہہ دو کہ صرف وہی ایک معبود ہے سب تک پہنچا دں کہ ''۔۔''۔ میرا ر

نیا کی کوئی طاقت مجھے کچھ عطا نہیں کر سکتی۔ ن سب کچھ انسی اللہ نے عطا کیا ہے۔ اس د

اللهم لا »صحیح دییث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرانیا کرتے تھے اللہ کے ی ح کی دعا؛

د

د منك ال

عطيت ولا معط لما منعت ولا ينفع ذا الاے اللہ جسے تو دے «مانع لما آ

(844)صحیح بخاری:۔ اس سے کوئی روک نہیں سکتا اور جس سے تو روک لے اسے کوئی دے نہیں سکتا

»اسی آیت جیسی آیت

مسك لها وما يسك فل

حة فل اس م ر ما يفتح الله للن

كيم

جسے جو اللہ مقتدر اعلی ” ہے یعنی (2۔فاطر:35) «مرسل له م بعده وهو العزي ال

۔ “روک نہیں سکتا، اور جس سے وہ روک لے اسے کوئی دے نہیں سکتا رحمت دینا چاہے اسے کوئی

آیت میں خاص اپنے ی ح صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کر کے بھی یہی فرانیا۔ وپر ا

حضرت ابن عباس ری اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں سواری پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے

تعالی اللہ سے ن ؤں : اے یٹے ! کیا میں تم کو اے پ لماتت ہ سکھاپیچھے بیٹھا ہواتھا، آپ نے فرانیا

یاد تمہیں اللہ ، رکھو یاد کو اللہ: فرانیا نے آپ! نہیں کیوں: کہا میں نے ، دے نفع تمہیں

تم وہ یادرکھو میں آسانی کو تعالی اللہ ، گے پاؤ سامنے اپنے کو اس تم رکھو یاد کو اللہ گا رکھے

جو صیبت تمہیں پہنچی ہے وہ تم سے لنے وای نہیں تھی اور کہ لو اورجان گا، یادرکھے میں مشکل کو

جو صیبت تم سے ٹل گئی ہے وہ تمہیں پہنچنے وای نہیں تھی اور اللہ نے تمہیں جس چیز کے دینے کا ارادہ

تمہیں دینا چاہے تو سب مل نہیں کیا تمام مخلوق بھی جمع ہوکر تمہیں وہ چیز نہیں دے سکتی اورجو چیز اللہ

کر اس کو روک نہیں سکتے قیامت ا تک کی تمام باتیں لکھ کر قلم خشک ہوگیا ہے ، جب تم سوال کرو تو اللہ

Page 19: تفسیر کی ما ¿َنٴلاا ةَُ Lesson 1: Al-An aam (Ayaat 1 - Nur-Ul-Quran · 2021. 1. 6. · Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3 1 Lesson 1: Al-An’aam (Ayaat

Nurul Quran Tafseer Surah Al-An’aam (1) Day 3

19

سے کرو اورجب تم مدد چاہو تو اللہ سے چاہو اورجب تم کسی کا دامن پکڑ وتو اللہ کا دامن پکڑواورشکر

ناں ار چیز پر صبر کرنے میں خیر کثیر ہے اورصبر کے کرتے ہوے۔ اللہ کے لیے عمل کرو اورجان لو کہ

ساتھ نصرت ہے اورتکلیف کے ساتھ کشادگی ہے اورمشکل کے ساتھ آسانی ہے ۔ حضرت

ابوالحویرث ری اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرانیا: اس کے لیے

دیا اوراس نے اس پر صبر کیا ۔)اانم بیہقی (خوشی ہے جس کو اللہ تعالی نے بہ دیر اصجت رزق

وہ تمہیں اکیلا نہیں چھوڑے گا۔ تم اللہ کو یاد رکھو گے۔ یعنی اللہ کے حکم پر عمل کرو۔

ک جائیںاس ایک دییث کو اگر ن ۔ زبانی یاد کر لیا جاے۔ تو مسلمان دوسروں کے آگے جھکنے سے ر

اللہ کے اطاعت گزار بن جائیں ۔ جو نتہا ہے۔ ا ایک ہے۔ اللہ کی رحمت بے : اللہ خلاصہ آج کے بق کا

جو اللہ نے عطا کیا انس پر شکر کرں اور جو نہیں دیا انس پر صبر کرں ۔ اننگنا ہے انسی سے انگیں۔ ۔

عا ہے کہ ہمیں ن عمل کی توفیق دے۔ آن۔اللہ سے د