lesson 8: al-maidah (ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......nurul quran tafseer surah...

19
Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 ائدةَ الُ ةَ رۡ وُ س۔嵗 ⸞ ت آ ᗻ 㥃 ت آ䮵 嵗 ز آرےۤ اَ ا مۡ وُ عِ َ اَ ذِ اَ وِ ق ـَ حۡ ل اَ نِ م اۡ وُ فَ رَ ع اَ مِ مِ عۡ مَ الدَ نِ مُ ضۡ يِ فَ تۡ مُ هَ نُ يۡ عَ ى ا رَ تِ لۡ وُ سَ ر ل اَ ِ اَ لِ زۡ نُ اۚ َ ۡ وُ لۡ وُ َ َ نۡ ِ دِ ه الشَ عَ م اَ نۡ بُ تۡ اكَ ا فَ نَ م اۤ اَ نَ بَ ر﴿ ۸۳ 乗( ፂ )ᄸ ⸞ ⡞( Ṏ嵉 ⱑ 㱾 )ب㥶( اس اور)ᝮ ᠢ 弥峤 زل嗚 ࿀ 㲁 峤 慪 د✪ا( اور وہنت ◒ 嬸 ں ا㲁 䰋 اس嵉ᥢ᱑ 峤 ری᱑埪ں ⸞ آ آ ان䰍 䞺 啵 ں وا婤䰮 㱾 屨 ᠢ 很 آن ارورد اے㲁 嵉 ᥢ㨱ض㍚)啵 ب ( ۸۳ ) کگ اس دل嫯 Ṏ ⸞ 啵 ں径㒋 㲁 嵗 ↕ رن൞ ࿀ او很峤 㷧 ل㞩 㱾 ا⬧م孈亽 ہ و䬉♀ ر ان峭 ᡀ⡜ ،ہری و ، ا㐇 ،دت㌔ 䵨 嵉 ف او اṎ 啵 ان䰮◯ ا㺸 䡠 ا嵗 ೧ 䬣㞩 㷨 ◒ 嵗 ا ت㌤ ㇰ ، اس嵉 ⱑ 䡠م ا㫤 ⸞ 䏸 ادب اور嵗 ೧ ⸞ روم د اور嵉 䬮 ᰂ ⸞ ا د懓㨱 嘒 ،嵉 䰍 وا婤᱑ 㺸 ◒ وہ奡㺮嵉 㐣 䡠 ا و⭽ت嗼 㷨 ۔嵉 ᥢ᱑峤 م دل峭 ⱑ آن㟥 䰋 ۔ اس嵉⇡峤ہ آ峭 ᄸ ⸞ رت دو嵉 䟦 嬸 埪 آف آ㈲ 愡 ا۔嵉 ᥢ㨱 ᔯ 㱾 ◒ ⸞ ن ز嗜᱑ ی۔ᡁ 劖 弥㒋 愡 ا㥃 㞺 و۔ ⓵ ا嵗 䅏 徉䰮㘄 ن൞ 㡘 وا ا䬈 㺸 ┍ㅨ و㷨 ⴣُ ں ا۔嵗 Ꮉ峤ᰂَ ا لِ دسُ اᇆ ᠢ 峤 م لِ د㥃 㩴 惠 ۔ہد ر☺ دل اہدسُ ا

Upload: others

Post on 17-Nov-2020

1 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

1

Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 ائدة کی تفسیر سورة ال

پارے کا آغاز ہے لیکن آیات کا تعلق پچھلی آیات سے ہے۔

عوا ما ا عرفوا من الحـق واذا س مع مم سول تر ى اعينهم تفيض من الد ولو انزل ال الر هدن ﴾۸۳﴿ رب نا ا من ا فاكتبنا مع الش

دیکھتے ہو کہ پر نازل ہوئی تو تم صلى الله عليه وسلم( اور جب اس )کتاب( کو سنتے ہیں جو )سب سے پہلے( پیغمبر )محمد

ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں اس لیے کہ انہوں نے حق بات پہچان لی اور وہ )خدا کی

جناب میں( عرض کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم ایمان لے آئے تو ہم کو ماننے والوں میں لکھ لے

(۸۳)

مذہب اسلام کو قبول کئے ہوئے اوپر بیان گزر چکا ہے کہ عیسائیوں میں سے جو نیک دل لوگ اس پاک

ہیں ان میں جو اچھے اوصاف ہیں مثلا عبادت، علم ، انکساری وغیرہ، ساتھ ہی ان میں رحمدلی وغیرہ بھی

بھی ہے ادب اور حاظ سے لامم اللہ سنتے ہیں، اس طا عتت کی اہے حق کی قبولیت بھی ہے اللہ کے احکاما

صلی اللہ علیہ ہیں یونکہ وہ حق کے جاننے والے ہیں، بی کرمدیتے سے اثر لیتے ہیں اور نرم دلی سے رو

بشارت سے پہلے ہی آگاہ ہوچکے ہیں۔ اس لیے قرآن سنتے ہی دل موم ہو جاتے ہیں۔ کی نبوت کی وسلم

ی جاب زبان سے حق کو سلیم کرتے ہیں۔سرایک طرف آنکھیں آنسو بہانے لگتی ہیں دو

یہاں اسی کی وضاحت کے لئے ایک واقعہ بیان فرمایا گیا ہے۔ حبشہ اپنے وقت کا ایک عیسائی ملک تھا۔

اس کا بادشاہ نجاشی ایک رحم دل بادشاہ تھا۔ یعنی کسی کا دل نرم ہو تو پھر اس کے دل پر اثر ہوتا ہے۔

Page 2: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

2

کم تعداد میں تھے ۔ مسلمان بہت ہی سالوں میں ئیکی بعثت اور عمومی دعوت کے ابتداپیغمبر اکرم

پیغمبر کہ عرب کو ہ صیحت کر رھی ھی کہ ر بیلہ اپنے بیلہ کے ان لووںں پر جو ئلقریش نے قبا

، اس وقت مسلمانوں کی تعداد جہاد آزادی شروع ۔اکرم پر ایمان لاچکے ہیں انتہایی سخت دباو ڈالیں

م نے اس چھوٹے سے گروہ کی حفاظت اور مسلمانوں کے لیے پیغمبر اکر کرنے کے لیے کافی نہیں ھی ،

حجاز سے بار قیام گاہ مہیا کرنے کے لیے انھیں ہجرت کا حکم دے دیا اور اس مقصد کے لیے حبشہ کو

منتخب فرمایا اور کہا کہ وہاں ایک نیک دل بادشاہ ہے جو ظلم وستم کرنے سے اجتناب کرتا ہے ۔ تم وہاں

۔ئے ناسسب موع میں طا فرمائی خداودتعالی کو۔ یہاں تک کہؤجاچلے

جو حبشہ کے تمام بادشاہوں کا “ کسری ”پیغمبر اکرم کی مراد نجاشی سے ھی )نجاشی ایک عام نام تھا جسے

خاص لقب تھا لیکن اس نجاشی کا اصل نام جو پیغمبر کا ہم عصر تھا اصحمہ تھا جو کہ حبشہ کی زبان میں عطیہ

ئےعورتیں حبشہ جانے کے لیے تیار ہو میں ہے(مسلمانوں میں سے گیارہ مرد اور ارر وبخشش کے معنی

ہ بعثت کے ، سے حبشہ جانے کے لیے روانہ ہوگئے اور ایک چھوٹی سی کشتی کراہ پر لے کر بحری راستے

بھی پانچویں سال ماہ رجب کا واقعہ ہے ۔ کچھ زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ جناب جعفر بن ابوطالب

مردوں کے علاوہ ۸۲۔ اب اس اسلامی جمعیت میں کے ایک گروہ کے ساتھ حبشہ چلے گئےمسلمانوں

کافی تعداد میں عورتیں اور بچے بھی تھے ۔

کہ وہ لوگ طر سے دکھ رہے تھے ہجرت بت پرستوں کے لیے سخت تکلیف دہ ھی یونکہ وہ اچھی ہ

۔ پھر شائد ہیںامن وامان کی طرف چلے گئے میں کی سرزنجو تدریجا اسلام قبول کرچکے ہیں اور حبشہ

مسلمانوں کی طاقتور جماعت کی صورت اختیار کرلیں گے ۔ ہ حیثیت ختم کرنے کے لیے انھوں نے وہ

ال، حیلہ ساز اور اس مقصد کے لیے انھوں نے جوانوں میں سے دو ہوشیار، کام کرنا شروع کردیا ،

ع

ف

Page 3: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

3

ار جوانوں یعنی بہت سے ہدیے دے کر ان کو حبشہ کی عمروبن عاص اور عمارہ بن ولید کا انتخاب کیا، عی

دربار میں ، وہ نجاشی کے دربار میں ہنچ گئے مرال ے کرنے کے عدئیطرف روانہ کیا گیا ۔ ابتدا

اق باریاب ہونے سے پہلے انھوں نے نجاشی کے درباریوں کو بہت قیمتی ہدیے دے کر ان کو اپنا مو

کرنے کا وہ ہ لے لیا تھا ۔ئیداور تا بنالیا تھا اور ان سے اپنی طرفداری

:عمروعاص نے اپنی گفتگو شروع کی اور نجاشی سے اس طر ہمکلام ہوا

ہیں، ہمارے درمیان کچھ کم عقل جوانوں نے مخالفت کا علم بلند کیا ئے ہم سرداران مکہ کے بھیجے ہو”

ں نے تنہ انہوں کو برا بھلا کہتے ہیں، ؤہیں اور ہمارے خدا سے پھر گئے وہ اپنے بزروںں کے دیناور

ں نے لطہے؛ آپ کی سرزن کی آزادی سے انہولووںں میں نفاق کا بیج بودیا وفساد برپا کردیا ہے،

ں نے یہاں آکر پناہ لی ہے، میں اس بات کا وفف ہے کہ وہ یہاں بھی لل اٹھایا ہے اور انہوفائدہ

ئیں اپنی ہ و وا ل لے جاانہیں ہمارے پرد د کردیں تاکہ ہم زی نہ کریں، بہتر ہ ہے کہ آپ انہیںادتا

تھے پیش کیے ۔ ئےوںں نے وہ ہدیے جو اپنے ساتھ لاہ کہہ کر ان لو

وں سے نہ مل لوں اس سلسلے ئندمت م میں پناہ نے و والوں کے انجاشی نے کہا: جب تک میں اپنی حکو

وں ہی کو ئندا ضروری ہے کہ مذہبی ابات نہیں کرسکتا اور چوکہ ہ ایک مذہبی بحث ہے لہذ ئیمیں کو

۔ئےری موجودی میں دعوت دی جا مہاایک جلسہ میں

علماء کی ایک جماعت ئی میں نجاشی کے مصاحبین اور عیسا اس دوسرے دن ایک اہم جلسہ منعقد ہوا،

سے موجود تھے اور قریش کے کی حیثیتئندے کے ا شریک ھی ، جعفر بن ابی طالب مسلمانوں

وں کی باتیں نے ک کے عد جناب جعفر کی طرف ئندحاضر تھے، نجاشی نے قریش کے ا ے بھیئندا

نظر بیان کریں ۔کی کہ وہ اس سلسلے میں اپنا نقطۂرخ کیا اور ان سے وفاہش

Page 4: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

4

بت پرستی کرتے تھے، مردار نادان تھے، جناب جعفر نے نجاشی کی طرف رخ کیا اور کہا :ہم جاہل اور

ے اور شرناسک کام انجام دیتے تھے، طع رمی کرتے تھے، وںشت کھاتے تھے، طر طر کے بر

ا لوکک کرتے تھے اور ہمارے طاقتور مزووروں کے قوقق ڑپپ کرجاتے تھے ۔اپنے ہمسایوں سے بر

اللہ کا کوئی ث ف فرمایا، ن نے میں حکم دیا کہ لیکن خداودت عالی نے ہمارے درمیان ایک پیغمبر کو مبعو

ہمارا خالق اور مالک ہے صرف اسی کی عبادت کریںبااء و منکر، ظلم و ستم شریک نہیں اور وہ ر

شحف

اور

ھیں، زکوه ادا کریں، ہ ل و احسان سے کام لیں دیں ۔ میں حکم دیا کہ ہم از پڑاور قمار بازی ترک کر

کی مدد کریں ۔ اور اپنے وابستگان

تھے ۔ اس کے عد اس نے ئےبھی انہی چیزوں کے لیے مبعوث ف ہو نجاشی نے کہا: عیسی مسیح)ع(

ہیں کچھ مھیں یاد ہیں ۔ئیسے جو مہارے پیغمبر پر نازل ہو ان آیات میں جناب جعفر سے پوچھا:

:جعفر نے کہا: جی ہاں

مرم کی تلاوت شروع کردی ۔ اس ورہ کی ایسی ہلا دینے والی آیات کے ذریعہ ۂں نے وراور پھر انہو

جناب جعفر کے حسن ( اور ان کی ماں کو ر قسم کی ناروا تہمتوں سے پاک قرار دیتی ہیں، عیسیجو مسیح)

شوق میں آنسو بہنے لگے انتخاب نے عجیب و غریب اثر کیا یہاں تک کہ مسیحی علماء کی آنکھوں سے فرط

نے کارر کر کہا: خدا کی قسم ان آیات میں قیقت کی شانیانن ایاں ہیں ۔شیاور نجا

بات کرے اور مسلمانوں کو اس کے پرد د کرنے کی در وفات ئیجب عمرونے ارہا کہ اب یہاں کو

ؤا اور جو اس عیسی خدا کی قسم کہا: خاموش رہو، اور کرے، نجاشی نے ہاتھ بلند کیا

پر جو لامم نازل ہ

ؤا ہے اس میں تنکے برابر بھی فرق نہیں ہے۔

میں اس سے زیادہ وںں کی مذتاگر ان لو پیغمبر پر نازل ہ

خ کیا اور کارر کر کہا: ان کے ئیکو بات کی تو میں جھے زاادوں گا ۔ ہ کہہ کر مامورین حکومت م کی طرف ر

Page 5: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

5

حبشہ کی سرزن سے بار کالل دو۔ جناب جعفر اور ان کے ساھیوںں ہدیے ان کو وا ل کردو اور انھیں

سے کہا: تم آرام سے میرے ملک میں زدتی بسر کرو۔

قعے کا ذکر ہے ؛ایہاں اسے و

ا عرفوا من مع مم سول تر ى اعينهم تفيض من الد عوا ما انزل ال الر ولو الحـق اذا س هدن ﴾۸۳﴿ رب نا ا من ا فاكتبنا مع الش

پر نازل ہوئی تو تم دیکھتے ہو کہ صلى الله عليه وسلم( اور جب اس )کتاب( کو سنتے ہیں جو )سب سے پہلے( پیغمبر )محمد

)خدا کی ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں اس لیے کہ انہوں نے حق بات پہچان لی اور وہ

جناب میں( عرض کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم ایمان لے آئے تو ہم کو ماننے والوں میں لکھ لے

(۸۳)

آنکھوں کو کہتے ہیں اور چشمے کو بھی۔ یونکہ چشمے میں بھی پتا نہیں چلتا کہ پانی کہاں سے آ رہا اعينهم

ہے۔

ؤں سے لبریز ہو گئیں۔ : تفيض

ع

ف ء ض۔بھر آنا۔ پلٹنا۔ محاورہ۔ کہ آنکھیں آن

صلی آئے تھے حضور کے قریب لوگ ایک گروپ کی شکل میں حبشہ سے 70تقریبا روایت ہے کہ ”

رونے لگے۔ کی زبان مبارک سے قرآن کرم سن کر ایمان لائے اور بے تحاشا اللہ علیہ وسلم

کہیں اپنے وطن ہنچ کر اس سے پھر تو نہیں جاؤ فرمایا کہ نے ان سے دریافت صلی اللہ علیہ وسلم آپ

۔“انہوں نے کہا ناممکن ہے اسی کا بیان ان آیتوں میں ہے گے؟

Page 6: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

6

جب اس کے گروپ کے لوگ وا ل گئے تو نجاشی بھی مسلمان ہو گیا۔ پھر اللہ کے بی نے اس کی غائبانہ

بیٹا بھی اسلام قبول کرنے کے لئے بھیجا تھا لیکن وہ راستے میں کشتی الٹنے از بھی پڑھائی۔ اس نے اپنا

سے وفات پا گیا۔

ے ہیں؟آنکھوں

کلت

ع

ن زیادہ تر تو ہم بلاوجہ دیانوی وفاہشوں پر روتے رہتے ہیں۔ سے آنسو کب

قرآن سن کر ہم کب روتے ہیں؟ ن کو قرآن سے اپنائیت ہو ی ۔ ن کو قرآن سمجھ آئے گا۔ وہی

قرآن پڑھ کر یا سن کر روئے گا۔ جیسے پردیس میں بیٹی ماں کا خط پڑھ کر رو دیتی ہے۔

ساری پریشانیوں کو بھول کر اس لامم سے جڑ قرآن توحید ارہتا ہے۔قرآن خالی دل میں رہے گا۔

سے جوڑ ئیں۔ آجابنکھیں اس لامم پر لگا لیں۔ قرآن سے مکمل طور پر جڑ جائیں۔ اپنا رابطہ اپنے ر

ؤا ہے۔

ہیں تو پھر لوگ کہتے ہیں کہ ہم نے قرآن سنا ہ

ع

لیں۔ جب ہم ایک دفعہ ادھورے دل سے س

ابو بکر جب قرآن سنتے تھے تو ان کو اپنی آنکھوں پر قابو نہیں رہتا تھا۔ ایک دفعہ مکہ والوں نے بہت

تنگ کیا تو انہوں نے کہا میں شہر ہی چھوڑ جاتا ہوں۔ پھر انہیں عار دلائی گئی تو ایک بندہ ابو بکر کو جا کر

یا۔ مکہ والوں نے کہا کہ ہماری ایک ہی شرط لے آیا۔ کہ اتنے سخی اور فیاض کو شہر سے یونں جانے د

ہے کہ ہ خانہ کعبہ میں آ کر کھلے عام از اور قرآن نہ پڑھیں۔

ابو بکر نے گھر کا ایک کونا مسجد کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا۔ کچھ عرصے عد محلے والے اکٹھے ہو

کو سن کر ہمارے بچے اور بیویاں سھتے ہو اور ا تم قرآن پڑکر آ گئے کہ ابو بکر یہاں قرآن نہ پڑھو ۔

مسلمان ہو رہے ہیں۔ کہیں اور جا کر قرآن پڑھو۔

Page 7: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

7

ابو بکر کی آواز میں بہت وز تھا۔

آپ نے بھی سنا ہو گا کہ جب کوئی پر وز آواز میں قرآن کی تلاوت کرتا ہے تو س کا دل پر بہت

وفبصورت اثر ہوتا ہے۔

ہم سب اپنے آپ کو چیک کریں۔ محدثین اور آئمہ کرام قرآن کو سینکڑوں دفعہ پڑھتے تھے کہ ایک

مسئلہ سمجھ میں آ جائے۔

ہم نے قرآن کو اللہ کو راضی کرنے کے لئے پڑھنا ہے۔ قرآن سے حکمت سیکھنی ہے۔ علم حاصل کرنا

۔ قرآن کے ساتھ وقت گزارنا ہے ہے۔ قرآن سے دوستی کرنی ہے۔ تا کہ اسے جان اور سمجھ سکیں

پھر ہی اسے پڑھ کر رونا آتا ہے۔ پھر ان کی آنکھیں چھلکتی ہیں۔

جب لوگ قرآن کی محفلوں میں بیٹھ کر روئیں۔ تو وہاں نور آ جاتا ہے۔ لیکن جہاں لوگ بیٹھے یہی

وچیں کہ کب ختم ہو گا تو وہاں سے کیا حکمت ملے ی ؟

ہے تو وفبو آتی ہے اور ر طرف سب کچھ صاف ہو جاتا ہے۔ جب آپ بارش جب خالی زن پر پڑتی

ھل جائیں ی ۔ کو قرآن پڑھ کر رونا آئے تو روئیں۔ آپ کا دل صاف ہو گا۔ اور ساری پریشایانں د

ف ایک کتاب نہ مجھیں ورنہ قرآن کا آپ پر اثر نہیں ہو گا۔ قرآن کو پڑھیں اور قرآن کو صر

۔ مجھیں ۔ حق کو پہچانیں

اور وہ )خدا کی جناب میں( عرض کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم ایمان لے آئے تو ہم کو ماننے ''

''والوں میں لکھ لے

Page 8: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

8

کو پہچان لیتے ہیں تو اللہ کے آوہ لوگ جب حقج

ں کے جاتے ہیں۔ ان کی زدتی اللہ کے حکموھک گے

زرتی ہے۔ مطابق

ع

گ

هدين پچھلی کتابوں میں نام مفسرین کہتے ہیں کہ صحابہ کرام کا تھا۔ کل کے صحابہ کرام اور آج کے الش

مسلمان۔ جو اللہ کے دین کے لئے کام کرنے لگے۔وہ جو دین کو اپنی زدتی میں شامل کر لے۔ پھر آپ

کا دل بازاروں میں نہیں لگے گا۔

ر میں بیٹھ کر بھی حق کی بات کر دی۔ جعفر اور ان کے ساتھ لووںں کو دیکھیں کہ بادشاہ کے دربا

ہ معرفت ہے۔ مومن کسی دوسرے سے مرعوب نہیں ہوتا۔ پھر انسان کاررا ٹھتا ہے؛

هدن'' یہی دعائیں کرتا ہے کہ میں بھی اللہ کے بی کے صحابہ انسان ''پھررب نا ا من ا فاكتبنا مع الش

کرام کی طر بنا دو۔

ونطمع ا دخلـنا رب نا مع الوم الص وما جاءنا من الحـق ﴾۸۴﴿ لحنوما لـنا ل نؤمن باللاور میں کیا ہوا ہے کہ خدا پر اور حق بات پر جو ہمارے پاس آئی ہے ایمان نہ لائیں اور ہم امید رکھتے

(۸۴ر ہم کو نیک بندوں کے ساتھ )ہشت میں( دال کرے گا )ہیں کہ پروردگا

کھ۔ یعنی ہم تو حق بات ہی کہیں گے۔ہم اللہ پر ایمان لاتے ہیں۔ یا اللہ میں نیک لووںں کے ساتھ ر

ے۔ تا کہ برائیوں سے بچے رہیں اور برے لووںں کے شر سے ت

ئ ہیعنی میں اچھی نیک صحبت بھی مانگنی ار

ور رہیں۔ میں ہشت میں داخلہ طا فرما۔ میں اس کا کیا انعام ملے گا؟بھی د

پھر اللہ ہماری کارر کو سنتا ہے۔

Page 9: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

9

بما قالوا جنت تجرى من تحتها النه ر خ لدن فيها جزاء المحسنن لكوذ فاثابهم اللان کو اس کہنے کے عوض )ہشت کے( باغ طا فرمائے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی تو خدا نے ﴾۸۵﴿

(۸۵ہیں وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے اور نیکو کاروں کا یہی صلہ ہے )

اللہ عالی ان کو ہشت طا کر دیتا ہے، ہمیشہ کے لئے۔ جہاں وہ اللہ کے نیک بندوں کے ساتھ رہیں

کے مانگنے پر طا ہو گئی۔ یونکہ ہ ان کے ادتر کی کارر ان قالواگے۔ ایک بات نوٹ کریں کہ صرف

تھا۔ ان کے ارادوں پر جنت مل گئی۔

وہ گروپ حبشہ سے اسلام قبول کرنے آیا تھا۔ وہ وا ل جا کر ہ چند لوگ تھے۔ چنے ہوئے لوگ۔

دوسروں کو بھی دین کی طرف لائیں گے۔ اچھے لیڈر، اچھے سکالر، رہنما بہت سارے دوسرے لووںں

کی ہدایت کا بھی ذریعہ بن جاتے ہیں۔ حکومتی سطح کے لووںں کی طرف دکھ کر بہت سارے لوگ

ہیں۔ سے نیک کام کرنے گتےوبیتمعر

ایک حدیث رول کا خلاصہ ہے کہ ایک بندہ غیر ارادی طور پر منہ سے کوئی ایسی بات کالل دیتا ہے

کھ سن لیا۔ کسی ن کے بدلے میں اللہ اسے جنت دے دیتا ہے۔ مثال کسی کی دل جوئی کر دی۔ کسی کا د

ؤا تو اس کا کی مدد کر دی۔ کسی گرے کو اٹھا دیا۔ کسی کو چپکے سے قرض دے

دیا۔ کسی کی عزت پر حملہ ہ

کام کاللیں۔ ساتھ دیا۔ ر وقت منہ سے خیر کا

اور یا کوئی منہ سے ایسی بات کالل دیتا ہے ن کی وجہ سے اللہ اس کو جہنم میں ڈال دیتا ہے۔

مثال کسی کو طعنہ دیا۔ ذ ور کر دیا۔ لیل کر دیا۔ ناجائز الزام لگا دیا۔ بے عزت کر دیا۔ حق سے د

Page 10: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

10

ہم سب اپنے قولوں کی حفاظت کریں۔ اپنا محاسبہ کریں۔

اللہ کے بی کے الفا تک لوگ گن لیا کرتے تھے۔ ہم کتنا بولتے ہیں؟

پھر ان کا ہ قول دین کی محبت کے لئے بھی تھا۔ اللہ اپنے دین سے محبت کرنے والوں کی قدر کرتا ہے۔

جیسے ماں ر وقت بچے کی باتیں کرتی ہے۔ کرتے ہیں۔ وہی باتیں وہ تی تو قران سے محبت ہو کو جن

دین سے محبت کرنے والا اللہ رول کی باتیں ہی کرتا ہے۔ ان کی وفاہش یہی ہوتی ہے کہ شائد ہماری

بات سن کر کوئی اللہ کے دین کی طرف آ جائے اور ہمارے لئے صدقۂ جارہ بن جائے۔

ہے۔ جب دین کی طرف آ گئے جزاء المحسنن لكوذ پھر اللہ ان کو جنتوں کی بشارت دیتا ہے۔ ہ

تو پھر کر کے دکھائیں گے۔ وہ مشکل دکھ کر پلٹتے نہیں۔حق پہچان کر اس پر جم جاتے ہیں۔ احسان کے

درجے پر نیکیاں کرتے ہیں۔

تنا وال ذن كفروا وك بوا با ٮ كذ ﴾ ۸۶﴿ الجحيماصح باول

(۸۶اور جن لووںں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ جہنمی ہیں )

ذکر۔ آپ غور کریں ر دفعہ مختلف طریقے سے کفر کا ذکر ہے۔ وہاں اب حق کا اکالر کرنے والوں کا

ننے والے برابر ماتے ہیں۔حق نہ ماننے والے اور حق کوجھٹلایب ہے۔ یعنی حق کو تھا یہاں کذاکالر حق

کسی قوم کی کرم اس قوم کے حق پرت اور اللہ سے ڈرنے والے علماء ہوتے ہیں۔ نہیں ہوتے۔

Page 11: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

11

تو وہ قوم خیر س لوگ قوم میں موجود رہتے ہیں ان کا وجود قوم کی حیات ہوتا ہے۔ جب تک ایسے خدا تر

علماء دیانوی وفاہشوں کے پیچھے بھاگنے والے نہیں ہوتے۔ ہ برکت پاتی ہے۔ و

ن امنکر کا ہیں اور یا امر بالمعروف اور نہی ہیں لیکن کمتو آج ہمارا مسئلہ یہی ہے۔ اچھے اور نیک لوگ

کام نہیں ہو رہا ہے۔

دیان کے بای کاموں اور دین کی محبت میںآگے کچھ باتیں عملی طور پر بتائی جا رہی ہیں۔ تا کہ لوگ قران

اور راھبوں کی بات ہوئی ھی تو طریقے سے ادا کو اچھے

ع

نییشئشئق

نہ کریں۔ اور ہ بھی کہ عیسائیت میں

لوگ اسی طر بننے کی کوشش نہ کریں۔ کہیں

موا طي ب ت ما احل الل ـا ها ال ذن ا منوا ل تحر ا لـمم ول تعتدوا حب المعتدن لاللمومنو جو پاکیزہ چیزیں خدا نے مہارے لیے حلال کی ہیں ان کو حرام نہ کرو اور حد سے نہ بڑھو ﴾۸۷﴿

(۸۷کہ خدا حد سے بڑھنے والوں کو دوت نہیں رکھتا )

کارر ہے۔ ہ کارر میں صرف مدنی ورتوں میں ملے ی یونکہ مکہ میں تو اے ایمان والو کتنی وفبصورت

ب نے مجھے کاررا ہے؛ سب انسانوں کو مخاطب کیا گیا تھا۔ اس کارر کو دل پر لیا کریں۔ میرے ر

و۔ حدوں کو پار نہ کربلکہ حرام چیزوں کو اپنے اوپر حرام نہ کرو۔ کہا جا رہا کہ حرام نہ کھاؤ یعنی ہ نہیں

اا حل لا طي ب ا رزقمم الل ال ذى انـتم به مؤمنو وكلوا مم وا الل ﴾۸۸﴿ و ات

اور جو حلال طیب روزی خدا نے تم کو دی ہے اسے کھاؤ اور خدا سے ن پر ایمان رکھتے ہو ڈرتے رہو

(۸۸)

Page 12: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

12

نیت ا اختیار کرگے۔بہ کرام نے ہ یصلہ کیا کہ رباکہ کچھ کبائر صحااس واقعے کا شان نزول ہ ہے

ترک دیان کا ارادہ کر کے گھروں میں بیٹھ رہے بار آنا جانا ترک کر دیا عورتوں سے علیحدی اختیار کرلی

بلکہ ارادہ کرلیا ٹاٹ پہننے لگے اچھا کھانا اور اچھا پہننا حرام کرلیا اور بنی اسرائیل کے عابدوں کی وضع کرلی

کہ خصی ہو جائیں تاکہ ہ طاقت ہی سلب ہو جائے اور ہ بھی نیت ا کرلی کہ تمام راتیں عبادت میں اور

تمام دن روزے میں گزاریں گے اس پر ہ آیت اتری یعنی ہ خلاف سنت ہے۔

ؤمنین سے حضور صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہے کہ

ؤمل

کے وسلم صلی اللہ علیہ لووںں نے امہات ا

اعمال کی نسبت وال کیا پھر بعض نے کہا کہ ہم وںشت نہیں کھائیں گے بعض نے کہا ہم کال نہیں

کے وںش صلی اللہ علیہ وسلم کریں گے بعض نے کہا ہم بستر پر وئیں گے ہی نہیں۔ جب ہ واقعہ حضور

کہ ان میں سے بعض یوں کہتے ان لووںں کو کیا ہوگیا ہے نے فرمایا صلی اللہ علیہ وسلم گزار ہوا تو آپ

ہیں حالاکہ میں روزہ رکھتا ہوں اور نہیں بھی رکھتا، وتا بھی ہوں اور تہجد بھی پڑھتا ہوں، وںشت بھی

صحیح ۔ کھاتا ہوں اور کال بھی کئے ہوئے ہوں جو میری سنت سے منہ موڑے وہ میرا نہیں

5063بخاری:

رہتے ہوئے دیان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ یعنی ترک دیان جائز نہیں۔ حدود کے ادتر

جیسے حرام کو حلال کرنا جائز نہیں اسی طر کسی حلال چیز کو اپنے اوپر حرام کر لینا بھی جائز نہیں۔ اللہ

کے بی نے شہد کھانا چھوڑا تو اللہ عالی نے اپنی ایک پوری ورت تحرم نازل فرمائی۔

اعتقادا۔ قولا یا قسما۔ عملا ہ تین طریقے سے ہوتا ہے؛

Page 13: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

13

ہم ہ وچ لیں کہ ہ جائز حلال کی توکوئی چیز کسی چیز کو اعتقادا اپنے اوپر حرام کرنا۔ مثلا اسلام نے

یعنی ثواب اور گناہ نہیں۔ ہ کفر تک پہنچتا ہے۔ کہ میں گائے کا وںشت نہیں کھاؤں گا کہ ہ حرام ہے۔

اگر فلاں حلال چیز کھانا چھوڑ دوں تو مجھے ثواب ہو گا۔ کا تصور ساتھ ہو۔ کہ

یا دوسرا ہ کہ آپ کا عقیدہ تو ٹھیک ہے لیکن آپ قسم کھا لیں کہ آج سے میں چکن نہیں کھاؤں ی ۔

ل میں شادی نہیں گھر نہیں جاؤں ی ۔ محرم یا ربیع اکسی کے رشتے میں نہیں آؤں ی ۔ فلاں کے لاو

یعنی قول سے اپنے اوپر کچھ حرام کرنا ہے۔ ہ ناجائز ہےاگر کیا ہے تو قسم توڑ کر کروں ی ۔ ہ قسمیہ

کفارہ ادا کر دے۔ اور آئندہ نہ کریں۔

تیسرا ہے کہ ثواب اور گناہ کو کوئی تصور نہیں۔ نہ ہی قسم کھائی ہے لیکن صرف ارادہ کیا ہے کہ فلاں چیز

شش کریں کی اپنے اوپر حرام نہ کریں ۔ اگر سند نہیں تو نہ نہیں کھاؤں ی ۔ ہ گناہ تو نہیں لیکن کو

ت زیادہ شت اس لئے نہیں کھاتا کہ پھر ہوکھائیں۔ یا کوئی طبی کی وجہ سے نہیں کھاتے۔ یا کوئی وں

ہوتی ہے۔ تو کم کر دیں۔ یا کوئی پراٹھا نہیں کھاتا کہ پراٹھا کھا کر مجھے سستی ہوتی ہے یا نیند آتی ہے۔

گ یونں چیزیں چھوڑتے ہیں؟لو

۔ تو اسلام اس کام کی اجازت یا وفاہش نفس کی پیروی ہوتی ہےیا تو اس کے پیچھے شرکیہ عقیدہ ہوتا ہے۔

نہیں دیتا۔ ہم نہ تو کسی کے عقیدے کی پیروی کرگے اور نہ ہی نفس کے غلام بنیں گے۔

نہیں پہننا۔ شادی نہیں کرنی۔ صفر میں شادی نہیں ایک وجہ توہمات ہوتی ہیں۔ مثال ۔ محرم میں یان کپڑا

۔تعظیم بھی ہم نے ہندؤں سے لی ہے کرنی۔ فلاں رنگ نہیں پہننے۔ سفید رنگ کی

Page 14: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

14

لوگ پتھروں سے شگون لیتے ہیں۔ ہ سب ناجائز اور حرام ہیں۔

ٹھنڈا پانی نہیں پینا۔ اپنے اوپر کچھ حرام کر لیتے ہیں۔ اچھا کپڑا نہیں پہننا۔ کچھ لوگ تقوی کی وجہ سے

اچھا کھانا نہیں کھانا۔ اس طر توانائی بے مقصد کاموں کی طرف لگ جاتی ہیں۔ تو ہ سب ناجائز ہے۔

اللہ نے چیزیں کھانے اور استعمال کرنے کے لئے بنائی ہیں۔ اعتدال میں رہ کر کھائیں پئیں۔

تے ہیں اور نہ اچھا پہنتے ہیں ۔ پھر ایسے لوگ پھر کچھ لوگ کہتے ہیں ہم تو سادہ لوگ ہیں۔ نہ اچھا کھا

دوسروں کے بارے میں رائے زنی کرتے ہیں یا بد گمانی کرنے گتے ہیں۔ کہ فلاں اتنے مہنگے کپڑے

پہن کر پیسہ ضائع کرتی ہیں ۔ فلاں تو خریداری ہی کرتی رہتی ہونگی۔ فلاں تو مہنگے کپڑے پہن کر بہت

۔ تو بہت سادہ ہوںور میں ہیں۔ میں فخر اور غر

آپ جو مرضی کھائیں یا پہنا کریں۔ لیکن اعتدال سے رہیں۔ تقوی میں میانہ روی سکھاتا ہے۔ ایک

طرف جھک کر ہم تھک جائیں گے۔ درمیانے طریقے سے بیٹھیں گے تو ٹھیک رہے گا۔ اپنے اوپر بوجھ

پہنیں اور نیک عمل کریں۔ آپ کے نہ ڈالیں۔ اچھے کھانے کھائیں اور اچھے کام کریں۔ اچھے کپڑے

ز کرنا سیکھیں۔ ی

پاس کوئی اچھی چیز آئے تو دوسروں کو بھی کھلائیں۔ ش

دینی محفلوں میں اچھے کپڑے پہنیں۔ صرف شادیوں کے لئے سنبھال کر نہ رکھیں۔

نہ بنائیں۔ گھر والوں اور بار والوں کے لئے دو طریقے اختیار نہ کریں۔ کپڑے دو طر کے

رینج میں رکھیں۔ تا کہ ر کوئی اس پر عمل کر Rangeلووںں سے قربایانں نہ مانگیں۔ دین ر ایک کی

سکے۔ وٹ کیس بھر بھر کر نہ رکھیں۔ ر ایک کا تقوی فرق ہے۔

Page 15: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

15

لووںں کو دین اور قرآن سے محبت اور رغبت دلائیں۔

کوئی کروڑؤں پتی ہے اس کا تقوی فرق ہے۔ کوئی عام شخص ہے تنخواہ دار اس کا تقوی فرق ہو گا۔

بیڈ روم کے 6لووںں کو ظار ی طور پر دھوکہ دینا بھی جائز نہیں کہ قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہیں اور

ر چیز پر قرضہ لے رکھا ہے اور ارر گاڑیاں کھڑی ہیں۔ لوگ ہ چیز دکھ کر آپ کو گھر میں رہتے ہیں۔

رشتہ دے دیں گے تو ہ بھی دھوکہ ہو گا۔

جو چیز پاس ہے اس پر شکر ادا کریں۔ جو نہیں ہے اس پر صبر کریں۔

ے۔ جمعے کا خطبہ اسی لئے دیا جاتا ت

ئ ہدین کو سادہ اور توازن پر رکھیں۔ کبھی کبھی جذباتی درس ہونے ار

ہے۔ عام دنوں میں روزمرہ مسائل پر بات کریں۔

ا لیکن کھاتے پیتے وقت حد سے نہ گزر جائیں بے تحاشہ نہ کھائیں۔ توازن ۔حب المعتدن لالل

۔ Balanced Dietکھیں۔ متوازن اور ر

آگے ہے کہ حلال اور پاکیزہ کھائیں۔ حلال بالذات یعنی اللہ نے وہ چیز حلال کی ہو اور دوسرا وہ حلال

مال سے خریدی گئی ہو۔ حلال رزق کا انسان کے جسم اور رو دونوں پر اثر ہوتا ہے۔

لئے عیش و عشرت کرے۔ قرض صرف ضرورت کے قرضے لے کروہ پہنچتا کہ کسی شخص کو حق نہیں

ہوٹلنگ کرنے کے لئے نہیں۔ اور صرف بھوک مٹانے کے لئےلیا جا سکتا ہے

آگے اس کا ذکر ہے؛بعض اوقات ہم قسم کھا کر کوئی حلال چیز اپنے اوپر حرام کر لیتے ہیں۔

Page 16: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

16

بالل غو ف امانمم و دت م الما ل ؤاخذكم الل فمف ارته اطعام ل ـمن ؤاخذكم بما عمن من اوسط ما تطعمو اهليمم او كسوتهم او تحرر رقبة جدل مفمن عشرة مس

كذ لك امانممواحفظوا حلفتماذاامانممكف ارةلكذ ا امثل ثةفصيام بن لـممالل ته ﴾۸۹﴿تشمرو لعل مما

خدا مہاری بےارادہ قسموں پر تم سے مواخذہ نہیں کرے گا لیکن پختہ قسموں پر )جن کے خلاف کرو

گا تو اس کا کفارہ دس محتاجوں کو اوسط درجے کا کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے اہل وعیال گے( مواخذہ کرے

نہ ہو وہ تین روزے رھے ہ کو کھلاتے ہو یا ان کو کپڑے دینا یا ایک غلام آزاد کرنا اور ن کو میسر

اپنی قسموں کی مہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھا لو )اور اسے توڑ دو( اور )تم کو( ارہئے کہ

حفاظت کرو اس طر خدا مہارے )سمجھانے کے( لیے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ

(۸۹تم شکر کرو )

لیتا ہے۔ ہ کیسے ادا کیا جائے گا؟ چھپا کفارہ اس لط کام کو یا قسم کو یعنی :فمف ارته

دو تو کفارہ کیا دو گے۔؛یعنی اگر لط قسم کھا لو یا قسم توڑ

دس محتاجوں کو اوسط درجے کا کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے اہل وعیال کو کھلاتے ہو .1

یا ان کو کپڑے دینا .2

یا ایک غلام آزاد کرنا .3

نہ ہو وہ تین روزے رھے اور ن کو میسر .4

Page 17: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

17

تیار کیا جا رہا ہے کہ غلام آزاد کر دیں۔ انسانوں کو ذہنی طور پر

یمنی کا مطلب ہے برکت والی۔ یمین دائیں کو کہتے ہیں۔ عرب لوگ دائیں ہاتھ پر ہاتھ رکھ :ممامان

کر وہ ہ کرتے تھے یا قسم کھاتے تھے تو اسی سے ہ لفظ ہے۔

اور )تم کو( ارہئے کہ اپنی قسموں کی حفاظت کرو

قسموں کی حفاظت کیسے؟ ایسے کہ کفارے دو، اور زیادہ قسمیں کھاؤ ہی نا۔ بلاوجہ قسمیں نہ کھاؤ۔

۔اس طر خدا مہارے )سمجھانے کے( لیے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ تم شکر کرو

ے کہ شکر کریں اور اپنے عمل ٹھیک کر لیں۔ ت

ئ ہ اللہ نے میں واضع احکام دے دئیے ہیں اب میں ار

یمن۔ قسم سے قوقق محفو ہو جاتے ہیں اس لئے اسے برکت والی کہا گیا ہے۔ یمنی سے :امانمم

سے مراد۔ بے مقصد اور بے ارادہ قسم کھا لی جائے۔ ل غو

قسمیں ہیںقسم کی تین

یمین غموس۔ ڈبو دینا۔ جو بندے کو گناہوں میں ڈبو دے۔ ماضی کی جھوٹی بات۔ جب کسی کو پتا ہو کہ

ؤا تھا۔ ہ کبیرہ گناہ ہے ۔ اس کا کوئی کفارہ بھی نہیں ہے۔

جھوٹ ہے لیکن کہہ دے کہ اللہ کی قسم ایسا ہ

ے۔ وںاہی کوت

ئ ہ چھپا لینا بھی جھوٹی قسم کھانا ہے۔ بندے کو سچے دل سے توبہ استغفار کرنی ار

غو یمین : گزشتہ واقعے کو سچ سمجھا آپ کو یقین تھا لیکن عد میں پتا چلا کہ آپ لط تھیں۔ آپ نے غلطی ل

سے قسم کھا لی۔ نہ پکڑ ہے۔ نہ کفارہ ہے۔ نہ گناہ ہے۔ لیکن قسم کی حفاظت کریں۔

Page 18: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

18

ؤا تھا۔ ہ بھی

غو یا اگر بلا ارادہ قسم کھا لی کہ قسم سے سے ایسا ہو گیا۔ واللہ ایسا ہ قسم ہو ی ۔ ل

یمین منعقدہ: عقد سے ہے ۔ قسم یا وہ ہ۔ تیسری قسم کہ آپ نے ارادہ کیا کہ آئندہ ایسا نہیں کرونگی۔

دہ فلاں کے

ع

ی

گھر نہیں جاؤں ی ۔ ہ قسم منعقد ہو فلاں گناہ نہیں کرونگی۔دل سے قسم کھائی کہ آئ

چکی۔ یا تو پورا کریں اور یا پھر کفارہ دیں۔ یہاں اسی قسم کی بات ہو رہی ہے۔

o ۔ بہ استغفار کریںلی تو اس کا کفارہ نہیں لیکن تو کام پر قسم کھایا ناجائز اگر لط

o تین روزے مسلسل رکھنے پڑگے۔ ن ملک میں رہتے ہیں اسی کے حساب سے پیسے یا کھانا

دگے۔

o پہلے اوپر والے تین کام کریں اگر وہ نہ ہو سکیں تو پھر روزے رکھ سکتے ہیں۔

o دس لووںں کو اکٹھا بلا کر کھانا بھی کھلا سکتے ہیں یا کھانے پینے کی چیزیں بھی گھروں میں بھجوا سکتے

ہیں۔ دونون طر سے جائز ہے۔

o ے کس طر کے؟ عام درجے کے پورے کپڑے۔ ہ نہیں کہ صرف شرٹ لے دیں۔ کپڑ

o دوسری خاص بات ہ کہ جب قسم کھائی اور پھر پوری نہ ہوئی پھر ہی کفارہ دگے۔ ہ نہیں کہ

نے کے عد کفارہ ہو گا۔ فلاں وقت پر میں نے صدقہ کیا تھا وہی قسم کا کفارہ ہو گا۔ نہیں قسم توڑ

مثال جیسے وقت سے پہلے از نہیں پڑھ سکتے۔

o کم بولیں ۔ قسمیں نہ کھائیں۔ باپ دادا کی یا ماں کی یا بیٹے کی قسم نہ کھائیں۔ صرف سچی اللہ کی

قسم کھائی جا سکتی ہے۔

Page 19: Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): تفسیر کی ةدئاَلا ......Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26 1 Lesson 8: Al-Maidah (Ayaat 83 - 93): Day 26 تفسیر کی

Nurul Quran Tafseer Surah Al-Maidah (8) Day 26

19

کہ آپ کو قسم ہے مثال کوئی کہےاگر کوئی قسم کھائے یا آپ پر قسم ڈال دے تو ان کی مدد کر دیں۔

آپ ہمارے گھر ضرور آئیں۔ پہلی بات تو ہ کہ کسی پر ایسی قسم نہ ڈالیں لیکن اگر کوئی ڈال دے تو ان

کی مدد کریں کہ اور ان کی قسم پوری کر دیں۔ نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کریں۔

ایک صحابی ہ دیکھنا ارہتے تھے کہ فلاں صحابی کونسا نیک کام کرتے ہیں تو انہوں نے بھی ان سے کہا میں

نے قسم کھائی کہ تین دن گھر نہ جاؤں گا ۔ کیا آپ کے ساتھ آپ کے گھر جا سکتا ہوں ۔ تو انہوں نے

اجازت دے دی ھی ۔