importance of the study of seerat in the text books … 3/issue 4... · 2020-06-02 · importance...

22
Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251 SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online) www.gjmsweb.com. [email protected] ____________________________________________________________ 230 Shah-Awan IMPORTANCE OF THE STUDY OF "SEERAT" IN THE TEXT BOOKS OF PUBLIC EDUCATIONAL INSTITUTIONS OF PUNJAB اہمیترت کی سیٔ روں کے نصاب میں مطالعہمی ادا تعلی پنجاب کے سرکاری: )میات کا جائزہ اسِ تا ثانوی جماعتوں کے نصابابتدائی( ر حسین شاہّ سید منو1 ، پروفیسرڈاکٹر عبدالغفور اعوان2 ABSTRACT-Typically curriculum is considered as a reading of teaching materials in religious and modern educational insutitutions. But the fact is that it it is the practical guideline that increase the knowledge and build character of the child. The character of teacher is regarded as a role model for the students who follow it in their practical lives because the most of the students give much importance to way of dealing of teacher rather than reading material. If the character of teacher reflects true picture of Islam it will definitely have lasting ffect on the personalities of students. In this research paper, we have analyzed the curriculum from early to secondary classes in the perspective of character building of the student. Key words: Curriculum, Character building, teacher’s character, role model . Type of study: Original research article Paper received: 18.06.2017. Paper accepted: 25.07.2017 Published: 01.10.2017 ___________________________________________________________________ 1.M. Phil scholar, Department of Islamic Studies, Institute of Southern Punjab, Multan- Pakistan. Cell# [email protected] 2. Dean, Faculties of Management and Social Sciences, Institute of Southern Punjab, [email protected]. Cell# +923136015051.

Upload: others

Post on 01-Jul-2020

4 views

Category:

Documents


0 download

TRANSCRIPT

Page 1: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

____________________________________________________________

230 Shah-Awan

IMPORTANCE OF THE STUDY OF "SEERAT" IN THE TEXT BOOKS OF PUBLIC EDUCATIONAL

INSTITUTIONS OF PUNJAB

:پنجاب کے سرکاری تعلیمی اداروں کے نصاب میں مطالعہ سیرت کی اہمیت )ابتدائی تا ثانوی جماعتوں کے نصاب اسالمیات کا جائزہ(

2عبدالغفور اعوان، پروفیسرڈاکٹر 1سید منور حسین شاہ

ABSTRACT-Typically curriculum is considered as a reading of teaching materials in

religious and modern educational insutitutions. But the fact is that it it is the practical

guideline that increase the knowledge and build character of the child. The character

of teacher is regarded as a role model for the students who follow it in their practical

lives because the most of the students give much importance to way of dealing of

teacher rather than reading material. If the character of teacher reflects true picture of

Islam it will definitely have lasting ffect on the personalities of students. In this

research paper, we have analyzed the curriculum from early to secondary classes in

the perspective of character building of the student.

Key words: Curriculum, Character building, teacher’s character, role model.

Type of study: Original research article

Paper received: 18.06.2017.

Paper accepted: 25.07.2017

Published: 01.10.2017

___________________________________________________________________

1.M. Phil scholar, Department of Islamic Studies, Institute of Southern Punjab,

Multan- Pakistan. Cell# [email protected]

2. Dean, Faculties of Management and Social Sciences, Institute of Southern

Punjab, [email protected]. Cell# +923136015051.

Page 2: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

231 Shah-Awan

تعارف

ام عروج تک بغیر علم انسانیت کابہترین زیور ہے ۔ حیات انسانی ب حسن حصول علم

کے پہنچ ہی نہیں سکتی تھی۔اس لئے کائنات کے پیدا کرنے والے نے انسان کی پیدائش سے

پہلے اس کی تمام ضرورتوں کی فراہمی کا بندو بست کیا جن میں سب سے اہم ضرورت علم

یدا بھی نہیں تھی ۔ادم علیہ السالم کو اس وقت نبی بنا کر بھیجا گیا جب کہ ابھی نسل انسانی پ

ہوئی تھی اور ادم علیہ السالم کو علم سے روشناس کروایا ۔

ساماء کلھا [۳۱۔ ]البقرۃ:و علم ادم الا

تمام انبیاء کرام بنی نوع انسان کو فلفسہ حیات انسانی ہی سمجھاتے رہے ، زندگی کیا

عمال کیسے ہونا چاہئے؟ اس کا انجام کیا ہے؟ کس نے پیدا کی ہے؟ کیوں پیدا کی ہے ؟ اس کا است

ہوگا ؟ وغیرہ ، ان تمام سواالت کا جواب انبیاء کرام نے علم کے ذریعے سمجھایا ۔ اس مقصد کی

خاطر انہوں نے احکام الہیہ کی تکمیل کا فریضہ سر انجام دیا ۔ تو اس کے ساتھ ساتھ صالحیت

اگر تعمیل کے لئے تھے تو معجزات تعمیل کے لئے تفہیم انسانی کو بھی جال بخشی ۔ احکام الہیہ

نہیں بلکہ انسان کی تفہیمی صالحیتوں کو جال بخشنے کے لئے تھے گویا روایت و درایت بذریعہ

علم چلتے رہے ۔ بعد از ختم نبوت اہل علم انسانیت کے لئے علوم نبوت کے لئے صرف ناقل ہی

فہیمی تقاضے بھی پورے کرنے تھے ۔ جس کو نہ تھے بلکہ انہوں نے ان علوم کے تعمیلی و ت

ہ بجا النے کے لئے انہوں نے کچھ علوم ایجاد کیے او ر دیگر اقوام کے کچھ علوم کی کما حق

نوک پلک درست کر کے ان سے یہ مقاصد دینیہ حاصل کئے ۔ اس سلسلے میں علم حدیث ، علم

ے ۔ جن کے ساتھ ساتھ فلسفہ ، علم الکالم فقہ، علم تفسیر و دیگر علوم مسلمانوں کی اپنی ایجاد تھ

، علم منطق ، جیسے علوم کی افادیت کو محسوس کر کے ان علوم کو اپنی ضروریات کے مطابق

مرتب کر کے ان کو اپنے نظام تعلیم کا باقاعدہ حصہ بنایا ۔ جبکہ فلسفہ و علم کالم یونانی علوم

علوم کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ،چنانچہ قران کریم تھے۔ قران کریم بھی اپنے انداز بیان میں ان

میں ہی ابراہیم علیہ السالم بادشاہ وقت کے ساتھ مناظرہ کرتے ہیں ، اسی طرح فرعون کے ساتھ

حضرت موسی کا وہ مخصوص انداز بیان جس سے وہ اپنے احکام کو عقلی انداز میں سمجھانے

ہ کا سبق دیتا ہے ۔ اس لئے ارباب علم نے اس علم کی کوشش کرتا ہے، ہمیں ان علوم سے استفاد

کو اپنی ضروریات کے مطابق ڈھال کر اپنے نظام تعلیم کا حصہ بنایا جن کی تعلیم صدیوں سے

مدارس اسالمیہ کے نصاب ہائے تعلیم کا جزو ہے۔

بھی اپنے تعلیمی نظام میں تبلیغ دین کے سلسلہ میں ان دونوں چیزوں کو ملسو هيلع هللا ىلص انحضرت

د نظر رکھا کرتے تھے۔ ایک یہ کہ دین کو اس انداز میں پیش کیا جائے کہ اس کا سمجھنا اسان م

ہو جائے ، دوسرے یہ کہ انسان کی تفہیمی صالحیتوں کو بھی جال بخشی جائے ۔ تا کہ استعداد

علم الکالم کو ہمارے اہل علم نے ان ہی دو مقاصد کے لئے و تفہیم میں اضافہ ہو سکے ، فلسفہ

استعمال کیا اور امت میں شروع سے لے کر اج تک ایسے اہل علم پیدا ہوتے رہے جن کا علمی

، عبد ہللا ابن مسعود رضی ہللا تعالی عنہم انداز اس قسم کا ہوتا تھا ۔ صحابہ میں عبد ہللا بن عباس

علم میں رازی ، امام ، بعد کے اہل ، امام ابو حنیفہ ، ربیعۃ الرائے ، تابعین میں ابراہیم نخعی

غزالی، ابن رشد ، صاحب ہدایہ ، علم کے اساطین میں سے تھے جنہوں نے علم کے مندرجات

میں وقت کی ضرورت کے مطابق مناسب ردو بدل بھی کیا اور اس کو تبلیغ اورتفہیم کا ذریعہ

ن عقلی پیرائے میں بیان بھی بنایا ۔ فلسفہ وعلم الکالم کا انداز یہ ہوتا ہے کہ احکام شرعیہ کو اسا

کیا جائے تا کہ اس کا سمجھنا اسان ہو جائے یا احکام شرعیہ کی حکمتوں کو یوں بیان کیا جائے

کہ لوگ اس پر عمل کرنے کی طرف راغب ہوں۔

کی روشنیملسو هيلع هللا ىلصمقصد بھی یہی ہے کہ پاکستانی معاشرے کو سیرت النبی اس آرٹیکل کا

ائیں جو معاشرے کے لیے بنیادی کردار کے حامل ہوں جبکہ جے دئ کر کے ایسے افراد تیار میں

پاکستانی معاشرے کو اس وقت اچھے ڈاکٹر ،انجینئراور افیسر کی اتنی ضرورت نہیں ہے جتنی

اچھا انسان اسی وقت پیدا ہوگا جب اپنی نسل ایک لہذا کہ ایک اچھے انسان کی ضرورت ہے ۔

اور بچوں کی سے مستضاد ہوملسو هيلع هللا ىلص و سیرت النبی کے بچوں کی تربیت ان خطوط پر کی جائے ج

Page 3: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

232 Shah-Awan

سے ملسو هيلع هللا ىلصں۔ اگر تعلیمی اداروں کے نصاب تعلیم کو سیرت النبی ہوتربیت کی اماجگاہ تعلیمی ادارے

ماخوذ واقعات سے مزین کر دیا جائے اوردو رنگی نظام تعلیم سے چھٹکارا پا لیا جائے تو معاشرہ

آرٹیکلحیات کا حصول اسان ہوجائے گا۔لہذا اس امن وسکون کا گہوارہ بن جائے گا اور مقصد

میں پنجاب کے سرکاری تعلیمی اداروں کے نصاب تعلیم کا جائزہ پیش کرتے ہوئے اس میں

ہے اور نصاب کے جائزہ کی روشنی میں گئی موجود ابہام کی نشاندہی کرنے کی کوشش کی

خالقی تربیت کے لیے نبی کی ا کے تیار کردہ افراد کی خصوصیات اور بچوںملسو هيلع هللا ىلصسیرت النبی

کی ہدایات پر مشتمل معلومات کو شامل نصاب کرنے کے لیے ایک راہ متعین کرنے کی طرف ملسو هيلع هللا ىلص

ملے۔اس ہے تاکہ امت کی صفوں میں موجود انتشار کو ختم کرنے میں راہنمائی گئی ترغیب دالئی

لہ تیار ہو کے لیے پہلے سے موجود مجموعہ کتب سے حاصل شدہ معلومات پر مشتمل ایک مقا

جائے جس سے اساتذہ اور طلباء کے لیے مختصر وقت میں زیادہ بہتر مواد کاحصول ممکن ہو

۔اور حکمران طبقہ کو نصاب تعلیم کی افادیت واہمیت کا احساس دالنابھی مقصود ہے

اس آرٹیکل میں اسالمیات کے تعلیمی نصاب کا بچوں کے تعلیمی مدارج یعنی پرائمری

تک کا جائزہ لیا جائے گا انشاء ہللا عز وجل۔ سے ثانوی درجہ

صرف ایک شخص کی انفرادی زندگی ہ اسالمیات ایک ایسا مضمون ہے جس کا تعلق ن

بلکہ اس کا تعلق باقی تمام علوم اور شعبوں سے بھی ہے۔ کے تمام پہلوؤں سے ہے

اسالمیات اور دیگر مضامین کا تعلق:

ادات تک محدود نہیں رکھا جا سکتا ۔ جب ہم اسالمیات نصاب کو محض عقائد اور عب

یہ تسلیم کرتے ہیں کہ اسالم ایک مکمل ضابطہ حیا ت ہے تو ہم مطالعہ اسالمی کی حدود میں

تمام علوم و فنون شامل کرتے ہیں اور ان سے اخذ و استفادے کا عمل جاری رکھتے ہیں ۔ سماجی

تاریخ ، ، طبعی علوم اور پیشہ ورانہ علوم کا اسالمیات کے س اتھ گہرا ربط ہے ، خصوصا

سیاسیات ، معاشیات، قانون ، ریاضی اور سائنسی علوم ، مثال فلکیات ، طبیعات ، کیمیا ارضیات

اور جغرافیہ وغیرہ ۔

اسالمیات اور تاریخ کے مضمون کا تعلق:

تاریخ محض دور گزشتہ کی کہانیاں نہیں بلکہ سماجی کلیہ ، اصول اور فلسفہ بھی

۔ اس میں ہے

قوموں کے تہذیبی ارتقاء، عروج اور زوال کے سبق پوشیدہ ہیں۔ قران مجید نے بھی ان تاریخی

واقعات کو اسی حوالے سے پیش کیا ہے۔ اسالمیات کا تاریخ کے ساتھ گہرا ربط ہے۔ مذاہب کی

تہذیبی تاریخ ، قوموں کی تاریخ ، اسالمی عروج اور سلطنتوں کے قیام کی تاریخ ، اسالم کی

تاریخ یہ سب کچھ اسالمیات کے نصاب کا حصہ ہے۔ ظاہر ہے کہ اسوہ حسنہ کی مثال پیش

کرتے ہوئے تاریخ میں ان کے حاالت اور مقام کا ذکر بھی کیا جاتا ہے ۔ اس لحاظ سے قران و

حدیث کے بعد اسالمیات کا بڑا ماخذ تاریخ ہے ۔

اسالمیات اور سیاسیات کے مضمون کا تعلق:

سالم میں ہللا تعالی کی حاکمیت اور بندوں کی جواب دہی کے اصولوں کے تحت ا

اسالمی علم اور سیاست کا اغاز ہوا ۔ اسالمی ریاست کیسی ہونی چاہئے ، اس میں حکومت کے

کیا فرائض ہیں ، عوام کے کیا حقوق ہیں ، اسی طرح عوام کے کیا فرائض ہیں ،شہریت کے

سب کا مطالعہ سیاسیات اور شہریت کے مضامین میں کیا جاتا ہے اصول کیا ہیں ؟ اگرچہ ان

لیکن اسالمیات میں بھی ان علوم سے خاطر خواہ مدد لی جاسکتی ہے۔

اسالمیات اور معاشیات کے مضمون کا تعلق :

چھٹکارا دالنا کوجدید دورکا سب سے بڑا موضوع معاشی اور مالی مسائل سے انسان

معاشی نظام سامنے ائے ہیں جو افراط و تفریط کا شکار ہیں۔ ایک نظام ہے ۔ اس دور میں کئی

انسان کو بتاتا ہے کہ معاشی امور میں سرمائے کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ تو دوسرا محنت کو

اس کا حق دار سمجھتا ہے ۔ ایسے تمام نظام ہائے معاشیات ، اخالقی اصولوں ، قدروں اور مذہبی

کر نکال باہر کرتے ہیں۔ اسالم ہمیں ان کے درمیان ایک عادالنہ راستہ احکام کو فضول سمجھ

Page 4: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

233 Shah-Awan

ھاتا ہے ۔ اس نے حالل و حرام کی تمیز قائم کی ہے اور جائز و نا جائز کی حدود مقرر کی دک

ہیں۔ معاشیات کے اصول اسالمی عقائد اور عبادات کا حصہ ہیں ۔ زکوۃ ایک الزمی عبادت ہے ۔

یرات ، وقف بھی عبادات ہیں۔ اسالم محنت کو تسلیم کر تا ہے اور اس کے عالوہ صدقات ، خ

مزدوروں کی قدر کرتا ہے اس میں مزدوروں کا معاوضہ ان کا حق سمجھا جا تا ہے ۔ نہ کہ

سرمایہ دارانہ نظام کی طرح اجر کا عطیہ ۔ اسالم میں افراط زر کو قابو رکھنے کے لئے زکوۃ

دولت کو گردش میں رکھنا چاہتا ہے اور جمع کرنے کی مخالفت و صدقات کے اصول قائم ہیں۔ وہ

کرتا ہے ۔ اسالمیات میں یہ تمام اصول اور باتیں شامل ہیں اس لحاظ سے اسالمیات کا معاشیات

کے ساتھ گہرا تعلق ہے ۔

اسالمیات اور فقہ و قانون کے مضمون کا تعلق :

کی پیدائش سے موت تک کے مکمل ضابطہ حیات ہونے کی وجہ سے اسالم مسلمانوں

تمام امور

پر اپنے اصول اور تعلیمات مہیا کرتا ہے جنہیں فقہ اور اصول فقہ کے تحت جمع کیا گیا ہے۔

اسالمی عدالتیں ان ہی اصولوں کے تحت قانونی اختیارات استعمال کرتی ہیں ۔ اسالمیات کا مطالعہ

یات کا ہی حصہ ہے ۔ جیسا کہ اسالم کرتے ہوئے ، اسالم کے فقہی اصولوں کا بیان بھی اسالم

میں قانون کے ماخذ قران و سنت اور اجماع و قیاس وغیرہ ہیں۔ اسالمی عدالتوں کی تاریخ اور

اہم فیصلے بھی طلبہ کو اچھا مسلمان بننے اور ان کے دلوں میں خدا خوفی کا عنصر پیدا کرنے

میں مدد دے سکتے ہیں ۔

ے مضامین کا تعلق :اسالمیات ، ریاضی اور فلکیات ک

ریاضی اور فلکیات کا اسالمیات کےساتھ گہراتعلق ہے ۔ تجارتی حساب کتاب رکھنے

،نفع ونقصان ، بال سود بینک کاری ، زکوۃ کے سواالت حل کرنے ، طبعی فلکی پیمائشوں میں

۔ ریاضی ہماری مدد کرتا ہے ۔ اس لحاظ سے اسالمیات کے ساتھ علم ریاضی کا گہرا تعلق ہے

اسی طرح چاند کی تاریخیں معلوم کرنے ، نظام شمسی کو جاننے ، سیاروں کی چال ، ستاروں

کے مقام جاننے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ تقویم او ر موسموں کے ردو بدل کو سمجھا جا سکے

اور اسالمی تعلیمات پر پوری طرح عمل کیا جا سکے ۔ اور طلبہ کو بھی یہ بتایا جانا چاہئے کہ

۔م سماوی ہللا تعالی کے حکم کے تحت اپنے اپنے مدار پر چل رہے ہیںاجرا

نصاب تعلیم اور تعلیمی درجات:

جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔ہے ا یگیکل کو تین حص وں میں تقسیم کیا اس آرٹ

۔ نصاب اسالمیات اور پرائمری درجہ۱

۔ نصاب اسالمیات اور ایلیمنٹری درجہ۲

نڈری درجہ۔ نصاب اسالمیات اور سیک۳

پرائمری جماعتوں کے نصاب اسالمیات کا جائزہ

جماعت اولنصاب اسالمیات

جماعت اول میں اسالمیات کی الگ کتاب شامل نہیں کی گئی بلکہ جنرل نالج کی کتاب میں ایک

حصے کے طور پر دینیات کو شامل کیا گیا ہے جس کے اہم عنوانات کی تفصیل درج ذیل ہے۔

وحدانیت کا تصور کیہللا تعالی

:کا تعارف اور ان کے اسمائے گرامی کا تصور م السالمانبیاء کرام علیہ

ہےکیا گیا پانچ انبیاء کرام کا ذکر کم از کم آخری اس باب میں

ر اور اہمیت نماز۔۲ الہامی کتابوں کا تصور۔۱ ذ،۔۳، کا تصو ۔کلمہ طی بہ۔ ۵ تسمیہ ، ۔۴ تعو

دوم جماعتنصاب اسالمیات

جماعت دوم میں بھی اسالمیات کی الگ کتاب شامل نہیں کی گئی بلکہ جنرل نالج کی کتاب میں

دی گئیایک حصے کے طور پر دینیات کو شامل کیا گیا ہے جس کے اہم عنوانات کی تفصیل

ہے۔

:کا تصور ںتعالی کی نعمتوہللا

Page 5: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

234 Shah-Awan

شمار کرنا چاہیں تو شمار ہم ،جن کا اگرہللا تعالی نے ہمارے لیے المحدود نعمتیں پیدا کی ہیں

نہیں کرسکتے۔مثال کے طور پر

7 ۔تعلیم 6 ۔جسمانی اعضا 5۔عقل وشعور 4۔انسان 3۔بہن بھائی 2۔والدین 1

1۔۔مالزمت12 ۔گھر 11 ۔خوراک10۔ہوا 9 ۔پانی8۔اوالد

کی سیرت طیبہ:ملسو هيلع هللا ىلص حضرت محمد

اجاگر کیا گیا ہے۔ یں سیرت طیبہ کے پہلو کوبچوں م

کی زندگی شعبہ ہائے زندگی کے تمام پہلوؤں پر ملسو هيلع هللا ىلص کہ آپ بچوں کو ذہن نشین کروایا جاتا ہے

محیط ہے اور زندگی کے ہر پہلو کے لئے بہترین نمونہ ہے۔

اور کردار سازی:کی حیات م السالم انبیاء علیہ

کردار سے گیا ہے کہ کس طرح لوگ ان کےوالے سے کیا اس باب میں انبیاءکرام کا ذکر اس ح

۔ آخرت میں کامیاب ہوئےاور ان کی پیروی پر آمادہ ہوکرئے متاثر ہو

روزہ:

روزہ اسالم کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن ہے۔جس کے معنی رک جانا،برداشت کرنا۔بچوں

لۃالقدر کی فضیلت بیان کی گئی اور لی کے اندر روزہ اور اس کے فضائل کی اگاہی کی گئی ہے

۔2 ۔ہے

جماعت سومنصاب اسالمیات

جماعت سوم میں اسالمیات کو ایک الگ کتاب کی حیثیت سےشامل کیا گیا ہے جس کے اہم

عنوانات کی تفصیل درج ذیل ہے۔

باب اول

:لفا حصہ

عراب اور ا اس میں کی پہچان کرائی گئی ہے ۔ اس کے عالوہ تہجی اس باب میں عربی حروف

کہ بچے کے لئے قرآن پاک کو پڑھنا ات شامل ہیں ) زبر ، زیر ، پیش ، شد اور مد ( وغیرہ حرکات

:آسان ہو جائے

:حصہ ب

ہیں۔شامل تین سورہ مندرجہ ذیل اس حصے میں قران مجید کی

سورۃ االخالص۔۳ سورۃ النصر۔۲ سورۃ الفاتحہ۔ ۱

ج حصہ

ذ ،تسمیہ،تکب مزید درود پاک یاد یر،کلمہ طیبہ،حفظ،ترجمہ پڑھایا جاتا ہے۔اس میں تعو

کو بھی اسی تسبیحات بھی کروایا جاتا ہے اور اس کی اہمیت سے بھی بچوں کو آگاہ کیا جاتا ہے۔

حصہ میں شامل کیا گیا ہے۔

3۔سبحان ہللا،الحمد ہلل،استغفر ہللا،ماشاءہللا،ان شاء ہللا،یامھیمن

باب دوم:

حصہ الف:

نیات و عبادات:ایما

4۔ حصہ اول ،میں تین بنیادی عقائد، توحید ، رسالت اورر آخرت کا تصور اجاگر کیا گیا ہے

:حصہ ب

قران مجید کا تعارف:

تب میں سے ایک مقدس کتاب ید الہامی کجقران محصہ ب میں قرآن پاک کاتسو واضح کیا گیا ہے۔

ل ہوئی۔ اس کی زپر ناملسو هيلع هللا ىلص نبی حضرت محمد ری الہامی کتاب ہے، جو ہمارے پیارےہے، جو اخ

5پارے ہیں۔ ۳۰سورتیں ہیں اور ۱۱۴حفاظت کا ذمہ خود ہللا تعالی نے لیا ہے۔ اس کی کل

ج:حصہ ساتھ ساتھ مسجد کی اہمیت کے نماز تااور اوق قبلہ کا تعارف جبکہ حصہ ج میں نماز کی اہمیت

6۔ بارے میں بیان کیا گیا ہے و احترام

Page 6: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

235 Shah-Awan

م: باب سو

حصہ الف:

کی پیدائش سے لیکر وحی اور پھر ہجرت تک کے واقعات ملسو هيلع هللا ىلص اس حصہ میں حضور سیرت طیبہ:

7۔کیا گیا ہے کا ذکر

8۔ اس حصہ میں حیات طیبہ سے اخالق حسنہ کے واقعات نقل کئے گئے ہیں :بحصہ

باب چہارم:

اخالق و اداب:

اس کے بارے میں تاکید کی گئی ہے۔اس باب میں اخالق و اداب اور برائی سے اجتناب کے

عالوہ معاشرے کے افراد سے برتاؤ کا طریقہ بیان کیا گیا ہے۔

باب پنجم:

ہدایت کے سرچشمے:

9اس باب میں حضرت ابراہیم اور حضرت ابوبکرصدیق کی سوانح حیات بیان کی گئی ہے۔

نصاب اسالمیات جماعت چہارم

القران الکریماول: باب

ن مجید کے عنوان کے تحت پہلے تین پارے بطور ناظرہ اور سورۃ الکوثر،سورۃ ناظرہ قرا

العصر،سورۃ الماعون،سورۃ الکافرون ناظرہ کے طور پر شامل نصاب ہیں۔اورسورۃ االخالص

10 کا ترجمہ شامل ہے

ایمانیات اور عباداتاب دوم:ب

ارکان اسالم کے تحت زکوۃ ہے اس حصہ میں ایمان اور عقائد کا تصور پیش کیا گیا

11،کا تصور اور حقوق ہللا کی وضاحت کی گئی ہے

طیبہسیرت باب سوم :ر واضح کیا گیا ہےسیرت طیبہ نیز اس حصہ میں وحی ، ہجرت حبشہ ، سفر کا تصو

12۔ طائف ، معراج اور پھر ہجرت تک کے واقعات کا ذکر کیا گیا ہے

اب چہارم:اخالق و ادابب

میں اخالقی خصوصیات کا احاطہ کیا گیا ہے۔جو دنیا و اخرت میں ہمارے لیے مشعل اس باب

۔ںراہ ثابت ہو

اب پنجم:ہدایت کے سرچشمےب

یدہ لوگوں کی سوانح حیات بیان کی گئی ہے،جن اس باب میں ہللا کے نیک اور برگز

سالمحضرت موسی علیہ ال درج ذیل شخصیات کا مختصر تعارف پیش کیا گیا ہے: میں

13۔حضرت عمر فاروق رضی ہللا تعالی عنہاور

جماعت پنجمنصاب اسالمیات

باب اول:ناظرہ قران مجید

کو بطور ناظرہ اورحفظ قرآن کے تحت ایۃ الکرسی ، سورۃ الفلق،سورۃ ۔ 6ـ 4پارہ نمبر

نصاب الناس،سورۃ الفاتحہ،اس کے عالوہ حصہ نماز کا التحیات ،درود ابراہیمی بمعہ ترجمہ شامل

14۔ہیں

ایمانیات و عباداتباب دوم:

دنیا اخرت کی کھیتی ہے:الف۔

دنیا کی زندگی عارضی ہے ایک دن ختم ہو جائے گی۔حضرت اسرافیل علیہ السالم ہللا

15۔یا اور تمام مخلوق ختم ہو جائے گیتعالی کے حکم سے صور پھونکیں گے جس سے یہ دن

اطاعت رسول اور اس کی اہمیت: ب۔

جمعہ ، عیدین اور روزے کی اہمیت بیان ملسو هيلع هللا ىلص حصہ میں اطاعت رسول ، سنت نبوی اس

16۔کی گئی ہے

Page 7: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

236 Shah-Awan

سوم:سیرت طیبہ باب

کی سیرت طیبہ ہی ایک واحد اور متفقہ راستہ ہے جس سے زندگی کے ملسو هيلع هللا ىلص نبی کریم

پہلو زیر بحث چند راہنمائی ملتی ہے اس باب میں سیرت طیبہ کے تمام شعبوں اور گوشوں میں

مزید اخالق و آداب کے عنوان کے طور پر عفو درگزر اور بردباری، رواداری، گئے ہیں۔ےالئ

17۔ رحم دلی، کفایت شعاری، اسالمی اخوت اور اداب تالوت بیان کئے گئے ہیں

:اب پنجم:ہدایت کے سرچشمےبحضرت عیسی ،حضرت عثمان غنی، اور حضرت خالد بن ولید کا میںہدایت کے سرچشموں

18کیا گیا ہے ذکر

مڈل جماعتوں کے نصاب اسالمیات کا جائزہ

باب ہذا میں جماعت ششم تا ہشتم کے نصاب کا جائزہ لیا جائے گا۔

جماعت ششمنصاب اسالمیات

اول:القران الکریم باب

تک پڑھا یا جاتا ہے، جو کہ نصاب میں 12سے پارہ نمبر: 7بچوں کو ناظرہ قران پارہ نمبر:

ح مندرجہشامل ہے۔اسی طر

ایمانیات اور ۔سورۃ القدر، سورۃ التین، سورۃ االنشراح :ذیل سورتیں حفظ کروائی جاتی ہیں

19۔عبادات کےبعنوان میں اذان ، نماز، اور حج کی اہمیت بیان کی گئی ہے

:ایمانیات و عباداتوم:باب د

ہللا تعالی پر ایمان:

ر کو ایماناس حصہ میں واضح کیا گیا ہے۔ باہلل اور توحید کے تصو

سیرت طیبہ:سوم: باب

یبہ کے تحت صلح حدیبیہ ، فرمانرواؤں کو بھیجے گئے خطوط اور غزوہ خیبر کے سیرت ط

20واقعات درج کئے گئے ہیں

اخالق و اداب:چہارم: باب

طہارت اور بیان کردہ عنوانات کا ذکر ہے جیسے کے اخالق کے بارے میںملسو هيلع هللا ىلص اس باب میں اپ

21۔حقوق العباد، ملک و ملت کے لیے ایثار کا جذبہ ، احسان، امانت، اقتصدپاکیزگی ،

ہدایت کے سرچشمےپنجم: باب

ہدایت کے سرچشمے کے عنوان کے تحت ام المؤمنین حضرت خدیجہ ، حضرت اس باب میں

کیا چند جید اور برگزیدہ لوگوں کا ذکر جیسے علی ، حضرت علی ہجویری اور طارق بن زیاد

22۔ہے یاگ

جماعت ہفتمنصاب اسالمیات

ناظرہ قران مجید:اول: باب

یعنی اٹھ پارے ناظرہ قران مجید کے طور پر شامل نصاب ہیں۔ ۲۰ ـ ۱۳نصاب میں پارہ نمبر

دو جبکہ حفظ قرآن پاک کے عنوان کے تحت سورۃ الضحی ، سورۃ الزلزال ، سورۃ القارعۃ

23ہے۔کو شامل نصاب کیا گیا مسنون دعاؤں

ایمانیات اور عبادات:دوم: باب

ے( کے عنوان پر قران مجید اور سنت ں پر ایمان )رسالت اور اس کے تقاضایمانیات میں رسولو

24O اور رسالت کے تقاضے بیان کئے گئے ہیں۔ کی روشنی میں تحریر کیا گیا ہے۔ نبوی

عبادات ۔ب

اسالم میں عبادات کا تصور:

بہت وسیع ہے اگرچہ اسالم نے ارکان اسالم کے ذریعے عبادات کا اسالم میں عبادت کا تصور

25O ۔جامع نظام متعارف کروایا ہے

ارکان اسالم:

26اس حصہ میں ارکان اسالم کی وضاحت کی گئی ہے

Page 8: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

237 Shah-Awan

دعا کی اہمیت و فضیلت:

27 ۔ کی اہمیت و فضیلت کے بارے میں بیان کیا گیا ہے دعااس حصہ میں

رتی اہمیت:زکوۃ کی فضیلت اور معاش

نیز بتایا گیا ہے کہ معنی اور اس کی معاشرتی اہمیت بیان کی گئی ہے۔ ۃ کےزکو اس حصہ میں

اکیں نماز کے ساتھ ساتھ زکوۃ دینے قران مجید مماز کے بعد اہم ترین رکن زکوۃ ہے اس لئے ن

ال :بھی بار بار حکم دیا گیا ہے۔ ہللا تعالی کا ارشاد ہے ك وأقیموا الص )اور نماز قائم ۔ۃ و ۃ وآتوا الز

28(۔کرو اور زکوۃ ادا کرو

سوم:سیرت طیبہ باب

اس حصہ میں سیرت طیبہ کے عنوان کے تحت فتح مکہ ، غزوہ حنین ، غزوہ تبوک ، خطبہ

29حجۃ الوداع اور وصال۔

:چہارم:اخالق و اداب باب

لت اور بخل کی مذمت ، میانہ اس حصہ میں اخالقیات کے عنوان کے تحت سخاوت کی فضی

روی ، مساوات ، محنت کی عظمت ، ماحول کی الودگی اور اسالمی تعلیمات ، حقوق العباد)

30رشتہ دار مہمان اور مریض(۔

:پنجم:ہدایت کے سرچشمے باب

اس باب میں ہدایت کے سرچشمے کے عنوان کے تحت حضر ت عائشہ رضی ہللا

ین گنج شکر رحمۃ ہللا علیہ ، صالح الدین ایوبی رحمۃ ہللا علیہ اور تعالی عنہا ، حضرت فرید الد

31عالمہ ابن خلدون رحمۃ ہللا علیہ۔

جماعت ہشتمنصاب اسالمیات

القران الکریم اول: باب

قران: و حفظ ناظرہ

جبکہ حفظ قرآن کے موضوع کے تحت سورۃ الفجر ، سورۃ البلد ، پارے( ۳۰تا ۲۰ناظرہ قران )

الشمس ، سورۃ العدیت ، سورۃ التکاثر ، سورۃ الھمزۃ کے عالوہ ایۃ الکرسی اور الم نشرح سورۃ

32مہ کے ساتھ شامل نصاب ہے۔جتر

اب دوم:ایمانیات اور عباداتب

ایمانیات،عقیدہ اخرت اور تعمیر سیرت میں اس کا کردار کے عنوان کے تحت عقیدہ اخرت اسالم

کے بنیادی عقائد

ہے ، سزا و جزا کا دن ، عدل و انصاف کا دن ، سائنس دانوں کا خرت پر یقین ہونا میں سے ایک

کائنات کی از سر نو تخلیق ، عقیدہ اخرت پر ایمان ، نامہ اعمال کامحفوظ ہونا ، توحید و رسالت ،

33کے بعد اخرت پر ایمان ہونا مؤمن کی صفت شامل نصاب ہے۔

عبادات

34 اور حج کی اہمیت کو واضح کیا گیا ہے۔ زہروعبادات کے عنوان کے تحت

ملسو هيلع هللا ىلص(سیرت طیبہ)حضرت محمدسوم: باب

35۔ سیرت مبارکہ کے متعدد پہلو بیان کئے گئے ہیں کیملسو هيلع هللا ىلص اس باب میں نبی پاک

اب چہارم:اخالق و ادابب

م خشیت الہی ، امر بالمعروف و نہی عن المنکر ، حقوق العباد )یتی اخالق و اداب کے سلسلہ میں

کاروبار میں دیانت ، تعلقات میں منافقت سے اجتناب ، جہاد ، اتحاد ملی، ، بیوہ،معذور،مسافر( ،

36کسب حالل اور نظم و ضبط اور قانون کا احترام۔

شمےہدایت کے سرچاب پنجم:ب

۔حضرت کا ذکر کیا گیا ہے۔ ہیں ہستیوں میں درج ذیل بزرگ اور برگزیدہ س حصہا

محمد ، ن فارسی رضی ہللا عنہحضرت سلما، حضرت فاطمہ رضی ہللا عنھا، معیسی علیہ السال

37۔شاہ ولی ہللا محدث دہلوی ، بو علی ابن سینا ، بن قاسم

Page 9: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

238 Shah-Awan

جماعت نہمنصاب اسالمیات

القران الکریمباب اول:

ر اس کے نصاب ہے جس میں غزوہ بدر اوشامل د میں سورۃ االنفال بمعہ ترجمہحصہ قران مجی

38 ۔علق مختلف موضوعات کا ذکر ایا ہے مت

39احادیث مبارکہ ہیں ۔اس حصہ میں دس الحدیث:

کے رسول کی اطاعت: ہللا اور اس

دنیا میں نظر دوڑتی ہے تو ہر طرف ہللا تعالی کی حکمت اور نعمتیں نظر جب جب .1

بھی یہ سب کچھ خدا نے بنایا ہے اور بنایا ۔اتی ہیں تو ضرور دل میں خیال اتا ہے

ہمارے لیے ہے۔

صرف اور صرف اسی ذات تک محدود ہونا چاہیے جس اطاعت را و ہماری محبت .2

کی بندگی ہم کرتے ہیں۔

کی محبت بھی ایمان کا تقاضا ہے۔ملسو هيلع هللا ىلص رسول .3

مؤمنوں کے لیے ان کی اپنی جانوں سے بھی زیادہ محبوب ہیں۔ملسو هيلع هللا ىلص نبی اکرم .4

شریک نہ ہو۔سے محبت میں کوئی اور ملسو هيلع هللا ىلص ہللا تعالی اور رسول ہللا .5

کی اطاعت کرو اور اپنے اعمال ضائع نہ کرو۔ملسو هيلع هللا ىلص ہللا تعالی اور رسول ہللا .6

کی پیروی کا نام ہے۔ملسو هيلع هللا ىلص رسول اسوہ محبت .7

40۔(کے انے کے بعد نبوت کا سلسلہ ختم ہوگیاملسو هيلع هللا ىلص اپ)ختم نبوت .8

علم کی فرضیت و فضیلت:

41۔یا ہےسے اجاگر کیا گکے حوالے اس حصہ میں علم کی فضیلت کو قرآن پاک

زکوۃ:

کا مفہوم ، اس کی اہمیت و فرضیت اور اس کے معاشی و معاشرتی فوائد بیان کئے گئے زکوۃ

اس کے اس کے عالوہ منکرین زکوۃ کے بارے میں قرآن پاک کے ارشاد کو بیان کیا گیا ہے۔ہیں۔

42۔ عالوہ مصارف زکوۃ بیان کئے گئے ہیں

مجماعت دہ برائے نصاب اسالمیات

کو شامل نصاب کیا گیا ہے ۔ ۱۳:۱)سورۃ الممتحنہ( ۷۳:۱ن الکریم )سورۃ االحزاب( القرا

43۔اور ان میں نازل ہونے والے اخالقیات اور احکامات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے

الحدیث:باب دوم:

حصہ میں اخالقیات سے متعلق احادیث بیان کی گئی ہیں اس کے عالوہ عبادات اس

44ان کرنے والی احادیث کو بیان کیا گیا ہے۔کی اہمیت کو بی

اب سوم:طہارت اور جسمانی صفائیب

اور صفائی کی اہمیت کو واضح کیا گیا ہے نیز وضو اور غصل کے فرائض ، سنن اور طہارت

45 ۔ نیز وضو اور غصل کا طریقہ بیان کیا گیا ہے۔واجبات بیان کئے گئے ہیں

اعی زندگی:صبر و شکر اور ہماری انفرادی و اجتم

اس حصہ میں صبر ، شکر کے ساتھ ساتھ انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی اصول بیان

46کئے گئے ہیں ، نیز انسان کی عائلی زندگی کی ذمہ داریاں بیان کی گئی ہیں۔

ہجرت و جہاد:

مقاصد اور جہاد کی ضرورت بیان کی گئی ہے اس کے عالوہ جہاد کی اقسام ، حقوق ہجرت کے

47لعباد کا تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ا

مطالعہ سیرت اور اس کی ضرورت و اہمیت

اس حصہ میں سیرت کا مفہوم واضح کیا گیا ہےاور ایک انسان کی انفرادی اور

اجتماعی زندگی میں مطالعہ سیرت کی ضرورت اور اہمیت بیان کی گئی ہے۔

Page 10: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

239 Shah-Awan

اسالم میں تربیت فرد کے ذرائع:

یل درج ذ سے ہمیں پتا چلتا ہے کہ انسان کا تعلق اپنے خدا کے ساتھ ےمطالعےقران و حدیث ک

چار بنیادوں پر قائم رہتا ہے:

ملسو هيلع هللا ىلص۔اتباع رسول۴ ۔ محبت۳ ۔ عبادات۲ ۔ ایمان ۱

ایمان :۔۱

:ارشاد ربانی ہے

لہ و الاکتب ا و رسوا ا باللہ ا امنوا یھا الذیان امنوا لہ و الاکتب الذیا انازل یا ل علی رسوا لذیا نز

ضل ضلالا ب خر فقدا م الا ئکتہ و کتبہ و رسلہ و الایوا و مل باللہ O 48اعیادا منا قبال و منا یکافرا

کتاب پر جو اس نے اپنے پر اور اسملسو هيلع هللا ىلص اے ایمان والو! ہللا تعالی پر،اس کے رسول )

و الپر اتاری ہے اور ان کتابوں پر جو اس سے پہلے اس نے نازل فرمائی ہیں،ایمان ملسو هيلع هللا ىلص رسول

کے رسولوں کی کتابوں سے اور اس جو شخص ہللا تعالی سے اور اس کے فرشتوں سے اور اس۔

۔( جاپڑا سے اورقیامت کے دن سے کفرکرے وہ توبہت بڑی دورکی گمراہی میں

:ی طرح حدیث جبرائیل میں ہے کہاس

ان تؤمن باہلل ومالئکتہ وبلقائہ بارزا یوما للناس، فاتاہ جبریل فقال: ما اإلیمان؟ قال: ملسو هيلع هللا ىلصکان النبی

49۔ورسلہ وتؤمن بالبعثلوگوں میں بیٹھے ہوئے تھے ،اتنے میں ایک شخص ایا اور ملسو هيلع هللا ىلص ایک دن رسول ہللا )

نے فرمایا ایمان یہ ہے کہ توہللا اور اس کے ملسو هيلع هللا ىلص ں ؟اپ پوچھنے لگا کہ ایمان کسے کہتے ہی

فرشتوں کا اور اس سے ملنے کا اور اس کے پیغمبروں کا یقین کرے اورمرکرجی اٹھنے

۔(کومانے

عبادات:۔۲

یہ ہللا تعالی سے ہمارے تعلق کی بنیاد ہے جس کا ذکر قران پاک میں اس طرح ہوا ہے :

نا نس والا وما خلقات الاجن 50Oل لیعابدوا

میں نے جنات اور انسانوں کو محض اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری )

)۔عبادت کریں

عبادات کی تین اقسام ہیں :

،بدنی ۔۳ ،مالی ۔۲ ،قولی۔۱

محبت : ۔۳

یہ ہللا تعالی سے ہمارے تعلق کی تیسری بنیاد ہے اور یہ ہللا تعالی کی صفت ہے جس

کا ذکر قران پاک میں ہللا تعالی نے مختلف مقامات پر کیا ہے جن میں سے چند ایک مندرجہ ذیل

ہیں ،ارشاد ہے:

سنیان یحب الامحا ا ان للاہ سنوا 51Oو احا

۔(اور احسان کرو ،ہللا تعالی احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے )

کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم اس کی بتائی ہوئی شریعت اور احکامات ہللا تعالی کے ساتھ ہماری محبت

اسی طرح ایک اور مقام پر ارشاد ہے کہ :۔پر عمل کریں

بکما و للاہ لکما ذنوا و یغافرا بباکم للاہ نیا یحا فاتبعوا ن للاہ قلا انا کناتما تحبوا

حیام رر Oغفوا

! اگر تم ہللا تعالی سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو، خود ہللا کہہ دیجئے )

تعالی تم سے محبت کرے گا اورتمہارے گناہ معاف فرمادے گا اور ہللا تعالی بڑا بخشنے

۔(واال مہربان ہے

عبد کی حیثیت سے معبود سے محبت کرنا فطری عمل بھی ہے اور ایمان و عبدیت کا تقاضہ بھی

کو اپنے اقا سے جتنی محبت ہوتی ہے اتنی کسی غیر سے نہیں ہوتی ، ہللا تعالی سے ایک غالم

اس تعلق کی بنیاد صحیح معنی میں اس وقت مستحکم ہوتی ہے ، جب انسان کا ہر کام خدا کے

Page 11: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

240 Shah-Awan

۔ حضرت لئے ہو کر رہ جائے اس کے ہر چھوٹے بڑے فعل کا محور ،ذات خداوندی ہو جائے

نے فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلص سول ہللاانس سے روایت ہے، ر

ثلث من کن فیہ وجد طعم الیمان من کان یحب المرء ل یحبہ ال ہلل ومن کان ہللا و رسولہ

احب الیہ مما سوا ھما و من کان ان یلقی فی النار احب الیہ من ان یرجع فی الکفر بعد ان انقذہ

52۔ہللا منہگا ۔ جو شخص کسی سے دوستی رکھے پھر جس میں تین باتیں ہوں گی وہ ایمان کا مزہ پائے )

سے دوستی ملسو هيلع هللا ىلص اس سے دوستی نہ رکھتا ہو مگر خدا کیلئے اور جو شخص ہللا اور اس کے رسول

رکھے دوسرے اور سب لوگوں سے یا چیزوں سے زیادہ اور جو اگ میں ڈاال جانا پسند کرے

۔(دی مگر پھر کفر اختیار کرنا پسند نہ کرے جب خدا نے اس کو کفر سے نجات

انسان کو خدا سے اتنی محبت ہو کہ ہر محبت اس کے اگے مغلوب ہو جائے اس کی

عملی صورت یہی ہے کہ اس کا ہر کام خدا کی رضا اور خوشنودی کیلئے ہو ۔

ملسو هيلع هللا ىلص : اتباع رسو ل : ۴

کی حیات طیبہ کو مسلمانوں کیلئے اسوہ حسنہ اور بہترین نمونہ ملسو هيلع هللا ىلص قران پا ک میں اپ

کے ارشاد ات اور احکام کی غیر مشروط اطاعت کا بھی حکم دیا گیا ملسو هيلع هللا ىلص یا گیا ہے اور اپ قرار د

ہے ، ہللا تعالی نے اس موضوع کا دوسرا رخ بھی بیان کر دیا ہے کہ اگر کسی نے میری اور

میرے رسول کی نافرمانی کی تو اس انجام کبھی اچھا نہ ہوگا ۔ارشاد ہے :

ھیان و منا یعاص للاہ ا فیاھا ولہ عذاب م ا خالدا خلاہ نارا دہ یدا لہ و یتعد حدوا و رسوا53O

کی نا فرمانی کرے اور ملسو هيلع هللا ىلص )اور جو شخص ہللا تعالی کی اور اس کے رسول

جس میں وہ ہمیشہ اس کی مقررہ حدود سے آگے نکلےاسے وہ جہنم میں ڈال دے گا

رہے گا، اس جیسوں

۔(کے لیے رسوا کن عذاب ہے ہی

کی اطاعت کو ملسو هيلع هللا ىلص کے فیصلوں کی نافرمانی کو عدم ایمان کی نشانی اور اپ ملسو هيلع هللا ىلص اپ

ایمان کی عالمت بتاتے ہوئے قران پاک میں یوں ارشاد ہے کہ:

ک فیاماشجر بیانھما ثم لیج ن حتہی یحکموا منوا ا قضیات و فال و ربک ل یو م ا م ا فیا انافسھما حرجا دوا

ا لیاما ا تسا یسلموا54O

سو قسم ہے تیرے پروردگار کی!یہ مومن نہیں ہو سکتے ،جب تک کہ تمام اپس کے )

اختالف میں اپ کو حاکم نہ مان لیں ،پھر جو فیصلے اپ ان میں کر دیں ان سے اپنے دل میں

۔(ر نا خوشی نہ پا ئیں اور فرمانبرداری کے ساتھ قبول کر لیںکسی طرح کی تنگی او

اہمیت کی مطالعہ سیرت افراد معاشرہ کی تربیت میں

دور جدید کا انسان اپنی تربیت اور سکون کی خاطر مختلف اداروں اور تربیت گاہوں

کا کی طرف رجوع کرنے کے باوجود مطلوبہ مقاصد جن میں معاشرتی امن و سکون ، جرائم

خاتمہ ، عزت نفس کی بحالی، قانون کی پاسداری ، انصاف ، تکریم انسانیت ، ودیگر کے حصول

کی ملسو هيلع هللا ىلص اب ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ وہ اس ذات اقدس ۔میں ناکام دکھائی دیتا ہے

حیات مبارکہ کی پیروی کرے جس کی تعلیمات پر سینکڑوں برس گزرنے کے باوجود حاالت و

ھی نقش منقش نہیں کر سکے اورزندگی کا کوئی بھی پہلو ایسا نہیں جس کیلئے اپ واقعات ایک ب

کی سیرت مبارکہ سے راہنمائی میسرنہ ہو چاہے اس کا تعلق عبادات سے ہو یا اخالقیات ملسو هيلع هللا ىلص

نے بنی نوع انسان کی تربیت کا طریقہ عملی ملسو هيلع هللا ىلصسے،سیاست سے ہویا معاشرت سے۔اپ

کے عالوہ اور کوئی مکمل سیرت کا حامل نہیںملسو هيلع هللا ىلص ا کہ اپ طورپرپیش کرکے دکھایااور ثابت کی

جو انسانوں کی تربیت کا مکمل سامان لئے ہوئے ہو۔

فر د اور معاشرے کی تربیت کا مقصد :

ہللا رب العزت کی ذات مبارکہ اس زمین و اسمان اور انکے ماسواء جو کچھ ہے اس

کی مالک ہے

Page 12: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

241 Shah-Awan

رب العزت کی ذات مبارکہ کسی قانون کی تابع نہیں اور سارے عالم اس کی مخلوق ہیں اور ہللا

اور نہ ہی کسی کو ہللا تعالی کے افعال پر کسی قسم کا سوال کرنے کا حق حاصل ہے لیکن ہللا

تعالی نے محض اپنے فعل و کرم سے ایسا نظام بنایا ہے کہ ہر فعل اور ہر چیز ایک ضابطہ اور

بنائے ہوئے قوانین کے مطابق چلتے ہیں ان کے لیے قانون کے دائرہ میں ہے، اور جو اس کے

راحت اور جو خالف ورزی کرتے ہیں ان کے لیے سزا یا عذاب مقرر کر دیا گیا ہے ۔

سے ہوا اور جن و انس کو یہ زندگی کسی ‘‘ کن ’’ عالم وجود کا اغاز ہللا تعالی کے لفظ

کہ قران پاک میں ارشاد ہے کہ خاص پروگرام یا مقصد کی تکمیل کیلئے دی گئی جیسا

ن ا نس والا وما خلقات الاجن O 55ل لیعابدوا

۔(میں نے جنات اور انسانوں کو محض اسی لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں )

ہللا تعالی نے انسان کی تخلیق اس انداز پر کی کہ انسان کی سوچ ، اس کی عبادت اور

ے افعال کا محور ہللا تعالی کا دین اور اس کی ذات مبارکہ ہو جیسا کہ قران پاک میں ہے:اس ک

ذ التیا فطر الناس علیاھا ل تبادیال لخلاق للاہ یان حنیافاا فطارت للاہ ھک للد یان الاقیم و فاقما وجا لک الد

ن لکن اکاثر O 56الناس ل یعالموا

پس ہللا کے دین کیلئے سب سے کٹ کر یک رخ ہو کر اپنا چہرہ سیدھا رکھ ہللا کی )

فطرت ہے جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا اس کی خلق )بنائی ہوئی فطرت( میں کوئی تبدیلی

۔(نہیں یہ سیدھا دین ہے اور لیکن اکثر لوگ جانتے نہیں

نے اختیار میں ہے کہ وہ اپنے وجود کو صحیح طور پر اب یہ فرد کے اپ

نشوونما دے یا پھر معاصی اور شہوات میں ضائع کر دے اس بات سے متعلق مثال کے طور پر

حدیث مبارکہ ہے:

: نے فرمایاملسو هيلع هللا ىلص ریرہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا ہابو

کماتنتج البھیمۃ یمجسانہ، من مولود ال یولد علی الفطرۃ فابواہ یھودانہ اوینصرانہ اوما

57 بھیمۃ جمعاء،ھل تحسون فیھا من جدعاء؟

کےماں باپ ان کو یہودی وہ سب اپنی فطرت یعنی اسالم پر پھران جتنے بچے پیدا ہوتےہیں)

جیسے چوپایہ جانور پورے بدن کا ہوتا ہے کہیں تم نے کن کٹا بھی نصرانی پارسی بنا دیتے ہیں

(پیدا ہوتے دیکھا ہے؟

د کی خصوصیاتافرادہ شتیار نتیجے میں سیرت کے مطالعہ

نے تمام عالم کی اصالح کے لئے بھیجا تھا اور ئے ذوالجالل کو خدا ملسو هيلع هللا ىلصسرور کائنات

اسی بنا ء پر ایسی شریعت کامل عطاء کی جو نہ صرف عرب بلکہ تمام عالم کے لئے ابد تک

ور العمل اس وقت تک کارامد اور مفید کافی ہے لیکن کوئی شریعت ، کوئی قانون ، کوئی دست

نہیں ہو سکتا جب تک اس کے ساتھ ایسا گروہ موجود نہ ہو جو اس شریعت کی عملی تصویر ہو

اور جس کی ہر بات ، ہر ادا ، ہر جنبش عملی خطیب بن کر گرد و پیش کو اپنا ہم زباں اور اپنا

ہم مقصد ایک خاص قوم کو تربیت دے کر بنا لے اس بناء پر خاتم االنبیاء کا سب سے ا نہ ہم عمل

۔58اصالح عالم کے لئے تیارکرناتھا

ہے: ملسو هيلع هللا ىلصارشاد مصطفے

قال فضلت علی النبیاء بست اعطیت جوامع الکلم و نصرت ملسو هيلع هللا ىلص عن ابی ھریرۃ ان رسول ہللا

ا و ارسلت الی الخلق کافۃ وختم بی ا ومسجدا بالرعب واحلت لی الغنائم وجعلت لی الرض طھورا

59۔نبیونالنے فرمایا مجھ کو چھ باتوں کی وجہ سے ملسو هيلع هللا ىلص ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا )

اور پیغمبروں پر فضیلت دی گئی پہلی تو مجھ کو وہ کالم مال جس میں لفظ تھوڑے اورمعنی

بہت ہیں اور میں مدد دیا گیا رعب سے اور مجھے غنیمتیں حالل کی گئیں اور میرے لیے ساری

کرنے والی اور نماز کی جگہ کی گئی اور میں تمام مخلوقات کی طرف بھیجا گیا اور زمین پاک

۔(میرے اوپر نبوت ختم کی گئی

Page 13: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

242 Shah-Awan

کاعقائد ہوں کہ عبادات ، اخالق ہوں کہ اداب تمدن ، خانگی معامالت ہوں یا لین دین

سیرت مبارکہ ہے کی ملسو هيلع هللا ىلص کاروبار ، انسان کے ساتھ معاملہ ہو یا خدا کے ساتھ سب کا ماخذ اپ

یمان سے ہے اور دوسرا تعلق اپنے ۱ہر انسان کا تعلق تو اپنے خالق کے ساتھ ہے جس کا تعلق

خالق کی دوسری مخلوقات کے ساتھ ہے جس کا تعلق عمل صالح سے ہے ،قران پاک میں ارشاد

:ہے

خلنھما فی لحت لندا ا و عملوا الصہ لحیان و الذیان امنوا O 60الصہ

اور جن لوگوں نے ایمان قبول کیا اور نیک کام کیے انہیں میں اپنے نیک بندوں میں شمار کر )

۔( لوں گا

عمل صالح ۔۲ ایمان ۔۱ گویا فرد صالح کی دو بنیادی خصوصیات یہ ہیں :

ہنمائیاسے ر سیرت النبی میںبچوں کی تربیت

تقسیم کیا گیا ہے۔ اس عنوان کو تین ذیلی عنوانات میں

دیگر ۔۳ ۔اور سیرت النبی اخالقی تربیتبچوں کی ۔۲ ۔اور سیرت النبی مذہبی تربیت بچوں کی۔۱

۔کی تربیت اور سیرت النبی اداب زندگی

بیت اور سیرت النبی مذہبی تربچوں کی

نصا ب کے جائزہ کے بعد اس سے حاصل ہونے والی معلومات سے اس امر کی ضرورت

کی گئی ہے کہ اگر طلبہ اور عام افراد کے لئے سیرت مبارکہ سے ایسے واقعات اور محسوس

ارشادات نقل کر دیئے جائیں جن کا تعلق انسان کی روز مرہ زندگی سے ہے اور یہ اداب زندگی

بھی قرار دیئے جا سکتے ہیں تو اس سے معاشرے کی تربیت کا فریضہ ہر ممکن حد تک

تی ہے ۔ اداکرنے میں مدد مل سک

ے لیے درج ذیل اقدامات کرنے چاہئیں ۔اخالقی تربیت کبچوں کی

بچوں کو کلمہ توحید سکھانا:

حضرت ابن عباس سے روایت ہے:

61 ۔بعث معاذالی الیمن،فقال:ادعھم الی شھادۃ ان ل الہ ال ہللاملسو هيلع هللا ىلصان النبی (انہیں توحید کی دعوت دینا۔ نے معاذ کو یمن میں مقرر فرمایا تو ان کو ہدایت فرمائی کہ ملسو هيلع هللا ىلص )نبی

سات سال کی عمر میں بچوں کو نماز کا حکم دینا:

جب بچہ سات سال کی عمر کو پہنچے تو اس کو نماز پڑھنے کا حکم دیا جائے اس

درج ذیل ہے۔ملسو هيلع هللا ىلص کے متعلق فرمان نبوی

قوا وفر مروا أولدکم بالصالۃوھم أبناء سبع سنین،واضربوھم علیھا وھم أبناء عشر سنین،

62بینھم فی المضاجع عمر ) اپنے بچوں کو نماز کا حکم دو جب وہ سات سال کے ہوجائیں اور جب وہ دس سال کی

کو پہنچ جائیں

۔(تو انہیں نماز چھوڑنے پر سزا دو

: استطاعت ہو تو بچے کو حج کروانا

:کہ حضرت ابن عباس رضی ہللا تعالی عنہ بیان کرتے ہیں1

ال :من القوم؟ قالوا:المسلمون، فقالوا:من أنت؟ قال:رسول ہللا فرفعت الیہ لقی رکبا بالروحاء، فق

63 الھذا حج؟ قال:نعم ، ولک أجر۔امرأۃ صبیا فقالت:کیا اس کیلئے حج ہے؟ ملسو هيلع هللا ىلص اے ہللا کے رسول ’ایک عورت اپنے بچے کو اٹھا کر الئی اور کہا )

چے کی نیکی کی ہوئی اور نے جواب دیا ہاں اس پر بھی حج ہے اور اس چھوٹے بملسو هيلع هللا ىلص تو آپ

(گا۔کو ہی ملے اس کا اجر و ثواب بھی آپ

بچوں کو قرآن کی تعلیم دینا:اس کائنات میں اگر کوئی علم ہے تو قرآن و حدیث کا علم ہے جس کو سیکھنے کی

:تلقین آقاء علیہ الصالۃ والسالم نے کی ہے اور ساتھ یہ بھی فرمایا ہے کہ

64۔ قال:خیرکم من تعلم القرأن وعلمہملسو هيلع هللا ىلص النبی عن عثمان رضی ہللا عنہ عن

Page 14: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

243 Shah-Awan

تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جو قرآن پاک خود سیکھتا )حضرت عثمان سے روایت ہے:

(کو سکھاتا ہے۔ ہے اور پھر دوسروں

اسالمی تعلیم کا بندوبست کرنا:

د ہے کہ وہ اپنی اوالد کے حق میں نہایت ہی مفی شاملبھی والدین کے فرائض میں یہ

اور اعلی درجہ کا تعلیم دینوی کا بھی بندوبست کرے کیونکہ یہ تو ایک ایسا عمل ہے کہ اگر اس

عمل میں غفلت سے کام لے گا تو وہ یقینا دنیا میں تو خسارے میں ہے ہی لیکن وہ قیامت کے دن

۔یقینا گھاٹے میں اور خسارے میں ہوگا

ات حاصل کرنا ہر مسلمان کا فرض چونکہ اسالم کے متعلق اساسی اور ضروری معلوم

ہے جیسا کہ ہللا تعالی نے اپنی بابرکت کتاب میں فرمایا ہے کہ :

یعالم م منت وللاہ منیان والامو لذنابک وللامو تغافرا واسا للاہ لما انہ لالـہ ال 65 ۔ومثاوکما تقلبکما فاعالیں کہ ہللا تعالی کے عالوہ کوئی معبود نہیں اور پنے گناہوں جان لیں)علم(اپ !( ملسو هيلع هللا ىلصنبیسو )اے )

۔( اورمومن مردوں اور مومن عورتوں کےحق میں بھی کی بخشش مانگا کریں

نے فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلص حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول ہللا

66 ۔طلب العلم فریضہ علی کل مسلم ۔(سلمان پر فرض ہےعلم حاصل کرنا ہر م)

: ناکر سے اجتناب بچوں کو مخلوط تعلیم والے سکولوں میں داخل

اسالم مخلوط تعلیم کی اجازت نہیں دیتا کیونکہ اس نظام کے تحت انسان کسی بھی وقت

اگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہم ایسے گناہوں شیطان کے غلبے میں آکر گناہ کا ارتکاب کر سکتا ہے۔

سکیں تو ہم سب کو مل کر اس کیخالف جہاد کرنا ہوگا تاکہ ہم سب اور ہمارا سے نجات حاصل کر

معاشرہ ان گناہوں کی دلدل سے صاف ہوسکے اور اس سے پاک ہوسکے تو اس کیلئے ہمیں

ایسے ادارے قائم کرنے چاہئیں جن میں صرف بچیوں کی تعلیم کا اہتمام ہواور دوسری طرف

اکیلے صرف بچوں کا ادارہ ہو۔

عورتوں کیلئے کچھ دن مخصوص فرمایا کرتے تھے اور ان میں ان کو ملسو هيلع هللا ىلص اکرم نبی

نے یہ اس لیے ملسو هيلع هللا ىلص کو بتالئی تھیں اور آپ ملسو هيلع هللا ىلص وہ باتیں سکھالیا کرتے تھے جو ہللا تعالی نے آپ

کے پاس آئی اور آکر عرض کیا !اے ہللا کے رسول ملسو هيلع هللا ىلص کیا تھا کہ ایک مرتبہ ایک عورت آپ

ہمارے لیے بھی ایک دن مقرر فرمادیں جس ملسو هيلع هللا ىلص ث سن لیتے ہیں تو آپ مرد تو آپ کی احادیملسو هيلع هللا ىلص

ہمیں وہ باتیں سکھالدیا کریں جو ہللا تعالی ملسو هيلع هللا ىلص کے پاس حاضر ہوجایا کریں اور آپ ملسو هيلع هللا ىلص میں ہم آپ

نے ارشاد فرمایا۔ملسو هيلع هللا ىلص کو بتالئی ہیں تو نبی اکرم ملسو هيلع هللا ىلص نے آپ

۔(ہوجایا کرو فالں فالں دن تم جمع) 67۔کذا وکذا یوم فین عا م جت ا

سے دین کی باتیں سیکھ لیا کرتیں۔ملسو هيلع هللا ىلص تو وہ عورتیں ان دنوں میں جمع ہوتیں اور نبی اکرم

۔اس حدیث سے بھی یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ مخلوط تعلیم ناجائز ہے

میں ارشاد ہے: قرآن

را ھن منا و ئلوا ھن متاعاا فسا 68۔حجاب ء واذا سالاتموااور جب تم ازواج مطہرات سے کوئی چیز مانگو تو ان سے پردہ کے باہر سے )

۔(مانگو

امہات المومنین جن کی پاکیزگی و عفت ،کے بارے میں نازل ہوئی ہے مہات المومنین یہ آیت ا

یقینی اور قطعی ہے جب انہیں پردے کا حکم دیا گیا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اجنبیوں

ہ آئیں تو مسلمان عورتوں کو تو بدرجہ اولی یہ حکم ہے کہ وہ پردہ کریں اور کسی کے سامنے ن

اجنبی کیساتھ قطعا نہ آئیں۔

ارشاد باری تعالی ہے:

ن منا منت یغاضضا ن اباصارھ وقلا للامو فظا جھ ن ویحا ا مناھ ر ظھ ل ما ا ن زیانتھ ن ول یبادیان فروا

ربان ابائھ ن اوا لبعولتھ ل ا ن زیانتھ ن ول یبادیان جیوبھ ن علی بخمرھ ولایضا ن اوا بعولتھ ء ن اوا ابا

ابانائھ وانھ ن اوا بعولتھ ء ن اوا ابانا وانھ ن اوا بنیا اخا ن اوا ما ملکتا نسائھ ن اوا اخوتھ ن اوا بنیا اخا

Page 15: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

244 Shah-Awan

لی ایامانھ جال او الطفال الذیان لما الا ن او التہبعیان غیار اوا بۃ من الر رت یظاھ را ا علی عوا ول النساء روا

ربان جلھ یضا ل بارا فین منا ن لیعا ا زیانتھ م ما یخا بوا ن ا ن وتوا ن لعلکما تفالحوا منوا جمیاعاا ایہ الامو Oلی للاہ69

فرق نہ مسلمان عورتوں سے کہہ دو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمت میں)

س کے جو ظاہر ہے اور اپنے گریبانوں پر انے دیں اور اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں سوائے ا

اپنی اوڑھنیاں ڈالے رہیں اور اپنی ارائش کو کسی کے سامنے ظاہر نہ کریں سوائے اپنے

سر کے یا اپنے لڑکوں کے یا اپنے خاوندکے لڑکوں سخاوندوں کے یا اپنے والد کے یا اپنے

ے یا اپنے میل جول کی عورتوں کے یا اپنے بھائیوں کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں ک

کے یا غالموں کے یا ایسے نوکر چاکر مردوں کے جو شہوت والے نہ ہوں یا ایسے بچوں کے

جو عورتوں کے پردے کی باتوں سے مطلع نہیں اور اس طرح زورزور سے پائوں مار کر نہ

جناب میں چلیں کہ ان کی پوشیدہ زینت معلوم ہو جائے اے مسلمانو! تم سب کے سب ہللا کی

۔( پاو توبہ کرو تاکہ تم نجات

اور سیرت النبی اخالقی تربیتبچوں کی

اخالق و کردار نسل انسانی کا سب سے قیمتی اثاثہ ہے اگر قوم اخالقی تربیت سے

محروم ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے تعمیرو ترقی سے ہم کنار نہیں کر سکتی ، اس کے

ئی طاقت زیر نہیں کر سکتی۔ اخالق و کردار ایک مسلمان کوار قوم کو برخالف با اصول و باکرد

کاایسا اسلحہ ہے کہ اس اسلحہ کی طاقت سے انسان ایک فرد کا ہی نہیں بلکہ پوری قوم کا دل

جیت لیتا ہے اور اس کی وجہ سے اپنے تو اپنے ،بیگانے بھی اپنے ہو جاتے ہیں اس لیے ہمیں

دینی چاہیئے کہ ہم اپنے اخالق میں ایسا حسن پیدا کریں کہ جس اس بات کی طرف خاصی توجہ

کی بناء پر غیر مسلم بھی اسالم قبول کرنے پر مجبور ہو جائیں ۔ اسی کی مثال ہمارے اخری

نے کس احسن انداز میں پیش کی ہے جس کو ہللا تعالی نے ملسو هيلع هللا ىلص رسول جناب محمد ملسو هيلع هللا ىلص الزماں نبی

ہے۔ اپنے قران پاک میں نازل کر دیا

کان وۃ لقدا اسا ل للاہ جوللاہلکما فیا رسوا احسنۃ لمنا کان یرا کثیارا خر و ذکر للاہ م الا O70 و الایوا

میں عمدہ نمونہ موجود ہے ہراس شخص کے لیے جو ہللا تعالی ملسو هيلع هللا ىلصیقینا تمہارے لیے رسول ہللا

۔(قع رکھتا ہے اور بکثرت ہللا تعالی کی یاد کرتا ہے کی اور قیامت کے دن کی تو

نے یوں ارشاد فرمایا ہے:ملسو هيلع هللا ىلص نبی کریم اسی طرح

ا 71۔ان من خیار کم احسنکم اخالقا ۔(تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جس کے اخالق سب سے اچھے ہوں گے )

اس طرح بچوں کو مندرجہ ذیل عادتیں اختیار کروان ضروری ہے۔

بچوں کو دائیں ہاتھ سے چیز پکڑنے کی ، ل کی عمر میں بستر الگ کر دینا دس سا

بچوں کو بری عادتوں سےمنع ، بچوں کوغیرمسلموں کی مشابہت سےمنع کرنا ، نصیحت کرنا

مطلب کی بات ،بچوں کو فضول گفتگو سے روکنا ، بچوں کو برےنام پکارنے سے روکنا ،کرنا

بچوں کو ڈارھی ، ں کو غیر عورتونکی طرف دیکھے سے روکنا بچو ،اپنے بچوں کو سکھانا

۔بچوں کو ناخن بڑھانے سے روکنا، رکھنے کی تلقین کرنا

کی تربیت اور سیرت النبی دیگر اداب زندگی

مزید یکہ بچوۃ کو دیگر آداب محفل اور صحت کے اصول بھی باور کروانے چاہییں

کھانے پینے کے اداب سکھانا :

کھانے پینے کے اداب کے عالوہ بچھے کو مندرجہ ذیل آداب سکھانے چاہییں۔اس

سکھانا ، کھانے سے قبل ہاتھ دھونے چاہئیں ، کھانا کھانے سے قبل بسم ہللا اور اخر

ایک سانس میں پانی پینے ، میں الحمد ہللا پڑھنا ، بچوں کو مل کر کھانا کھانے کی عادت ڈالنا

و کھڑے ہوکر پانی پینے سے منع کرنا۔بچے ک سے منع کرنا ،

:بچوں کو قضائے حاجت کے آداب سکھانا

Page 16: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

245 Shah-Awan

اسالم ایک ایسا دین ہے کہ جس میں انسان کی ہر متعلقہ شے کے بارے میں ذکر کردیا

ہے کیونکہ جس ہللا تعالی نے اس مخلوق کو پیدا کیا ہے تو پھر اس کے رہن سہن کے انتظامات

نے تمام رہن سہن کے طریقے بھی بتادیے ہیں اور کوئی کسر نہیںملسو هيلع هللا ىلص بھی کیے ہیں اور رسول

اس کےعالوہ درج ذیل نےقضائےحاجت کےآداب بھی سکھا دیئے ہیں۔ملسو هيلع هللا ىلصچھوڑی حتی کہ آپ

، بیت بیت الخالء میں داخل ہونے کی دعا سکھانا۔نہایت ہی ضروری ہے بھی سکھاناکا آداب

الخالء سے باہر نکلنے کی دعا سکھانا۔

سے راہنمائیسیرت النبی میں وں کی تربیتنوجوان

آرٹیکل کے اس حصہ کو تین عنونات کے تحت پیش کیا جا رہا ہے۔

میں مردوں کے ملسو هيلع هللا ىلصدور نبوی ۔ ۲۔ کی اہمیت النبی نوجوانوں کی اخالقی تربیت میں سیرت ۔ ۱

۔سرگرمیاں تفریحی کے کھیل اور خواتینمیں ملسو هيلع هللا ىلصدور نبوی ۔ ۳۔ کھیل اور تفریحی سرگرمیاں

کی اہمیتالنبی نوجوانوں کی اخالقی تربیت میں سیرت

ہر ملک وقوم کیلئے نوجوان قابل فخر سرمایہ تصور کیا جاتا ہے اور زندگی کے تمام

شعبہ جات چاہے ان کا تعلق معاش سے ہو یا معاشرت سے ،امن سے ہو یا جنگ سے قوموں

کے حامل ہیں اگر نوجوانوں کی تربیت اچھی کی تقدیر میں نوجوان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت

ہوجائے تو سارا معاشرہ اچھائی کا علمبردار بن جائے اور اگر یہ طبقہ زندگی برائی کا رسیا ہوگا

تو اس معاشرے کو دنیا کی کوئی طاقت تباہی سے نہیں بچا سکتی۔ نوجوان زندگی کا ایسا طبقہ

جو نوجوان اپنے جنسی تقاضوں ۔یمت ہےہے جس کی ہر دور اور معاشرے میں مسلمہ قدروق

کے احکامات کی پیروی ملسو هيلع هللا ىلص اور خواہشات کوکنٹرول کرتے ہیں اور ہللا اور اس کے رسول

کرتے ہیں ان کیلئے دنیاوی فوائد کے ساتھ ساتھ اخرت میں بھی انعامات

نے فرمایا:ملسو هيلع هللا ىلصابوہریرہ سے روایت ہے کہ اپ سے نوازا جائے گا جیسا کہ

ہللا تعالی فی ظلہ یوم ل ظل ال ظلہ امام عدل وشاب نشا فی عبادۃہللا ورجل معلق سبعۃ یظلھم

قلبہ فی المساجدورجالن تحابا فی ہللا اجتمعا علیہ وتفرقا علیہ ورجل دعتہ امراۃ ذات منصب

شمالہ ما تنفق یمینہ ورجل تصدق بصدقۃ فاخفاھا حتی ل تعلم وجمال فقال انی اخاف ہللا ورجل

72۔ خالیاففاضت عیناہذکر ہللاجس دن اس کے سوا اور کوئی سایہ ۔اس دن اپنے سائے میں رکھے گا ی تعالسات ادمیوں کو ہللا )

امنگ سے ہللا کی عبادت میں رہا کیدوسرے وہ جو ان جوجوانی ایک تو عادل بادشاہ، ؛نہ ہوگا

د جنہوں نے ہللا کیلئے چوتھے وہ دو مر ۔تیسرے وہ شخص جس کا دل مسجدوں میں لگا ہوا ہے ۔

پانچواں وہ مرد جس کو ایک ۔محبت رکھی پھر اس پر قائم رہے اور محبت ہی پر جدا ہوئے

چھٹے وہ مرد جس ۔شاندار خوبصورت عورت نے بالیا اور وہ کہنے لگا میں ہللا سے ڈرتا ہوں

وہ مرد ساتویں ۔نے داہنے ہاتھ سے ایسا چھپا کر صدقہ دیا کہ بائیں ہاتھ کو اس کی خبر نہ ہوئی

۔(جس نے تنہائی میں ہللا کو یاد کیا تو اس کے انسو بہ نکلے

عصر حاضر میں نوجوانوں کی اہمیت:

نوجوانوں کے بغیر اج تک کوئی تحریک کامیاب ہوسکی اورنہ ہوسکے گی انہی

ن بھی ملک اباد ہو کر ویرا۔ کی وجہ سے قومیں بنتی بھی ہیں اور بگڑتی بھی ہیں نوجوانوں

ہوتے ہیں انہی کی وجہ سے معاشروں کی تعمیر بھی ہوتی ہے اورتخریب بھی در حقیقت نوجوان

قوموں کی جمع پونجی،ملت کی طاقت وحشمت کے طاقتور ستون اور وطن کیلئے کارامد ذخیرہ

۔ہوتے ہیں

میں ایمان لنے والے نوجوان : ی اولقرون

کو جن مشکالت اور مصائب کا ملسو هيلع هللا ىلصاقدس اسالم کا سورج طلوع ہونے کے بعد رسول

تن تنہا ملسو هيلع هللا ىلص ایک طرف اپ ۔اگر وہی تحریر کریں تو ایک کتاب تیار ہوتی ہے،سامنا کرنا پڑا

غیر تو غیر اپنے ۔کھڑے تھے تو دوسری طرف اسالم کے مخالفین کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر تھا

کی دعوت کے ملسو هيلع هللا ىلصلوگ اپ کی تعریف کرتے نہ تھکتی تھیں وہیملسو هيلع هللا ىلص بھی جن کی زبانیں اپ

جو ساری زندگی دوستی کا دم بھرتے رہے اب وہ دشمنی ۔سامنے خطرناک بند باندھ رہے تھے

Page 17: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

246 Shah-Awan

کے حصے ملسو هيلع هللا ىلص کے دست بازو بنے اپ ملسو هيلع هللا ىلصپر اتر ائے ایسے مشکل اور کٹھن مراحل میں جو اپ

صاحب دل میں انے والی مشکالت کو اپنے سینے پر سہا وہ نوجوان ہی تھے وہ جوان مرد اور

لوگوں کی جماعت جس کی تشکیل انتہائی بے سروسامانی کی حالت میں دارارقم سے ہوئی جن

کے ذریعے اسالم نے چہاردانگ عالم میں اپنے پرچم لہرائے یہ عزم وہمت سے لبریز اسالم کی

عظمت وتقدس سے سرشار جماعت نوجوانوں کی ہی تھی چنانچہ سب سے پہلے اسالم النے

سے چھوٹے اور جوانی کی عمر میں تھے۔ امام جالل الدین ملسو هيلع هللا ىلصت ابوبکر صدیق اپ والے حضر

:سیوطی کے بقول

73‘‘۔کی پیدائش سےدو برس اور چند مہینے بعدپیدا ہوئےملسو هيلع هللا ىلصحضرت ابوبکر صدیق اپ’’

اسی طرح حضرت عمر فاروق بھی جوانی کی عمرمیں اسالم الئے موالنا شاہ معین الدین ندوی

ل:کے بقو

سے چالیس برس پہلے پیدا ہوئے جب اسالم الئے حضرت ملسو هيلع هللا ىلص حضرت عمر ہجرت نبوی ’’

74‘‘عمر کا ستائیسواں سال تھا

حضرت عثمان بھی جوانی ہی کی عمر میں دامن اسالم سے وابستہ ہو ئے امام جالل الدین

سیوطی کے بقول :

75‘‘۔ اپ سال فیل کے چھٹے برس پیدا ہوئے’’

محمد عبدالملک ابن ہشام ۔کی عمر تو قبول اسالم کے وقت چھوٹی ہی تھی حضرت علی

ھ(کے بقول: ۱۵۱)م

(۹)76‘‘۔ جس روز حضرت علی اسالم الئے اپ کی عمر دس سال تھی’’

یہ نوجوانوں ہی کی قربانیاں جان نشانیاں تھی کہ بنوامیہ کے دور میں اسالم کی

نے پر پھیلی یہاں تک کہ اسالم کے یہ جواں دل شہزادے فتح ونصرت حکومت وسیع ترین پیما

انسانوں کی بستیاں بستی جہاں الغرض جہاں ۔کا پرچم لہراتے ہوئے ترکستان میں داخل ہوگئے

۔یہ اسالمی پرچم لے کر وہانوہاں تک بھی گئے تھیں

نوجوان اور جذبہ خدمت خلق: ارشاد فرمایا: نےملسو هيلع هللا ىلص نبی پاک

قال المسلم اخو المسلم، ل یظلمہ، ولیسلمہ،ومن کان فی حاجۃ ملسو هيلع هللا ىلص ر ان رسول ہللا وعن ابن عم

اخیہ کان ہللا فی حاجتہ ،ومن فرج عن مسلم کربۃا فرج ہللا عنہ کربۃا من کربات یوم القیامۃ، ومن

ا سترہ ہللا یوم القیامۃ۔ 77ستر مسلمامسلمان مسلمان کا بھائی ہے نہ نے فرمایاملسو هيلع هللا ىلصابن عمر بیان کرتے ہیں کہ رسول ہللا )

وہ اس پر ظلم کرے اور نہ اس کی مدد چھوڑے اور جو شخص اپنے )مسلمان(بھائی کی ضرورت

پوری کرتا ہے تو ہللا تعالی اس کی ضرورت پوری کرتا ہے اور جو شخص کسی مسلمان کی

ر فرمائے گا اور پریشانی کو دور کرتا ہے تو ہللا تعالی قیامت کے دن اس کی پریشانیوں کو دو

جو شخص کسی مسلمان کے عیب کو چھپاتا ہے ہللا پاک قیامت کے دن اس کے عیوب پر پردہ

۔ ڈالے گا

نوجوان اور امر بالمعروف ونھی عن المنکر:

نوجوان کسی بھی قوم اور طبقہ کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور

ے اچھے اور برے کردار پر منحصر ہے اسی لیے قوموں پرعروج اور زوال کااناانہی جوانوں ک

نوجوانوں کو خصوصی طور پر نیکی کے کاموں میں زیادہ بڑھ چڑھ کر حصہ لینے اورنیکی

۔کے کاموں میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی طرف راغب کیا گیا ہے

پنے بیٹے کو دوسری نصیحت کرتے ہیں کہ اے میرے بیٹے نیکی کا لقمان احضرت

:بارے میں ارشاد باری تعالی ہےاس اور برائی سے لوگوں کو روکنا۔ حکم دے

ن با منوا ن عن الامناکر و تو ف و تناھوا ن بالامعاروا امروا رجتا للناس تا ۃ اخا و لوا امن کناتما خیار ام للہ

ا لھما منا ل الاکتب لکان خیارا ن اھا ثرھم الافسقوا ن و اکا منوا ھم الامو78O

Page 18: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

247 Shah-Awan

تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لئے پیدا کی گئی ہے کہ تم نیک باتوں کا حکم کرتے )

ہو اگر اہل کتاب بھی ایمان التے تو ان کیلئے بہتر تھا ان میں ایمان والے بھی ہیں لیکن اکثر تو

۔(فاسق ہیں

ر بلندی:نوجوان اور دین کی س

حضرت ابو موسی اشعری سے روایت ہے:

الرجل یقاتل یری مکانہ، و،قاتل للمغنم، والرجل یقاتل للذکرفقال: الرجل یملسو هيلع هللا ىلص النبی الیجاء رجل

فمن فی سبیل ہللا؟ قال:من قاتل لتکون کلمۃ ہللا ھی العلیا فھوفی سبیل ہللا ہے کوئی لوٹ کےلئے لڑتا! ملسو هيلع هللا ىلصہللایا رسول :کہنے لگا اور کےپاس ایا ملسو هيلع هللا ىلص انحضرت ایک شخص)

تو ہللا کی راہ میں کون لڑتا ہے؟ اپ نے ۔، کوئی ناموری کےلئے ، کوئی اپنی بہادری بتالنے کو

فرمایا جو کوئی اس نیت سےلڑے کہ ہللا کابول باالہو )تو حید پھیلے ،شرک مٹے( وہ ہللا کی راہ

79 (میں لڑتا ہے ۔

:انا کو یقینی بن ملسو هيلع هللا ىلص نت رسولاتباع س

کی اطاعت ہللا تعالی کی ملسو هيلع هللا ىلصیہ بات واضح ہے کہ اتباع سنت درحقیقت اتباع قران ہے گویا رسول

۔اطاعت ہے ا ور سنت پر عمل کرنا قران پر عمل کرنا ہی ہے

ل سوا و اطیاعوا الر ا اطیاعوا للاہ یھا الذیان امنوا 80۔یا ۔(کی ملسو هيلع هللا ىلصکی اور فرمانبرداری کرو رسول اری کرو ہللا تعالی اے ایمان والو!فرمانبرد )

کی فرمانبرداری میں نفع ہی نفع ہے بالکل ایسے ہی ملسو هيلع هللا ىلص اور اس کے رسول ہللا ی تعالجیسے ہللا

:کی نافرمانی میں نقصان ہی نقصان ہے قرا ن پاک میں ارشادہےملسو هيلع هللا ىلصہللا اور اس کے رسول

و رسوا بیانااو منا یعاص للاہ 81Oلہ فقدا ضل ضلالا م

۔(کی جو نافرمانی کرے گا وہ صریح گمراہی میں پڑے گاملسو هيلع هللا ىلصہللا اور اس کے رسول )

کی فرمانبرداری کے انعامات کے حوالے سے قران پاک میں ارشاد ملسو هيلع هللا ىلصہللا اور اس کے رسول

:ہے

نیا ی فاتبعوا ن للاہ حیام قلا انا کناتما تحبوا ر ر غفوا بکما و للاہ لکما ذنوا و یغافرا بباکم للاہ 82Oحا

)کہہ دیجئے!اگر تم ہللا تعالی سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو، خود ہللا تعالی تم سے

۔(ہے برا بخشنے واال مہربان ی تعالمحبت کرے گا اور تمہارے گناہ معاف فرما دے گا اور ہللا

نوجوان اور اچھے اخالق:

اچھے اخالق کی صفت سے ہر نوجوان کا اراستہ ہونا ضروری ہے یہی وہ عمدہ ترین

۔خصلت ہے جس سے معاشروں کی صحیح تعمیر ہوتی ہے

اور تفریحی سرگرمیاں کھیلمیں مردوں کےدور نبوی

یاں رونما ہوتی میں عام طور پر مندرجہ ذیل کھیل اور تفریحی سرگسرمملسو هيلع هللا ىلص دور نبوی

تھیں۔

۔برچھیوں کے ساتھ کھیلنا ۵، ۔تیر اندازی۴۔کشتی کرنا)مصارعت( ، ۳ ۔اونٹ دوڑ ،۲، ۔گھڑدوڑ۱

۔ قصہ گوئی وغیرہ۹۔شاعری ، ۸۔شکارکرنا ، ۷ ۔کھیل اور انعامات ،۶)تلوار بازی( ،

تفریحی سرگرمیاں کے کھیل اورخواتین دور نبوی میں

ں عورتوں کے کھیل اور تفریحی سرگرمیوں کے بارے میں بھی شواہد میملسو هيلع هللا ىلص عہد نبوی

ملتے ہیں جو کہ ذیل میں بیان کیے جاتے ہیں:

۔جسمانی ۵۔شاعری ، ۴، ۔شتر سواری۳، ۔شتر سواری۳۔باہم قصہ گوئی ، ۲، ۔ارائش وزیبائش۱

۔۔موسم کے مزے وغیرہ۹۔مزاح ، ۸۔دف بجانا ، ۷سرگرمیاں

خالصہ

لعزت خالق ومالک کائنات ہیں اسی ذات نے پوری کائنات کو پیدا فرمایا اور ہللا رب ا

اس میں طرح طرح کی مخلوقات کو پیدا فرمایا اور ان کے رزق کا بندوبست اپنے ذمہ لیا جیساکہ

:ارشاد ہے

Page 19: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

248 Shah-Awan

تقر قھا و یعالم مسا رزا ض ال علی للاہ را دعھا کل و ما منا دابۃ فی الا توا ھا و مسا

بیان (۔۶(۱۱))ھود Oفیا کتب م

گویا کہ ہللا کریم نے رزق اپنے ذمہ لیا اور اپنی مخلوقات سے بے خبر نہیں رہتا اور وہ ذات

باری جل جاللہ اپنی مخلوقات سے بے پناہ محبت کرتی ہے اسی واحدہ ال شریک ذات نے اس

ر بسنے والی مخلوقات میں انسان کو بہترین مخلوق قرار دے کر وسیع کائنات کے اندر زمین پ

تمام دیگر مخلوقات کو اس کے تابع کر دیا ۔اور اس مخلوق یعنی انسان میں سے کچھ انسانوں کو

افضل قرار دیا اوریہ افضل انسان انبیاء ہیں اور ان کے ذریعے مخلوق کی ہدایت کا سامان مہیا

کیا ۔

ایک الکھ چوبیس ہزار پیغمبر اور ہللا تعالی نے اپن ی مخلوق انسان کی طرف تقریبا

رسول بھیجے جو مختلف وقتوں اور مختلف قوموں کی طرف مبعوث کئے گئے اور اپنی قوم کی

مبعوث ملسو هيلع هللا ىلصہللا کے اخری رسول ملسو هيلع هللا ىلص راہ ہدایت کی طرف راہنمائی کرتے رہے ۔حضرت محمد

کی تعلیمات کو تاقیامت جاری رہنا ہے ا ملسو هيلع هللا ىلص ا اپ کے بعد کسی نبی نے نہیں انملسو هيلع هللا ىلصہوئے اور اپ

کی وفات کے بعد تبلیغ دین کا کام اپنے محبوب ومقرب بندوں کو ملسو هيلع هللا ىلصس کے لئے ہللا کریم نے اپ

منتخب فرما کر ان سے لیا ۔تبلیغ دین کا یہ کام ہر دور میں جاری رہا اور مخلوق خدا جب بھی

اپنے کسی منتخب بندے کو بھیج کر اصالح فرمائی ہللا کریم نے ۔اپنے رب سے دور ہونے لگی

کی مانند نظر ائے اور ان ء۔ ہر دور میں اہم اور مقرب افراد کی صف میں اساتذہ انبیاء کے ورثا

اساتذہ نے قوم کی تربیت میں اہم بلکہ خصوصی کردار ادا کیااور ایسے اسان اور قابل فہم طریقے

ندگی پر چلنا اسان ہوجاتاتھا لیکن موجودہ دور میں کی زملسو هيلع هللا ىلص اپنائے جن پر عمل کر کے نبی

پاکستان کا نظام تعلیم دوہرا معیار لیے ہوئے ہے اور نصاب تعلیم کے اندر اغیار نے ایسے

واقعات شامل کروادئیے ہیں جن سے نونہاالن وطن کی تربیت اس انداز سے نہیں ہورہی جس

ے مغربی دنیا ایک خطیر رقم خرچ کرکے کی خواہش تھی اور اس کام کے لیملسو هيلع هللا ىلصانداز سے اپ

اپنا ایجنڈا نصاب تعلیم کے ذریعے ہماری قوم کے اذہان میں بڑے پر اسرار طریقے سے ڈال

کی سیرت مبارکہ کے تابع ملسو هيلع هللا ىلص رہی ہے جبکہ ہماری قومی اور ملی سوچ ازل سے ابد تک اپ

ہے۔

ممد ومعاون ہونا چاہیے ذا ہمارے نصاب تعلیم کو اسی سوچ کو پیدا کرنے کے لیے لہ

سے ماخوذ واقعات کے ذریعے کرنی چاہیے اور ایسے ملسو هيلع هللا ىلص اور بچوں کی تربیت سیرت مبارکہ

سے رہنمائی ملتی ہو اور ملسو هيلع هللا ىلص کھیل اور مزاح سے لطف اندوزہونا چاہیے جن کی سیرت مبارکہ

ایسے کی حیات مبارکہ کے خالف ہو ملسو هيلع هللا ىلصکسی بھی ایسے کام میں ملوث نہیں ہونا چاہیے جو اپ

کام ہللا تعالی کی رضا اور رحمت سے دوری کا باعث ہیں اور اپنے نوجوانوں اور نوجوان

سے ہی رہنمائی لینی چاہیے تاکہ معاشرہ امن ملسو هيلع هللا ىلصلڑکیوں کی تربیت کے لیے بھی سیرت مبارکہ

و سکون کا گہرارہ بن جائے اور ہللا تعالی کی رحمت شامل حال ہوجائے نصاب کا جائزہ لینے

د بھی یہی ہے کہ چند ایک ایسی احادیث اور واقعات شامل نصاب کیے جانے چاہئیں جن کا مقص

سے بچوں کی تربیت میں مدد مل سکے ۔

اور اساتذہ کی طرف سے دئے جانے والے جوابات کی روشنی میں سیرت مبارکہ

ہ ، والدین سے رہنمائی لیتے ہوئے ایسے واقعات نصاب تعلیم میں شامل ہونے چاہیئں تاکہ اساتذملسو هيلع هللا ىلص

اور معاشرہ ایسے افراد پیدا کرے جو معاشرے کے لیے امن وسکون کا گہوارہ ہو اور پاکستانی

معاشرہ دنیا کے لیے ایک مثالی معاشرہ کہالئے اور مغربی دنیا ہمارے نصاب تعلیم سے راہنمائی

ہے اسی میںحاصل کرے اور ساری دنیا پر اسالمی نظریے کا احیاء ہو اور انسانیت کی بھالئی

کی ملسو هيلع هللا ىلصسے واقفیت حاصل کرے اور اس پر عمل پیرا ہو ہللا تعالی ہمیں اپ ملسو هيلع هللا ىلصکہ وہ سیرت مبارکہ

( )امین۔سیرت مبارکہ پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے

تجاویز و سفارشات

بعد ہم اس پرائمری، مڈل اور سیکنڈری کالسز کے نصاب اسالمیات کے جائزے کے

ہنچے ہیں کہنتیجہ پر پ

Page 20: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

249 Shah-Awan

۔ جماعت اول میں شامل دینیات کے نصاب میں جماعت اول کے بچوں کی عمر اور استعداد ۱

نیادی معلومات کو سامنے رکھتے ہوئے کافی کچھ شامل کیا گیا ہے۔ اور ممکن حد تک تمام ب

ئیں دعائیں بھی شامل کر دی جاچندساتھ ساتھ اگر اہم موقعوں کی شامل نصاب ہیں۔ لیکن اس کے

تو نصاب میں یہ ایک اچھا اضافہ ہوگا اور یقینا اس کا فائدہ بھی ہوگا۔

جماعت دوم کے درج باال نصاب اسالمیات میں بنیادی چیزیں شامل نصاب ہیں ۔ ایک کمی ۔۲

دیکھنے میں ائی ہے، وہ یہ ہے کہ نماز کے بارے میں تاکیدی سبق موجود نہیں ہے، جو کہ

ضروری ہے۔

وم کے نصاب اسالمیات میں ارکان اسالم ، سیرت طیبہ کے چند مختصر گوشے، جماعت س ۔۳

تعمیر اخالق اور تشکیل کردار کے لیے چیزوں کو شامل کیا گیا ہے لیکن اگر ان کے ساتھ ساتھ

قران و احادیث کے حوالے بھی شامل ہو جائیں تو ان کی اہمیت میں مزید اضافہ ممکن ہے۔

رم کے نصاب اسالمیات میں تمام ضروری چیزیں شامل کر دی گئی ہیں۔ اس جماعت چہا ۔۴

میں خالفت راشدہ کا مختصر تعارف شامل کیا جانا چاہیے کیونکہ اس مرحلہ پر بچوں کی استعداد

مزید بہتر ہوچکی ہوتی ہے۔

۔ اس ۔ جماعت پنجم کے طلبہ کی ممکنہ استعداد کے مطابق اس کا نصاب اسالمیات کم تر ہے۵

میں کچھ اہم چیزوں کو مزید شامل کیا جائے۔ مثال کے طور پر جماعت پنجم کے بچوں کی عمر

عام طور پہ دس برس ہوتی ہے۔ ہمارا پیارا مذہب اسالم ہمیں حکم دیتا ہے کہ اپنے دس برس کے

بچوں کو سختی سے نماز کی تاکید کریں۔ لہذا اس میں ایسے اسباق شامل کیے جائیں کی جس

ے نماز کی اہمیت زیادہ سے زیادہ اجاگر ہو۔اور اس کی ترغیب اور تاکید بھی شامل ہو۔س

نصاب اسالمیات جماعت ششم میں اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی ہے کہ اس میں ۔۶

اہل بیت اور ان کے مقام و مرتبے کے بارے میں اسباق شامل کیے جائیں۔ عالوہ ازیں تمام مواقع

کرائی جائیں۔کی دعائیں یاد

۔ جماعت ہفتم کے اسالمیات نصاب میں تمام شامل چیزیں نہایت مفید ہیں، لیکن اخالق اور ۷

کردار میں مزید بہتری النے کے لیے صحابہ کرام کے ایمان افروز واقعات شامل کر دیے جائیں

تو مزید فائدہ ہو سکتا ہے۔

جنازہ یاد بھی کر سکتے ہیں اور ادا میں طلبہ اس قابل ہوتےہیں کہ وہ نماز ہشتم ۔ جماعت۸

کرنے کو قابل بھی ہوتے ہیں۔ لہذا جماعت ہشتم کے نصاب اسالمیات میں نماز جنازہ شامل کرنا

از حد ضروری ہے۔

جماعت نہم میں تقریبا تمام ضروری چیزیں شامل نصاب کی گئی ہیں لیکن کوئی چیز جتنی ۔۹

ئش ہمیشہ موجود رہتی ہے۔جماعت نہم میں حدیث کے بھی اچھی ہو اس میں بہتری کی گنجا

حوالے سے نصاب شامل کیا جائے جس میں حدیث کا مفہوم، اس کی حجیت، تدوین حدیث شامل

ہوں۔

جماعت دہم میں حدیث کے حوالے سے صحاح ستہ اور ان کے مولفین کا تعارف اور روز ۔۱۰

ل کی جائیں۔مرہ مسائل سے متعلقہ چند احادیث ترجمے کے ساتھ شام

حوالہ جات

۔۱واقفیت عامہ)حصہ دینیات(جماعت دوم،ص:۔ 1 ۔۱۱واقفیت عامہ)حصہ دینیات(جماعت دوم،ص:۔ 2 ۔۱۱۔ اسالمیات جماعت سوم ، ص: 3 ۔۲۰اسالمیات،جماعت سوم،ص: ۔ 4 ۔۲۲ اسالمیات،جماعت سوم،ص:۔ 5 ۴۱اسالمیات،جماعت سوم،ص: ، 6 ۴۳اسالمیات،جماعت سوم،ص: ۔ 7

Page 21: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

250 Shah-Awan

۵۹اسالمیات،جماعت سوم،ص: ۔ 8 ۷۳اسالمیات،جماعت سوم،ص: ۔ 9

۳،ص:۳۰۱۶اسالمیات، جماعت چہارم،طبع اول،مارچ ۔ 10 ۱۶اسالمیات، جماعت چہارم، ص: ۔ 11 ۲۶اسالمیات، جماعت چہارم، ص: ۔ 12 ۷۹ہارم، ص: اسالمیات، جماعت چ۔ 13 ۶اسالمیات،جماعت پنجم،ٹیکسٹ بک بورڈ الہور،طبع اول،ص: ۔ 14 ۸اسالمیات،جماعت پنجم،ٹیکسٹ بک بورڈ الہور،طبع اول،ص: ۔ 15 ۲۵اسالمیات،جماعت پنجم،ص: ۔ 16 ۵۱اسالمیات،جماعت پنجم،ص: ۔ 17 ۷۸اسالمیات،جماعت پنجم،ص: ۔ 18 ۱ء،ص: ۲۰۱۶ورڈ الہور، طبع سوم،مارچ اسالمیات،جماعت ششم،پنجاب ٹیکسٹ بک ب۔ 19 ۲۸اسالمیات،جماعت ششم،ص: ۔ 20

۴۲اسالمیات،جماعت ششم،ص: ۔ 21 ۶۹اسالمیات،جماعت ششم،ص: ۔ 22 ۔۵،ص:۲۰۱۶اسالمیات ہفتم،پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ الہور، طبع دوم مارچ ۔ 23 ۔۴۰(۳۳االحزاب)۔ 24 ۔۵۶( ۵۱الذاریات)۔ 25 ۔۱۵ص: اسالمیات ، جماعت ہفتم،۔ 26 ۔۶۰( ۴۰الرحمن)۔ 27 ۔۴۳(۲البقرۃ)۔ 28 ۔۳۴اسالمیات،جماعت ہفتم،ص: ۔ 29 ۔۵۲ایضا،ص:۔ 30 ۔۶۷ایضا،ص: ۔ 31 ۔۱،ص: ۲۰۱۶اسالمیات،جماعت ہشتم، طبع اول،مارچ ۔ 32 ۔۶ایضا،ص: ۔ 33 ۔۱۴ایضا،ص: ۔ 34 ۔۱۴ایضا،ص: ۔ 35 ۔۴۷ایضا،ص: ۔ 36 ۔۷۴ایضا،ص: ۔ 37 ۔۷،ص:۲۰۱۶ہم،پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ الہور، طبع ، اسالمیات ن۔ 38 ۔۴۹ایضا،ص: ۔ 39 ۔۵۹ایضا،ص: ۔ 40 ۔۵ـ ۱( ۹۶العلق )۔ 41 ۔۶۵اسالمیات،جماعت نہم،ص:۔ 42 ۔۲۷،ص:۲۰۱۶اسالمیات،جماعت دہم، پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ الہور،مارچ ۔ 43 ۵۲ایضا،ص: ۔ 44 ۔۶۷ایضا،ص: ۔ 45 ۔۷۲ایضا،ص: ۔ 46 ۔۷۹ص: ایضا،۔ 47 ۔۱۳۶( ۴النساء )۔ 48

Page 22: IMPORTANCE OF THE STUDY OF SEERAT IN THE TEXT BOOKS … 3/Issue 4... · 2020-06-02 · importance of the study of "seerat" in the text books of public educational institutions of

Global Journal of Management, Social Sciences and Humanities Vol 3 (4) Oct-Dec, 2017 pp.230-251.

SSN 2520-7113 (Print), ISSN 2520-7121 (Online)

www.gjmsweb.com. [email protected]

251 Shah-Awan

۔۱۲؍۱صحیح )قدیمی کتب خانہ ،کراچی( ال الجامع بخاری،محمد بن اسماعیل ،۔ 49 ۔۵۶( ۵۱) الذاریاتس۔ 50 ۔۱۹۵ (۲البقرہ)۔ 51 ۔۴۹؍۱صحیح ،ال الجامع مسلم ، ۔ 52 ۔۱۴ (۴النساء)۔ 53 ۔۶۵ایضا، ۔ 54 ۔۵۶( ۵۱الذاریات )۔ 55 ۔۳۰(۳۰الروم) ۔ 56 ۔۱۸۰؍ ۲صحیح ،ال الجامع ی، بخار۔ 57 ۔۲۰۱؍۴،ملسو هيلع هللا ىلص شبلی نعمانی، عالمہ/سید سلیمان ندوی ، سیرت النبی ۔ 58 ۔۱۹۹؍۱صحیح ، ال الجامع مسلم ، ۔ 59 ۔۹(۲۹)العنکبوت ۔ 60 یاض،صحیح )دار السالم للنشر والتوزیع الرالجامع البخاری،محمد بن اسماعیل ،۔ 61

۔۱۳۹۵،رقم الحدیث: ۲۲۴ء(ص:۱۹۹۹(ص: ء۲۰۰۹ ،سنن )دار السالم للنشر والتوزیع الریاضالابو داود، سلیمان بن اشعث ،۔ 62

۔۴۹۵، رقم الحدیث: ۱۱۰ ۔۳۲۵۳،رقم الحدیث: ۵۶۴صحیح ،ص: الجامع المسلم،۔ 63 ۔۵۰۲۷،رقم الحدیث: ۹۰۱ایضا،ص: ۔ 64 ۔۱۹(۴۷محمد )۔ 65 ۴۲( ص: ء۹۲۰۰السالم للنشر والتوزیع الریاض، سنن )دار الابن ماجہ ، محمدبن یزید ،۔ 66

۔۲۲۴،رقم الحدیث: ۔۷۳۱۰، رقم الحدیث: ۱۲۵۸صحیح ، ص:الجامع البخاری، ۔ 67 ۔۵۳(۳۳االحزاب)۔ 68 ۔۳۱(۲۴النور)۔ 69 ۔۲۱(۳۳الحزاب)ا۔ 70 ۳۵۵۹،رقم الحدیث: ۵۹۷صحیح ،ص: الجامع البخاری ،۔ 71 ۔۱۹۱؍۱(کراچی باغ ،ارام خانہ کتب )قدیمی الصحیح اسماعیل،الجامع بن ،محمد بخاری۔ 72الہور( یاکیڈم ممتاز ) عبداالحد محمد موالنا الخلفاء،مترجم الدین،تاریخ جالل ، سیوطی۔ 73

۔۲۹ص: ۔۹۴،۹۵؍۱ الہور( خانہ کتب الصحابہ) اسالمی ندوی،سیر الدین معین شاہ۔ 74 ا۔۵۸،ص: الخلفاء الدین،تاریخ جالل ، سیوطی۔ 75 اسالمیمحمودی) احمد الدین قطب موالنا ہشام،مترجم ابن ،سیرت عبدالملک ہشام،محمد ابن۔ 76

۔۲۴۷؍۱ الہور( خانہ کتب باغ ،ارام خانہ کتب المصابیح)قدیمی الخطیب،مشکوۃ الدین التبریزی،ولی۔ 77

۔۴۲۲کراچی(ص: ۔۱۱۰ (۳) عمران ل ا ۔ 78 ۔۳۹۴؍۱ ایضا،۔ 79 ۔۵۹ (۴نساء)ال۔ 80 ۔۳۶(۳۳) االحزاب۔ 81 ۔۳۱ (۳عمران) ال۔ 82