imam ahmad-raza-khan

18
1 بت المرت کے عظیمں صدی چودھویددین وملت مجدٰ اعلی احمدام حضرت املہ علیہوی رحمہ الضا خان بریل ر بقلم: اصر خان چشتیحمد ن مولنامییمن و ملت ، عظیییددیشاہ ، مجد کییے بییے تاج باد و حکمییت علمہ اعظیم،ت محدث ، فقیہ المرتبیاملت، ام رسیاِ ناموسیِ پاسیبانلویا خان بریہ احمیید رضییلشام اما حضرت اٰییت ، اعلیّ اہلسیینییہلہ علی رحمیۃ ال10 کرم الم شوال1272 ھ/12 جون1856 ء،دوسیییییتان کیییییےز اتوار ، ہن بیییییہ رو کیییییےلی شہر بری مشہورحمیید”اور “می نامدائشییا پیدا ہوئے۔آپ کییں پییی”می ولی محلہ“جسی خی تاری نا رضا علیدا مجد مولہ آپ کے جلمختار” ہے جبکم“ا نالہ نیے آپ کیان رحمیہ ال خا۔ آپ کیے والدحمید رضیا”رکھیام“ا نان اور آپ کیےی علی خا مولنیا نقیینمتکلمیم المای ا گرامی جید یلے جلی اپنیے وقیت کیی بھی خان صیاحبا علیمجید مولنارضی ایں شمار م کرامِقدر علماء ال کئے جاتے تھے۔ مذہب کیلہوی رحمہ الضا خان بریل احمد رام حضرت امٰ اعلی یف راغیب تھیے،اسی طر یں آپ نیےپرتقدس ماحول می ی اور مذہبیCopy right by www.fikreraza.org

Upload: other

Post on 05-Jul-2015

326 views

Category:

Documents


2 download

TRANSCRIPT

Page 1: Imam ahmad-raza-khan

1

چودھویں صدی کے عظیم المرتبت

حضرت امام احمد اعلی مجدددین وملت

رضا خان بریلوی رحمہ اللہ علیہ

مولنامحمد ناصر خان چشتی:بقلم

علم و حکمییت کییے بییے تاج بادشاہ ، مجدددییین و ملت ، عظیییم

پاسیبان ناموسی رسیالت، امام المرتبیت محدث ، فقیہہ اعظیم،

اہلسیینت ، اعلییی حضرت امام الشاہ احمیید رضییا خان بریلوی

ء،1856 جون12ھ/1272 شوال المکرم 10رحمییۃ اللہ علیییہ

مشہور شہر بریلی کیییییے بیییییہ روز اتوار ، ہندوسیییییتان کیییییے

محلہ“جسییولی”میییں پیدا ہوئے۔آپ کییا پیدائشییی نام “محمیید”اور

نام“المختار” ہے جبکہ آپ کے جدا مجد مولنا رضا علی تاریخی

نام“احمیید رضییا”رکھییا۔ آپ کییے والد خان رحمییہ اللہ نییے آپ کییا

جیید گرامییی امام المتکلمییین مولنییا نقییی علی خان اور آپ کییے

امجید مولنارضیا علی خان صیاحب بھیی اپنیے وقیت کیے جلییل

کئے جاتے تھے۔ القدر علماء کرام میں شمار

اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمہ اللہ مذہب کی

مذہبیی اورپرتقدس ماحول مییں آپ نیے طرف راغیب تھیے،اسیی

Copy right by www.fikreraza.org

Page 2: Imam ahmad-raza-khan

1

ختیم صیرف چار ، پانیچ برس کیی عمیر مییں قرآن مجیید ناظرہ

کرلییا تھیا اور اپنیی بیے پنیا ہ خداداد صیلحیتوں اور حیرت انگییز

پییر صییرف تیرہ سییال اور دس ماہ کییی قوت حافظییہ کییی بناء

عمییر میییں علم تفسیییر، حدیییث، فقییہ و اصییول فقییہ، منطییق و

فلسییفہ اور علم کلم ا یسییے مروجییہ علوم دینیییہ کییی تکمیییل

کرلی۔

جید علماء کرام سے حاصل کئے آپ نے بعض علوم اپنے وقت کے

ذاتیی مطالعیہ اور غور و فکیر سیے اور بعیض علوم مییں اپنیے

نجوم کمال پیدا کییا، خصیوصا علم ریاضیی ، علم جفیر اور علم

وہیئت وغیرہ میں اپنے ذاتی مطالعہ سے ایسی دسترس حاصل

میدان مییں اپنیے تمام ہم عصیروں کیی کیہ ان علوم و فنون کیے

کیو پیچھیے چھوڑ دییا۔ ریاضیی اور علم جفیر کیے بھیی بڑے بڑے

ماہرین نے آپ کی علمی عظمت کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے اور

اورروحانیی فیضان جاری و مشرق ومغرب مییں آپ کیا علمیی

ساری ہوگیا۔

آپ علم وفضیل کیے اتنیے بلندتریین مقام پیر فائز تھیے کیہ عرب و

شاندارالفاظ میں آپ کو خراج تحسین عجم کے علماء کرام نے

ء میں1878ھ/1295نوازا۔ پیش کیا اورعظیم الشان القاب سے

Copy right by www.fikreraza.org

Page 3: Imam ahmad-raza-khan

1

اعلیی حضرت امام احمید رضیا خان بریلوی رحمیہ اللہ اپنیے والد

ہمراہ پہلی بار حج بیت اللہ کیلئے گئے۔ قیام مکۃ المکرمہ کے کے

شییخ حسیین بین صیالح آپ سیے بیے دوران مشہور شافعیی عالم

فرمائی،کیونکہ حد متاثر ہوئے اور آپ کی بڑی تحسین و تکریم

اعلیییییی حضرت نیییییے صیییییرف دن مییییییں ان کیییییی کتاب

فصیییح و بلیییغ عربییی میییں “الجوھرۃالمضیییہ”کییی شرح نہایییت

“النیرۃالوضییہ فیی شرح الجوھرۃ المضییہ”کیے نام سیے لکیھ کیر

تھیی۔بعدازاں آپ نیے اس کتاب میییں کچییھ تعلیقات اور دے دی

نام“الطرۃ الرضیہ فی حواشی کا اضافہ کر کے اس کا تاریخی

النیرۃ الوضیہ ” تجویز فرمایا۔

ء مییییں آپ دوبارہ زیارت حرمیییین1905 ھ/1322اسیییی طرح

وہاں کیے علماء کبار کیلئے نوٹ شریفیین کیے لییے گئے تیو اس بار

احکام (کرنسی) کے ایک مسئلے کا حل “کفل الفقیہ الفاہم فی

قرطاس الدراہم”کیے نام سیے تحرییر فرماییا۔ اس کیے علوہ اییک

المکییییہ”بھیییی تحرییییر فرمائی، جیییس مییییں اور کتاب ”الدولۃ

اثبات حضورسیید عالم صیلی اللہ علییہ وسیلم کیے علم غییب کیے

پرعالمانیہ اور محققانیہ بحیث کرکیے حضوراکرم صیلی اللہ علییہ

کوقرآن حدیییث کییی روشنییی میییں ثابییت وسییلم کییے علم غیییب

Copy right by www.fikreraza.org

Page 4: Imam ahmad-raza-khan

1

علماء فرمایاہے۔ چنانچہ ان ہی تصانیف جلیلہ کی بناء پر بعض

حرمین طیبین نے آپ کو“مجددامت”کا خطاب دیا ہے۔

شرف بیعت وخلفت

ء مییں حضرت شاہ آل رسیول مار ہروی رحمیہ1877ھ/1295

سیلسلۂ قادرییہ مییں بیعیت ہوئے اور دیگیر سیلسل مثل اللہ سیے

نقشبندییہ وغیرہ مییں دوسیرے سیلسلۂ چشتییہ ، سیہروردیہ اور

مشائخ سے خلفت و اجازت حاصل کی۔

سیرت و کردار

اعلی حضرت مولنیا شاہ احمید رضیا خان محدث بریلوی رحمیہ

ہی سیے تقویی و طہارت ، اتباعی سینت، پاکیزہ اخلق اللہ بچپین

مزیین ہوچکیے تھیے۔ آپ اورحسین سییرت کیے اوصیاف جلیلہ سیے

کیی زندگیی کیے تمام گوشیے اور تمام شعبیے اتباع شریعیت اور

محبیت رسیول صیلی اللہ علییہ وسیلم سیے معمور تھیے اطاعیت و

زندگیی کیا اییک اییک آپ کیی حیات مبارکیہ اییک اییک لمحیہ اور

گوشہ کتاب و سنت کی پیروی میں گزرا۔

آپ صرف چودہ برس کی عمر میں ہی عظیم الشان عالم اور

) برس54اور پھر تقریبا چون( عظیم المرتبت فاضل ہوگئے تھے

تک مسلسل دینی اور علمی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ آپ کے

Copy right by www.fikreraza.org

Page 5: Imam ahmad-raza-khan

1

سیب کام حیب الہی اور حیب رسیول صیلی اللہ علییہ وسیلم کیے

کرتیے ہییں کیہ امام احمید ماتحیت تھیے۔آپ کیے خادم خاص بیان

رضیا خان بریلوی رحمیہ اللہ چوبییس گھنٹوں مییں صیرف ڈیڑھ

دوگھنٹیے آرام (وہ بھیی سینت رسیول صیلی اللہ علییہ وسیلم ییا

تمام وقیت تصینیف و پرعمیل کیی وجیہ سیے)فرماتیے اور باقیی

تالییف ، درس و تدرییس کتیب بینیی، افتاء اور دیگرخدمات دینییہ

فرماتے۔ میں صرف

شاعیر مشرق علمیہ محمید اقبال آپ کیے ہم عصیر تھیے اور آپ

سیے دیکھتیے تھیے۔ اییک موقیع پیر کیو بڑی قدرو منزلت کیی نگاہ

فرمایاکہ: آپ کو خراج عقیدت اورخراج تحسین پیش کرتے ہوئے

“ہندوسیتان کیے دور آخیر مییں امام احمید رضیا جیسیا طباع اور

نہیییں ہوا، ان کییے فتاوییی، ان کییی ذہانییت و ذہییین فقیہہ پیدا

تبحر علمی کے شاہد فطانت ، کمال فقاہت اور علوم دینیہ میں

عادل ہییں۔ ان کیی طبیعیت مییں شدت زیادہ تھیی، اگیر ییہ چییز

نہ ہوتی تو مولنا احمد رضا خان اپنے دور کے امام درمیان میں

انسییا ئیکلوپیڈیییا :صییفحہ ابییو حنیفییہ ہوتییے”۔ (بحوالہ: اسییلمی

1138(

Copy right by www.fikreraza.org

Page 6: Imam ahmad-raza-khan

1

اعلیی حضرت مولنیا شاہ احمید رضیا خان فاضیل بریلوی رحمیہ

تدرییس، وعیظ و تقرییر ، افتاء اور اللہ کیی تمام عمیر درس و

سیید تالییف و تصینیف مییں بسیرہوئی، آپ کوآقائے نامدارحضور

عالم صیلی اللہ علییہ وسیلم سیے والہانیہ عشیق و محبیت تھیی۔

تصیور رسیالت مآب صیلی اللہ ذکیر و فکیر کیی ہر مجلس مییں

علییہ وسیلم سیے ذہن شاداب رہتیا تھیا۔دیین اسیلم کیے ہر گوشیے

اور ہر شعبے کو محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں سمو

لطافتوں کییو جیین لوگوں نییے دیییا۔ عشییق و محبییت کییی پاکیزہ

بدعت کا نام دیا، آپ نے انہیں سنت و بدعت کا فرق سمجھایا۔

عظمیت رسیول صیلی اللہ علییہ وسیلم مییں تنقییص وکمیی کرنیے

کیااور ذکروفکراورعلم و والوں کا عاشقانہ غیرت سے احتساب

عمل کے ہر پہلو میں عظمت رسول کو اجاگر کیا۔

تقدیییس خداوندی اورناموسیی رسییالت اورعظمییت مصییطفوی

ء1921ء سے1878آپ نے صلی اللہ علیہ وسلم کی جوتحریک

تک جاری رکھی اورمحافل میلدکے انعقادکی جو مشعلیں آپ

رکھیییں،وہ آج چمکتییے ہوئے سییتاروں میییں تبدیییل نییے روشیین

ہییییں،آپ نیییے ہوکرچہار دانگییی عالم مییییں روشنیاں بکھیررہی

مختصیرسی عمرمییں جوکارہائے نمایاں سیرانجام دےئے ہییں وہ

Copy right by www.fikreraza.org

Page 7: Imam ahmad-raza-khan

1

ہییں کیہ آپ کاوجودآیاتی خداوندی مییں اس بات کیے شاہدعادل

سے ایک آیت کادرجہ رکھتاہے۔

امام احمدرضا!کسی فردواحدکانام نہیں بلکہ تقدیس الوھیت

اورعظمیت مصیطفی صیلی اللہ علییہ وسیلم اورناموسی رسیالت

ضمیرکانام ہے۔ کیی تحرییک کانام ہے۔عامتیہ المسیلمین کیے زندہ

عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم میں ڈوب کردھڑکنے والے

ہے اور جب تک یہ سب چیزیں زندہ رہیں گی، مبارک قلب کانام

زندہ وتابندہ امام احمدرضاخان بریلوی رحمییہ اللہ کانام بھییی

رہے گااورآج اگرعصییمت انبیاء اورعظمتیی مصییطفی صییلی اللہ

کاچراغ روشیین ہے توامام احمدرضاخان فاضییل علیییہ وسییلم

بناہواہے۔ بریلوی رحمہ اللہ کادامن اس کا فانوس

تصانیف اورعلوم وفنون

اعلی حضرت عظیم البرکت امام احمد رضا خان بریلوی رحمہ

اللہ کوپچپین سیے زائدعلوم وفنون پرمکمیل دسیترس اورمہارت

اللہ کثیرالتصیانیف عالم دیین حاصیل تھیی۔اعلیی حضرت رحمیہ

ہزار( ہیییں۔آپ کییی تصییانیف جلیلہ کییی تعدادکییم وبیییش ایییک

)تییک ہے۔کثرتیی تصییانیف کییے لحاظ سییے بھییی آپ کییی1000

حامییل ہے۔اس قدرتصییانیف شخصیییت ایییک امتیازی حیثیییت کییی

Copy right by www.fikreraza.org

Page 8: Imam ahmad-raza-khan

1

تقریبااسیی( وتوالییف کیے علوہ آپ نیے مختلف علوم وفنون کیی

)کتابوں پرحواشی بھی تحریرفرمائے ہیں۔80

وہ علوم وفنون جیین میییں آ پ کییی یاد گار علمییی و تحقیقییی

کلم ، تفسیر ، حدیث ، اصول حدیث، تصانیف ہیں، مثل عقائد ،

علم جفر، فقہ ، اصول فقہ، تجوید ، تصوف ، فضائل و مناقب،

علم ریاضیییی و ہندسیییہ، زیجات، توقییییت اور علم نجوم و ہیئت

ان میں نمایاں ترین تخلیق شان الوھیت وغیرہ شامل ہیں اور

وسیلم ، اورناموسی رسیالت، عظمتی مصیطفی صیلی اللہ علییہ

احترام اولیاء اورروحیی قرآن کییے مطابییق قرآنیی مجیدکییا سییلیس

الموسییییوم “کنزالیمان فییییی ترجمییییۃ اوربامحاورہ ترجمییییہ

سے القرآن”ہے،جواسم بامسمی ترجمہ ہے یعنی اس کے پڑھنے

واقعیییی ایمان وایقان کاخزانیییہ حاصیییل ہوتاہے بلکیییہ اورزیادہ

ہوتاہے۔

اوردوسری شہرۂ آفاق تصنیف بارہ ضخیم جلدوں میں شاندار

نادرہ پییییییر مشتمییییییل فقہی علمییییییی شاہ کار اور تحقیقات

انسیائیکلوپیڈیا “فتاویی رضوییہ” ہے، جیس مییں ہزاروں قدییم و

شرعییی مسییائل و احکام ا ور علمییی و فقہی تحقیقییی جدییید

نظامیہ لہورکے اساتذہ نے فتاوی قلم بند ہیں۔ جس کو جامعہ

Copy right by www.fikreraza.org

Page 9: Imam ahmad-raza-khan

1

مفتیی عبدالقیوم ہزاروی رحمیہ اللہ کیی سیرپرستی مییں جدیید

(تینتییس) جلدوں میں شائع33زبان وبیان اورتسہیل کے ساتھ

کردیا ہے۔

علمی وفقہی مقام

اعلی حضرت امام احمد رضا خان قدس سرہ العزیز نے فتاوی

رضوییہ کیے کتاب الطہارۃ کیے باب التیمیم مییں اییک نادر فتویی

)ایسیی181نیے اییک سیو اکاسیی ( تحرییر فرماییا، جیس مییں آپ

چیزوں کیے نام گنوائے ہییں ،جین سیے تیمیم کییا جاسیکتا ہے اس

منصیوصات (یعنیی وہ مسیائل واحکام جنھییں فقہاء74مییں

مزیدات(یعنییی وہ مسیائل 107 متقدمییین نییے بیان فرمادیییا) اور

)واحکام جنھیییں آپ نییے اپنییے اجتہادواسییتنباط سییے بیان فرمایییا

) ایسیی اشیاء کیے نام تحرییر130ہییں۔ اور پھیر اییک سیو تییس (

58کرناجائز نہییییں ہے، ان مییییں کئے ہییییں، جییین سیییے تیمیییم

زیادات ہیں۔72منصوصات اور

اسی طرح امام احمد رضا خان بریلوی نور اللہ مرقدہ نے وضو

بحث کرتے ہوئے ایسے پانی کی ایک سو کیلئے پانی کی اقسام پر

جائز ہے ) قسمیں بیان کی ہیں، جس سے وضو کرنا160ساٹھ (

اور وہ پانییی جییس سییے وضییو جائز نہیییں، اس کییی ایییک سییو

Copy right by www.fikreraza.org

Page 10: Imam ahmad-raza-khan

1

فرمائی ہییں اوراسیی طرح پانیی ) اقسیام بیان146چھیالییس (

)صیورتیں بیان175کیے اسیتعمال سیے عجزکیی اییک سیو پچھتیر (

فرمائی ہیں۔

امام اہلسینت امام احمید رضیا خان بریلوی قدس سیرہ العزیزنیے

بیٹیے کیا کیس قدر حیق ہے ”کیے تحیت اییک سیوال کیہ “باپ پیر

اولد احادیث مرفوعہ کی روشنی میں تفصیلی جواب دیتے ہوئے

) حقوق بیان فرمائے اورفرمایا کہ یہ حقوق پسر60کے ساٹھ (

اوربیٹیی) دونوں کیے لئے مشترک ہییں اور پھیر بیٹیے اور دختیر (بیٹیا

لئے خاص پندرہ حقوق کے خاص پانچ حقوق لکھے اوردختر کے

) حقوق تحرییر80لکھیے ۔اس طرح آپ نیے اولد کیے کیل اسیی (

ہیں۔ فرمائے

ہم نیے صیرف ییہ تیین مثالییں آپ کیے سیامنے اختصیار واجمال کیے

فتاوی رضویہ کے جہازی سائز بارہ سیاتھ پیش کی ہییں ،ورنہ

لبریز ضخیم جلدیں اس قسم کی تحقیقات نادرہ وعجیبہ سے

پڑی ہیں اور جن کا مطالعہ کرنے کے بعد انسان بے ساختہ پکار

حضرت کییے قلب و دماغ میییں سیییدنا امام اٹھتییا ہے کییہ اعلییی

ذہانیت و اعظیم ابیو حنیفیہ رضیی اللہ عنیہ کیی سیی مجتہدانیہ

بصیرت ہے۔

Copy right by www.fikreraza.org

Page 11: Imam ahmad-raza-khan

1

اعلیی حضرت رحمیہ اللہ کیی جملہ خوبیوں مییں اییک بہت بڑی

بھیییی ہے کیییہ آپ اسیییتفتاء خوبیییی بلکیییہ امتیازی شان ییییہ

(سوال)کاجواب اسی زبان میں دیتے تھے،جس زبان میں سوال

تھیا،مثلآپ کیے پاس دنیابھرسیے سیینکڑوں سیوالت آتیے کیاجاتیا

ہوتاتوآپ جواب بھیی عربیی تھیے،اگیر سیوال عربیی زبان مییں

زبان مییں دیتیے تھیے،اگیر سیوال فارسیی زبان مییں ہوتاتوآپ کیا

جواب بھیی فارسیی مییں ہوتیا تھیا،یہاں تیک کیہ آپ نیے انگریزی

انگریزی زبان میییییں ہی زبان میییییں سییییوال کاجواب بھییییی

تحریرفرمایااور اگرسییییوال منظوم شکییییل میییییں ہوتاتھاتوآپ

منظوم ہوتااوراس کیییے علوہ اگرسیییوال مییییں کاجواب بھیییی

سیائنسی اندازمییں سیائنسی اندازاختیارکیاجاتاتوآپ بھیی جواب

(بحوالہ: علوم سائنس اورامام احمدرضا(تحریرفرماتے تھے”۔

عقائد اسلم کے جو ارکان مرجھا چکے تھے،ان کے احیاء کے لئے

فرمائی ہییں، ان مییں سیے چنید مندرجیہ آپ نیے جوکتابییں تصینیف

:ذیل ہیں

السبوح، خالص العتقاد، تمہید ایمان، حسام الحرمین، سبحان

الکوکبییۃ الشہابیییہ، انباء المصییطفی، تجلی الیقییین وغیرہ، اور

Copy right by www.fikreraza.org

Page 12: Imam ahmad-raza-khan

1

اعمال صیالحہ کیے احیاء کیلئے فتاویی رضوییہ کیی بارہ ضخییم

پرشاہد عادل ہیں ۔ جلدیں آپ کی مجددانہ بصیرت

وہ امام احمید رضیا ، جیو“وعلمناہ مین لدنیا علمیا ” کیی تعبییر ،

عبادہ العلموء” کی تفسیر “انما یخشی اللہ من

اور“والراسخون فی العلم ”کی مکمل تصویر تھے۔

احمد رضا، جس نے اپنی علمی و فقہی بصیرت سے بے وہ امام

ارشاد فرمائے ۔ شمار پیچیدہ مسائل پرمستند فتوے

وہ امام احمید رضیا، جیس نیے عرب و عجیم تیک علم و حکمیت

روشن کردیں ۔ کی قندیلیں

وہ امام احمد رضا، جسے عرب و عجم کے علماء کرام نے خراج

کییییییییییییییییییییییییییییییییا ۔ عقیدت پییییییییییییییییییییییییییییییییش

وہ امام احمیید رضییا، جییو “العلماء ورثییۃ النبیاء ” کییے حقیقییی

مصداق تھے۔

الغرض اعلییی حضرت مولنییا شاہ احمیید رضییا خان فاضییل

تعالییی نییے بییے شمار وہبییی اور بریلوی رضییی اللہ عنییہ کییو اللہ

کسبی خصوصیات سے نوازا تھا۔

جلیل القدر مجدد

Copy right by www.fikreraza.org

Page 13: Imam ahmad-raza-khan

1

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی

کرییم صیلی اللہ علییہ وسیلم نیے ارشاد فرماییا کیہ“ بیے شیک اللہ

سو سال کے سرے پر ایک آدمی بھیجے تعالی اس امت کیلئے ہر

بوداؤد، گا جو اس کیلئے اس کے دین کی تجدید کرے گا۔(سنن ا

)مشکوۃ المصابیح

مجددکی سب سے بڑی علمت ونشانی یہ بیان کی گئی ہے کہ

پیدائش اورشہرت ہوچکیی گزشتیہ صیدی کیے آخرمییں اس کیی

ہواورموجودہ صییدی میییں بھییی وہ مرکزعلوم وفنون سییمجھا

علماء کرام کیے نزدییک اس کیے احیاء سینت وازالہ جاتاہو،یعنیی

چرچااور شہرت ہو۔ بدعت اوردیگر خدمات دینیہ کاخوب

علماء کرام کیی بیان کردہ علمات کیے سیوفیصدمصداق اعلیی

بریلوی رحمییہ اللہ ثابییت ومسییلم حضرت امام احمیید رضاخان

عرب ہیں۔ جن کوحدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق

وعجییم کییے ممتازعلماء کرام اورمشائخیی عظام نییے (چودھویییں

سے پکاراہے۔ صدی کے)مجددکے عظیم لقب

علماء اسیلم کیے بیان کییے فرمودہ اصیول کیے مطابیق اگیر اہل

اسلم پر نگاہ ڈالیں تو انہیں حق چودھویں صدی کی فضائے

مجددیییت کییا ایییک درخشاں آفتاب اپنییی نورانییی شعاعوں سییے

Copy right by www.fikreraza.org

Page 14: Imam ahmad-raza-khan

1

بدعیت و ضللت اور کفیر و شرک کیی تارییک و دبییز تہوں کیو

مثال تابانیی سیے اییک عالم چیرتیا ہوا نظیر آئے گیا۔جیس کیی بیے

چمییک و دمییک رہا ہے اور وہ فخییر روزگار مجدد دییین و ملت

حضرت امام الشاہ احمییید رضیییا خان بریلوی، حنفیییی، اعلیییی

قادری ہیں۔

ھ1272شوال المکرم 10اس لئے کیہ آپ کیی ولدت باسیعادت

ھ مییں ہوا۔1340صیفر المظفیر25 مییں ہوئی اور آپ کیا وصیال

یوں آپ نیے تیرھوییں صیدی مییں سیتائیس سیال، دو مہینیے اور

بیس دن پائے۔ جس میں آپ کے علوم و فنون، درس و تدریس،

و تقریر کا شہرہ ہندوستان سے تالیف و تصنیف، افتاء اور وعظ

عرب و عجم تک پہنچا اور چودھویں صدی میں چالیس سال

مہینیہ اور پچییس دن پائے۔ جیس مییں حماییت دیین، نکاییت اییک

اعانیت سینت اور اماتیت مفسیدین، احقاق حیق و ازہاق باطیل،

بدعیت کیے فرائض منصیبی کیو کچیھ ایسیی خوبیی اور کمال کیے

سرانجام دئیے جو آپ کے جلیل القدرمجدد ہونے پر ساتھ آپ نے

شاہد عدل ہیں ۔

شاہ کارنعتیہ کلم

Copy right by www.fikreraza.org

Page 15: Imam ahmad-raza-khan

1

اعلیی حضرت امام احمدرضاخان بریلوی رحمیہ اللہ علوم دینییہ

کے عالم وفاضل ہونے کے ساتھ ساتھ شعروسخن کابھی اعلی

شاعری مییں بھیی بڑاکمال ذوق وشوق رکھتیے تھیے اورآپ فین

رکھتے تھے،لیکن آپ کاذوق سلیم حمدوثناء اورنعت ومنقبت کے

علوہ کسی اورصینف سخن کی طرف متوجہ نہیں ہوا۔آپ کے

عالمانیہ وقارہے۔وہی اس شعروسیخن کیے کلم مییں بھیی وہی

قرآن وحدیییییث کییییی ترجمانییییی ہے،وہی سییییوزوسازاورکیف

ہے۔اعلییی حضرت فاضییل بریلوی رحمییہ اللہ وسییرورکاسامان

سرشاررہتے سرتاپاجذبۂ عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے

تھیے۔آپ نیے جیس والہانیہ عقیدت سیے اورجذبیہ عشیق ومحبیت

نامدارحضوررحمییۃ للعالمییین صییلی اللہ میییں ڈوب کرجوآقائے

اییک علییہ وسیلم کیی شان مییں نعتییں لکھییں ہییں،ان کیا اییک

لفیظ دل کیی اتھاہ گہرائیوں سیے نکلہواتھاجوسیامع کیے قلب

دل مییں عشیق رسیول صیلی اللہ ودماغ مییں اترکیر سیامع کیے

علیہ وسلم کی شمع کو روشن کردیتا ہے۔

آپ کیے مشہورزمانیہ “سیلم”کیی گونیج پورے عالم اسیلم مییں

وہندکیے گوشیہ گوشیہ مییں کہییں اوربالخصیوص برصیغیر پاک

بھیی اورکسیی بھیی وقیت سینی جاسیکتی ہے۔وہ مشہورزمانیہ

Copy right by www.fikreraza.org

Page 16: Imam ahmad-raza-khan

1

:یییییییییییییییییییییییییییییییییییہ ہے سییییییییییییییییییییییییییییییییییلم

مصطفی جان رحمت پہ لکھوں سلم

!شمع بزم ہدایت پہ لکھوں سلم

اعلیی حضرت فاضیل بریلوی رحمیہ اللہ کیے نعتییہ دیوان“حدائق

معلوم ہوتاہے کییہ آپ نییے اپنییے شاہ بخشییش” کییے مطالعییہ سییے

مختلف کارنعتیییہ کلم میییں حمدوثناء اورنعییت و منقبییت کوچار

زبانوں(عربیی،فارسیی،اردواورہندی)مییں پییش کیاہے اورآپ کیے

وہ مشہورزمانہ نعت جس میں آ پ نے شاہ کارنعتیہ کلم میں

عظییم شاہ کمال مہارت،برجسیتگی کلم اورقوتی تحریرکااییک

کارکلم پییییش فرمایاہے اوراییییک ہی نعیییت کیییے ہرشعرمییییں

زبانوں(عربییی،فارسییی،ہندی اور اردو)کییو بڑے خوب چارمختلف

موتیوں کیی مال کیی صیورت اوردل نشیین اندازمییں یکجاکرکیے

طرح پرودیاہے،ا س عظییییم شاہکارنعیییت کیییی اییییک جھلک

:فرمائیں ملحظہ

لم یاتیییی نظیرک فییییی نظییییر مثییییل تونییییہ شیییید پیدا جانییییا

سییییرسوہے تجییییھ کوشہہ دوسییییراجانا جییییگ راج کوتاج تورے

رییبا البحرعلییی والموج طغییی میین بییے کییس وطوفاں ہوش

منجدھار میں ہوں بگڑی ہے ہوا موری نیا پار لگا جانا

Copy right by www.fikreraza.org

Page 17: Imam ahmad-raza-khan

1

وصال مبارک

اعلیی حضرت امام احمید رضیا خان بریلوی رحمیہ اللہ نیے اییک

تیک تشنگان علم و معرفیت کیو اپنیے کمالت ظاہری طوییل مدت

اسیلم مییں روحانییت ، و باطنیی سیے مسیتفید کیر کیے اور عالم

تقرب الہی، علم و حکمییت اور عشییق رسییول صییلی اللہ علیییہ

رصیییفر المظفیییر25عالمگییییر ذوق پیدا کرکیییے وسیییلم کیییا

منیٹ( ہجری ،بیہ روز جمعیۃ المبارک، دو بیج کیر اڑتییس1340

) پیر آپ نیے داعئی اجیل کیو لبییک کہا،ادھیر مؤذن نیے حیی2:38

ند کی ادھر آپ نے جان! جان آفرین کے علی الفلح کی صدا بل

سپرد کردی۔

سوانح امام احمدرضا”کی تحقیق اور روایت کے مطابق جس”

وقت بیت المقدس کے ایک شامی وقت آپ کا وصال ہوا، اسی

بزرگ نییے خواب میییں رسییول اکرم صییلی اللہ علیییہ وسییلم کییو

مییں دیکھیا کیہ آپ اپنیے صیحابۂ کرام رضیی اللہ عنہم کیے خواب

معلوم ہوتیا تھیا کیہ آپ سیاتھ تشرییف فرمیا ہییں اور آثار سیے

کسیی کیے انتظار مییں ہییں۔انھوں نیے عرض کییا ییا رسیول اللہ

اللہ علییہ وسیلم ، کیاکسیی کیا انتظار ہے؟ آپ صیلی اللہ صیلی

یا:“ہاں،احمد رضا انتظار ہے”۔انھوں نے پھر علیہ وسلم نے فرما

عرض کیی، ییا رسیول اللہ!ییہ احمید رضیا کون ہییں؟ حضوراکرمCopy right by www.fikreraza.org

Page 18: Imam ahmad-raza-khan

1

صییلی اللہ علیییہ وسییلم نییے فرمایییا: ‘ہندوسییتان میییں بریلی کییے

باشندے ہیں”۔

چنانچیہ بیدار ہونیے کیے بعید اس شامیی بزرگ نیے پتیہ لگاییا تیو

رضییا خان بریلوی ہندوسییتان کییے بڑے معلوم ہوا کییہ امام احمیید

ہیں،چنانچہ جلیل القدر عالم دین ہیں اور اب تک بہ قید حیات

وہ شوق ملقات میں ہندوستان کی طرف چل پڑے، جب بریلی

انہیں بتایا گیا کہ آپ جس عاشق رسول امام شریف پہنچے تو

25وہ تییو احمیید رضییا سییے ملقات کرنییے تشریییف لئے ہیییں

صیفرالمظفر کو اس عالمی فانیی سے عالم جاودانی کی طرف

ہیں۔ روانہ ہوگئے

Copy right by www.fikreraza.org